امام احمد بن حنبل کے پڑوس میں
ایک لوہار رہتا تھا
جب وہ فوت ہوا تو ایک محدث نے
انکو خواب میں دیکھا
پوچھا کہ فرمائیں کیامعاملہ پیش آیا
لوہار نے کہا کہ مجھے امام احمد کے برابر درجہ ملا ہے
اور اللّٰه مجھ سے راضی ہے
وہ محدث بڑا حیران ہوا کہ
یہ تو ایک عام سا دنیادار لوہار تھا
جاری ہے👇
جبکہ امام احمد تو دین و دنیا کے مسائل سمجھاتے
قرآن و احادیث کا علم پھیلاتے
کتنی مشکلات کا سامنا کیا
اُس محدث نے دوسرے علماء
کو یہ بات بتائی تو سب نے مشورہ کیا
کہ
ہم لوہار کے اہلہ خانہ سے پتہ کرنا چاہیے
کہ
کون سا عمل کرتا تھا
وہ انکے گھر چلے گئے
اُس محدث نے پوچھا
جاری ہے 👇
بی بی آپکے شوہر کو ہم نے
بہت اچھے درجے میں دیکھا ہے
کیا آپ انکے کسی خاص عمل کا
عِلم رکھتی ہیں ؟
جو اُن کی زندگی میں عام تھا
لوہار کی بیوی نے کہا کہ
میرا شوہر کوئی خاص عَمل نہیں کرتا تھا
وہ ایک دُنیا دار انسان تھا
سارا دن وہ لوہے کا کام کرتا تھا
ہاں ایک بات
میرے شوہر کے
جاری ہے👇
دو نمایاں عمل جو میں نے محسوس کیئے
اُن میں ایک تو یہ کہ
انکے اندر آذان و نماز کا بے حد احترام تھا
اگر لوہے پہ ضرب مارنے کے لیئے
کھبی انکا ہاتھ اوپر ہوتا
اور
اُسی وقت اللّٰه اکبر کی آواز آتی تو
آپ اُسی وقت اپنا ہاتھ نیچے کرلیتے
وضو کرتے اور نماز پڑھنے چلے جاتے
جاری ہے 👇
دوسری بات یہ کہ میرے شوہر سارا دن دکان پہ مصروف ہوتے
رات کو ہم چھت کے اوپر سوتے
ہمارے پڑوس میں امام احمد بن حنبل رہتے تھے
جو ساری ساری رات قرآن کی تلاوت کرتے میرے شوہر حسرت سے انکی طرف دیکھتے اور ٹھنڈی آہیں بھرتے
اور
اللّٰه سے دعا کرتے کہ
یااللّٰه میں بے حد غریب انسان
جاری ہے 👇
ہوں تجھ سے میرا کچھ چھپا نہیں
اگر میری کمر ہلکی ہوتی تو میں بھی
اِس طرح امام صاحب جیسے ساری رات
قرآن پڑھا کرتا تھا
کبھی کبھی میرے شوہر یہ دعا کرتے ہوے رونے لگ جاتے
اُس محدث نے کہا کہ آذان کے ادب
اور نیکی کرنے کی تڑپ کی وجہ سے
ہی اللّٰه پاک نے آپکے شوہر کی مغفرت کی ہے
جاری ہے 👇
اور انکو امام حنبل کے برابر درجہ دیا ہے
ہمارے بچپن میں جب آذان ہوتی تھی
تو ٹی وی بند کردیا جاتا
کہ
آذان ہورہی ہے
پھر وقت آیا جب آذان کے وقت ٹی بند کرنے کی روایت ختم ہوئی
اور بس آواز بند کرنے پہ اکتفا کیا گیا
وقت گزر گیا
اور
آج آذان بھی ہورہی ہوتی ہے
اور
سٹار پلس بھی چلتا ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مدینہ کی گلیوں میں منادی کرنے والے کی صدا گونجتی ہے
کہ
"پردے کا حکم"
نازل ہو گیا ہے
بازار میں موجود عورتیں
دیواروں کیطرف رخ پھیر لیتی ہیں
کچھ بالوں سے خود کو چھپاتی ہیں
کہ
اب تو چادر کے بغیر گھر نہیں جائیں گی
بچوں کو دوڑاتی ہیں کہ گھر
جاری ہے 👇
سے چادر لے آؤ
مرد حضرات منادی سنتے ہیں
گھروں کو لپک کر گھر کی
خواتین کو یہ حکم سناتے ہیں
اُن کو تاکید سے خود کو ڈھانپنے کا کہتے ہیں
مگر کوئی بی بی سوال نہیں کرتی
کہ
پردہ کس چیز سے کرنا ہے ؟
چادر موٹی ہو یا باریک ؟
آنکھیں کھلی ہوں یا چھپی ؟
پردہ تو نظروں کا ہوتا ہے ؟
جاری ہے 👇
اور بس
خود کو ایسے چھپا لیتی ہیں
جیسے کہ حق تھا
اگلے دن فجر کی نماز میں کوئی بھی خاتون بغیر پردے کے نظر نہیں آتی
تاریخ کچھ اوراق الٹاتی ہے
اور منظر تبدیل ہوتا ہے
شناختی کارڈ ہاتھ میں پکڑے
سکیورٹی گارڈ گردن کو خم دیکر
ڈھیلے سے انداز میں سامنے پردے میں کھڑی
جاری ہے 👇
دُنیا میں جتنی بھی چیزوں سے جُوس نکالا جاتا ہے
اُن میں سب سے زیادہ جوس
پاکستان میں ”مُرغی“ سے نکالا جاتا ہے
ایک محتاط اندازے کے مطابق
پاکستان میں ایک مُرغی سے
تقریباً ہزار لیٹر تک جوس کشید کیاجا سکتا ہے
امکان غالب ہے
کہ
جاری ہے 👇
مستقبل قریب میں اِس کو برآمد کر کے اچھا خاصا زرِمبادلہ کمایا جا سکتا ہے
یہ دُنیا کا واحد جُوس ہے جو گرم کرکے پیا جاتا ہے
مگر اب تو لوگ ماڈرن ہو گٸے ہیں
اور
اب اِسے یخنی یا سُوپ کے نام سے
پکارتے ہیں
جبکہ پرانے زمانے میں ریڑھی والے
بڑے فخر سے لکھواتے تھے
جاری ہے 👇
”طاقت کا خزانہ ٠٠٠٠مرغی کا جوس“
دراصل یہ وہ پانی ہوتا ہے
جس سے مُرغی کی میت کو
مسلسل تین دن تک غسل دیا جاتا ہے
اور ہمارے ملک کے بانکے
"جوان"
حرارتِ جاں کیلیے
اِن ریڑھیوں کے اردگرد بیٹھ جاتے ہیں
اور سوپ پی کر ایسے انگڑاٸی لیتے ہیں
جیسے نر گس ڈانس شروع کرنے سے پہلے
جاری ہے 👇
جن حضرات کو بیویوں پر غصہ بہت آتا ہے
وہ لازمی پڑھیں
میری بیوی چائے کا کپ ہاتھ میں لئیے دروازے سے اندر آتی ہوئی بولی
مجھے آپ سے کچھ کہنا ہے
عینک کتاب پر رکھتے ہوئے میں نے پلٹ کر کہا ہاں ہاں کیوں نہیں
بولو کیا بات ہے؟
وہ آہستہ سے چلتی ہوئی قریب والی کرسی پر آ بیٹھی
جاری ہے 👇
اور چائے میز پر رکھتے ہوئے بولی
چائے پی کر دیکھئیے نا کیسی بنی ہے؟
اِس سے پہلے کہ میں چائے پی کر بتاتا
کہ
کیسی بنی ہے
میں نے اُس بات کا جاننا زیادہ ضروری سمجھا جو وہ کہنا چاہتی تھی
کیا بات پہلے وہ تو بتا دو؟
ارے
پہلے چائے چکھ کر بتائیے کیسی بنی ہے
بات بھی بتا دونگی
جاری ہے 👇
کونسا میں کہیں بھاگی جا رہی ہوں
اُس کی بات پر مسکرانے کی کوشش کی
کپ کی طرف ہاتھ بڑھایا
اور
چائے کا کپ اٹھا کر گھونٹ بھرا
لیکن
چائے میں کڑواہٹ اِس قدر تھی
کہ
مجھے واپس تھوکنا پڑا
اور
چلاتے ہوئے پوچھا یہ کیا ہے؟
چائے بنانی نہیں آتی تمہیں؟
یہ کیسی چائے بنائی ہے اتنی کڑوی
جاری ہے 👇
زیادہ عرصہ قبل کی بات نہیں
پہلے پورے عالم اسلام میں
چند گنے چنے عالم دین ہوا کرتے تھے
اُنکی تحریروں سے پوری مسلم امہ
استفادہ کیا کرتی تھی
آہستہ آہستہ اِن علمائے کرام کی
تعداد میں اضافہ ہونے لگا
اب یہ عالم ہے کہ
گلی کوچوں میں نام نہاد خود ساختہ
جاری ہے 👇
عالم دین اپنی اپنی دین کی دکان لگائے بیٹھے ہوئے ہیں
ہر کوئی یہی صدائیں لگا رہا ہے
"دین کی طرف لوٹ آؤ"
مجھ جیسے کم علم لوگوں نے رجوع کیا تو کیا دیکھا
یہ مُسلمانوں کو مُسلمان
بنا رہے ہیں
مسجد میں نماز ختم ہوئ تو کچھ لوگوں نے
مجھ کو گھیر لیا
پڑھو لا الہ
میں نے حیرانگی
جاری ہے 👇
سے کہا
کیوں میں کوئ ہندو ہوں جو کلمہ سناؤں
پھر بولے نماز پڑھنا چاہئیے
یہ وہ
میں ایک سوال کیا
تبلیغ کرنا نبیوں کی سنت ہے
پر
جو نماز پڑھنے آگیا اُس کو تبلیغ کرنا
ضروری
یا
جو نہیں آیا اُس کو ضروری ہے ؟
ہر کوئی اپنے اپنے مسلک کا
نہ صرف پرچار کر رہا ہے
بلکہ اپنی ساری
جاری ہے 👇