صبح صبح چائے کی دکان پہ
میرا دوست میرے پاس آ بیٹھا
مجھے سلام کیا
اُس کی آنکھوں میں آنسو تھے
میرا ہاتھ پکڑا روتے ہوئے بولا
فارس میں آج خود کو بہت چھوٹا محسوس کر رہا ہوں
میں حیران تھا اُس کی کمر پہ تھپکی دی
ارے ایسا کیا ہوا گیا شیر کو
جاری ہے 👇
وہ مجھ سے نظریں نہ ملا رہا تھا
پھر زور زور سے رونے لگا
سب لوگ اس کی طرف دیکھنے لگے
میں نے اُس کو چپ کروایا
ارے پاگل سب دیکھ رہے ہیں
میرے سینے سے لگ گیا
روتے ہوئے بولا
فارس بہنیں ایسی کیوں ہوتی ہیں
میں سوچ میں گم
کیا ہو گیا تم کو ایسا کیوں بول رہے ہو
کہنے لگا
جاری ہے 👇
فارس پتا ہے
بہن کی شادی کو 6 سال ہو گئے ہیں
میں کبھی اُس کے گھر نہیں گیا
عید شب رات
کبھی بھی میں ابو یا امی جاتے ہیں
میری بیوی ایک دن مجھے کہنے لگی
آپ کی بہن جب بھی آتی ہے
اس کے بچے گھر کا حال بگاڑ کر رکھ دیتے ہیں
خرچ ڈبل ہو جاتا ہے
اور تمہاری ماں
ہم سے چھپ چھپا
جاری ہے👇
کر کبھی اُس کو صابن کی پیٹی دیتی ہے کبھی کپڑے کبھی صرف کے ڈبے
اور کبھی کبھی تو چاول کا تھیلا بھر دیتی ہے
اپنی ماں کو بولو یہ ہمارا گھر ہے کوئی خیرات سینٹر نہیں
فارس مجھے بہت غصہ آیا
میں مشکل سے خرچ پورا کر رہا ہوں
اور ماں سب کچھ بہن کو دے دیتی ہے
بہن ایک دن گھر آئی
جاری ہے👇
ہوئی تھی
اُس کے بیٹے نے ٹی وی کا ریموٹ توڑ دیا
میں ماں سے غصے میں کہہ رہا تھا
ماں بہن کو بولو یہاں عید پہ آیا کرے بس
اور
یہ جو آپ صابن صرف
اور چاول کا تھیلا بھر کر دیتی ہیں نا
اِس کو بند کریں سب
ماں چپ رہی
لیکن بہن نے ساری باتیں سن لی تھیں
میری بہن کچھ نہ بولی
جاری ہے 👇
4 بج رہے تھے اپنے بچوں کو تیار کیا
اور کہنے لگی بھائی مجھے بس سٹاپ تک چھوڑ آؤ
میں نے جھوٹے منہ کہا رہ لیتی کچھ دن
لیکن وہ مسکرائی نہیں بھائی بچوں کی چھٹیاں ختم ہونے والی ہیں
پھر جب ہم دونوں بھائیوں میں زمین کا بٹوارا ہو رہا تھا تو
میں نے صاف انکار کیا کہ میں اپنی
جاری ہے👇
زمین سے بہن کو حصہ نہیں دوں گا
بہن سامنے بیٹھی تھی
وہ خاموش تھی کچھ نہ بولی ماں نے کہا بیٹی کا بھی حق بنتا ہے
لیکن میں نے گالی دے کر کہا
کچھ بھی ہو جائے
میں بہن کو حصہ نہیں دوں گا
میری بیوی بھی بہن کو برا بھلا کہنے لگی
وہ بیچاری خاموش تھی
فارس کافی عرصے ہو گیا
جاری ہے 👇
کام کاج ہے نہیں
میرے بڑے بیٹے کو ٹی بی ہو گئی
میرے پاس اُس کا علاج کروانے کے
پیسے نہیں بہت پریشان تھا میں
قرض بھی لے لیا تھا دو لاکھ
بھوک سر پہ تھی
میں بہت پریشان تھا کمرے میں اکیلا بیٹھا تھا شاید رو رہا تھا حالات پہ
کہ اتنے میں بہن گھر آگئی
میں غصے سے بولا
جاری ہے 👇
اب یہ آ گئی ہے منحوس
بیوی میرے پاس آئی
کوئی ضرورت نہیں گوشت یا بریانی پکانے کی اس کے لیئے
پھر ایک گھنٹے بعد وہ میرے پاس آئی
بھائی پریشان ہو
میں مسکرایا نہیں تو
بہن نے میرے سر پہ ہاتھ پھیرا
بڑی بہن ہوں تمہاری
گود میں کھیلتے رہے ہو
اب دیکھو مجھ سے بھی بڑے لگتے ہو
جاری ہے 👇
پھر میرے قریب ہوئی
اپنے پرس سے سونے کے کنگن نکالے میرے
ہاتھ میں رکھے
آہستہ سے بولی
پاگل توں ایویں پریشان ہونا اے
تیرا بھائی شہر گیا ہوا تھا
بچے سکول تھے میں سوچا دوڑتے دوڑتے
بھائی سے مل آؤں
یہ کنگن بیچ کر اپنا خرچہ کر
بیٹے کا علاج کروا
اور جا اٹھ نائی کی دکان پہ جا
جاری ہے👇
داڑھی بڑھا رکھی ہے
شکل تو دیکھ ذرا کیا حالت بنا
رکھی تم نے
میں خاموش تھا
بہن کی طرف دیکھے جا رہا تھا
وہ آہستہ سے بولی
کسی کو نہ بتانا کنگن کے بارے
تم کو میری قسم ہے
میرے ماتھے پہ بوسہ کیا
اور ایک ہزار روپیہ مجھے دیا
جو سو پچاس کے نوٹ تھے
شاید اُس کی جمع پونجی تھی
جاری ہے 👇
میری جیب میں ڈال کر بولی
بچوں کو گوشت لا دینا
پریشان نہ ہوا کر
تیرے بھائی کو تنخواہ ملے گی تو
پھر آؤں گی
جلدی سے اپنا ہاتھ میرے سر پہ رکھا
دیکھ بال سفید ہو گئے
اب بازار جاؤ اور داڑھی منڈوا کر آؤ
وہ جلدی سے جانے لگی
اُس کے پیروں کی طرف میں دیکھا
ٹوٹی ہوئی جوتی
جاری ہے 👇
پہنی تھی
پرانا سا دوپٹہ اوڑھا ہوا تھا
جب بھی آتی تھی وہی دوپٹہ اوڑھ کر آتی
فارس
بہن کی اِس محبت میں
مَر گیا آج مَیں
ہم بھائی کتنے مطلب پرست ہوتے ہیں
بہنوں کو پل بھر میں بیگانہ کر دیتے ہیں
اور بہنیں
بھائیوں کا ذرا سا دکھ برداشت نہیں
کر سکتی
وہ ہاتھ میں کنگن پکڑے
جاری ہے 👇
زور زور سے رو رہا تھا
اُس کے ساتھ میری آنکھیں بھی نم ہو گئیں
اپنے گھر نہ جانے کتنے غم سہ رہی ہوتی ہیں
کچھ لمحے بہنوں کے پاس بیٹھ کر
اُن کا حال پوچھ لیا کریں
شاید اُن کے چہرے پر کچھ لمحوں
کے لئیے سکون آجائے
بہنیں ماں کا روپ ہوتی ہیں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
بلے آج چکڑ چھولے اور تلوں والا کلچہ کھانے کو جی چاہ رہا ہے
ابا جی نے سالوں بعد فرمائش کی
ابا مجھے پیار سے بلا کہتےہیں
میری خوشی کی انتہا نہ رہی
فجر کی نماز ادا کی جوگر پہنے مارنگ واک
کے بعد چکڑ چنے والے کے اڈے پر جا دھمکا ابھی وہ
جاری ہے 👇
اپنی ریڑھی سجا رھا تھا
میں نے چنے پیک کرنے کو کہا
وہ بولا
باو جی اتنی صبح ؟
چنے 7 بجے سے پہلے نہیں ملیں گے
میں گاڑی میں بیٹھ گیا اور بے قراری سے چنوں کا انتظار کرنے لگا
چنے والے سے ہر دو منٹ بعد دریافت کرتا بھائی اور کتنا انتظار کرنا پڑے گا ؟
وہ بس تھوڑی دیر باؤ جی
جاری ہے 👇
کہ کر تسلی دے دیتا
میری بے قراری بڑھتی جارہی تھی
بار بار موبائل پر وقت دیکھتا
چنے والا جو مجھے نوٹ کررہا تھا
میرے پاس آیا اور بولا
باؤ جی آپ پہلے بھی چنے لے جاتےہو
پر اتنی سویرے اور اتنی بےقراری
پہلے نہیں دیکھی خیر تو ہے؟
میں تو جیسے سوال کا منتظر تھا
میں نے سر اٹھا کر
جاری ہے 👇
دو ماہ سے کوئی میرے دروازے پر روزانہ کچرا پھینک کر چلا جاتا
بڑی کوشش کے باوجود وہ پکڑ میں نہیں آیا
اہلیہ نے کہا کہ یقیناً یہ محلے کا کوئی ایسا
بندہ ہے جو فجر کی نماز باقاعدگی
سے پڑھتا ہوگا اور مسجد جاتے ہوئے یہ کارنامہ سرانجام دیتا جاتا ہوگا
اب مسئلہ تھا میرا اپنا
جاری ہے 👇
میں پکا نہیں کچا مسلمان تھا
روزانہ دس بجے اٹھ کر
فجر قضا پڑھا کرتا تھا
بیس دن قبل میں نے اہلیہ سے
فجر میں اٹھانے کا کہا
تو اہلیہ حیران
کہ
یہ آج سورج مشرق کے بجائے مغرب سے
کیسے نکل رہا ہے
خیر انہوں نے مجھے اگلے روز فجر کے وقت اٹھادیا
میں نے اٹھتے ہی کھڑکی سے نیچے جھانک
جاری ہے 👇
کر دیکھا تو دروازے پر کچرا موجود نہیں تھا
فٹافٹ وضو کیا
کھڑکی کے پاس ہی مصلیٰ بچھایا
اور
دو رکعت سنت کھٹاکھٹ پڑھ کر
پھر سے جھانک کر دیکھا تو کچرا دروازے پر پڑا میرا منہ چڑارہا تھا
خیر پھر دو رکعت فرض
پڑھ کر دوبارہ سوگیا
اگلے دن سنت کے بجائے فرض پڑھتے کچرا پھینک دیا گیا
جاری ہے 👇
ایک باحجاب خاتون میٹرو میں سوار ہوئی دروازے سے گزرتے ہوۓ اسکی چادر ایک جگہ اٹک گئی
جس سے خاتون لڑکھڑائ
سامنے سیٹ پر بیٹھی ایک گھٹیا قسم کی خاتون جس نے نامناسب
اور
تنگ لباس پہنا ہوا تھا چيخ کر بولی يہ کيا
کر رہی ہو ؟
جاری ہے 👇
اور کیسا لباس پہنا ہوا ہے اِس گرمی میں میٹرو میں بيٹھے بقیہ افراد بھی
متوجہ ہوۓ لیکن
اُس باحجاب خاتون نے جلدی سے
خود کو سمیٹا اور اُسی خاتون کے ساتھ
جا کر بيٹھ گئی
جب میٹرو چل پڑی تو اُس باحجاب خاتون نے اُس خاتون کے کان میں کہا
کہ
يہ چادر میں نے تمہاری خاطر پہن رکھی ہے
جاری ہے👇
يہ سُن کر اُس خاتون نے کہا
کہ
ميری خاطر؟
میں نے تمہیں کب کہا
کہ
میری خاطر تم چادر پہنو
اور
اِس گرمی میں پسینے سے شرابور ہو؟
اُس نے کہا بالکل
میں نے يہ لباس تمہاری خاطر پہنا ہے
تاکہ
اگر ایک دن تمہارا شوہر
کہ
جس نے تم سے نکاح کیا ہے
اور
عہد کیا ہے
کہ
وہ تمہارے علاوہ کسی
جاری ہے 👇
دوستو مسلمان پیدا ہونے کے باوجود
جنت میں جانے سے انکار کرنے والے نہ بنو
نبی کریم ﷺ کی نافرمانی کرنا چهوڑ دو
جان لو کہ آپ ﷺ نے فرمایا ہے
میری ساری امت جنت میں جائے گی مگر وہ شخص جس نے (جنت میں جانے سے) خود ہی انکار کر دیا
جاری ہے 👇
صحابہ کرام رضی اللّٰه عنہم نے عرض کی
اے اللّٰه کے رسول ﷺ کون (بدبخت) ہے جو جنت میں جانے سے انکار کرے گا ؟
تو آپ ﷺ نے فرمایا
جس نے میری اطاعت کی وہ جنت میں داخل ہو جائے گا
اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے خود ہی (جنت میں جانے سے) انکار کر دیا
(صحیح بخاری 7280)
جاری ہے 👇
لہذا
جنت میں جانے کا ایک ہی راستہ ہے
اور
وہ ہے زندگی کے ہر معاملے میں یعنی معاشرتی
معاشی اور سیاسی معاملے میں
نبی کریم ﷺ کی اطاعت اور سنت کے مطابق عمل کرنا
یاد رکھیں
نبی کریم ﷺ کی اطاعت ہی اللّٰه تعالیٰ کی اطاعت ہے
جیسا کہ اللّٰه تعالیٰ کا فرمان ہے
جاری ہے 👇
سب سے زیادہ بیماریاں گلے ہوئے کھانے سے ہوتی ہیں
گلے ہوئے کھانے اور پکے ہوئے کھانے میں فرق ہے
جس طرح ایک سیب پکا ہوا ہوتا ہے
اور ایک گلا ہوا
گلا ہوا سیب آپ آرام سے چمچ کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں
اور اسے چبانا بھی نہیں پڑے گا
مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ
جاری ہے 👇
پکتا ہے
اِس کے برعکس
سِلور
سٹیل
پریشر کُکر یا نان سٹِک میں کھانا جلدی گلتا ہے
تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں
یقین جانیں
جن لوگوں نے برتن بدل لیے
اُن کی زِندگی بدل جاۓ گی
کُوکِنگ آئل
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں
جو کبھی جَمے نہ
دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں
جاری ہے 👇
وہ زیتون کا تیل ہء
لیکن یہ مہنگا ہے
ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے
سرسوں کا تیل ہے نا
یہ بھی جمتا نہیں
سرسوں کا تیل واحد تیل ہے
جو ساری عُمر نہیں جمتا
اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ہے
ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات
بھی شائید اسی لیے کی جاتی ہے
کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے
جاری ہے 👇
اللّٰه سبحانہ تعالیٰ کے انعامات میں سے
علم سب سے بلندی کے مقام پر ہے
اور
اللّٰه کتنا مہربان ہے ہر اُس شخص پر
جس کو علم و شعور سے نوازا
جو اِس علم کو تقریر یا تحریر سے
انسانوں کی آگہی کیلئے استعمال کرتے ہیں
وہ اللّٰه کے پسندیدہ بندوں میں
جاری ہے 👇
شمار ہوتے ہیں
تقریر سے دی گئی اگاہی
ایک وقت تک موثر رہتی ہے
جبکہ تحریر کا عرصہ لا محدود دراز ہوتا ہے جن کے ہاتھ میں قلم ہے
اور
وہ انسانیت کی خدمت پر
مخلوق کی بھلائی کیلئے
برائی کو روکنے کی خاطر
حق کو سر بام لانے کیلئے
اور باطل کی فنا کیخاطر استعمال کرتے ہیں انکی عظمت پر
جاری ہے👇
رشک آتا ہے
جنہیں اللّٰه نے یہ ذمہ داری سونپی
کہ
خلق خدا کی ایسی خدمت کریں
جو طویل عرصے تک جاری رہے
وہ اللّٰه کے چنیدہ لوگ ہوتے ہیں
اور
جنہوں نے قلم کی حرمت کو پامال کیا
انکی بد بختی پر دکھ ہوتا ہے
قلمکاروں کی توجہ
ایک مخصوص موضوع کیطرف مبذول
کرانے کی جسارت کر رہا ہوں
جاری ہے 👇