عرصہ دراز سے پاکستان میں جنسی زیادتیوں کے کیسس منظر عام پر آتے رہے ہیں اور پورن ویڈیوز ، پورن ویب سائیٹس کا بھی چرچا رہا جس میں اکثر ن لیگی ایسے عوامل کی پشت پناہی کرتے ملے مگر آج تک کوئی مجرم کیفر کردار تک نہ پہنچ سکا اسکی وجہ اب سمجھ آئی کہ اس سارے دھندے کی مالک مریم نواز ہے👇🏽
شریف خاندان کی یہ روایت رہی ہے کہ انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین کو نیچا دکھانے کیلئے ہمیشہ دو نمبری سے کبھی انکی جعلی برہنہ تصاویر جہازوں سے پھینکوائیں کبھی ان کی جنسی ہوس کا فائدہ اٹھا کر انہیں حسب ضرورت ماحول فراہم کر کے ان کی غیر اخلاقی وڈیوز بنائیں تا کہ بوقت ضرورت ان وڈیوز 👇🏽
مطلوبہ شخص کے خلاف استعمال کر کے من مرضی کی نتائج حاصل کئے جا سکیں جس کی تازہ مثال جج ارشد ملک ہے نہ جانے مزید کتنے ایسے اعلی عہدوں پر موجود اخلاق بافتہ لوگوں کی کمزوریاں شریف خاندان کے پاس محفوظ ہیں
صد افسوس کہ اس نیٹ ورک کو چلانے والی ایک عورت ہے جو خود کا نا صرف دختر 👇🏽
کہلاتی ہے بلکہ مستقبل میں ارض وطن پاکستان کی وزیراعظم بننے کی خواہش رکھنے والوں کی دوڑ میں بھی شامل ہے اگر ایسی اخلاق بافتہ عورت جس کا ماضی کسی سے پوشیدہ نہیں اس ملک کی حکمران بن گئی تو جنس پرستی اور ہوس پرستی کا یہ دھندا اسکی سربراہی میں کس نہج تک پہنچے گا تھوڑا نہیں پورا 👇🏽
سوچنے کی اشد ضرورت ہے
شریف خاندان کا خاندانی پس منظر اور کردار کس قدر گھٹیا ہے یہ بتانے کی چنداں ضرورت نہیں ،شہباز شریف ، نواز شریف، مریم، حمزہ کس کردار کے ہیں یہ کہانیاں زبان زد عام ہیں
دیکھنا یہ ہے کہ یہ عورت اور اسکی پارٹی مزید کتنا گر سکتی ہے @threadreaderapp
"Unroll"
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کچھ دنوں سے یہ خط سوشل میڈیا پر گردش کر رھا ھے اور ہر کوئی حسب توفیق اس پر جگتیں کس رھا ھے اور لکھنے والے کا مذاق اپنی رائے کا اظہار کر کے اڑا رھا ھے مگر میری نظر میں یہ ایک بہت سنجیدہ اور فوری قابل توجہ مسئلہ ھے۔
ھمارے معاشرے میں رواج بن چکا ھے کہ لڑکا ھے ابھی کمائے چھوٹے
بہن بھائیوں کے اخراجات پورے کرنے میں والد کی مدد کرے پھر پہلے بہنوں کی شادی کرے ، پھر بہن بھائیوں کے بچے پیدا ھو گئے ان کو ٹرک بھر سامان دے کہ بہن کی سسرال میں ناک نا کٹے، پھر گھر بنائے ، پھر والدین کو حج کروائے پھر تین چار سال کمائے پھر اپنا گھر بنانے کیلئے پیسے جمع کرے👇🏼
سن بلوغت کو پہنچنے کے بعد لڑکا لڑکی کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ھے جسمانی تعلق قائم کرنے کی خواہش جس کو ھم نظر انداز کرتے رہتے ھیں کہ ابھی جب تک 25/30 سال کا نا ھو جائے ھم نے تو شادی نہیں کرنی اس دوران بیشک جبلت کے ہاتھوں مجبور ھو کر زنا کی طرف راغب ھو جائے کوئی بات نہیں👇🏼۔
ايک شاعر كو اپنی محبوبہ سے ملے ھوئے کئی سال ھو چُكے تھے محبوبہ كی ياد آئی تو پتہ پوچھتے پوچھتے ملنے جا پہنچے محبوبہ نے عليک سليک كے بعد بیٹھايا اور پوچھا كيسے آنا ھوا شاعر صاحب؟
شاعر: چاند ديكھنے چلے آئے ھيں
محبوبہ:چاند بيٹا ديكھو كون ملنے آيا۔
شاعر صاحب كھسيانے ھو گئے بولے نہيں
ميں تو وه من موھنی مسكان ديكھنے كو آنكھيں ترس گئيں تھيں
محبوبہ: او اچھا ايک منٹ ، موھنی بيٹا ادھر آؤ اور اپنی آپی مسكان كو بھی بلا لاؤ پڑوس سے
شاعر صاحب كا گلا خشک ھو گيا بس ھمارا دل بڑا مضطر تھا اپنے گوھر ناياب كی ياد ميں چلا آيا
محبوبہ: جی وہ گوھر اور نایاب تو اپنی نانی
کے گھر گئی ھوئی ھیں۔
شاعر صاحب كو چكر سا آيا ھمت كر كے كہنے لگے نا چيز اجازت چاھے گا بس ديدار و گلريز كے لئے آيا تھا۔
محبوبہ:شاعر صاحب كيا بتاؤں ان دونوں نے تو ناک ميں دم كيا ھوا ھے بيٹھئیے ابھی بلاتی ھوں
شاعرصاحب:دل تھام كر بولے ميری طبعيت بوجھل ھو رھی ھے طبيب كو بلوا ديجيئے.
اپوزیشن ہمیشہ درپردہ NRO مانگتی رہتی تھی لیکن کیمرے کے سامنے مُکر جاتی تھی خان صاحب نے FATF کے قوانین پاس کروانے کیلئے اپنی کابینہ کے چند ارکان کو اپوزیشن سے رابطے کا حکم دیا
جب ارکان کی اپوزیشن اراکین سے ملاقات ھوئی تو انہوں نے پھر NRO اس صورت میں مانگا کہ نیب کی 35 شقیں تبدیل
کی جائیں کہ دوسرے ممالک میں بنائے گئے اثاثے قابلِ گرفت نہ ھوں، ایک ارب سے کم کے فراڈ کرپشن نہ گنا جائے، 1999 سے پہلے کے تمام فراڈ قابلِ گرفت نہ ھوں، منی لانڈرنگ کی تحقیقات نیب کے دائرہ اختیار میں نہ ھوں، بیوی کے اثاثے ناقابلِ گرفت بنانے کے لئے بیوی کو نابالغ اولاد کی کیٹیگری
میں ڈال دیا جائے جب حکومتی ارکان نے یہ بات عمران خان کو بتائی تو عمران خان نے کہا کہ یہ NRO مانگ کر مُکر جاتے ھیں اِس لئے اِن سے شرائط لکھوا لو کہ ہم تو راضی ھیں لیکن عمران خان کچھ پر راضی ھے اور کچھ پر ھم راضی کر لیں گے، اپوزیشن نے خوشی خوشی شرائط لکھیں کہ سارے چور بچ جائینگے
مائی ڈیر ایکس!
کیسی ہو تم ؟امید کرتا ہوں بخیر و عافیت کسی کی زندگی جہنم بنانے میں محو ہو گی مجھے آج مال سے گزرتے ہوئے ارم ملی تھی جس نے تمہارا نمبر دیا اور بتایا کہ تم نے شادی کر لی ہے۔میرے لئے یہ بالکل بھی حیرانی کی بات نہیں تھی کیونکہ جتنی تم تھڑی ہوئی تھی شادی کرنا ہی بہتر تھا
یہ خط نما میسج لکھنے کا مقصد کچھ یوں تھا کہ میں وہ باتیں کہنا چاہتا ہوں جو میں ریلشن میں رہتے ہوئے نا کہہ سکا ۔ میرے دل میں جو کسک ہے وہ میں نکالنا چاہتا ہوں ۔
جو تم نے زیبا کی شادی پر جھمکے پہنے تھے وہ آرٹیفیشل تھی ۔ اتنی تم سنار کی بچی کہ سونا سونا کر کے سب کو دکھا رہی تھی
وہ جو تمہارے پرس میں سے یکے بعد دیگرے تین اور دو ہزار گم ہوا تھا جو بقول تمہارے تم نے گرا دیا تھا وہ میں نے نکالا تھا ۔
تمہاری گاڑی جو چوری ہوئی تھی جو تاحال لاپتہ ہے وہ میں نے ہی بیچ کھائی تھی ۔
ہوٹل میں ہمارے سٹے کے دوران جو تمہارے کبٹ میں سے چوہا نکلا تھا وہ میں نے ہی ڈالا تھا