مشہور چینی کہاوت ھے "ہزاروں میلوں کا سفر بھی پہلے قدم سے شروع ھوتا ھے"
قوموں کی زندگی میں قربانیاں، چیلنجز اور مشکل حالات معمول کی بات ھوتے ھیں حقیقی روح مقصد اور وژن ھوتا ھے یہ جتنا بڑا ھوگا قومیں اور ملک ان چیلنجز سے کندن بن کر اتنا ہی مثالی
👇
مقام انشاءاللہ پائیں گی تاریخ کا سبق یہ ھے کہ بغیر سمت کے سفر رائیگاں چلاجائے گا کیونکہ مسافر اور آوارہ گرد میں بنیادی فرق "مقصد اور وژن" کا ھوتا ھے۔آپ جتنے بھی پوٹینشل والے ھوں،جتنی مرضی جفاکش اور جذبے والے ھوں اگر آپ بےسمت اور کنفیوژڈ ھیں تو آپ بےمراد رھیں گے۔
وطن عزیز جسے
👇
دنیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نام سے جانتی ھے،جس کیلئے لاکھوں ماؤں نے اپنے بیٹے شہید کروائے،جس کی بنیادوں میں شہدا کا پاک خون شامل ھو وہ گھر دنیا کے مرکز پر وہ مقام کیوں نہ پا سکا جس کیلئے ماؤں نے اپنے لال قربان کئے تھے؟
میں چینی فلسفیوں سے متفق ھوں کہ ہزاروں میلوں کاسفر پہلے
👇
قدم سے شروع ھوتا ھے لیکن ٹریلین ڈالر کا سوال یہ ھے کہ اگر یہ پہلا قدم ہی غلط سمت میں اٹھا لیا تو ہر آنے والا لمحہ قوم اور ملک کو اپنی حقیقی منزل سے دور کردے گا اور یہی وطن عزیز کے ساتھ ھوا۔اسلام کے نام پر بننے والے ملک کو اسلامک آئیڈیالوجی کی بنیادوں کے مطابق تعمیر کرنے کے
👇
بجائے اسے انہی فرسودہ سسٹم آف گورننس کے مطابق چلایا گیا جو آزادی سے پہلے موجود تھا۔تاریخ گواہ ھے بابائے قوم کو بھی اس وقت مسلمانان ہند نے اپنا لیڈر تسلیم کیا جب انہوں نے ھندو مسلم اتحاد کی سفارت کاری چھوڑ کر پاکستان کا مطلب کیا٫٫لاالہ الااللہ" کا نعرہ برصغیر کی فضاؤں میں بلند
👇
فرمایا۔ بابائے قوم کی رحلت کے بعد وطن عزیز پر یونینسٹ ٹولے کا قبضہ ہوگیا جنہوں نے اپنا ایجنڈا نافذ کردیا۔وہی جوڈیشل سسٹم،وہی ریونیو سسٹم اور وہی تھانہ پٹواری کلچر کینسر کی طرح وطن عزیز کو اپاہنج کرچکا ھے جس نے مسلمانوں کو آزادی سے پہلے ڈساتھا جسکی بدترین مثال کانگریسی وزارتیں
👇
تھیں۔ لاکھوں ماؤں نے اپنے لال اس لئے تو قربان نہیں کئے تھے کہ آزادی کے بعد بھی حکمران اور ان کے کارندے انھیں ویسے ھی نوچیں جیسے انھیں انگریز سرکاری کے ٹٹو نوچتے تھے۔کس کس ادارے کی بات کرو،میرا دعویٰ ھے آپ صرف سندھ نہیں،پنجاب نہیں بلکہ پورے پاکستان میں موجود ہزاروں
👇
تھانوں،کچہریوں،واپڈا آفسز،ریونیو اتھارٹیز،ایکسائز اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں بطور سائل چلیں جائے تو آپ کو لگے گا کہ میں کسی نوآبادیاتی کالونی میں موجود ھوں جہاں انصاف لینے کیلئے آپ کا بیوروکریٹ،ممبر پارلیمنٹیرینز اور کسی طاقتور کے ساتھ الائنس ضروری ھے۔آپ کو سرکاری اہلکاروں کے
👇
رویے کانگریسی وزارتوں کے اہلکاروں سے ملتے جلتے ملیں گے کیونکہ اسی پیٹرن پر وطن عزیز کو چلایا جا رھا ھے جس مائنڈ سیٹ سے وزارتیں چلائی جارھی تھیں۔
میرے خیال میں ھم نے اسلام کے نام پر ملک لےکر اور اس میں اسلامی جمہوری روایات کا نفاذ نہ کرکے تاریخ کی سب سے بڑی بدعہدی کی ھے جس کا
👇
خمیازہ ھم اور ھماری نسلیں بھگت رھی ھی۔اگر ھم نے ماضی سے سیکھ کر خود کو اللہ پاک کے آفاقی اصول پر کاربند نہ کیا تو سات دھائیاں تو کیا ھم ہزاروں سال گزار کر بھی بےمراد رھیں گے کیونکہ ھم مسلسل بدعہدی کے مرتکب ھورھے ھیں۔ھم گندم بو کر کپاس اگنے کا انتظار کررھے ھیں جو محض احمقانہ
👇
پن کے سوا کچھ بھی نہیں،
مشہور یورپیئن سائنٹسٹ آئن سٹائن کا ماننا ہے کہ "یہ پاگل پن کی انتہا ھے کہ آپ ایک ہی عمل بار بار دہرائیں اور مختلف رزلٹ کی توقع کریں"
اللّہ پاک ہمیں ہمارے حال اور اپنے پیارے وطن عزیز پہ رحم کرنے کی توفیق عطاء فرمائے
آمین
مجھے فالو کرکے فالو بیک لیں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک بادشاہ اپنے سپاہیوں کے ساتھ ایک تالاب پر نہانے کیلئے گیا جہاں کچھ لڑکیاں پہلے سے نہا رہی تھیں بادشاہ کی سواری کو آتا دیکھ کر سب لڑکیاں باہر آ گئیں ان میں سے ایک لڑکی بادشاہ کو پسند آ گئی بادشاہ اپنے محل میں واپس آیا لیکن اس کی نظر کے
👇
سامنے بار بار اسی لڑکی کی تصویر آ رہی تھی
بادشاہ کا من کسی کام میں نہیں لگ رہا تھا
ساری رات اسی کے بارے میں سوچتا رہا
صبح اس نے سپاہیوں کو حکم دیا جاؤ پتا کرو وہ لڑکی کہاں رہتی ہے سپاہیوں نے پتا لگایا
اس لڑکی کا باپ سنار تھا بادشاہ نے سنار کو دربار میں بلایا، 4 دن گزرنے کے بعد
👇
بھی سنار دربار میں نا آیا بادشاہ نے دوبارہ بلوایا اس بار 8 دن گزر گئے لیکن سنار نا آیا
بادشاہ کو غصہ آ گیا اس نے سنار کو گرفتار کرنے کیلئے سپاہی بھیجے جب سپاہی سنار کے گھر پہنچے تو گھر کو تالا لگا ہوا تھا بادشاہ نے سپاہیوں کو حکم دیا کہ سنار کو ڈھونڈو ہر جگہ سنار کو ڈھونڈا گیا
👇
کہتے ہیں چین میں کسی جگہ ایک عورت اپنے اکلوتے بیٹے کے ساتھ دنیا و ما فیھا سے بےخبر اور اپنی دنیا میں مگن خوش و خرم زندگی گزار رہی تھی کہ ایک دن اس کے بیٹے کی اجل آن پہنچی اور وہ اپنے خالق حقیقی سےجا ملا عورت کیلئے کل کائنات اس کا بیٹا چھن جانا👇
ایک ناقابل برداشت صدمہ تھا اُس کا ذہن نظام قدرت کو ماننے کیلئے تیار نہیں تھا روتی پیٹتی گاؤں کےحکیم کے پاس گئی اور اسے کہا وہ اپنی ساری جمع پونجی خرچ کرنے کو تیار ہے جسکے عوض بس ایسا کوئی نسخہ بتا دے جس سے اس کا بیٹا لوٹ آئے حکیم صاحب اس غمزدہ عورت کی حالت اور سنجیدگی دیکھ چکے
👇
تھےکافی سوچ وبچار کے بعد بولے ہاں ایک نسخہ ہے تو سہی بس علاج کیلئے ایک ایسے ننھے سے سرسوں کے بیج کی ضرورت ہے جو کسی ایسے گھر سے لیا گیا ہو جس گھر میں کبھی کسی غم کی پرچھائیں تک نا پڑی ہو عورت نے کہا یہ توکوئی مسئلہ ہی نہیں، میں ابھی جا کر ایسا سرسوں کا بیج ڈھونڈھ کر لے آتی ہوں
👇
ایک شخص صبح سویرے اٹھا صاف ستھرے کپڑے پہنے اور مسجد کى طرف چل پڑاتاکہ فجر کى نماز باجماعت ادا کرسکوں۔ راستے میں ٹھوکر کھا کر گر پڑا اور سارے کپڑے کیچڑ سے بھر گئے۔
👇
واپس گھر آیا لباس بدل کر واپس مسجد کى طرف روانہ ہوا پھر ٹھیک اسی مقام پر ٹھوکر کھا کر گِرا اور کپڑے گندے ھو گئے پھر واپس گھر آیا اور لباس بدل کر دوباره مسجد کو روانہ ہوا.
👇
جب تیسری مرتبہ اس مقام پہ پہنچا تو کیا دیکھتا ہے کہ ایک شخص چراغ ہاتھ میں لے کر کھڑا ہے اور اسے اپنے پیچھے چلنے کہہ رہا ہے وه شخص اسے مسجد کے دروازے تک لے آیا.پہلے شخص نے اسے کہا کہ آپ بھى آ کر نماز پڑھ لیں.
👇
اس بچے کا نام محمد حزیر اعوان ہے۔ یہ وہ بچہ ہے جو *ساڑھے 8 سال کی عمر میں دنیا کا کم عمر ترین ICDL/ECDL آئی ٹی سیکیورٹی سرٹیفائیڈ تھا یعنی اس بچے نے ارفع کریم کا ریکارڈ بریک کیا تھا
*سات سال کی عمر میں MCITP سرٹیفائیڈ پروفیشنل تھا،
*اور سات سال کی عمر میں ہی مائیکروسافٹ
👇
میں مزید 6 انٹرنیشنل سرٹیفیکیشنز تھیں جن کی تفصیلات میرے پاس موجود ہیں لیکن اختصار کی وجہ سے یہاں نہیں لکھ رہا
*چیف منسٹر یوتھ موبیلازیشن کمیٹی کی طرف سے National Icon کا ایوارڈ دیا گیا
*اسے UNICEF کی طرف سے یونیسیف اڈول سینس چیمپیئن کے ایوارڈ سے نوازا گیا
*مزید تقریباً 10
👇
ایوارڈ اور اعزازات ایسے ہیں جو گورنمنٹ کی طرف سے دیئے گئے *درجن سے زائد پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیز کی فہرست میرے پاس موجود ہے جہاں یہ لیکچرز دے چکے ہیں حزیر نے بتایا کہ یونیورسٹیز کی تعداد بہت زیادہ ہے یہ ڈاکومنٹ پرانا بنا ہوا ہے اس لیے اس میں اتنی ہی درج ہیں۔
👇