اس تحریر کا سکرین شاٹ
آخری حصے میں ضرور چیک کریں سب،
لکھنا تو آج کچھ اور تھا
مگر اس میسج نے میری روح کو جھنجھوڑ
کر رکھ دیا،
ایک بہن ان باکس میں آئی
اور
کہنے لگی آپ کہتے ہیں
کہ
شوہر جو کہتا رہے اللّٰه کی رضا کے لیۓ خاموشی سے سنو
میں اپنے خاوند کی ہر بدتمیزی اور گالیوں کو
جاری ہے👇
مکمل خاموشی سے برداشت کرتی ہوں
لیکن مجھ سے میری ماں پر گالی برداشت نہیں ہوتی
میری ماں کو اس دنیا سے گۓ 5 سال ہوگۓ ہیں
اور
میرے شوہر میرے سامنے میری ماں کو "طوائف" کہتے ہیں
میرا کلیجہ پھٹ جاتا ہے
8 مہینے پہلے ماں کو اس لفظ کہنے پر شوہر سے بدتمیزی کی
آج 8 مہینے بعد بھی
جاری ہے 👇
شوہر نے مجھ سے بات چیت بند کر رکھی یے
کیا اسلامی احکامات صرف عورتوں کے لیۓ ہیں
کہ
خاموش رہو
درگزر کرو
برداشت کرو
فرشتوں کی لعنتیں ہونگی
شوہر سے کوئ پوچھ نہیں ہونیکیا ؟
سارے عذاب صرف بیویوں کے لیۓ ہیں؟
واللہ بہن کی ان باتوں نے
آنکھیں نم کر ڈالیں
مزید کہنے لگی کہ میرے
جاری ہے 👇
خاوند کو میری ماں سے یہ گلہ ہے
کہ
بڑے داماد کو جہیز میں بائک دیدی
اور مجھے نہیں دی
حالانکہ جب بڑی بہن کی شادی ہوئی
اس وقت حالات بہتر تھے
لیکن پھر بابا کا انتقال ہوگیا
میری ماں نے قرض لیکر میری شادی کی لہذا زیادہ سامان نا دے سکی
آپ کی تحریر کے اندر لکھا تھا
کہ
ایک شوہر
جاری ہے 👇
سب کچھ برداشت کرسکتا ہے
لیکن بیوی کی اونچی آواز شوہر سے
برداشت نہیں ہوتی
اور
دوسری طرف یہ بھی حقیقت ہے
کہ
ایک بیوی سب کچھ برداشت کرسکتی ہے لیکن
اسکے گھر والوں کو برا بھلا کہنا یہ برداشت سے باہر ہوگا بالخصوص ماں اور باپ۔۔۔
کیا آپ لوگوں کو پڑھ کر دکھ ہوا ؟؟
جاری ہے 👇
پیاری بہن
بحثیت مرد میں بہت شرمندہ ہوں
اور
تھو ہے ایسے مرد پر
تھو ہے ایسے مرد پر
تھو ہے ایسے مرد پر
ایسا مرد کتے سے بھی گیا گزرا ہے
بلکہ سور سے بھی ذیادہ گندہ
اپنے آپ کو مرد کہتا ہے سالا
ایک عورت کے ساتھ یہ سلوک
آ میرے سامنے گندی نسل تیریاں
انتڑیاں سڑک پر ڈال دوں گا
جاری ہے 👇
اپنی بیٹی کے لئیے سہانے خواب
دوسرے کی بیٹی کو اتنی تکلیف
اوئے خدا کا کہر بھول گئے ہو ؟
آپ لوگوں نے سنا تو ہوگا ہی کہ
کسی کی "آہ" نہیں لینی چاہیے
یہ آہ کا کانسیپٹ صرف
ماں باپ یا یتیم مسکین بچوں کے ساتھ نہیں بلکہ
ہر اُس شخص کے ساتھ ہے
کہ
جس کا دل دکھایا گیا ہو
جاری ہے 👇
اسکے اندر محرم
غیر محرم
تمام رشتہ دار
دوست و اقارب
اور
تمام دنیا کے لوگ شامل ہیں
جی یہ فلاں شخص نمازی ہے
جواب ملے گا منہ پر مارو اسکی نمازیں
جی یہ حاجی ہے
یہ روزہ دار ہے
یہ تہجد گزار ہے
مگر سارے اعمال کالے کپڑے میں
لپیٹ کر منہ پر ماردیۓ جایئں گے
جواب ملے گا کہ پہلے اس
جاری ہے 👇
شخص سے معافی لیکر آؤ
جس کا دنیا میں دل دکھایا تھا
جو آنکھ دنیا میں تمہاری وجہ سے روئی تھی ذرا ایک بار ہم سوچ لیں
کہ
اگر بیوی نے وہاں معاف کرنے سے انکار کردیا تو ہمارا کیا ہوگا ؟
وہ اپنا گھر چھوڑ کر آئی
صبح کا ناشتہ
دوپہر کا کھانا
رات کا کھانا اسکی ذمہ داری
کپڑے دھونا
جاری ہے 👇
استری کرنا اسکی زمہ داری
گھر کی صفائی
جھاڑو پونچھا اسکی کی ذمہ داری
بچے سنبھالنا
بچوں کی پرورش اسکی ذمہ داری
ساس کا یہ کام
سسر کا کام
لیکن وہ یہ سب کرتی ہے
اور
اسکے باوجود اسے گالیوں سے نوازنا
اسکے گھر والوں کو گالیاں دینا
سب کے سامنے اسکی تذلیل کرنا کہاں کی عقلمندی ہے
جاری ہے👇
کہاں کی مردانگی ہے
تھو ہے تیرے ایسے مرد پر
اوئے بےغیرت
اُسے گالیاں نا دو
بدسلوکی نا کرو
تمہارے بچوں کی ماں ہے
اُسے سینے سے لگاؤ
تم اللّٰه کے بندے ہو تو
وہ بھی اللّٰه ہی کی بندی یے
اور
اللّٰه سب دیکھ رہا ہے
میرے بس میں ہو
تیرے جیسے مرد کی ٹانگیں توڑ کر
بستر پر ڈال دوں
جاری ہے 👇
مولانا طارق جمیل صاحب کا ایک جملہ
جو وہ اکثر اپنے بیانات مین فرماتے ہیں
کہ
اگر حقوق نہیں دے سکتے
نا دو تو پھر روزے رکھو
لیکن کسی کی بچی کی زندگی برباد مت کرو۔
شوہر تو محافظ ہوتا یے
اور
جب محافظ ہی بیویوں کو گالیاں نکالنا
شروع کردے تو پھر
اس گھر میں کوئی خیر نہیں.
چیک سکرین شاٹ
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک پروگرام لگا کرتا تھا
عالم آن لائن
اس پروگرام میں یہ واقعہ اُن صاحب کی زبانی تھا
میزبان
تو حاجی صاحب
ہمارے ناظرین کو بتائیں ہؤا کیا تھا ؟
السلام علیکم و رحمة اللہ و برکاته
میرا نام محمد بشیر ہے
جاری ہے 👇
میں گوجرانوالہ گھنٹہ گھر کے پاس چاول
کی ریڑھی لگایا کرتا تھا سن 1970 سے کام شروع کیا
آج میری عمر 62 سال ہے
وقت گزرتا گیا
شادی ہوئی
ﷲ نے دو بیٹیاں عطا کیں
اپنی حثیت کے مطابق اُن کی پرورش کی دونوں بچیاں جوان تھیں
لیکن میرے حالات ایسے نہیں تھے
کہ
اُن کی شادی کر سکتا
جاری ہے 👇
گھنٹہ گھر کے پاس ہی ایک مغل صاحب
کی کپڑے کی دوکان تھی
سن 2008 کی بات ہے
وہ میرے پاس آئے اور کہا بشیر صاحب
مجھے اپنے دونوں بیٹوں کے لیے آپ کی بیٹیوں کا رشتہ چاہیئے
میرے لیے حیرت کی بات تھی
مجھ غریب پر یہ کرم کیسے؟
خیر
گھر جا کر بیوی سے مشورہ کر کے ہم نے ہاں کر دی
جاری ہے 👇
کچھ سوال جو لوگ ڈی ایم
میں پوچھتے ہیں
اُن کے جواب اِس تھریڈ میں پڑھ لیں
سوال بھی اِسی میں اور جواب
بھی اِسی میں ہے
کیا یورپ ایشیا
اور
امریکن اقوام پر
اللّٰه تعالیٰ کی رحمتیں نازل نہیں ہوتیں
کہ
وہاں کا عام آدمی خوشحال ہے
نیک
ایماندار
اور
انسان نظر آتا ہے
جاری ہے 👇
ہم مسلمانوں کی نسبت
خدائی احکامات (حقوق العباد)
کا زیادہ احترام کرتا ہے
کیا وہ اللّٰه
(جو رحمت للعالمین ہے ناکہ رحمت المسلمین) کی
رحمتوں سے ہماری نسبت زیادہ مستفید نہیں ہو رہے ہیں؟
حالانکہ
ان کے ہاں
کتے
تصاویر
دونوں کی بہتات ہے
کیا ہم صرف
اس وجہ سے رحمت کے حق دار ہیں
کہ
جاری ہے👇
ہم مسلمان ہیں؟
چاہے ہمارے کرتوت دین اور اسلام کے
نام پر بدنما دھبّہ ہی کیوں نہ ہوں؟
رحمت کا حق دار کون ہے؟
پاکستانی؟
جو حقوق العباد کے قاتل
اور
ہر برائ کے پیروکار ہیں
اِن پر رحمت ہے تو اُن لوگوں کی وجہ سے
جو نیک اور صالح باقی ہیں
اِس ملک میں
جاری ہے 👇
حضرت جُنید بغدادی فرماتے ہیں
کہ
میں نے اِخلاص ایک حجام سے سِیکھا ہے،
فرماتے ہیں طالب علمی کا زمانہ تھا
ایک دِن میرے اُستاد محترم نے کہا
کہ
جنید تُمہارے بال بہت بڑھ گئے ہیں
اِن کو اب کٹوا کے آنا
میرے پاس پیسے نہیں تھے
جب میں حجام کی دُکان کے
جاری ہے 👇
سامنے پہنچا تو
وہ گاہک کے بال کاٹ رہا تھا
حضرت جنید بغدادی نے عرض کی
چاچا اللّٰه کے نام پہ بال کاٹ دو گے ؟
یہ سنتے ہی حجام نے گاہک کو
سائیڈ پر کیا اور کہنے لگا
پیسوں کے لیے تو روز کاٹتا ہوں
اللّٰه کے لیے آج کوئی آیا ہے
میرا سر چُوم کے کُرسی پہ بٹھایا
پھر
روتے جاتے
جاری ہے 👇
اور بال کاٹتے جاتے
میں نے سوچا
کہ
زندگی میں جب کبھی
پیسے ہوئے تو
اُن کو ضرور کچھ دوں گا
کافی عرصہ گزر جانے کے بعد
عمر ایک حصہ بھی گزار بیٹھی
تو حجام چاچا کا خیال آیا
پھر
ایک دن ملنے کے لیے گیا
اپنا تعارف کرایا
وہ اُس بات کو بھول چکے تھے
واقعہ یاد دلایا
جاری ہے 👇
اُن کے گھر پر پھل کا ایک درخت تھا
جسکا پھل بیچ کر یہ دو وقت کی روٹی حاصل کرتے تھے
ایک دن کوئی اللّٰه والا انکا مہمان بنا
اُس دن بڑا بھائی مہمان کے ساتھ
کھانے کیلئے بیٹھ گیا
اور
دونوں چھوٹے بھائی
یہ کہہ کر شریک نہ ہوئے
کہ
اُن کو بھوک
جاری ہے 👇
نہیں ہے
اِس سے مہمان کا اکرام بھی ہوگیا
اور
کھانے کی کمی کا پردہ بھی رہ گیا
آدھی رات کو مہمان اٹھا
جب تینوں بھائی سو رہے تھے
ایک آری سے وہ درخت کاٹا
اور اپنی اگلی منزل کی طرف نکل گیا
صبح اُس گھر میں کہرام مچ گیا
سارا اہل محلہ اُس مہمان کو کوس رہا تھا جس نے اُس گھر کی
جاری ہے 👇
واحد آمدن کو کاٹ کر پھینک دیا تھا
چند سال بعد وہی مہمان دوبارہ
اُس گاؤں میں آیا تو دیکھا
اُس بوسیدہ گھر پر جہاں وہ مہمان ہوا تھا
اب عالیشان گھر بن گیا تھا
اُن کے دن بدل گئے تھے
تینوں بھائیوں نے درخت کے پھل نکلنے کے انتظار کی اُمید ختم ہونے پر زندگی کیلئے دوسرے اسباب کی
جاری ہے👇