یہ ایک واقعہ نہیں ہے
یہ ایک سبق ہے جو میں اپنا
فرض سمجھ کر یہاں شئیر کر رہا ہوں
واقع عربی مسلم ملک مصر کا ہے
قاہرہ سے اسوان جانے والی گاڑی میں
سوار اُس عمر رسیدہ شخص کی
عمر کم از کم ساٹھ تو ہوگی
اور
اوپر سے اُس کی وضع قطع اور لباس
ہر زاویے سے
جاری ہے 👇
دیہاتی مگر جہاندیدہ
اور سمجھدار بندہ لگتا تھا
ایک اسٹیشن پر گاڑی رکی تو
ایک نوجوان جوڑا سوار ہوا
جو اس بوڑھے کے سامنے والی
نشست پر آن بیٹھا
صاف لگتا تھا کہ نوبیاہتا ہیں
مگر افسوس کی بات یہ تھی
کہ
لڑکی نے انتہائی نامناسب لباس
برمودہ پینٹس کے ساتھ ایک
بغیر بازؤں کی کھلے
جاری ہے 👇
گلے والی شرٹ پہن رکھی تھی
جس سے اس کے شانے ہی نہیں
اور بھی بہت سارا جسم دعوت نظارہ
بنا ہوا تھا
مصر میں ایسا لباس پہننا کوئی
اچھوتا کام نہیں
اور نا ہی کوئی ایسا لباس پہنے کسی لڑکی کو شوہدے پن سے دیکھتا یا تاڑتا ہے
مگر دوسرے مسافروں کے ساتھ ساتھ
لڑکی کے خاوند کی حیرت دید
جاری ہے 👇
کے قابل تھی کہ
اس بوڑھے نے لڑکی کو دیدے
پھاڑ پھاڑ کر دیکھنا شروع کر دیا تھا
چہرے سے اتنا پروقار اور
محترم نظر آنے والے شخص کی
حرکتیں اتنی اوچھی
بوڑھے کی نظریں تھیں کہ کبھی لڑکی کے شانوں پر تو کبھی لڑکی کی عریاں ٹانگوں پر
اوپر سے مستزاد یہ کہ
بوڑھے نے اب تو باقاعدہ اپنی
جاری ہے 👇
اپنی ٹھوڑی کے نیچے اپنی
ہتھیلیاں ٹیک کر گویا
منظر سے تسلی کے ساتھ
لطف اندوز ہونا شروع کر دیا تھا
بوڑھے کی اِن حرکات سے جہاں
لڑکی بے چین
پہلو پر پہلو بدل رہی تھی
وہیں لڑکا بھی غصے سے تلملا رہا تھا
بالآخر
اُس نے پھٹتے ہوئے کہا
بڑے میاں
کچھ تو حیا کرو
شرم آنی چاہئے تمہیں
جاری ہے 👇
اپنی عمر دیکھو اور اپنی حرکتیں دیکھو
اپنا منہ دوسری طرف کرو
اور
میری بیوی کو سکون سے بیٹھنے دو
بوڑھے دیہاتی نے
لڑکے کی بات تحمل سے سنی
اور متانت سے جواب دیا
لڑکے
میں نا تو جواباً تجھے یہ کہنا چاہتا ہوں
کہ
تو خود کچھ شرم و حیا کر
نا ہی تجھے یہ کہوں گا
کہ
تجھے اپنی بیوی
جاری ہے 👇
کو ایسا لباس پہناتے ہوئے
شرم نہیں آتی؟
تو ایک آزاد انسان ہے
بھلے ننگا گھوم اور
ساتھ اپنی بیوی کو بھی گھما
لیکن
میں تجھے ایک بات ضرور کہنا چاہتا ہوں
کیا تو نے اپنی بیوی کو
ایسا لباس اس لئے نہیں پہنایا
کہ
ہم اُسے دیکھیں ؟
آگر تیرا منشا ایسا تھا تو پھر کاہے کا غصہ
جاری ہے 👇
بوڑھے نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا دیکھ میرے بیٹے
تیری بیوی کا جتنا جسم ڈھکا ہوا ہے
اُس پر تیرا حق ہے
کہ تو دیکھ
مگر
اُس کا جتنا جسم کھلا ہوا ہے
اُس پر تو ہم سب عوام کا حق بنتا ہے
کہ ہم دیکھیں
اور
اگر تجھے میرا اتنا قریب ہو کر
تیری بیوی کو دیکھنا برا لگا ہے تو
جاری ہے 👇
یہ میرا نہیں میری نظر کا قصور ہے
جو کمزور ہے
اور
مجھے دیکھنے کے لئیے نزدیک ہونا پڑتا ہے
بوڑھے کی باتیں نہیں ایک اچھا درس تھا
مگر ذرا ہٹ کر
لوگوں نے جان لیا تھا کہ
بوڑھا اپنا پیغام اِس جوڑے تک پہنچا چکا ہے
لڑکی کا چہرہ اگر شرم سے سرخ ہو رہا تھا
تو
لڑکا منہ چھپائے
جاری ہے 👇
چلتی گاڑی سے اترنے پر
آمادہ نظر آرہا تھا
اور ہوا بھی ایسے ہی
اگلے اسٹیشن پر لڑکے نے جب
گاڑی سے اترنے کیلئے باہر کی
طرف لپکنا چاہا تو بوڑھے نے پیچھے
سے آواز دیتے ہوئے کہا
(بوڑھے نے کیا کہا پلیز زرا غور سے
پڑھیں یہ دوسرا سب سے ضروری سبق ہے
اِس واقعے کا)
جاری ہے 👇
بوڑھے نے کہا
بیٹے
ہمارے دیہات میں
درخت پتوں سے ڈھکے رہیں تو ٹھیک
ورنہ
اگر کسی درخت سے پتے گِر یا جھڑ جائیں
تو ہم اُسے کلہاڑی سے کاٹ کر
تنور میں ڈال دیا کرتے ہیں۔۔۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مدینہ کی گلیوں میں
منادی کرنے والے کی صدا گونجتی ہے
کہ
"پردے کا حکم"
نازل ہو گیا ہے
بازار میں موجود عورتیں
دیواروں کیطرف رخ پھیر لیتی ہیں
کچھ بالوں سے خود کو چھپاتی ہیں
کہ
اب تو چادر کے بغیر گھر نہیں جائیں گی
بچوں کو دوڑاتی ہیں
کہ
گھر سے چادر لے آؤ
جاری ہے 👇
مرد حضرات منادی سنتے ہیں
گھروں کو لپک کر
گھر کی خواتین کو یہ حکم سناتے ہیں
اُن کوخود کو ڈھانپنے کا کہتے ہیں
مگر کوئی بی بی سوال نہیں کرتی
کہ
پردہ کس چیز سے کرنا ہے؟
چادر موٹی ہو یا باریک؟
آنکھیں کھلی ہوں یا چھپی؟
اور بس
خود کو ایسے چھپا لیتی ہیں
جیسے کہ حق تھا
جاری ہے 👇
اگلے دن فجر کی نماز میں
کوئی بھی خاتون
بغیر پردے کے نظر نہیں آتی۔۔
چلیں آج کے دور میں
شناختی کارڈ ہاتھ میں پکڑے
سکیورٹی گارڈ گردن کو خم دیکر
ڈھیلے سے انداز میں
سامنے پردے میں کھڑی لڑکی سے کہتا ہے
’’یہ آپ کی تصویر تو نہیں ہے"
مجھے کیسے پتہ چلے گا
کہ یہ آپ ہی ہیں؟
جاری ہے 👇
درود شریف
میں ایک پورا نظام پوشیدہ ہے
ہم اِسے
"نظام محبت"
اور
"نظام رحمت"
کہہ سکتے ہیں
اور
درودشریف پڑھتے ہی یہ پورا نظام
حرکت میں آجاتا ہے
مختصر طور پر اِس نظام کو سمجھ لیں
درودشریف پڑھنے والے نے
اللّٰه تعالیٰ سے محبت کا ثبوت دیا
کیونکہ
درودشریف پڑھنے کا حُکم
جاری ہے 👇
خود اللّٰه تعالیٰ نے دیا ہے
تو یہ ہوئی
"پہلی محبت"
درود شریف پڑھنے والے نے
حضور اقدس ﷺ سے محبت کا
ایک حق ادا کیا
یہ محبت ایمان کے لئے لازمی ہے
جب تک رسول اللّٰه ﷺ کی محبت
ہمیں ہر چیز سے بڑھ کر حاصل نہیں ہو گی
اُس وقت تک ہمارا ایمان کامل نہیں ہو سکتا اعتبار والا ایمان
جاری ہے👇
وہی ہے جس میں
حضور اقدسﷺ سے محبت
سب سے بڑھ کر ہو
اپنے والدین
اپنی اولاد
اپنے مال اور
اپنی جان سے بھی بڑھ کر
انسان کو جب کسی چیز سے
سچی محبت ہوتی ہے تو
وہ اُس کا تذکرہ زیادہ کرتا ہے
آپ بازار چلے جائیں
ہر طرف مال، مال اور مال کی آوازیں سنیں گے
ہمیں حضور اقدس ﷺ کی صحبت
جاری ہے👇
کچھ سال پہلے کی بات ہے
امریکہ کے ایک ٹی وی چینل پر
ایک ریالٹی شو آیا کرتا تھا
جس کا نام
"جیری اسپرنگر شو"
تھا
یہ شو بہت دلچسپ تھا
یہ 1991 میں شروع ہوا
اور ستائیس سال تک مسلسل
چلنے کے بعد 2018 میں ختم ہو گیا
اس شو میں حقیقی زندگی سے
تعلق رکھنے والے کردار حقیقی مسائل
جاری ہے 👇
پر بحث مباحثے کرتے
شو کی ریٹنگ بہت زیادہ تھی
اس وجہ سے چینل کو بہت زیادہ آمدن ہوا کرتی تھی
چنانچہ ایسے افراد جو اس شو میں
آ کر اپنے حقیقی مسائل پیش کرتے
شو کے منتظمین معاوضے کے طور پر
انہیں اچھی خاصی رقم دیا کرتے تھے
یہ لوگ واقعی حقیقی ہوتے
انڈیا پاکستان کے شوز کی طرح
جاری ہے 👇
پیڈ ایکٹرز نہیں ہوتے تھے
نتیجتاً اس شو کی مقبولیت میں
بے پناہ اضافہ کوتا چلا گیا
ان شوز میں ایک ایسا سلسلہ بھی
شروع کیا گیا جسے آپ کہہ سکتے ہیں
کہ وہ امریکہ کے چہرے پر
زوردار تھپڑ تھا
(اگر امریکہ کا کوئی چہرہ ہے)
اس سلسلے کا نام تھا
"اس بچے کا باپ کون ہے"
اس شو میں
جاری ہے 👇
آپکے کتنے بچے ہیں؟
میں نے کہا
"تین"
انہوں نے پھر پوچھا
اُنکی عمریں کیا ہیں؟
میں نے جوا ب دیا
نوسال
سات سال
اور
تین سال
یہ سن کر انہوں نے کہا
پھر تو یقیناً آپ گھر
واپسی پر اُن کے لیے
کچھ نہ کچھ لے کر جاتے ہوں گے؟
میرے اثبات میں جواب دینے پر انہوں نے
جاری ہے 👇
پھر استفسار کیا
آپ اِن چیزوں کو
اُن میں کیسے تقسیم کرتے ہیں؟
میں نے کہا
میرا ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں
اور چونکہ بیٹا بڑا ہے
اِس لیے میں اپنی لائی ہوئی
تمام چیزیں اُس کے حوالے کر دیتا ہوں
اور
اُس سے کہتا ہوں کہ
انہیں آپس میں بانٹ لو
یہ سن کر انہوں نے فرمایا
محترم
جاری ہے 👇
اگر آپ کو کسی دن یہ پتا چلے
کہ
آپکا صاحبزادہ آپکی لائی ہوئی
چیزیں آپکی ہدایت کے مطابق تقسیم نہیں کرتا
یا
انہیں بانٹنے میں انصاف سے کام نہیں لیتا
تو آپ کیا کریں گے؟
میں نے ہنستے ہوئے کہا
اگر کبھی ایسا ہوا تو
اِسکا حل تو بہت آسان ہے
میں اگلی بار اُس کو صرف
اُسی کا حصہ
جاری ہے 👇
وہ رشتہ کبھی سچانہیں ہوتا
جو ہمیشہ ہمیں اِس خوف میں قید کر کے رکھے
کہ
کچھ غلطی ہوجانے پر
ہمیں چھوڑ کر نہ چلےجائیں
ہم سے ناراض نہ ہو جائیں
کہیں ہماری چھوٹی سے غلطی پر
بڑا تماشا نہ ہو جائے
وہ رشتہ
کبھی بھی سچا نہیں ہوتا
جو ہماری ہمت بننے کی بجائے
ہمیں کمزور کرے
جو ہماری
جاری ہے 👇
کمزوری بن جائے
سچارشتہ تو خوشی دیتا ہے
محبت کااحساس ہوتا ہے
خود کو اُس رشتے سے جوڑ کر
ہم اپنی زات کو محفوظ سمجھتے ہیں
اور یہ بھروسہ ہوتا ہے
کہ
یہ انسان کبھی ہمارا مان نہیں توڑے گا
ہماری غلطی پر ہمیں
شرمندہ کرنےکی بجائے درگزر کا
رویہ اختیار کرتے ہوئے ہماری اصلاح کرے گا
جاری ہے 👇
سچے رشتے اِس خوف سے پاک ہوتے ہیں
کہ
وہ ہمیں تنہا کر جائیں گے
سچے رشتے کبھی بھی ہمیں
جان بوجھ کر تکلیف نہیں دیتے
اور نہ ہی بات بات پر ناراضگی
کا اظہار کرتے ہیں
سچے رشتے ہمیشہ ایک دوسرے
کو سمجھتے ہیں
یہ رشتہ کوئی بھی ہو سکتا ہے
والدین
اولاد
میاں بیوی
استاد
شاگرد