کیامیراجسم میری مرضی کی یہی وضاحت رہ گئی ہےکہ اس سے مرادخودکوبرائےفروخت قرار دینا ہے؟.
عورت کی اپنےجسم پر اپنی مرضی کیوں نہ ہو،کسی اور کی مرضی کیوں ہو؟کیاہمارے یہاں کے مردوں میں ابھی تک وہ کنیزوں اور لونڈیوں پر ملکیت والاخناس تونہیں بھراہوا؟
توجناب دورِ غلامی ختم ہوچکاہے۔+1/9
عورت بطورانسان اپنےبارے میں فیصلےکرنےمیں آزادہے۔اب وہ کسی مردکی ذاتی ملکیت ہرگز نہیں ہےکہ اسےبھائیوں کےجرم کے بدلےمیں ونی قراردیاجاسکے۔اسےاپنےلئیےکیالباس پہننامناسب لگتاہےاس کافیصلہ کوئی اورنہیں وہ خودکرےگی۔اسی طرح شوہر کی بیٹےکی خواہش کی تکمیل میں وہ درجن بھراولادپیدا کرکے+2/9
موت کےمنہ میں نہیں جائےگی۔یہ حق اسے ہی حاصل ہے کہ وہ مذید بچے پیدا کرناچاہتی ہے یانہیں،کیونکہ یہ فیصلہ اسکی صحت اور زندگی سےمتعلق ہے۔اسی طرح اپنی شادی سےمتعلق فیصلہ بھی اسی کا ہوگاکہ کب اورکس کےساتھ شادی کرےگی۔یہ حق کسی کونہیں کہ اگرعورت اسےاپنےلئیےمناسب خیال نہیں کرتی تو۔۔+3/9
وہ تیزاب سےاسکےچہرے اور جسم کوتباہ کرنا اپناحق سمجھے۔عورت کوگھر سےباہردیکھ کر کسی مردکوحق حاصل نہیں کہ وہ اسےگھورنا یاچھونا اپناحق سمجھ لے۔ایک نعرےیا عورت مارچ کوتنقید کا نشانہ بنا کر chauvinistشائونسٹ مردوں کاطبقہ اب عورت کی اپنے حقوق کےلئیے جدوجہد کو ثبوتاژ نہیں کر سکتا۔+4/9
یاد رہےFeminism کامقصد عورت کوبطورمکمل انسان منوانا ہے۔Feminism کی تحریک کے ذرہعےاب تک دنیابھرمیں عورتوں کوووٹ کاحق، اسمبلیوں میں منتخب ہونےکاحق اورجائیداد کی ملکیت کےحق کے مطالبات حاصل ہوئےہیں،تولیدی حقوق (Reproductive Rights)، صنفی حقوق، برابر کی اجرت کا حق اور عورتوں..+5/9
کی Empowerment کے مطالبات کےساتھ ساتھ عورت کے بطوربازاری شےاوراشتہاری استعمال،خوبصورتی کےمقابلوں، عورتوں کوSexual Commodityبنانےاورگھریلو نمائش اورمردکی تسکین کاذریعہ بنائےجانےکےجنسیت پسندانہ رجحانات کےخلاف جدوجہدجاری ہےاوربہت جلدعورت اپنےیہ تمام احداف حاصل کرلےگی۔البتہ..+6/9
پاکستان جیسےملک میں عورتوں کی تحریک نےابھی بہت کام کرنا ہے یہاں کی عورتوں پہ گھریلو تشددعام ہے۔لڑکوں اورلڑکیوں میں تعلیم و روزگار کےمواقعوں کافرق بہت زیادہ ہے۔عورتوں کو ملازمتوں میں مساوی مواقعے اورمعاوضے نہیں۔ملتے ۔صنفی تفریق، صنفی عدم مساوات، جنسی ہراسگی، کم عمری کی شادی+7/9
اور مردانہ بالادستی کے سماج کے تمام جبر اور زیادتیاں عام ہیں۔ ایسے میں عورت اگر اپنےجسم کی حفاظت و اختیاراور اپنی زندگی اپنی مرضی سے گزارنے کا حق مانگتی ہے تو تمام پدر شاہی معاشرہ عورت پرہر طرح کے رکیک حملے شروع کر دیتاہے۔ایک اھم بات یاد رکھناچاہئیے کہ عورت اپنے حقوق۔۔۔+8/9
مردوں سے مانگ نہیں رہی ۔بلکہ یہ تمام حقوق بطور ایک انسان بلکل مردوں کی طرح اس کی پیدائش کے ساتھ ہی اسے حاصل ہیں، جو کہ پدرشاہی سماج ہونے کی بدولت غصب کرلئیے جاتے ہیں۔ اب یہ تمام حقوق حاصل کرنا ہی عورت کی منزل مقصود ہے۔ 9/9

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Zahida Rahim

Zahida Rahim Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @zahida_rahim

15 Mar
آجکل ارباب اصلاح یہ ثابت کرنے کی فکرمیں ہیں کہ تمام قدیم اقوام نےعورت کوذلت و پستی کے گڑھےمیں دھکیل دیاتھا۔مسلمانوں نےاُسےاُس گڑھےسے نکال کرعزت و توقیرکےمرتبےپرفائزکیا۔حقیقت یہ ہےکہ جواگرچہ بےحد تلخ اورناگوار ہےکہ جہاں کہیں ہماری حکومتیں قائم ہوئیں ،اس ملک میں بردہ فروشی ..+1/6
کا کاروبار چمک اٹھا۔بغداد, سامرہ،دمشق،حلب،قاہرہ اور قرطبہ جہاں علوم و فنون اورتہذیب و تمدن کےمراکزتھےوہ بردہ فروشی کے لئیےبھی رسوائے زمانہ تھے۔ان بازاروں میں کنیزیں بھیڑ بکریوں کی طرح بکتی تھیں گاھک انھیں ٹٹول ٹٹول کر خریدتےتھےجیسےقصاب بھیڑوں کوخریدتاہے۔خلفاءاورسلاطین...+2/6
کےمحلات میں سینکڑوں کنیزیں موجود تھیں۔جواطراف و جوانب کےممالک سے درامد کی جاتیں۔یہ کنیزیں اپنےآقاؤں کی ہواوہوس کی تسکین بھی کرتی تھیں اور مجالس ناؤ نوش میں ساقی گری اور ارباب نشاط کےفرائض بھی آداکرتی تھیں۔ بنوامیہ کےعہد میں مکہ مدینہ اور طائف میں رقص ور موسیقی سیکھنےکی...+3/6
Read 6 tweets
8 Mar
معروف ادیب و محقق پروفیسر شمس الاسلام اپنی کتاب" Muslims Against Partition"
میں لکھتےہیں کہ علماء کی ایک بڑی تعداد نے قیام پاکستان کی مخالفت کی لیکن جناح اور شاعر محمداقبال انہیں مجنون ملا قسم کےلقب دینے میں کامیاب رہے۔ مولانا حسین احمد مدنی جیسے جیدعلماء نےاسلامی تعلیمات+1/5 Image
کی بنیادپرجمہوریت اور سیکولرزم کاذکر کرتےہوئےمتحدہ قومیت اور“ایک قوم کا نظریہ”پیش کیا،لیکن انہیں اقبال، جناح اورلیگ کے دیگر ارکان تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔
مولانامدنی کی جمیعتِ العلماء تقسیم ہندکی سختی سےمخالفت کرتی رہی۔آل انڈیا مومن کانفرنس شمال مشرقی ہندکی ایک زبردست.. +2/5
تنظیم تھی۔یہ پسماندہ مسلمانوں کی نمائندگی کر تی تھی اور اس کےممبران کی تعدادتقریباًساڑھے 4 کروڑ تھی۔ان میں زیادہ ترکاریگر، مستری جیسےمحنت کش طبقےکے لوگ تھے۔1943میں اس نےایک قراردادمنظور کی جس کےمطابق، “ہندوستانی مسلمانوں کی حب الوطنی اورقومی حمیت کبھی گوارا نہیں کرےگی کہ+3/5
Read 5 tweets
8 Mar
انگریزوں کے وفادار توخیر برصغیرکی اکثر بڑی مسلمان شخصیات تھیں۔قومی شاعر علامہ اقبال توسرِ فہرست تھے۔جب 22جنوری1901کو ملکہ وکٹوریہ کاانتقال ہوا۔اتفاق سے اس دن عیدالفطرتھی۔ملکہ
وکٹوریہ کی وفات پر سرمحمداقبال نےایک سودس اشعارپرمشتمعل ایک پرسوز مرثیہ لکھا۔اوراسکاانگریزی میں۔۔+1/5
خودہی ترجمہ لکھا۔اس مرثیےکوآپ نے"Tears of Blood"کاعنوان دیا۔اس کےچنداشعارملاحظہ فرمائیں

آئی ادھرنشاط ادھرغم بھی آگیا
کل عیدتھی توآج محرم بھی آگیا

صورت وہی ہےنام میں رکھاہواہے کیا
دیتےہیں نام ماہِ محرم کاہم تجھے

کہتےہیں آج عیدہوئی ہے،ہواکرے
اس عید سے توموت ہی آئےخدا کرے
..+2/5
توجس کی تخت گاہ تھی اے تخت گاہ دل
رخصت ہوئی جہاں سےوہ تاجدار آج

اےہندتیرے سرسےاُٹھا سایہ خدا
اک غمگسارتیرےمکینوں کی تھی گئی

ہلتا تھاجس سےعرش یہ رونا اسی کاہے
زینت تھی جس سےتجھ کو جنازہ اسی کا ہے

22 جون 1911کو شہنشاہ جارج پنجم کاجشنِ تاج پوشی منایاگیا اوراس تاجپوشی۔۔۔۔+3/5
Read 5 tweets
6 Mar
یہاں احمدیوں کا دفاع نہیں کر رہی اورمجھےویسےبھی میری فیملی کی طرف سےاس موضوع پر بات کرنےسے منع کیا گیاہے۔مگر اتنا ضرور کہوں گی کہ یک طرفہ موقف سن کر آپ کسی درست نتیجے پر نہیں پہنچ سکتے تصویر کے دونوں رُخ دیکھنے چاہئیں۔۔قومی اسمبلی میں بھی مرزا صاحب کے اسی بیان پر بحث ہوئی+1/7
اس پر مرزا ناصر احمد صاحب نے جو جوابی موقف دیا وہ بھی آپ کو دیکھنا چاہئے۔(آپ یہ اس لنک پر دیکھ سکتے ہیں۔
(۷) اٹارنی جنرل کی مشکل ’’ کفر کم تر از کفر‘‘۔ احمدیہ مسئلہ قومی اسمبلی میں (مجیب الرحمن، ایڈوکیٹ)+2/7 alisl.am/u5400)
باقی رہی مرزا صاحب کی گالیوں کی بات تو اس وقت کے تاریخی حالات دیکھیں تو انھیں مسلمانوں کی تمام جماعتوں بلخصوص جماعت احرار کی طرف سے شدید تنقید کے ساتھ بدزبانی۔اور گالم گلوچ کاسامناتھاجس کاردعمل انھوں نے بھی دیا۔ساتھ ہی اگر ھم آج تک کےحالات کاجائزہ لیں تو جس قدرگالم گلوچ۔۔+3/7
Read 7 tweets
26 Feb
برٹرینڈ رسل نے کہا۔۔۔۔
"رائے کو طاقت سے نہ دبائیے ورنہ آپ کی رائے اور اظہار کو دبا دیا جائے گا۔اگر آپ اپنے اظہار کی عزت چاہتے ہیں تو دوسروں کی آرا کو عزت و احترام دیں، تبھی آپ کی بات سنی جائے گی۔"

"کسی بھی چیز کے بارے میں مکمل طور پر یقینی رویہ مت اپنائیے۔"+1/5 Image
"کسی سے بھی اختلاف ہو تو اسےزور زبردستی کرنے کے بجائےدلیل سے ختم کیجیے، کیونکہ زور زبردستی سے حاصل کی گئی فتح غیر حقیقی اورفریبی ہوتی ہے۔"

"دوسروں کی بالادستی قبول نہ کیجیے کیونکہ اس دنیا میں ان سے مساوی اور لوگ بھی بالادست ہوتے ہیں۔+2/5 Image
"لطف کو حاصل کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اچھی کتابیں پڑھیں، فلسفہ پڑھیں، شاعری پڑھیں اور موسیقی سنیں."
"اگر تعلیم ہمیں سیکھنے کی آزادی مہیا نہیں کرتی کہ کیا سیکھنا ہے اور کیا نہیں، ساتھ ہی ہمارے اظہار رائے پر قدغن لگاتی ہے تو ایسی تعلیم ہمارے کسی کام کی نہیں۔ "+3/5 Image
Read 5 tweets
29 Jan
قرب قیامت کہ خانصاب کےچاہنےوالےعاصمہ جہانگیرکی انسانی حقوق کےلئیےجدوجہد
پرسوالات اٹھارہےہیں۔ میری تو
خیراتنی حثیت اورقابلیت نہیں کہ عاصمہ جہانگیرکی عمر بھرکی جدوجہدپرکچھ بات کرسکوں۔البتہ استادِمحترم وجاہت مسعود صاحب کےایک کالم سے کچھ اقتباسات شئیرکرنےکی جسارت کرناچاہوں گی۔+1/12
"عمران خان کی جوالامکھی جوانی اس ملک میں نہیں گزری۔ انہیں کیامعلوم کہ عاصمہ جہانگیر کون ہیں؟عاصمہ جہانگیر 1952ءمیں پیداہوئیں۔اسی برس عمران خان پیداہوئےتھے۔او بصحرا رفت و ما در کوچہ ہا رسوا شدیم۔ جون 1971ءمیں عمران خان نے پہلاٹیسٹ کھیلا۔اسی برس اٹھارہ برس کی عاصمہ جہانگیر۔+2/12
سپریم کورٹ جاپہنچی تھیں۔ ’عاصمہ جیلانی بنام وفاق پاکستان‘کےفیصلےمیں عدالت عظمیٰ نےیحییٰ خان کوغاصب قراردیاتھااوربھٹوحکومت کو مارشل لااٹھانےکاحکم دیاتھا۔
عمران خان فرماتےہیں ’میں کرکٹر تھا،کسی عوامی عہدے پہ نہیں تھا‘۔عاصمہ جہانگیر بھی کبھی عوامی عہدے پر نہیں رہیں۔+3/12
Read 12 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!