اسلام میں خود کشی حرام نہ ہوتی تو سپریم کورٹ کے سامنے اپنی جان دے دیتی اپنی تمام تعلیمی اسناد کو آگ لگا دیتی،
جج بننے سے بہتر تھا گاوں میں مویشی پال کر اپلے تھاپ لیتی،
وکلاء کی توہین آمیز گالیوں سے تنگ آ کر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ڈاکٹر ساجدہ احمد کا 1/7 #Richa #Judiciary
سپریم کورٹ کو کھلا خط۔ اٹک فتح جنگ میں تعینات خاتون جج جو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے عہدے پر فائز ہیں ان کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کو کھلا خط لکھا گیا ہے جس میں خاتون جج نے واضح انداز میں اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ آئے روز کا معمول بن چکا ہے
2/7
انہیں نام نہاد وکلاء کی جانب سے گالیاں سننا پڑتی ہیں توہین آمیز سلوک کیا جاتا ہے ہراساں کیا جاتا ہے۔
یہی کچھ سہنا تھا تو سوچتی ہوں کیا ضرورت تھی اتنے سال اعلی تعلیم کی خاطر ماں باپ کا پیسہ اور اپنا وقت برباد کرنے کی؟
ہمیں کوئی تحفظ حاصل نہیں، 3/7 #DrSajidaAhmad
پیشہ ور وکلاء ان نام نہاد وکلاء کے ہاتھوں بلیک میل ہوتے ہیں
عدلیہ آزادی تحریک کے ثمرات ضائع ہو چکے ہیں۔
یاد رہے خاتون جج نے عدلیہ بحالی تحریک میں جاندار کردار ادا کیا تھا جس پر وہ اس وقت لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عتاب کا شکار بھی ہوئیں اور بطور سزا 4/7 #advocate
ان کا تبادلہ بھکر کر دیا گیا۔
ایک سینئر ترین خاتون جج کا یہ کھلا خط نظام عدل کے بڑوں کی آنکھیں کھول دینے کے مترادف ہے، عدلیہ بحالی تحریک کے دوران وکلاء نے متحرک کردار ادا کیا لیکن اس کے نتیجے میں یہ جن ایسا بوتل سے باہر آیا کہ اب اس کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔
5/7
بپھرے ہوئے وکلاء کے ہاتھوں کوئی جج محفوظ ہے نہ سائل
کبھی پولیس والے ان کے ہاتھوں سر پھٹول کروا کے روتے ہیں تو کبھی کوئی راھگیر۔
خاتون جج کے خط نے بہت سے سنجیدہ سوال اٹھا دئیے ہیں کہ عدلیہ سے انہیں شکایت ہے کہ بجا ئے ججز کو؟
اگر کسی کو میری پوسٹ بری لگے تو 6/7 #SupremeCourt
اپنے آپ کو ٹھیک کریں ناکہ مجھ پر برسیں، جو غنڈہ گردی شروع کر رکھی وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ پہلے اس کو ختم کر کے پھر لوگوں پر زبان درازی کریں. 7/7 #SupremeCourtofPakistan
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ہوٹل پر بیٹھے ایک شخص نے دوسرے سے کہا یہ ہوٹل پر کام کرنے والا بچہ اتنا بیوقوف ہے کہ میں پانچ سو اور 50 کا نوٹ رکھوں گا تو یہ پچاس کا نوٹ ہی اٹھائے گا اور ساتھ ہی بچے کو آواز دی اور دو نوٹ سامنے رکھتے ہوئے بولا 1/4 #Motivation #Richa
ان میں سے زیادہ پیسوں والا نوٹ اٹھا لو بچے نے پچاس کا نوٹ اٹھا لیا دونوں نے قہقہہ لگایا اور بچہ واپس اپنے کام میں لگ گیا،
پاس بیٹھے شخص نے ان دونوں کے جانے کے بعد بچے کو بلایا اور پوچھا تم اتنے بڑے ہو گے ہو تم کو پچاس اور پانچ سو کے نوٹ میں فرق کا نہیں پتا
2/4
یہ سن کر بچہ مسکرایا اور بولا یہ آدمی اکثر کسی نا کسی دوست کو میری بیوقوفی دیکھا کر انجوائے کرنے کے لیے یہ کام کرتا ہے اور میں پچاس کا نوٹ اٹھا لیتا ہوں وہ خوش ہو جاتے ہیں اور مجھے پچاس روپے مل جاتے ہیں جس دن میں نے پانچ سو اٹھا لیا اس دن یہ کھیل بھی ختم ہو جائے گا
3/4