خطرناک عورت
سنا ہے جس عورت سے آپکی شادی ہوئی تھی وہ بڑی خطرناک عورت تھی اور آپ نے ڈر کے مارے اسے طلاق دے دی تھی برگد کے درخت کے نیچے کرسی پر بیٹھے ایک خاموش طبع بوڑھے سے ایک منچلے نے استہزائیہ کہاساتھ ہی قریب بیٹھے نوجوانوں کی ٹولی نے آنکھوں ہی آنکھوں میں ایک دوسرے کو ہنس کردیکھا
اللہ بخشے اسے بہت اچھی عورت تھیبنا ناراض ہوئےبغیر غصہ کئے بابا جی کی طرف سے ایک مطمئن جواب آیامسکراہٹیں سمٹیںایک نوجوان نے ذرا اونچی آواز میں کہا لیکن بابا جی لوگ کہتے ہیں وہ بڑی خطرناک عورت تھی کیا نہیں بابا جی کچھ دیر خاموش رہے پھر کہنے لگے کہتے تو ٹھیک ہی ہیں وہ عورت واقعی
بہت خطرناک تھی.اور حقیقتا میں نے ڈر کے مارے اسے طلاق دی تھی یہ بات تو مردانگی کے خلاف ہے عورت سے ڈرنا کہاں کی بہادری ہے نوجوان جوشیلے انداز میں بولا
میں عورت سے نہیں ڈرتا تھا میں تو اس سے ڈرتا تھا جس تک اس کی رسائی تھی پرسکون جواب جوانوں نے حیرت سے ایک دوسرے کو دیکھا ایسی عورتوں
ہالی ووڈ کے مشہور اداکار سلویسٹر سٹالون نے صرف 25 ڈالر میں اپنا عزیز کتا ایک شرابی کو بیچ دیا تھا یہ سٹالون کی زندگی کا مشکل ترین دور تھا وہ بے گھر تھا اس کی جیب خالی تھی اُس کے پاس کام نہ تھا وہ اپنے کتے کو کیا خود کو بھی نہیں کھلا پا رہا تھا
بات سلویسٹر سٹالون کے دکھ بیان کرنے
کی نہیں بلکہ زندگی کیلئے طے کئے ہوئے آپ کے سکرپٹ کی ہے کیونکہ سٹالون نے تب لیجنڈ باکسر محمد علی اور چک ویپنر کا میچ دیکھا اور اس نے راکی کا سکرپٹ لکھ لیا یہ سکرپٹ لے کر وہ فلم پروڈیوسرز کے پاس بس ایک ڈیمانڈ کے ساتھ گیا اس سکرپٹ میں مجھے ہیرو کاسٹ کر لو سکرپٹ بہت اچھا تھا اسے
سوا لاکھ سے ساڑھے تین لاکھ ڈالرز تک کی آفر ہوئی لیکن کوئی اسے ہیرو لینے کو تیار نہیں تھا سٹالون نے ہر آفر کا خالی جیب انکار کیا ڈیمانڈ ایک ہی تھی ہیرو تو میں ہی ہوں گا آخر ایک فلم ساز نے اسے 35 ہزار ڈالر اور ہیرو کا کردار آفر کیا اور یہ بلاک بسٹر فلم بن گئی اس شرابی سے سٹالون نے
عادتیں نسلوں کا پتہ دیتی ہیں
ایک بادشاہ کے دربار میں ایک اجنبی نوکری کی طلب لئےحاضر ھوا قابلیت پوچھی گئ کہا سیاسی ہوں (عربی میں سیاسی افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کرنے والے معاملہ فہم کو کہتے ھیں) بادشاہ کے پاس سیاست دانوں کی بھر مار تھی اسے خاص گھوڑوں کے اصطبل کا انچارج بنا لیا جو
حال ہی میں فوت ھو چکا تھا چند دن بعد بادشاہ نے اس سے اپنے سب سے مہنگے اور عزیز گھوڑے کے متعلق دریافت کیا اس نے کہا نسلی نہیں ھے بادشاہ کو تعجب ھوا اس نے جنگل سے سائیس کو بلاکر دریافت کیا اس نے بتایا گھوڑا نسلی ھے لیکن اس کی پیدائش پر اس کی ماں مرگئ تھی یہ ایک گائے کا دودھ پی کر
اس کے ساتھ پلا ھے مسئول کو بلایا گیا تم کو کیسے پتا چلا اصیل نہیں ھے اس نے کہا جب یہ گھاس کھاتا ھےتو گائیوں کی طرح سر نیچے کر کے جبکہ نسلی گھوڑا گھاس منہ میں لےکر سر اٹھا لیتا ھے بادشاہ اس کی فراست سے بہت متاثر ھوا مسئول کے گھر اناج گھی بھنے دنبے اور پرندوں کا اعلی گوشت بطور
خدا کی پہچان کا مادی ذریعہ
اللہ پاک نے سلسلہ نبوت تو ختم فرما دیا مگر یہ وعدہ کیا کہ اب قرآنی آیات کے ساتھ ساتھ آفاقی آیات لوگوں کو اللہ سے متعارف کرائیں گی کیونکہ قرآنی آیات اللہ پاک کا قول ہے اور کائنات اللہ کا فعل ہے اور بقول کسے action of a man speaks louder than his words
کے مصداق دنیا جس طرح اندھا دھند مادے کی طرف دوڑی چلی جا رہی ہے وہ سائنسی بنیادوں پر خدا کی طرف ہی رخ کیئے دوڑ رہی ہے ایک انسان کے قول و فعل میں بھی تضاد ایک برائی سمجھی جاتی ہے پھر الله کے قول و فعل میں تضاد کیسے ہو سکتا ہے چنانچہ سائنس اگر حقیقت تک پہنچے تو وہ کبھی بھی الله کے
خلاف دلیل نہیں بنے گی بلکہ الله کے وجود کا ٹھوس گواہ پیش کرے گی جیسا کہ اللہ نے فرمایا ہے کہ
[سَنُرِيهِمْ آيَاتِنَا فِي الآفَاقِ وَفِي أَنْفُسِهِمْ حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُ الْحَقُّ أَوَلَمْ يَكْفِ بِرَبِّكَ أَنَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ (53) الصافات