ضلع تھر پار کر میں ایک بزرگ مستری برکت علی تھے
جو لوہار کا کام کرتے تھے ۔ ایک دن ان کے پاس ایک مرزائی آیا اور آتے ہی اس نے مرزا قادیانی کو نبی ماننے اور سچا نبی ہونے پر یقین رکھنے اور پھر اس کے دین میں مستری صاحب کو داخل کرنے کے لیے تبلیغ شروع کر دی۔ مستری صاحب اس وقت بیٹھے
👇
اپنے ہاتھ سے بنائی ایک کلہاڑی کی دھار تیز کرنے میں مصرو ف تھے۔ مرزائی جب تک بولتا رہا یہ کلہاڑی کی دھار تیز کرنے میں مصروف رہے۔ جب دھار خوب تیز ہو گئی تو یک دم اٹھے اور کلہاڑی کو اس مرزائی کی گردن پر رکھ دیا اور کہا: کہو! مرزا قادیانی بےایمان اور جھوٹا تھا اور ایسا ویسا تھا۔
👇
مستری صاحب نے جیسے جیسے کہا مرزائی ویسا ہی بولتا رہا۔ گویا مستری صاحب نے اس مرزائی سے اقرار کرا لیا۔ جب مستری صاحب مطمئن ہو گئے تو وہی کلہاڑی اس مرزائی کے ہاتھوں میں تھما کر کہنے لگے۔ اب کلہاڑی میری گردن پر رکھو اور مجھ سے کہو کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کروں۔
👇
اللہ کی قسم! میں ٹکڑے ٹکڑے ہو جاؤں گا مگر اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا-
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
بابا جی نے اپنی پہلی بیوی کے ہوتے ہوئے ایک خوبصورت اور جوان عمر لڑکی لا کر سوکن ڈال رکھی تھی !!
معاشی حالات خراب ہوئے تو اس کے علاوہ کوئی اور چارہ نہ رہا کہ ایک کو طلاق دے دیں !! کس کو دیں ، یہ بہت ہی مشکل مرحلہ تھا !! ایک طرف عمر کا ساتھ تھا تو دوسری طرف حُسن اور ثقافت کی
👇
معراج !! کسی پر ظلم نا ہو، تو بابا جی نے امتحان لینے کا فیصلہ کیا !!
بابا جی نے اپنی دونوں بیویوں کو دس دس ہزار روپے دیے اور دو ہفتوں کے لیے کہیں چلے گئے !!
واپسی پر انہوں نے دیکھا کہ ان کی پہلی بیوی نے دو ہفتوں میں اپنا گزارہ کر کے بھی پینتیس سو بچا رکھے تھے جبکہ جوان و حسین
👇
بیوی نے نا صرف دس ہزار خرچ کردیے تھے بلکہ اِدھر اُدھر سے لے کر خرچ کرنے کے لیے پانچ ہزار کا قرضہ بھی اُٹھا رکھا تھا !! بابا جی نے فیصلہ کیا کہ ان کی پہلی بیوی انتہائی کفایت شعار اور سلیقہ مند ہے ، کسی نا کسی طرح اپنا گزارہ اور خرچہ چلا لے گی !!
👇
There are three things that lead a person to true happiness and salvation; 1- Obedience to the divine commands:
Following the commands of God and His Prophet will definitely lead man to true salvation and the happiness of this world & the hereafter will be bestowed on man.
👇
2- Fear of Allah:
Fear of Allah means that man should be afraid of the consequences of his bad deeds that displease Allah and become the cause of a divine punishment.
👇
3- Observance of piety:
Piety means that man should be careful of his actions and behaviors and should not commit sin and transgression. If a person is pious, piety prevents him from sinning. Piety creates a state of restraint from sin and man and transgression
👇
رسولﷺ پاک کے زمانے میں ایک غیر مسلم نے اسلام قبول کیا تو اس سے پوچھا گیا کے اسلام کی کس بات نے تجھے متاثر کیا
تو وہ بولا کہ صرف ایک واقعہ میری ہدایت کا سبب بن گیا
کہا مجلس رسول صلہ اللہ علیہ وسلم لگی ہوئی تھی لوگوں کا ہجوم تھا
ایک شخص نے عرض کی حضور میرے لیے دعا کر دیں
👇
میرا بچہ کئی دنوں سے مل نہیںرہا مل جائے
قبل اس کے کہ حضور کے ہاتھ اٹھتے ایک شخص مجلس موجود تھا کھڑا ہو گیا حضور میں ابھی ابھی فلاں باغ سے گزر کر آیا ہوں
اس کا بچہ وہاں بچوں کے ساتھ کھیل رہا تھا.باپ نے جب سنا کے میرا بچہ فلاں باغ میں ہے تو اس نے دوڑ لگا دی
👇
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو روکو واپس بلاو
اس نے کہا حضور آپ جانتے ہیں کے ایک باپ کے جذبات کیا ہوتے ہیں
کہا اچھی طرح سے آگاہ ہوں لیکن تمہیں بلایا ہے بلانے کا بھی ایک مقصد ہے. اس نے کہا جی حضور ارشاد فرمائیں
کہا جب باغ جاؤ بچوں کے ساتھ اپنے بچے کو کھیلتا ہوا دیکھ
👇
یہ سوال اکثر میرے ذہن میں گردش کرتا ..
پھر ایک دن مجھے خیال آیا کہ میرا رب جن بندوں کو زیادہ چاہتا ہے ان کے بارے میں تو اس نے آیتیں اتاریں ہیں سو میں قرآنِ مجید کھول کر بیٹھ گیا...
میں نے ڈھونڈا تو پہلی آیت ملی
”وہ متقین سے محبت کرتا ہے“ مجھے ملال
👇
ہوا مجھ میں تو نام کا بھی تقوی نہیں پھر میں نے آگے پڑھا کہ وہ ” صابرین “ کو محبوب رکھتا ہے...
مجھے اپنے بے صبرا ہونے پر شدید افسوس ہوا..
مزید آگےبڑھا تو جانا " اللہ مجاھدین“ ( کوشش کرنے والے سے محبت کرتاہے....
میں نے جانا کہ میں کم ہمت و حوصل والا ہوں ..
👇
پھر پڑ ھا کہ وہ احسان یعنی نیک اعمال کرنے والوں کو پسند کرتا ہے....
مگر میں اس سے بھی بہت دور رہا ہوں!
پھر میں نےاپنی تلاش ترک کرنے کا فیصلہ کیا اس ڈر سے کہ اب شاید میرے پاس ایسا کچھ بھی نہیں جس کے باعث اللہ مجھ سے محبت کرے...
👇
محمد کریم مصر کا حکمران تھا اچانک فرانس نے مصر پہ حملہ کر دیا نپولین فرانس کا بادشاہ تھا محمد کریم اپنے ملک کے لیئے جتنا لڑ سکتا تھا لڑا لیکن بدقسمتی سے فرانس نے اس کو ہرا دیا اور مصر پر قبضہ کر لیا نپولین بونا پارٹ کے فوجیوں نے محمد کریم کو زنجیروں میں
👇
جکڑ کر اس کے سامنے پیش کر دیا نپولین نے کہا تم نے میرے بہت سے فوجی مار دیئے لیکن جس دلیری اور بہادری سے تم نے اپنا ملک بچانے کی کوشش کی ھے میں تمہیں ایک موقعہ دینا چاہتا ہوں تم نے جتنے میرے فوجی مارے ہیں ان کا فدیہ دے دو میں تمہیں چھوڑ دوں گا فرانس کے فوجی محمد کریم کو
👇
زنجیروں میں جکڑ کر مصر کے بڑے بڑے تاجروں کے پاس لے گئے محمد کریم کا خیال تھا کہ وہ اس کی بھرپور مدد کریں گے کیونکہ اس نے ان کی آزادی کے لیئے ایک طویل جنگ لڑی تھی لیکن مصر کے تاجروں نے اس سے منہ پھیر لیا اور فدیہ کے لیئے رقم دینے سے انکار کر دیا شام کو جب محمد کریم کو نپولین
👇