میں تمہارے سب دُکھ سمیٹ کر
تمہاری زندگی کو حَسِین
اور
خوبصورت بنا دوں گی
۔
تمہیں روزانہ ایک نئی لذت سے روشناس
کراؤں گی
۔
کیونکہ میں تم سے بہت پیار کرتی ہوں
۔
میں تمہارا انتظار کرتی ہوں
جاری ہے 👇
جب تم نہیں ملتے تو مجھ کو تمہاری فکر
ہوتی ہے
۔
جانتے ہو کہ میں کون ہوں ؟
۔
نہیں جانتے نا ؟
کیونکہ
تم دنیا داری میں
اتنے مصروف ہو گئے ہو میرا خیال نہیں
رہتا
۔
چلو میں خود ہی بتا دیتی ہوں
۔
میں ہوں
.
""" نماز """
.
نماز کو چھوڑنا
اللَّہ تعالیٰ کو ناراض کرنا ہے
جاری ہے 👇
فجر : 06 منٹ
ظہر : 15 منٹ
عصر : 08 منٹ
مغرب : 10 منٹ
عشاء : 21 منٹ
.......................................
کُل : 60 منٹ
.
کیا آپ کے پاس اپنے اللّٰه تعالیٰ کے لئے
24 گھنٹوں میں سے 1 گھنٹہ بھی نہیں ۔۔۔۔؟
.
یہ کوئی فنی میسج نہیں ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
زیادہ عرصہ قبل کی بات نہیں
پہلے پورے عالم اسلام میں
چند گنے چنے عالم دین ہوا کرتے تھے
اُنکی تحریروں سے پوری مسلم امہ
استفادہ کیا کرتی تھی
آہستہ آہستہ اِن علمائے کرام کی
تعداد میں اضافہ ہونے لگا
اب یہ عالم ہے کہ
گلی کوچوں میں نام نہاد خود ساختہ
جاری ہے 👇
عالم دین اپنی اپنی دین کی دکان لگائے بیٹھے ہوئے ہیں
ہر کوئی یہی صدائیں لگا رہا ہے
"دین کی طرف لوٹ آؤ"
مجھ جیسے کم علم لوگوں نے رجوع کیا تو کیا دیکھا
یہ مُسلمانوں کو مُسلمان
بنا رہے ہیں
مسجد میں نماز ختم ہوئ تو کچھ لوگوں نے
مجھ کو گھیر لیا
پڑھو لا الہ
میں نے حیرانگی
جاری ہے 👇
سے کہا
کیوں میں کوئ ہندو ہوں جو کلمہ سناؤں
پھر بولے نماز پڑھنا چاہئیے
یہ وہ
میں ایک سوال کیا
تبلیغ کرنا نبیوں کی سنت ہے
پر
جو نماز پڑھنے آگیا اُس کو تبلیغ کرنا
ضروری
یا
جو نہیں آیا اُس کو ضروری ہے ؟
ہر کوئی اپنے اپنے مسلک کا
نہ صرف پرچار کر رہا ہے
بلکہ اپنی ساری
جاری ہے 👇
صیاد ہی پرندوں کو پکڑنے کے لیے انہیں کی بولیاں بولآ کرتا ہے۔
ایک بار گاندھی
ندوۃ العلماء کے بانی
مولانا محمد علی مونگیری سے ملنے مونگیر گئے
گاندھی نے اپنے مطالعہ سیرت کا حوالہ دے کر پیغمبر اسلام اور قرآن حکیم کی
تعریف و توصیف
جاری ہے👇
کی
مولانا مونگیری گاندھی کی ان باتوں کو خاموشی سے سنتے رہے
جب گاندھی اپنی بات کہہ چکا
تو مولانا نے پوچھا "
مجھے تو آپ اسلام کی وہ بات بتائیں
جو آپ کو پسند نہیں آئیں
اور
حضور ﷺ کے اُس پہلو سے آگاہ کیجئے
جسے آپ نے اچھا نہیں سمجھا
" گاندھی اِس سوال کے لیے تیار نہ تھا
جاری ہے 👇
کچھ چونکا اور فورا بولا
"ایسا تو کوئی پہلو میری نظر میں نہیں آیا" اُس پر مولانا مونگیری نے سوال کیا
" تو پھر آپ نے ابھی تک اسلام کیوں قبول نہیں کیا؟
"گاندھی جی کے پاس کوئی جواب نہیں تھا
مولانا خفا ہوئے اور فرمایا
"آپ نے جو کہا غلط کہا ہے
آپ ہمیں صرف پھانسنا چاہتے ہیں
جاری ہے 👇
لو جی کما لو ثواب
کر لو رپورٹ
میں کسی کے خلاف نہیں
میں نے ایک کوشش کی کہ سب کو منع
کروں
اور
شائید اِس کوشش کی وجہ سے
میرے سابقہ گناہ اور کرتوت برے کام معاف ہو جائیں
اور مجھ کو امید ہے ضرور ہوں گے
ان شاء اللّٰه
کیونکہ میں نبی محمدﷺ کے منکروں
کی سازش کو بے نقاب کرتا ہوں
جاری ہے👇
مجھے کسی کا خوف نہیں سِوائے خدا کے
پانچ پانچ گولیاں کھائ ہیں،
افغان ج ہا د میں حصہ لے چکا ہوں
اس لئیے موت کا تو ڈر نہیں
نہ کسی قادیانی کا ڈر ہے
میں آج بھی آواز اٹھا رہا ہوں
اور
اِن شاء اللّٰه اٹھاتا رہوں گا
قادیانیوں کو سپورٹ کرنے والوں کی ہٹ دھرمی کا نتیجہ
جاری ہے 👇
بہت سے لوگ اب بھی وہی ضد کر رہے
کہ کچھ نہیں ہوتا
الٹا دلیلیں دے رہے ہیں
میں قادیانیوں کے حق میں 0.00% بولنے والے
کو بھی کافر مانتا ہوں
جواب دیں وکی پیڈیا مسلم ہے ؟
جو أپ کی رپورٹ پر ایکشن لے گا
ہاں
آپ بھی کوئ آرٹیکل لکھو سیم نام سے
ڈالو وکی پیڈیا پر
پھر ان قادیانیوں
جاری ہے 👇
گوگل پر قادیانیوں معلونوں نے
اپنے پاکھنڈی کو سرچ انجن میں ڈال دیا
ظاہر ہے گوگل کافروں کا ہے وہ
جو بھی اُس میں فیڈ کریں گے
گوگل وہی جواب دے گا
مگر آفرین ہے تم سب مسلمانوں پر
بنا سوچے سمجھے
دھڑا دھڑ مشہوری کرتے جا رہے ہو
جاری ہے 👇
ہر کوئی اپنا فرض سمجھ کر اُس کو چیک کر رہا ہے اور شئیر کرتا جا رہا ہے
آپ مسلمان ہو کر ان کے ہاتھ کا کھلونا
بنتے جا رہے ہو
کوئ اپنا دماغ بھی استعمال کر لو
جتنا اس کو چیک کرو گے شئیر کرو گے
اتنا اُس کی ریٹنگ بڑھے گی۔۔
ایک بات کا جواب دو
کیا فتنے صاحبہ رض کے دور میں
جاری ہے 👇
نہیں تھے کیا ؟
تھے بہت سے فتنے تھے
مگر صحابہ نے اُن کی تشہیر نہیں کی
آپ لوگ ثواب اور لعنت ڈالنے کے چکروں میں
اُن کی فری میں تشہیر کر رہے ہو
جاؤ کسی ایماندار مولوی یا مفتی سے
پوچھ لو
نبی کریمﷺ کے بعد کسی اور
جھوٹے نبی کے بارے بات تک سننا بھی کفر ہے
کوئ خدا کا خوف کرو
جاری ہے 👇
یہ ستمبر 1948 کی بات ہے
جب ہندوستان نے ریاست جونا گڑھ پر
یہ کہہ کر قبضہ کرلیا کہ
ریاست کا حکمران
(نواب مہابت خان)
لاکھ مسلمان سہی مگر
ریاستی عوام کی اکثریت تو ہندو ہے
جب کہ اس استعماری ریاست نے
جموں و کشمیر پر قبضہ کرتے ہوئے
یہ دلیل دی تھی کہ ریاست کا
جاری ہے 👇
حکمران ہندو ہے
اور
اُس نے ہندوستان کے ساتھ الحاق کرلیا ہے
خیر قصہ مختصر یہ کہ
جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ کے بعد
نواب مہابت خان بروقت تمام اپنی
اور اپنے اہلِ خانہ کی جان بچا کر
اور مختصر ضروری سامان لے کر
کسی نہ کسی طرح پاکستان پہنچنے میں کامیاب ہوگئے
یہاں انہوں نے اُس
جاری ہے 👇
وقت کے دارالحکومت
کراچی کے مشہور علاقے
کھارادر میں قیام کیا
یہ وہی علاقہ ہے
جہاں کی ایک سڑک پر
وزیر مینشن نام کی وہ سہ منزلہ عمارت واقع ہے جسے قائد اعظم کی جائے پیدائش ہونے کا اعزاز حاصل ہے
نواب صاحب اپنے سرکاری خزانے میں
48 من سونا چھوڑ آئے تھے
اور
وہ ایسی جگہ پر
جاری ہے 👇