زیادہ عرصہ قبل کی بات نہیں
پہلے پورے عالم اسلام میں
چند گنے چنے عالم دین ہوا کرتے تھے
اُنکی تحریروں سے پوری مسلم امہ
استفادہ کیا کرتی تھی
آہستہ آہستہ اِن علمائے کرام کی
تعداد میں اضافہ ہونے لگا
اب یہ عالم ہے کہ
گلی کوچوں میں نام نہاد خود ساختہ
جاری ہے 👇
عالم دین اپنی اپنی دین کی دکان لگائے بیٹھے ہوئے ہیں
ہر کوئی یہی صدائیں لگا رہا ہے
"دین کی طرف لوٹ آؤ"
مجھ جیسے کم علم لوگوں نے رجوع کیا تو کیا دیکھا
یہ مُسلمانوں کو مُسلمان
بنا رہے ہیں
مسجد میں نماز ختم ہوئ تو کچھ لوگوں نے
مجھ کو گھیر لیا
پڑھو لا الہ
میں نے حیرانگی
جاری ہے 👇
سے کہا
کیوں میں کوئ ہندو ہوں جو کلمہ سناؤں
پھر بولے نماز پڑھنا چاہئیے
یہ وہ
میں ایک سوال کیا
تبلیغ کرنا نبیوں کی سنت ہے
پر
جو نماز پڑھنے آگیا اُس کو تبلیغ کرنا
ضروری
یا
جو نہیں آیا اُس کو ضروری ہے ؟
ہر کوئی اپنے اپنے مسلک کا
نہ صرف پرچار کر رہا ہے
بلکہ اپنی ساری
جاری ہے 👇
توانائیاں دوسرے مسلک کے لوگوں کو
بُرا بھلا کہنے میں صرف کر رہا ہے
آج ہم وقت کے اُسی دوراہے پر کھڑے ہیں
جب ہلاکو خان نے بغداد پر حملہ کیا تھا
اُس وقت کے عالم دین
اِس بات پر بحث و تکرار کر رہے تھے
کہ
کیا اونٹ سوئی کے ناکے سے گذر سکتا ہے
سونے چاندی کے انبار عالمِ دین کے
جاری ہے 👇
گھروں میں موجود تھے
آج ہمارے عالم دین
بولٹ پروف گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں
اُنکے آمدن کے ذرائع کسی کو معلوم نہیں
مسلک اور فقہی مسائل میں
پورے معاشرے کو مبتلا کر کے رکھ دیا ہے
لوگوں کے جنتی اور جہنمی ہونے کا سرٹیفکٹ جاری کر رہے ہیں
جب اُن کی توجہ اس طرف مرکوز کرائیں تو
جاری ہے 👇
فرماتے ہیں
"ہم دین اسلام کی خدمت پر معمور ہیں"
ہمارے خلاف باتیں کرنے والے واجب قتل ہیں
زیادہ تر دین کے ٹھیکیداروں نے
دین کو بیچنا شروع کر دیا
آپ چار پیسے دیں جمعہ کی نماز کے بعد
آپ کے لئیے خصوصی دُعا نام لے
کر کرائ جائے گی
میں گواہ ہوں گوجرانولہ میں بڑے قبرستان
جاری ہے 👇
کے پاس ایک مشہور نعت خواں کی
مسجد ہے
وہ ایک سیاسی شخصیت کے چندہ کی
وجہ سے جمعہ کی جماعت لیٹ کر دیتا
تھا کہ آج وہ لیٹ ہو گئے ہیں
دین مزاق بنا دیا گیا ہے
فتویٰ ہر کوئ جیب میں رکھ
کر گھوم رہا ہے
جیسے موقع ملا نکالا اور اگلے بندے
کے منہ پر مار دیا
ہر ایک دوسرے مسلک کو
جاری ہے 👇
کافر ڈکلیئر کرنے پر تیار بیٹھا ہے
اوپر سے ہماری عوام
ہر سنی سنائی حدیث، آیات بنے سوچے
سمجھے آگے بڑھا رہے ہیں
پھر میں کہنا چاہوں گا
ایسے لوگوں پر ایسے علماء ہی
ہونے چاہئیں
علم حاصل کیا بس دنیاوی فائدے کے لئیے
دین کی بات آئے تو بجائے تحقیق کرنے
کے ہم آسان راستے
جاری ہے 👇
چور راستے ڈھونڈنا شروع ہو
جاتے ہیں
پھر کیسی اللّٰه کی لعنت ہے
ہم سے کوئ غلطی ہو جائے تو
ہم کو فتویٰ ہماری مرضی
کا چاہئیے
ورنہ یہ مولوی کافر ہے
یا
میرے مسلک کا نہیں
اوہ اللّٰه کے بندو
خود کیوں نہیں حل ڈھونڈتے
قرآن ہے
سہ ستہ کی کتابیں ہیں
اپنے ایمان کی حفاظت پہلے خود کرو
جاری ہے 👇
یاد رکھیں
بات سخت ہے پر حقیقی ہے
طوائف میک اپ کرتی ہے
سجتی ہے سنورتی ہے تو ہی گاہک آتا ہے
آپ کو بھی دین کی طوائفیں اپنی طرف
لانے کے لئیے نا جانے کیا کیا
ڈھونگ رچا رہے ہیں
جس کا دِل کرتا اٹھتا ہے کتاب لکھ دیتا
کہ
یہ ہے اصلی فتویٰ
خدارا ہوش کریں
اپنی آخرت خراب نہ کریں
جاری ہے 👇
آپ پڑھے لکھے ہیں
اَن پڑھ ہوں تو بھی کہا جائے
کہ
کیا کرتے جو بتایا گیا مان گئے
مگر آپ پڑھے لکھے ہیں
قرآن کریم آپ کے پاس ہے
حدیث کہ مصدقہ چھ کتابیں ہیں
خود تحقیق کریں پھر دوسروں
کو بھی راہ دکھائیں
یوں تو سید بھی ہو
مرزا بھی افغان بھی ہو
کیا اچھا ہو
تم میں سے کوئی مُسلماں بھی ہو
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
صیاد ہی پرندوں کو پکڑنے کے لیے انہیں کی بولیاں بولآ کرتا ہے۔
ایک بار گاندھی
ندوۃ العلماء کے بانی
مولانا محمد علی مونگیری سے ملنے مونگیر گئے
گاندھی نے اپنے مطالعہ سیرت کا حوالہ دے کر پیغمبر اسلام اور قرآن حکیم کی
تعریف و توصیف
جاری ہے👇
کی
مولانا مونگیری گاندھی کی ان باتوں کو خاموشی سے سنتے رہے
جب گاندھی اپنی بات کہہ چکا
تو مولانا نے پوچھا "
مجھے تو آپ اسلام کی وہ بات بتائیں
جو آپ کو پسند نہیں آئیں
اور
حضور ﷺ کے اُس پہلو سے آگاہ کیجئے
جسے آپ نے اچھا نہیں سمجھا
" گاندھی اِس سوال کے لیے تیار نہ تھا
جاری ہے 👇
کچھ چونکا اور فورا بولا
"ایسا تو کوئی پہلو میری نظر میں نہیں آیا" اُس پر مولانا مونگیری نے سوال کیا
" تو پھر آپ نے ابھی تک اسلام کیوں قبول نہیں کیا؟
"گاندھی جی کے پاس کوئی جواب نہیں تھا
مولانا خفا ہوئے اور فرمایا
"آپ نے جو کہا غلط کہا ہے
آپ ہمیں صرف پھانسنا چاہتے ہیں
جاری ہے 👇
لو جی کما لو ثواب
کر لو رپورٹ
میں کسی کے خلاف نہیں
میں نے ایک کوشش کی کہ سب کو منع
کروں
اور
شائید اِس کوشش کی وجہ سے
میرے سابقہ گناہ اور کرتوت برے کام معاف ہو جائیں
اور مجھ کو امید ہے ضرور ہوں گے
ان شاء اللّٰه
کیونکہ میں نبی محمدﷺ کے منکروں
کی سازش کو بے نقاب کرتا ہوں
جاری ہے👇
مجھے کسی کا خوف نہیں سِوائے خدا کے
پانچ پانچ گولیاں کھائ ہیں،
افغان ج ہا د میں حصہ لے چکا ہوں
اس لئیے موت کا تو ڈر نہیں
نہ کسی قادیانی کا ڈر ہے
میں آج بھی آواز اٹھا رہا ہوں
اور
اِن شاء اللّٰه اٹھاتا رہوں گا
قادیانیوں کو سپورٹ کرنے والوں کی ہٹ دھرمی کا نتیجہ
جاری ہے 👇
بہت سے لوگ اب بھی وہی ضد کر رہے
کہ کچھ نہیں ہوتا
الٹا دلیلیں دے رہے ہیں
میں قادیانیوں کے حق میں 0.00% بولنے والے
کو بھی کافر مانتا ہوں
جواب دیں وکی پیڈیا مسلم ہے ؟
جو أپ کی رپورٹ پر ایکشن لے گا
ہاں
آپ بھی کوئ آرٹیکل لکھو سیم نام سے
ڈالو وکی پیڈیا پر
پھر ان قادیانیوں
جاری ہے 👇
گوگل پر قادیانیوں معلونوں نے
اپنے پاکھنڈی کو سرچ انجن میں ڈال دیا
ظاہر ہے گوگل کافروں کا ہے وہ
جو بھی اُس میں فیڈ کریں گے
گوگل وہی جواب دے گا
مگر آفرین ہے تم سب مسلمانوں پر
بنا سوچے سمجھے
دھڑا دھڑ مشہوری کرتے جا رہے ہو
جاری ہے 👇
ہر کوئی اپنا فرض سمجھ کر اُس کو چیک کر رہا ہے اور شئیر کرتا جا رہا ہے
آپ مسلمان ہو کر ان کے ہاتھ کا کھلونا
بنتے جا رہے ہو
کوئ اپنا دماغ بھی استعمال کر لو
جتنا اس کو چیک کرو گے شئیر کرو گے
اتنا اُس کی ریٹنگ بڑھے گی۔۔
ایک بات کا جواب دو
کیا فتنے صاحبہ رض کے دور میں
جاری ہے 👇
نہیں تھے کیا ؟
تھے بہت سے فتنے تھے
مگر صحابہ نے اُن کی تشہیر نہیں کی
آپ لوگ ثواب اور لعنت ڈالنے کے چکروں میں
اُن کی فری میں تشہیر کر رہے ہو
جاؤ کسی ایماندار مولوی یا مفتی سے
پوچھ لو
نبی کریمﷺ کے بعد کسی اور
جھوٹے نبی کے بارے بات تک سننا بھی کفر ہے
کوئ خدا کا خوف کرو
جاری ہے 👇
یہ ستمبر 1948 کی بات ہے
جب ہندوستان نے ریاست جونا گڑھ پر
یہ کہہ کر قبضہ کرلیا کہ
ریاست کا حکمران
(نواب مہابت خان)
لاکھ مسلمان سہی مگر
ریاستی عوام کی اکثریت تو ہندو ہے
جب کہ اس استعماری ریاست نے
جموں و کشمیر پر قبضہ کرتے ہوئے
یہ دلیل دی تھی کہ ریاست کا
جاری ہے 👇
حکمران ہندو ہے
اور
اُس نے ہندوستان کے ساتھ الحاق کرلیا ہے
خیر قصہ مختصر یہ کہ
جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ کے بعد
نواب مہابت خان بروقت تمام اپنی
اور اپنے اہلِ خانہ کی جان بچا کر
اور مختصر ضروری سامان لے کر
کسی نہ کسی طرح پاکستان پہنچنے میں کامیاب ہوگئے
یہاں انہوں نے اُس
جاری ہے 👇
وقت کے دارالحکومت
کراچی کے مشہور علاقے
کھارادر میں قیام کیا
یہ وہی علاقہ ہے
جہاں کی ایک سڑک پر
وزیر مینشن نام کی وہ سہ منزلہ عمارت واقع ہے جسے قائد اعظم کی جائے پیدائش ہونے کا اعزاز حاصل ہے
نواب صاحب اپنے سرکاری خزانے میں
48 من سونا چھوڑ آئے تھے
اور
وہ ایسی جگہ پر
جاری ہے 👇