حضرت جُنید بغدادی فرماتے ہیں
کہ
میں نے اِخلاص ایک حجام سے سِیکھا ہے،
فرماتے ہیں طالب علمی کا زمانہ تھا
ایک دِن میرے اُستاد محترم نے کہا
کہ
جنید تُمہارے بال بہت بڑھ گئے ہیں
اِن کو اب کٹوا کے آنا
میرے پاس پیسے نہیں تھے
جب میں حجام کی دُکان کے
جاری ہے 👇
سامنے پہنچا تو
وہ گاہک کے بال کاٹ رہا تھا
حضرت جنید بغدادی نے عرض کی
چاچا اللّٰه کے نام پہ بال کاٹ دو گے ؟
یہ سنتے ہی حجام نے گاہک کو
سائیڈ پر کیا اور کہنے لگا
پیسوں کے لیے تو روز کاٹتا ہوں
اللّٰه کے لیے آج کوئی آیا ہے
میرا سر چُوم کے کُرسی پہ بٹھایا
پھر
روتے جاتے
جاری ہے 👇
اور بال کاٹتے جاتے
میں نے سوچا
کہ
زندگی میں جب کبھی
پیسے ہوئے تو
اُن کو ضرور کچھ دوں گا
کافی عرصہ گزر جانے کے بعد
عمر ایک حصہ بھی گزار بیٹھی
تو حجام چاچا کا خیال آیا
پھر
ایک دن ملنے کے لیے گیا
اپنا تعارف کرایا
وہ اُس بات کو بھول چکے تھے
واقعہ یاد دلایا
جاری ہے 👇
اور کچھ رقم پیش کی
تو حجام کہنے لگا
جُنید
تُو اتنا بڑاصوفی ہو گیا ہے
پر
تجھےاتنا پتا نہیں چلا کہ
جو کام اللّٰه کے لیے کیا جائے
اُس کا بدلہ مخلوق سے نہیں لیتے،
ماخوذ
عمل کرتے جاؤ
اجر اُوپر سے آئے گا
کسی انسان سے امید وابستہ کرنا
کہ
اِس سے کوئ اجر ملے گا
بدترین گناہ ہے شِرک ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اُن کے گھر پر پھل کا ایک درخت تھا
جسکا پھل بیچ کر یہ دو وقت کی روٹی حاصل کرتے تھے
ایک دن کوئی اللّٰه والا انکا مہمان بنا
اُس دن بڑا بھائی مہمان کے ساتھ
کھانے کیلئے بیٹھ گیا
اور
دونوں چھوٹے بھائی
یہ کہہ کر شریک نہ ہوئے
کہ
اُن کو بھوک
جاری ہے 👇
نہیں ہے
اِس سے مہمان کا اکرام بھی ہوگیا
اور
کھانے کی کمی کا پردہ بھی رہ گیا
آدھی رات کو مہمان اٹھا
جب تینوں بھائی سو رہے تھے
ایک آری سے وہ درخت کاٹا
اور اپنی اگلی منزل کی طرف نکل گیا
صبح اُس گھر میں کہرام مچ گیا
سارا اہل محلہ اُس مہمان کو کوس رہا تھا جس نے اُس گھر کی
جاری ہے 👇
واحد آمدن کو کاٹ کر پھینک دیا تھا
چند سال بعد وہی مہمان دوبارہ
اُس گاؤں میں آیا تو دیکھا
اُس بوسیدہ گھر پر جہاں وہ مہمان ہوا تھا
اب عالیشان گھر بن گیا تھا
اُن کے دن بدل گئے تھے
تینوں بھائیوں نے درخت کے پھل نکلنے کے انتظار کی اُمید ختم ہونے پر زندگی کیلئے دوسرے اسباب کی
جاری ہے👇
زمانہ اِسلام سے پہلے کا ہے
لڑکی پیدا ہوتی
مگر کسی کو اُسی وقت
یا کسی کو کچھ وقت بعد
زندہ دفنا دیا جاتا ہے،
عورت کی تذلیل کی جاتی تھی
پھر اِسلام آگیا
اللّٰهﷻ نے کائنات پر احسان کیا
اور
نبی کریم ﷺ کو رحمت بنا کر بیجھ دیا
چاہے وہ انسان ہوں
یا
غیر انسان
سب پر رحمت
جاری ہے 👇
پھر عورت کو وہ عزت دے دی گئ
جس کا تصور کسی زمانے یا کسی دور
میں سوچا بھی نہ گیا
متعدد حدیثیں ہیں کہ
عورتوں سے اچھا سلوک کرو
مردوں کو نظریں نیچی رکھنے کی تاکید کی
زمانہ چلتا رہا
مگر
ان لوگوں کو یہ بات ہضم نہ ہوئ
کہ
عورت کو عزت دی جائے
کیسے کیسے زہر میٹھے بنا کر
جاری ہے 👇
پلائے جانے شروع ہو گئے
پھر زمانے نے ترقی کی ناول ڈائیجسٹ
کا دور آیا جن میں کچھ مجاہد اچھائ
کی تعلیم دیتے رہے
مگر
ایسے بھی تھے جو سیکس پر لکھتے
اور
وہ سیکس کی کتابیں سکولوں اور کالجوں
کے طالب علموں تک پہنچنا شروع ہو گئیں
ایک دور تھا صبح صبح بچے قرآن پڑھنے
مسجدوں میں جاتے
جاری ہے👇