سِگمنڈ فرائیڈ نے کہا تھا ’’وہ جذبات جِن کا اِظہار نہ ہو پائے، کبھی بھی مرتے نہیں ہیں، وہ زِندہ دفن ہو جاتے ہیں، اور بعد ازاں بدصورت طریقوں سے ظہور پذیر ہوتے ہیں۔‘‘ آپ غالِب، میر، داغ، جِگر، جُون، پروین، وصی، اور دیگر اردو کے شُعرا کی کتابیں پڑھ👇🏻
لیں، اِنکا کثیر حِصہ وصل و ہجر و فراق، اَن کہے جذبات، حسرتوں، اور پچھتاووں کے موضوعات پر مُشتمل ہو گا۔ آپ گُوگل کے اعداد و شُمار کا تجزیہ بھی کر لیں، پاکستان کا شُمار اُن مُمالک میں ہوگا، جہاں فحش ویبسائیٹس دیکھنے کا رِواج سب سے زیادہ ہے۔ آپ خیبر سے کراچی تک کا سفر بھی کر لیں،👇🏻
عورت چاہے شٹل کاک بُرقعے میں ہی ملبُوس کیوں نہ گُزر رہی ہو، آس پاس موجود مَرد حضرات اُسے تب تک گُھورتے رہیں گے جب تک وہ گلی کا موڑ مُڑ کر نظروں سے اوجھل نہ ہو جائے۔ آپ کِسی سے بھی گُفتگو کر کے دیکھ لیں، ہر دو فقروں کے بعد ماں بہن کے جِنسی اعضا پر مُشتمل گالیاں شامِل ہوں گی۔👇🏻
آپ مذہبی مُبلغین و عُلما کے بیانات بھی سُن لیں، اِن میں بہتر حُوروں کے نشیب و فراز کے سائز پر سیر حاصِل روشنی ڈالی گئی ہوگی۔ آپ پاکستان کے ڈرامے، ناول، ڈائجسٹ، فلمیں بھی دیکھ لیں، یہ عِشق معشوقی، اور لو افئیرز کے اِرد گِرد گھوم رہے ہوں گے۔ آپ ہر روز اخبار بھی پڑھ کر دیکھ لیں،👇🏻
کِسی ن نے م بی بی کے ساتھ یا کِسی ف نے کِسی ش بی بی کے ساتھ زیادتی بھی کی ہوئی ہوگی، ننھے بچے حتیٰ کہ قبر میں لاشوں کی عزت بھی محفوظ نہیں مِلے گی۔ آپ کو کہیں سائینسی ڈاکومنٹری، مریخ پر زندگی، یا روبوٹس کا تذکرہ نہیں مِلے گا، کوئی نِطشہ، رسل،👇🏻
آئینسٹائین، یا فلسفہ پر گفتگو کرتا نہیں مِلے گا۔ آپ اندازہ کریں کہ قائداعظم پر بننے والی فِلم جِناح ایک برطانیہ کے پروڈکشن ہاوُس نے بنائی، اور صلاح الدین ایوبی پر کِنگڈم آف ہیون نامی فِلم ہالی وُڈ نے بنائی۔ ہمیں توفیق نہ ہوئی کہ کبھی قائداعظم، علامہ اقبال،👇🏻
یہ اپنی تاریخ پر کوئی ایسی فِلم یا ڈاکومنٹری ہی بنا لیں جو ہم فخر سے باہر کی دُنیا کو دیکھنے کیلیے پیش کر سکیں۔ ہم ہالی وُڈ کی فلموں پر تو بین لگا دیتے ہیں، مگر سٹیج ڈراموں کے نام پر مجرے اور کیا کُچھ نہ دِکھایا جاتا رہا۔ آپ اندازہ کریں کہ ہم نے صدیوں کے👇🏻
غوروفکر کے بعد اپنی ذریں روایات و اقدار کی بنیاد پر ایک ایسا مثالی معاشرہ تشکیل دیا ہے جہاں شادی کرنے کیلیے ایک مرد سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ پہلے تعلیمی ڈگریوں کے انبار، نوکری، گھر، گاڑی، بینک بیلنس بنائے، تاکہ جب جوانی اختتام پذیر ہو،👇🏻
تب شادی کا سوچے، یعنی اپنی آدھی سے زیادہ عُمر کنوارا گھومتا رہے۔ لڑکیوں پر جہیز کا بوجھ الگ۔ اگر یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ جنسی تسکین ایک بُنیادی اِنسانی ضروت ہے، اور جب تک انسان کی یہ بنیادی ضروت پوری نہ ہو، انسان دیگر تخلیقی کاموں پر بھرپور توجہ نہیں دے پاتا،👇🏻
ذہنی خلفشار کا شکار رہتا ہے، تو ہم یہ حقیقت ماننے سے انکاری کیوں ہیں؟ ہم کب تک نیوٹن، آئینسٹائین، بِل گیٹس کے بجائے شاعر، مجنوں، رانجھا، اور غمزدہ نسلیں پیدا کرتے رہیں گے؟ ہم کب تک زندگی کے چار میں سے دو دن آرزو اور باقی کے دو دن انتظار میں👇🏻
گزارنے پر نوجوانوں کو مجبور کرتے رہیں گے؟ دُنیا کی کون سی سائینس، دُنیا کی کون سی نفسیات، اِس معاشرت کو درُست کہے گی؟ ہم کِس کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں؟ ہم کِس سے جھوٹ بولنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ یہ کیسا نظامِ زندگی ہے جہاں بُنیادی اِنسانی ضروریات کے اظہار، اور تکمیل پر👇🏻
پابندی ہے، گھُٹن ہی گھُٹن ہے؟ جب سچائی اور حقیقتوں کے اظہار کے تمام دروازے بند کر دئے جائیں، تو ہوتا تو تب بھی سب کُچھ ہے، مگر مُنافقت کے پردہ میں، ہر شخص فرشتہ صفت ہونے کا دعویدار بن جاتا ہے، اور ڈھونڈنے سے بھی کہیں کوئی اِنسان دِکھائی نہیں دیتا۔👇🏻
ہمیں ماننا پڑے گا کہ مُنافقت پر مبنی مُعاشرے کسی اور سے نہیں بلکہ اپنے ساتھ جھوٹ بولنے کا بیوپار کرتے ہیں، اور خمیازہ بھی پھر خُود ہی بھُگتتے ہیں۔ منٹو بتا گیا تھا ہم ایسے معاشرے کا حصہ ہیں جہاں اپنی خواہشات کے دبانے کو بڑا ثواب تصور کیا جاتا ہے۔ فرائیڈ نے کہا تھا👇🏻
’’وہ جذبات جِن کا اِظہار نہ ہو پائے، کبھی بھی مرتے نہیں ہیں، وہ زِندہ دفن ہو جاتے ہیں، اور بعد ازاں بدصورت طریقوں سے ظہور پذیر ہوتے ہیں۔‘‘
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اجیت کمار داؤول کو انڈیا میں ہیرو مانا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بطور انٹلی جنس آفیسر اسکا کیرئر کامیابیوں سے عبارت رہا۔ اس نے پاکستان میں موجود انڈین ھائی کمیشن میں بھی چند سال گزارے ہیں۔ لیکن اسکا اصل کیرئر ریٹارمنٹ کے بعد شروع ہوا۔ 👇🏻
انڈین آئی بی سے ریٹائرمنٹ کے بعد اجیت کمار داؤول نے اپنی مکمل توجہ پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ پہ مرکوز کر لی۔ جس نے کچھ عرصے بعد نہ صرف ٹی ٹی پی کو جنم دیا بلکہ بلوچستان میں جاری مزاحمتی تحریک میں بھی نئی جان ڈالی۔👇🏻
پاک فوج کی عدم موجودگی کی وجہ سے فاٹا سمیت پاکستان کے کئی علاقے بہت آسانی سے دہشت گردوں کے قبضے میں چلے گئے۔ ہزاروں پاکستانیوں کا خون بہایا گیا۔
جس کے بعد پاک فوج فاٹا سمیت پاکستان کے طول و عرض میں دہشت گردوں سے لڑنے کے لیے پھیل گئی۔👇🏻
بیٹی جب بھی شادی کیلئے اپنی پسند کا اظہار کرے اسے نظر انداز ہرگز نا کریں اور نا ہی اس پر بھڑکنے کی حماقت کریں
بلکہ تحمل سے اسکی بات سنے جس کو وہ پسند کرتی ہے اس کے بارے میں اس سے ساری جانکاری لیں اگر اس کی دی ہوئی جانکاری میں پختگی دیکھیں تو اس کے پسندیدہ👇🏻
انسان کو پورا موقع دیں تاکہ آپ اپنی بیٹی کی جانکاری کی تحقیق کر سکیں اگر تو وہ انسان آپ کی بیٹی کی دی گئی جانکاری کے مطابق ہو تو شرافت سے دونوں کی شادی کروا دیں اور اگر وہ انسان جانکاری کے مخلاف ہو تو بیٹی کو اس کا اصلی چہرہ دیکھا دیں وہ خود ہی پیچھے ہٹ جاۓ گی👇🏻
اگر آپ نے اسے اپنی پسند کے اظہار پر نظر انداز کیا اور ڈانٹ ڈپٹ کر کے اسکی عزت نفس کو مجروح کیا تو وہ آپ کو دشمن کی نظر سے دیکھے گی ایسی صورت حال وہ کوئی بھی غلط قدم اٹھانے میں ہرگز دیر نہیں کرے گی غیرت دیکھانی ہے تو اس وقت دیکھاؤ جب بیٹی اپنے منہ سے اپنی پسند کا اظہار کرے👇🏻
پاک فوج کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، دو پائلٹ افسر سمیت چار اہلکار شہید ہو گئے۔
ہیلی کاپٹر استور کے سرحدی علاقے قمری/ منی مرگ سے سکردو جاتے ہوئے برزل پاس کے قریب تربیتی علاقے ڈمبابہو سے تین کلو میٹر کے فاصلے پر حادثے کا شکار ہو گیا ہے۔👇🏻
مقامی ذرائع کے مطابق حادثہ ہفتے کی شام ساڑھے چار بجے کے قریب پیش آیا ہے ۔ جہاز میں دو پائلٹ ایک اہلکار اور کری کے علاوہ ایک شہید فوجی اہلکار کی ڈیڈ باڈی بھی تھی جو قمری سے سی ایم ایچ سکردو منتقل کی جارہی تھی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جہاز تیکنیکی خرابی کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوا👇🏻
جہاز حادثے میں شہید فوجی افسران اور جوانوں میں پائلٹ میجر ایاز حسین شہید ، پائلٹ میجر محمد حسین شہید ،کریو نائک انضمام عالم شہید اور سپاہی محمد فاروق شہید شامل ہیں جبکہ شہید سپاہی عبدالقدیر کی ڈیڈ باڈی بھی ہیلی کاپٹر میں سکردو لے جائی جا رہی تھی۔👇🏻
ایک دن خواجہ شاہد حسین،جو سب ذیلی محکموں کے سب سے بڑے افسر تھےیعنی سیکرٹری وزارتِ سیاحت و ثقافت،اسلام آباد سے ان کا فون آیا۔کہنے لگے۔ یار عکسی رانی جنداں کی حویلی کی چھت ٹپک رہی ہے۔ پانی سم کر رنجیت سنگھ کے دربار کی اہم ترین پینٹنگ کو خراب کر رہا ہے۔👇🏻
یہ بہت ہی قیمتی اثاثہ ہے۔اس کی قیمت کئی لاکھ پونڈ ہے۔اس کا ستیاناس ہو جائے گا۔ یار تم وہاں ہو فورا اس پینٹنگ کو بچانے کاانتظآم کرو۔
.
میں نے اسی وقت ڈائریکٹر نارتھ جس کا دفتر عین سامنے تھا فون کیا اور درخواست کی کہ مجھے ایک سیڑھی فراہم کی جائے تاکہ میں حویلی کی چھت پر جا سکوں۔👇🏻
ڈائریکٹر صاحب نے سب سن کر کہا۔جی ہاں جی ہاں ضرور،لیکن آپ یہ درخواست فائل پر لکھ کر بھیجیں۔
.
میں نے فوری حکم کی تعمیل کی۔ایک درخواست لکھی اس کو فائل میں لگایااور خاص طریقے سے ٹیگ میں پرویا اور بڑے صاحب کے دفتر بھجوا دی۔جو رتبہ میں مجھ سے کہیں چھوٹے تھے۔ہفتہ گزر گیا👇🏻
مکافات عمل اور اک پاکستانی ٹیوٹر واسیوں سےالتماس برائے کرم عورت کے تقدس وعزت کا خیال احترام رکھیں سیاسی لگاؤ قبر میں کام نہیں آئے گا قبر میں اپنے اعمال کام آئینگے اور بات صرف پاکستانی بہن بھائیوں کیلئے لکھنے کی کاوش کی ہے اگر لاکھوں میں چند هزار چند ھزاروں میں چند سو یا چند👇🏻
سو میں چند یا کوئی ایک فرد واحد میں سمجھ کر خیال کرگیا تو سمجھو نگی کامیابی ہوئی یہ تو سن پڑھ ہی رکھا ہوگا کہ ایک بچھو پیدا کر دیا جاتا ہے قبر میں ایک گالی دینے سے تو یہاں جذباتی سپورٹرز یا مفاد کے مارے لوگ اپنی ماں بہن کو بھول کر ایسے کلمات ادا کر جاتے ہیں👇🏻
کہ افسوس اور حیرانگی ہوتی ہے کہ اسکو بھی تو ایک عورت نے جنا ہے تو یہ بہن بھول رہا جذبات یا سیاسی لگاؤ پر لیکن کم از کم اپنی ماں اور ماں کی تربیت تونا بھولے اور تحمت الزام ایسے جو خود بھی ثابت نا کر سکتے ہوں لیڈران بھی کچھ سیاسی ایسے کہ جن کی تربیت اور کلمات دیکھ کر خیال آتا ہے👇🏻
شیخ رشید کو وزیر داخلہ بنانا کوئی معمول کی بات نہیں بلکہ یہ بہت بڑے واقعے کے نتیجے میں ھوا ھے۔
یورپ میں ایک بہت بڑا انڈین نیٹورک پکڑا گیا ھے جس کا نام شیرواستہ نیٹورک ھے جس کے انڈر ایک ہزار سے زیادہ این جی اورز ، سوشل نیٹ ورکنگ میڈیا سائٹس اور کچھ الیکٹرانک میڈیا گروپس👇🏻
کام کر رہے تھے ۔
جب سے یہ نیٹورک پکڑا گیا ھے اس وقت سے ہی شیرواستہ کے تمام نیٹورک بند ھو گئے ہیں یعنی انٹرنیٹ سے ہی غائب ھو گئے ہیں ۔
یہ نیٹورک ایک تو مختلف ممالک کے خلاف جھوٹی خبریں انٹرنٹ پر پھیلاتا تھا جبکہ سب سے اہم کام یہ تھا کہ مختلف این جی اوز کی مدد سے مختلف ممالک👇🏻
کے اداروں اور شخصیات کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کرا کر انڈیا کے مفادات کا تحفظ کرتا تھا۔
اب آتے ہیں اپنے ملک پاکستان کی طرف۔
چونکہ ھم سب کو پتہ ھے کہ انڈیا پاکستان کا دشمن نمبر ون ھے اور اس نیٹورک کا سارا زور پاکستان کے خلاف پروپیگینڈے کرا کر دنیا میں بدنام کرنا تھا۔👇🏻