اگر دنیا میں تیل کی پیداوار کے حوالے سے 10 بڑے ممالک کی فہرست نکالیں تو معلوم ہوگا کہ ان دس میں سے اس وقت دو دیوالیہ ہیں (ایران، وینزویلا) ، ایک تباہ ہوچکا (عراق) اور ایک 30 سال قبل کئی ٹکڑوں میں بٹ چکا (سوویت یونین)۔
جن عربوں کے پاس تیل ہے وہ بھی کسی کے بالواسطہ
غلام ہیں۔
باقی امریکہ کینیڈا وغیرہ کے بارے میں اگر آپ کو لگتا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار کیوجہ سے آج اس مقام پہ کھڑے ہیں تو یقین جانئے آپ کو اس بھیانک خواب سے جاگنے کی سخت ضرورت ہے۔
تیل خدا کی ویسی ہی نعمت ہے جس طرح پانی، زراعت و دیگر
معدنیات نعمت ہیں۔
آپ کے پاس تیل تو نہیں ہے مگر گنے کی پیداوار میں پوری دنیا میں آپ کا پانچواں نمبر ہے۔
کیا آپ سستی چینی حاصل کر پا رہے ہیں۔۔۔؟
آپ کے پاس تیل نہیں پر گندم کی کاشت میں آپ کا دنیا بھر میں آٹھواں نمبر ہے۔
تو کیا آپ کو سستی روٹی میسر ہے۔۔۔؟
آپ کے پاس تیل نہیں مگر چاول کی پیداوار میں آپ دسویں نمبر پہ ہیں مگر کیا عام شہری اچھا چاول باسانی خرید سکتا ہے۔۔۔؟
کپاس کی پیداوار میں آپ چوتھا بڑا ملک ہیں پر کیا ہر شہری بآسانی تن ڈھانپنے کا کپڑا خرید سکتا ہے۔۔۔؟
آپ کا ملک پاکستان برف پوش پہاڑوں سے لیکر سبز میدانوں صحراؤں اور خوبصورت سمندری کناروں پہ مشتمل ہے اس کا کیا فائدہ اٹھایا۔۔۔؟ بلکہ دن رات اسے تباہ کر رہے ہیں۔
اگر تیل دریافت ہوا بھی تو وہ بھی ترینوں، چوہدریوں، سومروں، ملکوں، خانوں، زرداریوں، گیلانیوں، اور
سرداروں والی اشرافیہ پہ مشتمل 60، 70 گھرانوں کی چمکی ہوئی قسمت کو مزید چمکائے گا۔
جبکہ آپ تب بھی اپنی قسمت و نصیب کے نچوڑے تیل کو دیکھ کر ہی آنکھیں ٹھنڈی کر رہے ہونگے۔
ممالک تیلوں سے نہیں بلکہ وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ترقی کرتے ہیں۔
عوام دریافتوں سے نہیں انصاف سے خوشحال ہوتے ہیں۔
لہذا خوابوں کی دنیا چھوڑئیے اور اصل مدعا پہ بات کیجئے۔
یہاں تو آدھے عوام حکومت کو کوسنے اور بقیہ آدھے حکومت کی اندھی تقلید میں توانائی خرچ کرنے پہ لگے ہیں مگر معلوم کسی کو نہیں کہ
ہماری اصل ضروریات ہیں کیا۔؟؟؟؟؟؟؟ ؟؟؟؟
جو کچھ میسر ہے اس پہ تو انصاف کر لیجیئے۔
ہاتھ کے نوالے کو چھوڑ کر آسمان پہ اڑتی مرغابی پہ رال ٹپکانے والوں کا ہاتھ کا نوالہ بھی کوّا لے اڑا کرتا ہے۔
لہذا پہلے اس شے سے تو استفادہ حاصل کرنا سیکھ لیں جو میسر ہے.۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with علـــمـــی دنیــــــا

علـــمـــی دنیــــــا Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Pyara_PAK

15 Jan
اسلام اور مسلمانوں کے زوال کی بنیادی وجوہات

اسلام کا کتنا عبرتناک منظر تھا جب معتصم بااللہ آہنی زنجیروں اور بیڑیوں میں جکڑا چنگیز خان کے پوتے ہلاکو خان کے سامنے کھڑا تھا۔ کھانے کا وقت آیا تو ہلاکو خان نے خود سادہ برتن میں کھانا کھایا اور خلیفہ کہ سامنے سونے کی
طشتریوں میں ہیرے جواہرات رکھ دیے۔۔۔۔۔!
پھر معتصم سے کہا :
" کھاؤ، پیٹ بھر کر کھاؤ، جو سونا چاندی تم اکٹھا کرتے تھے وہ کھاؤ "
بغداد کا تاج دار بےچارگی و بےبسی کی تصویر بنا کھڑا تھا۔۔۔
بولا " میں سونا کیسے کھاؤں؟ "
ہلاکو نے فورا کہا :
" پھر تم نے یہ سونا اور چاندی کیوں جمع کیا؟
وہ مسلمان جسے اس کا دین ہتھیار بنانے اور گھوڑے پالنے کے لئے ترغیب دیتا تھا،
کچھ جواب نہ دے سکا۔۔۔۔۔!
ہلاکو خان نے نظریں گھما کر محل کی جالیاں اور مضبوط دروازے دیکھے
اور سوال کیا:
" تم نے ان جالیوں کو پگھلا کر آہنی تیر کیوں نہیں بنائے ؟
Read 11 tweets
15 Jan
حضرت موسیٰ علیہ السّلام نے دُعا کرتے ہوئے بارگاہِ اِلٰہی میں عرض کِیا:
" اے اللّٰه! میرا دِل چاہتا ہے کہ اپنے خزانے سے کوئی نِشانی عطا فرما تاکہ مجھے اندازہ ہو سکے کہ تیرے خزانوں کی نظیر دُنیا بھر کے خزانوں سے نہیں مِلتی۔"
اللّٰه تعالیٰ نے فرمایا:
" موسیٰ ( علیہ السّلام )!
اپنی جھونپڑی میں ایک دِیا جلاؤ۔پِھر اپنے تمام خاندان والوں اور ہمسایوں کو حُکم کرو کہ وہ اس دِیے سے اپنے اپنے گھروں کے چراغ روشن کرتے جائیں۔"
چنانچہ ایسے ہی کِیا گیا۔اللّٰه تعالیٰ نے فرمایا:
" موسیٰ ( علیہ السّلام )! اب دیکھو تمہارے چراغ کی روشنی میں کچھ کمی تو
نہیں ہوئی،بس! میرے خزانہ جود و کرم کو بھی اسی پر قیاس کریں کہ اس سے کروڑوں فیضان کے دریا جاری ہوئے۔مگر میرے بے پناہ خزانوں میں سے ایک ذرّہ بھی کم نہیں ہُوا۔"
یہی وجہ ہے اللّٰه تعالیٰ نے حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم
Read 4 tweets
15 Jan
قرآن میں لوھے کے متعلق پیشن گوئیاں اور قرآن کا معجزہ

سائنسدانوں کا کہنا ھے کہ لوہا اس زمین اور نظام شمسی کا حصہ نہیں ھے۔ کیونکہ لوھے کے پیدا ہونے کے لئے ایک خاص درجہ حرارت کی ضرورت ھوتی ھے جو ہمارے نظام شمسی کے اندر بھی موجود نہیں۔ لوہا صرف سوپر نووا supernova کی صورت
میں ھی بن سکتا ھے۔ یعنی جب کوئی سورج سے کئی گنا بڑا ستارہ پھٹ جائے اور اس کے اندر سے پھیلنے والا مادہ جب شہاب ثاقب meteorite کی شکل اختیار کرکے کسی سیارے پر گر جائے جیسا کے ھماری زمین کے ساتھ ھوا۔
سائنسدان کہتے ہیں کہ ھماری زمین پر بھی لوھا اسی طرح آیا۔
اربوں سالوں پہلے اسی طرح شہاب ثاقب meteorites اس دھرتی پر گرے تھے جن کے اندر لوھا موجود تھا۔

اللہ سبحان وتعالی نے یہی بات قرآن میں بیان فرمائی ہے، 1400 سال پہلے اس بات کا وجود تک بھی نہیں تھا کہ لوھا کیسے اور کہاں سے آیا؟

عرب کے صحراؤں میں تو لوھے کا استعمال
Read 16 tweets
14 Jan
ہد ہد وہ واحد پرندہ ھے جو زندگی میں صرف ایک بار شادی کرتا ہے۔اور اپنے جیون ساتھی کے وفات کے بعد اکیلے ہی زندگی گزارتا ہے۔یہ اپنی مادہ مہر کو کھانے کی کوئی چیز پیش کرتا ہے۔ آگر وہ اسے کھا لےتو اس کا مطلب ھے کہ وہ شادی کے لیے راضی ھے۔ پھر نر اس مادہ کو اپنے
گھونسلے کی طرف لے کر جاتا ہے۔اکثر اوقات کسی درخت میں سوراخ کرکے بنایا ہوتا ھے۔اگر اسکو پسند آ جائے تو دونوں رشتہ زواج میں منسلک ہو جاتے ہیں۔ مادہ ہمیشہ ہر موسم میں عموماً چھ سے آٹھ آنڈے دیتی ھے اور بچے پیدا ہونے کے بعدباری باری خوراک کا بندوست کر لیتی ھے عجیب
بات یہ ہے کہ دونوں میں سے کسی کو خوراک کی چیز مل جائے تو وہ اسے اکیلے نہیں کھاتے۔ بلکہ دونوں اکھٹے ہونے کے بعد ہی اسے کھا لیتے ہیں۔
ہد ہد کی چھٹی حس اتنی تیز ہوتی ھے۔کہ وہ زمین کے اوپر سے ہی پانی کو محسوس کر لیتا ہے۔اسی وجہ سے حضرت سلیمان
Read 5 tweets
14 Jan
ھرات میں ایک سادات فیملی تھی ۔خاتون جوانی میں بیوہ ہوگئیں ۔بچوں والی تھیں ۔تنگ دستی آئی توانہوں نے سمرقندکی طرف ہجرت کی ۔وہاں پہنچیں تولوگوں سے پوچھاکہ یہاں کوئی سردار،کوئی سخی ہے ؟؛لوگوں نے بتایاکہ یہاں دوسردارہیں ۔ایک مسلمان ہے اورایک آتش پرست ۔خاتون
مسلمان سردارکے گھرگئیں اورکہاکہ میں آل رسولﷺ ہوں ،پردیسن ہوں ،نہ کھانے کوکچھ ہے نہ ہی رہنے کاکوئی ٹھکانہ ہے ۔ سردارنے پوچھا:تمھارے پاس کوئی نسب نامہ ہے ؟ ’’خاتون نے کہا‘‘:بھائی میں ایک نادارپردیسن ہوں ،میں سندکہاں سے لاؤں ؟ ’’وہ کہنے لگا‘‘:یہاں توہردوسراآدمی
کہتاہے کہ میں سید ہوں ،آل رسولﷺ ہوں ،یہ جواب سن کروہ خاتون وہاں سے نکلیں اورمجوسی سردارکے پاس گئیں ۔وہاں اپناتعارف کرایااس نے فورا اپنی بیگم کوان کے ہمراہ بھی جاکہ جاؤان بچیوں کولے آؤ،رات سردہے ،خاتون اوران کی بچیوں کوکھاناکھلاکرمہمان خانے میں سونے کیلئے
Read 9 tweets
13 Jan
افغانستان کے چند مشہور فاتحین

داریوش پہلا عظیم فاتح تھا۔
داریوش نے 550 قبل از مسیح افغانستان فتح کیا تھا اور وہ ایران سے آیا تھا۔

سکندر اعظم دوسرا عظیم فاتح تھا۔
سکندر اعظم نے تقریباً 330 قبل از مسیح افغانستان فتح کیا اور یہاں سے داریوش حکومت کا خاتمہ کیا۔ سکندر
اعظم یونان سے آیا تھا۔

سکندر اعظم کی وفات کے بعد اس کے جنرل سیلیکس نے افغانستان پر قبضہ جما لیا۔ وہ بھی اپنے وقت کا ایک عظیم حکمران اور فاتح ثابت ہوا۔ سیلیکس بھی یونانی تھا۔

ڈیوڈوٹس ون بھی ایک عظیم فاتح تھا
جس نے 250 قبل از مسیح سیلیکس کو شکست دے کر افغانستان پر قبضہ کیا۔ ڈیوڈوٹس بھی یونان سے آیا تھا۔

ان کی حکومت کا خاتمہ یوژری قبائل نے کیا۔ جنہوں نے یونانیون کو شکست دے کر افغانستان پر قبضہ کیا۔ یوژری نامی یہ عظیم فاتحین چین سے آئے تھے۔ یہ 130
Read 16 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!