میں دو سال کے بعد واپس اپنے وطن لوٹ رہا تھا
پچھلے دو سال سے میں پردیس ہسپتال میں کام کر رہا ہوں
اور
ہسپتال کی کافی مصفروفیت تھی
اور
میں بس آبائ وطن
واپس جانے کی تیاریاں کر رہا تھا
ابھی کچھ دیر پہلے ہی میں
گھر والوں کے لئے شاپنگ کر کے
کمرے میں آیا تھا
جاری ہے 👇
پچھلے دوسالوں میں ہسپتال کے علاوہ کچھ چھوٹے موٹے کام کر کے
میں نے کچھ پیسے آج کے دن کے لئے ہی
جوڑ رکھے تھے
کہ
جب اپنے آبائی وطن واپسی جاؤں گا
تو
گھر والوں کے لئے تحائف لیتا جاؤں گا
چھوٹے بھائی کو مہنگے موبائل رکھنے
کا بہت شوق تھا
سو اُس کے لئے ایک آئی فون لیا تھا
جاری ہے 👇
چھوٹی بہن بہت عرصے سے
ٹیبلیٹ کی فرمائش کر رہی تھی
اُس کے لئے ایک اچھا سا ٹیبلیٹ لیا
دوسری دو بہنوں کے لئے خوبصورت سی گھڑیاں اور کپڑوں کے کچھ جوڑے لئے
ابو کے لئے ایک سمارٹ فون اور چند قیمتی پرفیوم لئے
لیکن
جب امی کے لئے تحفہ لینے کی باری آئی تو میں سوچ میں پڑ گیا
کہ
جاری ہے 👇
امی کو کیا پسند ہے ؟
اتنے سالوں میں کبھی
امی کو مہنگے کپڑے پہنے نہیں دیکھا
گھڑی کا تو شوق ہی نہیں رکھتی
امی چوڑیاں
بالیاں یا انگوٹھی
وغیرہ اِن سب سے تو جیسے چِڑ سی تھی
امی کو
جب کبھی جاتیں بازار تو بہنوں کے لئے
تو لے لیتی
لیکن
اپنی باری آنے پر ہمیشہ یہی کہتیں کہ
میں نے
جاری ہے 👇
کیا کرنا ہے پہن کر
مجھے یہ سب چونچلا پن لگتا ہے بھئی
تم ہی پہنو یہ سب
میں تو اس سب کے بغیر ہی اچھی
یہی حال کپڑوں کا تھا
ایک بار کوئی ایک آدھا جوڑا لے لیتیں
تو بس پھر اگلا کچھ عرصہ یہی سننے
کو ملتا کہ ابھی تو لئے ہیں
میں نے اتنے
’’ڈھیر کپڑے ‘‘
تم ہی لو اپنے لئے
جاری ہے 👇
میرے پاس تو پہلے ہی
"بہت" ہیں
میں سوچ سوچ کر تھک گیا
لیکن امی کی کوئی ایسی بات ذہن
میں نا آ سکی
کہ
جس سے اُن کی پسند کا کچھ پتا لگتا
میں ابھی اِسی سوچ میں تھا
کہ
امی کے لئے کیا لوں
کہ
گھر سے کال آ گئی
چھوٹی بہن نے فون کیا تھا
چھٹتے ہی کہنے لگی کہ
بھائی آپ اتنے عرصے بعد
جاری ہے👇
واپس آرہے ہیں تو
آتے وقت میرے لئے دبئ
سے ایک اچھا سے ٹیبلیٹ ضرور لانا
میرے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی
کیونکہ میں اچھی طرح جانتا تھا
کہ
میرے بہن بھائیوں کو کیا پسند ہے
لیکن
میں انہیں سرپرائز دینا چاہتا تھا
سو بولا کہ
"ابھی تو پیکنگ چل رہی ہے
اگر وقت ملا تو دیکھوں گا"
جاری ہے 👇
باقی بہن بھائی بھی
فوراً جمع ہو گئے
اور اپنی فرمائشیں کرنے لگے
اور
میں بس مسکراتا رہا
کہ
جو کچھ وہ کہہ رہے تھے وہ تو میں لے ہی چکا تھا
اچھا امی کہاں ہیں امی سے بات کراؤ میری میں نے امی سے خود ہی
اُن کی پسند کا پوچھنے کا ارادہ کیا
کہ
مجھے بہت سوچنے کے بعد بھی
امی کی کوئی
جاری ہے👇
پسند ذہن میں نا آ سکی تھی
کچھ دیر میں امی آ گئیں لائن پر
حال احوال کے بعد میں نے پوچھا
کہ
امی آپ کے لئے کیا لاؤں دبئ سے ؟؟
اپنی پسند کی کوئی چیز بتائیں
امی نے کہا
"او چھوڑ ان باتوں کو یہ بتا کہ کب پہنچ رہا ہے میرا بچہ میرے پاس ؟
تجھ کو سینے سے لگانے کو ترس رہی ہوں
جاری ہے 👇
میں امی کی پسند سننے کا منتظر تھا
نجانے کیوں
یہ سن کر اچانک میری آنکھوں سے
آنسو نکلے اور
میرے گالوں پھسلتے چلے گئے
دو سالوں کے رکے ہوئے تھے
پھر میں نے بھی روکنے کی کوشش نہیں کی
میں جان چکا تھا
کہ
امی کو کیا پسند ہے !!
بس اک خدا نہیں ہوتی
ورنہ ماں کیا نہیں ہوتی
جاری ہے 👇
اللّٰه سبحانہ وتعالیٰ
اُن والدین کو جنت الفردوس میں
اعلیٰ وارفع مقام عطا فرمائے
جو اِس دنیا سے جاچکے
اور
وہ والدین جو حیات ہیں
اُنکا سایہ شفقت ہمارے سروں پہ
تادیر قائم و دائم رکھے
اور
ہمیں انہیں راضی رکھنے کی توفیق عطافرمائے
آمین ثم آمین
میرے والدین کی بخشش کی دعا کی اپیل ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یہ کیلی فورنیا ہے
Menlo par
میں واقع فیس بک کے ہیڈکوارٹر میں اچانک تھرتھلی مچی ہوئی ہے
واٹس ایپ کالز کے ڈیپارٹمنٹ نے
پاکستان سے ایک ایسی کال ٹریس کی
جو تین گھنٹے سے چل رہی ہے
مگر جس میں کوئی بول نہیں رہا صرف سانسوں کی آواز ہے
ہنگامی میٹنگ کال کر لی گئی ہے
جاری ہے 👇
اور
آئی ٹی
ٹیلی کمیونیکیشن
اور
سیکورٹی ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ چکے ہیں
کسی کو کچھ سمجھ نھیں آرہا
کہ
اس خفیہ کال کو کیسے ان کوڈ کیا جائے
سی ائی اے
ایم آئی 5
موساد کے کال اور وائس ان کوڈنگ
کے ماہرین کو بھی بلا لیا گیا ہے
اور
وہ بھی سر توڑ کوشش کے باوجود
یہ راز کھولنے میں
جاری ہے👇
ناکام ہو رہے
کہ
آخر سانسوں کے ذریعے کس قسم کے کوڈ استعمال کر کے
پیغام رسانی کی جا رہی ہے
خبر فیس بک کے ہیڈکوارٹر سے
لیک ہو کر بھارت پہنچ چکی ہے
جہاں را کے ہیڈکوارٹر سے لے کر
سرحد پر موجود فوجوں تک میں
سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے
اور
بھارت کو یقین ہو چکا ہے کہ
جاری ہے 👇
بزرگ سنایا کرتے تھے کہ
ایک شخص سے اُس کی دولت کی وجہ سے
بہت سارے لوگ دوستی کا دم بھرنے لگے تو ایک دن اُس کے والد نے کہا
بیٹا
ہر دوست کہلانے والا شخص
دوست نہیں ہوا کرتا
بڑی جانچ پڑتال کے بعد کسی کو دوست سمجھنا چاہیئے
بیٹا بولا
آپ کیا جانیں دوستی کیا ہوتی ہے
جاری ہے 👇
باپ بولا انتظار کر
پھر باپ نے ایک دُنبہ ذبح کرکے
بوری میں بند کیا جس سے
خون ٹپک رہا تھا
اور بیٹے سے کہا
یہ اپنے دوستوں کے پاس لے جا
اور اُنہیں کہو
’’مجھ سے قتل ہوگیا ہے میری مدد کرو"
پھر دیکھو وہ کیا جواب دیتے ہیں
بیٹے نے بوری اٹھائی اور
رات کو ایک دوست کا دروازہ
جاری ہے 👇
جا کھٹکھٹایا
دوست نے پوچھا خیریت ہے؟
کہنےلگا
یار مجھ سے قتل ہوگیا ہے
نہ لاش ٹھکانے لگانے کی جگہ مل رہی ہے
نہ سر چھپانے کی
میری کچھ مدد کرو
دوست نے مدد کے بجائے ٹال دیا
کہ
تو جانے اور تیرا کام جانے
میں تیرے ساتھ کیوں پھنسوں
وہ دوسرے
تیسرے
چوتھے
الغرض سب دوستوں کے پاس گیا
جاری ہے👇
امام احمد بن حنبل
نہر پر وضو فرما رہے تھے
کہ
ان کا شاگرد بھی وضوکرنے آن پہنچا
لیکن فوراً ہی اٹھ کھڑا ہوا اور امام صاحب سے آگےجا کر بیٹھ گیا
پوچھنے پر کہا
کہ
دل میں خیال آیا کہ میری طرف سے
پانی بہہ کر آپ کی طرف آ رہا ہے
مجھے شرم آئی کہ استاد میرے مستعمل پانی سے وضو کرے
جاری ہے👇
اپنے سگے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے رسول اللّٰهﷺ نے پوچھا
کہ آپ بڑے ہیں یا میں؟
(عمر پوچھنا مقصود تھا)
کہا
یارسول اللّٰہﷺ بڑے تو آپ ہی ہیں البتہ عمر میری زیادہ ہے
مجدد الف ثانی رات کو سوتے ہوئے یہ احتیاط بھی کرتے
کہ پاؤں استاد کے گھر کی طرف نہ ہوں
جاری ہے 👇
اور بیت الخلا جاتے ہوئے یہ احتیاط کرتے
کہ
جس قلم سے لکھ رہا ہوں اس کی کوئی سیاہی ہاتھ پر لگی نہ رہ جائے
ادب کا یہ انداز اسلامی تہذیب کا طرہ امتیاز رہا ہے
اور یہ کوئی برصغیر کے ساتھ ہی خاص نہ تھا
بلکہ جہاں جہاں بھی اسلام گیا اس کی تعلیمات کے زیر اثر ایسی ہی تہذیب پیدا
جاری ہے👇
میں اپنی موت پر
بالکل پریشان نہی ہوں گا
اور
نہ مجھے اپنی میت کے بارے میں کوئی فکر ہو گی
اسلئے کہ میرے مسلمان بھائی یہ ضروری کاروائی کریں گے
میرے کپڑے مجھ سے اتار لئےجایں گے
مجھے غسل دیا جائیگا
کفن پہنایا جائیگا
اور
مجھے میرے گھر سے نکال کر
نئےگھر قبرکی طرف لےجایاجائیگا
جاری ہے👇
بہت سارے لوگ میرا جنازہ پڑھنے کے لئے آینگے
بلکہ
بہت سارے دوست و احباب
اپنا کام کاج چھوڑ کر مجھے دفنانے
کے لئے آینگے
لیکن اُن میں سے بہت سارے ایسے ہونگے
جو میری نصیحت پر غور نہی کر ینگے
بلکہ کبھی بھی نہی کرینگے
میری چیزیں مجھ سے لے لی جائیں گی
میری چابیاں
کتابیں
بریف کیس
جاری ہے👇
بٹوہ
جوتے
اور
لباس
سب کچھ مجھ سے الگ کر دیا جائے گا
اگر
میرے وارث راضی ہو گئے تو
اِن چیزوں کو صدقہ کر کے مجھے
بھیجدینگے تاکہ مجھے فائدہ دیں
یہ بات اچھی طرح نوٹ کریں
کہ
دنیا مجھ پر بالکل غمزدہ نہ ہو گی
دنیا کا نظام چلتا رہے گا
اور
اقتصادی سرگرمیاں رواں دواں ہونگی
جاری ہے 👇
اگر یہ تحریر غور سےپڑھ لیں
اور
عمل بھی کریں تو زندگی کی بہت سی مشکلات آسان ہوسکتی ہیں
انسانی معاشرے میں رہتے ہوئے
ایک دوسرے کی حق تلفی بھی ہو جاتی ہے کبھی زیادتی ہوجاتی ہے
اور
کبھی حقوق کی ادائیگی میں کمی رہ جاتی
اسلام ایک طرف
جاری ہے 👇
حقوق کی ادائیگی پر فوکس کرتا ہے
اور
دوسری طرف صاحبِ حق کو
کمی بیشی کی صورت میں
معافی کی تلقین کرتا ہے
معاف کرنا
اللّٰه تعالیٰ کی صفت ہے
اس پر کائنات کا نظام چل رہا ہے
یہ انبیاء و صالحین کی خوبی ہے
قرآن مجید نہ صرف اس عظیم خوبی کو پروموٹ کرتا ہے
بلکہ اسے اوجِ کمال پر
جاری ہے 👇
پہنچاتے ہوئے
معافی کے عمل کو
تین درجات
میں تقسیم کرتا ہے
اور
درجہ بدرجہ
آگے بڑھنے کی ترغیب دیتا ہے
پہلا درجہ
آپ اپنے مجرم کی سزا معاف کر دیں
بھلے آپ اسے ڈانٹ پلالیں
خوب جھڑک لیں
لیکن اُس کے جرم کی واقعی
سزا دینا چھوڑ دیں
چودہ سو سال پہلے نبی آخر الزماںﷺ نے فرما دیا تھاکہ آج دین مکمل ہو گیا
مگر ہم ایسے بدبخت کاس میں تبدیلیوں پہ تبدیلیاں کرتے چلے جاتے ہیں
اور قہر خداوندی کو دعوت دیتے ہیں
اور پھر جب اللّٰه قہار اور جبار بن کر
ہماری طرف متوجہ ہوتا ہے تو
ہم کہتے ہیں ہم نے کِیا ہی کیا ہے
جاری ہے 👇
دن بہ دن ایسی ایسی رسومات
ہم اپنے دین میں شامل کرتے جا رہے ہیں
کہ
جن کا دین سے کوئی واسطہ ہی نہیں
اس سے نہ صرف ہم گناہ کے مرتکب ہوتے
بلکہ
دین کی اصل شکل بھی بگاڑنے میں
لگے ہوئے ہیں
اطلاعات کے مطابق پنجاب کے
شہر گوجرہ میں ایک شخص کی تدفین کی گئی مگر وہاں کوئی رو
جاری ہے 👇
نہیں رہا تھااور نہ ہی افسوس کر رہا تھا
بلکہ ڈھول اور باجے بجائے جا رہے تھے
میت پر سے ویلیں اڑائی جا رہی تھیں
اور نوٹوں کی برسات بھی کی جا رہی تھی
کہا جا رہا ہے کہ مرنے والے شخص
کے"مرشد" نے ہدایت کی تھی
کہ
اِس کی تدفین بینڈ باجے کے ساتھ
کی جائے اور اس کی میت پر پیسے بھی
جاری ہے👇