آج کل اسکول میں تھوڑا بہت پڑھ لکھ کر
لڑکیوں کا مزاج اس طرح ہوجاتا ہے کہ
اگر ان کے نکاح کے لیے کوئی عالم یا
داڑھی والا دیندار لڑکا تجویز کیا جائے
تو وہ منع کردیتی ہیں کہ ہمیں مولانا
اور داڑھی والے سے شادی نہیں
کرنی؛ یعنی ہیرو ٹائپ لڑکا ہی چاہیے
👇
شاید انہیں مولاناؤں کی خوبیوں اور ان
کے ساتھ شادی کرنے کے فوائد کا علم
نہیں ورنہ وہ اپنے لیے عالم لڑکے کو
ہی ترجیح دیں چنانچہ مندرجۂ ذیل میں
چند فوائد کا ذکر کیا جاتا ہے
❶ نیک صالح عالم جہیز کی مانگ نہیں
کرتا
❷عالم اپنی بیوی کے مکمل حقوق سے
واقف ہوتا ہے اور حق تلفی نہیں کرتا
👇
❸ عالم اپنی بیوی کو بہت خوش رکھتا
ہے.
❹عالم اپنی بیوی کا گھر اور کچن کے
کاموں میں بھی ہاتھ بٹاتا ہے.
❺عالم اپنی بیوی کو پردے میں رکھتا
ہے؛کیوں کہ بے پردہ عورت شیطان کا
نوالہ ہوتی ہے.
❻عالم اپنی بیوی کی دنیا و آخرت دونوں
کا خیال رکھتا ہے اس لیے اس کو دین
دار بناتا ہے، نماز
👇
روزہ کی تاکید کرتا
ہے.
❼عالم کی بیوی کی معاشرے میں الگ
ہی شان ہوتی ہے، سبھی عورتیں ادب
سے پیش آتی ہیں.
❽عالم اپنی بیوی کی تلخ باتوں پر جلدی
غصہ نہیں ہوتا اور اگر ہوتا بھی ہے تو
بہت جلد اپنے غصے پر قابو پا لیتا ہے
❾عالم اپنی بیوی پر ظلم و ستم نہیں
کرتا، اس کو بے جا ڈانٹتا
👇
ڈپٹتا نہیں
اور نا ہی اس پر ہاتھ اٹھاتا ہے.
0❶عالم نہ ہی کنجوس ہوتا ہے اور نہ
ہی فضول خرچی کرنے والا؛ بلکہ اپنی
حیثیت کے مطابق تمام ضروریات پوری
کرتا ہے.
❶❶عالم سود، جوا ، لاٹری اور تمام
حرام کمائی سے بچتا ہے اور اپنے اہل
و عیال کو بھی محفوظ رکھتا ہے.
👇
❷❶عالم اپنے بچوں کی صحیح تربیت
کرتا ہے اور انہیں دینی تعلیم سے
آراستہ کرتا ہے.
❸❶عالم اپنی بیوی کو روٹھنے نہیں
دیتا، اگر روٹھ جائےتو منا لیتا ہے.
❹❶عالم اپنی بیوی سے بے وفائی نہیں
کرتاـ یہی وجہ ہے کہ عالم کے یہاں
طلاق کی نوبت کم آتی ہے.
👇
❺❶عالم معاشرے کا سب سے شریف
انسان ہوتا ہے، کسی سے لڑائی جھگڑا
نہیں کرتا.
دیگر بہت سے فوائد اس کے علاوہ ہیں
منقول
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
حاجی صاحب مالش کرنے والے سے مالش کروا رہے تھے کہ اتنے میں ایک آدمی آیا اور کہنے لگا:
" کیا حال ہے حاجی صاحب... آپ نظر نہیں آتے آج کل؟ "
حاجی صاحب نے اس کی بات سنی ان سنی کر دی. وہ بندہ کہنے لگا:
" حاجی صاحب... میں آپ کی سائیکل لے کے جا رہا ہوں"
👇
وہ سائیکل مالشی کی تھی. کافی دیر ہو گئی تو مالشی کہنے لگا:
" حاجی صاحب... آپ کا دوست آیا نہیں ابھی تک واپس میری سائیکل لے کر؟ "
حاجی صاحب بولے :
" وہ میرا دوست نہیں تھا"
مالشی بولا:
" مگر وہ تو آپ سے باتیں کر رہا تھا"
حاجی صاحب بولے:
" میں تو اس کو جانتا ہی نہیں ہوں.
👇
میں تو سمجھا تھا کہ وہ تمہارا دوست ہے"
مالشی بولا:
" حاجی صاحب... میں غریب آدمی ہوں. میں تو لٹ گیا"
حاجی حاحب بولے:
" اچھا تو رو مت. میں تجھے نئی سائیکل لے دیتا ہوں. تم سائیکل والی روکان پر جا کے پسند کر لو.
مالشی نے ایک سائیکل پسند کی
اور چکر لگا کے دیکھا. واپسی پر آکر
👇
کبیر بادشاہ کا عزیز ترین حجام تھا, یہ روزانہ بادشاہ کے پاس حاضر ہوتاتھا اور دو تین گھنٹے اس کے ساتھ رہتاتھا‘ اس دوران بادشاہ سلطنت کے امور بھی سرانجام دیتا رہتا اور حجامت اور شیو بھی کرواتا رہتا تھا۔ ایک دن کبیر نائی نے بادشاہ سے عرض کیا۔
👇
”حضور میں وزیر کے مقابلے میں آپ کے زیادہ قریب ہوں, میں آپ کا وفادار بھی ہوں, آپ اس کی جگہ مجھے وزیر کیوں نہیں بنا دیتے. بادشاہ مسکرایا اور اس سے کہا, میں تمہیں وزیر بنانے کیلئے تیار ہوں لیکن تمہیں اس سے پہلے امتحان دینا ہوگا, پہلے امتحان دینا ہوگا,
👇
کبیرنائی نے سینے پر ہاتھ باندھ کر کہا, بادشاہ سلامت آپ حکم کیجئے, بادشاہ بولا بندرگاہ پر ایک بحری جہاز آیا ہے مجھے اس کے بارے میں معلومات لا کر اس کے بارے میں معلومات لا کر دو نائی بھاگ کر بندرگاہ پر گیا اور واپس آ کر بولا جی جہاز وہاں کھڑا ہے بادشاہ نے پوچھا یہ جہاز کب آیا,
👇
محبت کی داستان جب بھی لکھی جائے گی ان دونوں کو یاد رکھا جائے گا
عمار اور زینب 2011 میں پنجاب یونیورسٹی میں سوفٹویر انجینئرنگ کے لیے گئے اور آپس میں محبت ہو گئی اور دونوں خاندانوں میں شادی کا معاملہ طے ہو گیا اور 10 اگست 2018 کی تاریخ
👇
مقرر ہوئی تو ٹھیک نکاح سے 10 دن پہلے زینب کو تکلیف محسوس ہوئی تو چیک اپ کروایا تو پتہ چلا کہ زینب کو بلڈ کینسر ہے، جب عمار کو پتہ چلا کہ کینسر ہے پھر اس نے زینب کو چھوڑنے کی بجائے پکا عہد کر لیا کہ اب شادی کرنی ہے تو زینب سے ہی کرنی ہے بس اور اسکے علاج کا فیصلہ کیا
👇
عمار نے زینب سے 10 اگست کو شرعی نکاح کیا اور شوکت خانم سے علاج کروایا.. لیکن ئے بیمارے خطرناک اسٹیج تک پہنچ چکی تھی تو پھر اس علاج کے لیے انہیں چائینہ جانا پڑا 7 کروڑ روپے اس علاج کا خرچہ آیا اور 2 ماہ چائنا میں رہ کر زینب کا علاج کیا گیا.
عمار کے بھائیوں نے بیرون ملک اپنا
👇
ھلاکو خان کی موت کا عبرت انگیز واقعہ
پیدائش 15اکتوبر 1218
موت 8 فروری 1265
دنیا کا ظالم و وحشی ترین انسان ہلاکو خان اپنے گھوڑے پہ شان سے بیٹھا ہوا تھا، چاروں طرف تاتاری افواج کی صفیں کھڑی تھی، سب سے آگے ہلاکو خان کا گھوڑا تھا، ہلاکو خان کے سامنے قیدی مسلمانوں کی تین
👇
صفیں کھڑی کی گئی تھیں، جنکو کو آج ہلاکو خان نے اپنے حکم پر قتل ہوتے دیکھنا تھا،
پھر وہ ظالم بولا، انکے سر قلم کر دو !
اور جلاد نے لوگوں کے سر کاٹنے شروع کردئیے، پہلی صف میں ایک کی گردن گئی دوسرے کی گردن گئی، تیسرے چوتھے کی، پہلی صف میں ایک بےقصور بوڑھا غریب قیدی جوکہ اپنے گھر
👇
کا واحد کفیل بھی کھڑا تھا، وہ موت کے ڈر کی وجہ سے دوسری صف میں چلا گیا، پہلی صف کا مکمل صفایا ہوگیا ،
ہلاکو خان کی نظروں نے اس بوڑھے کو دیکھ لیا تھا کہ وہ موت کے خوف سے اپنی پہلی صف چھوڑ کر دوسرے صف میں چلا گیا تھا، ہلاکو خان گھوڑے پہ بیٹھا ہوا ہاتھ میں طاقتور گرز لیے اچھال
👇
#بینک کولیگ #ہراسمنٹ کیس
۔
حکمت کی کتابوں میں ایک واقعہ لکھا ہے کہ ایک لوہار نے ایک کُتا پال رکھا تھا ۔
کتا اِتنا نِکّما تھا کہ دن رات غافل پڑکر سویا ہی رہتا تھا
لوہار دن بھر کام کرتا زور زور سے ہتھوڑا چلا کر اوزاریں بناتا تھا ۔ہتھوڑے کی دھمک سے زمین ہل جاتی تھی لیکن مجال ھے
👇
کہ کتے کی نیند میں کچھ فرق پڑے وہ سویا ہی رہتا تھا لیکن جب کھانے کا وقت آتا تو لوہار آہستہ آہستہ سے بغیر آواز نکالے نوالے چباتا عین کھانے کے وقت کتا بھی اٹھ جاتا تھا ایک دن تنگ آکر لوہار نے پوچھا اے غافل کتے! جب میں زور زور سے ہتھوڑا لوہے پر مارتا ہوں تو تُوْ نہیں اٹھتا کھانے
👇
کے وقت آخر کون سی رنگ ٹون ہے جو تجھے جگادیتی ہے
دوستو! اِس حکایت میں ایک حکمت کی بات پوشیدہ ہے ہماری مثال بھی لوہار کے کتے کی سی ہے مثال کے طور بینک مینیجر کا اپنی کولیگ کو ہراساں کرنے والا واقعہ ہی دیکھ لیجئے ہم میں سے ہرایک مینجر کو کوسنے دے رہا تھا اور عورت کے ساتھ ہمدردی!
👇
*مسیلمہ کذاب کے دعویٰ نبوت کے نتیجے میں لڑی گئی جس میں 1200 صحابہ کرام شہید ہوئے اور اس فتنے کو مکمل مٹا ڈالا*۔
خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیقؓ خطبہ دے رہے تھے:
لوگو! مدینہ میں کوئی مرد نہ رہے،اہل بدر ہوں یا اہل احد سب یمامہ کا رخ کرو"
👇
بھیگتی آنکھوں سے وہ دوبارہ بولے : مدینہ میں کوئی نہ رہے حتی کہ جنگل کے درندے آئیں اور ابوبکر کو گھسیٹ کر لے جائیں"
صحابہ کرام کہتے ہیں کہ اگر علی المرتضی سیدنا صدیق اکبر کو نہ روکتے تو وہ خود تلوار اٹھا کر یمامہ کا رخ کرتے۔
13 ہزار کے مقابل بنوحنفیہ کے 70000 جنگجو اسلحہ سے لیس
👇
کھڑے تھے۔
*جنگ یمامہ وہ جنگ تھی جس کےمتعلق اہل مدینہ کہتے تھے*: *بخدا ہم نے ایسی جنگ نہ پہلے کبھی لڑی نہ بعد میں لڑی*
اس سے پہلے جتنی جنگیں ہوئیں بدر احد خندق خیبر موتہ وغیرہ صرف 259 صحابہ کرام شہید ہوئے۔ ختم نبوت ﷺ کے دفاع میں 1200صحابہ کٹے جسموں کے ساتھ مقتل میں پڑے تھے۔
👇