#تھریڈاسلامی
زنا کی اتنی سخت سزا کیوں؟
کئی بار ذہنوں میں سوال اٹھتا ہے کہ شریعت میں صرف زنا کی سزا ہی اتنی سخت کیوں رکھی گئی.
یہاں جب قرآن کی طرف رجوع کیا تو معلوم ہوا کہ جہاں صرف اللہ کے حق کا معاملہ ہوتا ہے تو اللہ نرمی کا رویہ اپناتے ہیں اور جہاں بندے کا حق اللہ کے حق سے مل
جائے تو اللہ پاک سختی اختیار کرتے ہیں.
دو افراد کے زنا کے متاثرین دو فرد ، دو خاندان، دو قومیں، دو گروہ یا دو قبیلے نہیں بلکہ پوری امت ہے
زنا کی سزا یوں بھی اپنی شدت میں بڑھ کر ہے کہ یہ چھپ کر نہیں بلکہ سرِعام مجمع میں دینی ہے.
اور ہر پتھر جسم پر ایک زخم بنائے گا جب تک جان نہ
نکل جائے اس میں حکمت یہ ہے کہ جیسے اس گناہ کے عمل میں اس کے جسم کے ہر ٹشو tissue نے لطف اٹھایا تو اب موت بھی لمحہ لمحہ اور پل پل کی اذیت کے بعد آئے یعنی زانی جب تک اپنے خون میں غسل نہ کرے، اس کی توبہ قبول نہ ہوگی
مگر کیا اللہ پاک اتنے بے انصاف ہیں کہ ایک گناہ کی اتنی بڑی سزا رکھ
دی مگر اس سے بچنے کی کوئی ترکیب یا طریقہ نہ سکھایا؟ ایسا نہیں ہے
اللہ تعالٰی نے اس امت کو اپنے نبی علیہ الصلوۃ والسلام کے واسطے سے قرآن و حدیث کے ذریعے اس گناہ سے بچنے کے لیے پورا پلان پیش کیا ہے. احکامات کی پوری لسٹ ہے. Do’s اور Dont’s کی مکمل فہرست ہے
آئیں ان سب کا جائزہ لیں
پہلا حکم:
استیذان یعنی اجازت طلب کرنا
کسی کے گھر یا کمرے میں بلا اجازت مت جاؤ.
بھائی بہن کے ، باپ بیٹی کے ، ماں بیٹے کے کمرے میں جانے سے پہلے اجازت طلب کریں.
شریعت اس طرح ہمیں سکھا رہی ہے.
اور آج اس حکم پر عمل نہ کرنے سے محرم رشتوں میں بھی خرابی آ رہی ہے
گھر میں دو حصے رکھیں
1 پرائیویٹ رومز یعنی ذاتی
2 کامن رومز یعنی عام
پرائیویٹ کمروں میں محرم اجازت لیکر جائیں اور اجنبی بالکل مت جائیں
تاکہ ایک دوسرے کو نامناسب حالت میں نہ دیکھ لیں. Segregated Rooms یعنی ڈرائنگ روم وغیرہ میں مرد ہی مردوں کو Attend کریں.
عورتیں بالکل مت سرو کریں چاہےکزنز ہوں یا
سسرالی رشتہ دار.
مگر المیہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں کزنز کھلم کھلا فی میل کزنز کے کمروں میں جاتے ہیں ، چھیڑ خانی ہو رہی ہوتی ہے ، ہنسی مذاق اور آؤٹنگ چل رہی ہوتی ہے
اور اسی دوران شیطان اپنا وار کر دیتا ہے
عورتیں یاد رکھیں مرد زبردست اور عورت زیردست ہوتی ہے کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی عورت
پاک رہنا چاہے اور مرد اس کو پاک نہ رہنے دے؟
دوسرا حکم
نظر کی حفاظت نظروں کو نیچا رکھیں اور اپنی حیا کی حفاظت کریں.
یہ حکم مرد عورت دونوں کے لئے ہے.
عورتوں کی شادی بیاہ اور مردوں کی بازاروں میں اکثر نظر بہکتی ہے. کوئی مہمان آئے تو عورتیں جھانکتی تاکتی ہیں. باپ، بھائیوں کے دوستوں
سے ہنس ہنس کر ملنا اور Serving ہو رہی ہوتی ہے.
جبکہ شریعت تو دیکھنے سے بھی منع کر رہی ہے.
مردوں، عورتوں کی یہ عادت شادی بیاہ میں کھل کر سامنے آتی ہے جب بے حیائی اپنے عروج پر ہوتی ہے
دو اندھے اگر آمنے سامنے بیٹھے ہیں تو انکو نہیں معلوم کہ سامنے والا کیسا ہےکتنی عمر کا ہے.؟
مگر
شریعت ایک بینا اور اندھے کو بھی آمنے سامنے بیٹھنےسے منع کرتی ہے جیسا کہ عبداللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ والی حدیث سے ثابت ہے.
عورتوں اور مردوں کو کئی بار مجبوری میں بات بھی کرنی پڑتی ہے جیسے بازار وغیرہ میں
تب شریعت چہرے پر نظر ڈالنے سے منع کرتی ہے. صرف پردہ کرنا مسئلے کا حل
نہیں بلکہ نظر بھی جھکانی ہے.
امام غزالی فرماتے ہیں،
“نظر سوچ کے اندر تصویر لے جاتی ہے، یہ تصویر خواہش میں بدل جاتی ہے اور پھر یہی خواہش بے حیائی کا راستہ دکھاتی ہے. “
اگلا حکم: زینت کو چھپانا
پردہ اور چیز ہے اور زینت اور چیز.
عورت کے اعضائے زینت نماز میں چھپانے والے اعضاء ہیں
کوشش کریں کہ اس فتنہ کے دور میں محرم مردوں سے بھی زینت والے اعضاء چھپائے جائیں.
اپنے سینے اور گریبان کو خصوصاً ڈھانپیے.
مرنے کے بعد اللہ تعالٰی چار کپڑوں میں عورت کو ڈھانک کر قبر میں بھیجنے کا کہتا ہے
ہم عورتوں نے زندگی میں دو کپڑوں کا لباس معمول بنا لیا ہے کہ اب تو بوتیکس بھی
دوپٹے آرڈر پہ تیار کرتی ہیں.
کیونکہ آج عورتیں تین کپڑے بھی پہننے پر راضی نہیں.
مسلمان عورت کا غیر محرم عورت اور غیر مسلم عورت سے بھی نماز والا پردہ ہے
یعنی سوائے چہرے، دونوں ہاتھ اور پاؤں کے باقی جسم چھپانا ہے.
مگر یہاں تو ویکس بھی کروائی جاتی ہے اور فیشلز بھی
مرد حضرات پبلک
یا گھر میں شارٹس نہیں پہن سکتے.

گھر کے مرد حیا دار ہوں گے تو گھر کی عورتیں بھی اپنی حیا کو مقدم رکھیں گی.
ورنہ سب سے پہلے بگاڑ گھروں کے ماحول سے شروع ہوتا ہے.
ماؤں اور بہنوں کے نامناسب لباس گھر کے مردوں میں حیا کی کمی کی وجہ بنتے ہیں.
یاد رکھیں
“جب عورت نے اپنے ستر کا خیال
نہ رکھا تو محرم محرم کا دشمن بن گیا.
جب اللہ کی مقرر کردہ حدود و قیود کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو باپ بیٹیوں کو خود پہ حلال کر لیں گے اور بھائی بہنوں کو خود پر حلال کر لیں گے اور بہنوئی سالیوں کو اور سالیاں بہنویوں کو حلال کر لیں گے
” خدارا اپنے گھروں سے فسق کا ماحول ختم کریں.
اگلا حکم:
بیوہ اور مطلقہ کا نکاح

ان کے نکاح کا مقصد معاشرے کو پاک رکھنا ہے.
کیونکہ بیوہ یا مطلقہ ازدواجی زندگی کے دور سے گزر چکی ہوتی ہے اور ان کے نکاح میں تاخیر یا انکار معاشرے کے بگاڑ کا سبب بن سکتا ہے
یہ حکم اس مرد کے لیے بھی ہے جس کی بیوی مر جائےیا وہ طلاق دے دے
یاد رکھیں
شادی پر اصرار وہی مرد کرتا ہے جو پاک رہ کر صرف بیوی سے سکون حاصل کرنا چاہے
ورنہ معاشرہ بھرا ہوا ہے ایسے غلیظ لوگوں سے جو شادی کو بوجھ سمجھتے ہیں کیونکہ انہیں اس بوجھ کو گلے میں ڈالے بنا بھی سب کچھ مل رہا ہوتا ہے
اللہ تعالٰی نے اجازت دی ہے کہ ایک سے خواہش پوری نہیں ہوتی تو دو
شادیاں کرلو. تین کرلو ، چار کرلو

اور اس میں بیوی کی اجازت بھی شرط نہیں ہاں بیوی کے حقوق پورے کرنا فرض ہے مگر کیا کریں آج کے اخلاقی طور پر دیوالیہ معاشرے کا
کہ جو گرل فرینڈز تو دس دس برداشت کر لیتا ہے مگر بیوی ایک سے دو نہیں
اسی طرح بیوہ یا مطلقہ کی شادی پہ ایسے ایسے بےشرم تبصرے
اور اعتراضات کیے جاتے ہیں کہ خدا کی پناہ.
نکاح میں تاخیر نہ کی جائے
ہم گھروں میں کیبل لگوا کر ، کھلی آزادی دے کر ،
کو ایجوکیشن میں پڑھا کر پھر اپنے بچوں سے رابعہ بصری اور جنید بغدادی بننے کی توقع کریں تو ہم احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں
دو جوان لڑکا لڑکی جب سکول کالج یونیورسٹی کے
آزاد اور “روشن خیال” ماحول میں پڑھیں گے تو انکو تعلق بنانے سے کون روکے گا؟
جب گھروں میں دینی تربیت نہ ہو ، مائیں سٹار پلس کے ڈراموں اور واٹس ایپ اور فیس بک اور کپڑوں کی ڈیزائننگ فیشن میں مگن رہتی ہوں
اولاد کی سرگرمیوں اور ان کی صحبت سے ناواقف ہوں تو جیسی خبریں آئے دن اخبارات کی
زینت بنتی ہیں وہ بعید نہیں.

مگر ہمیں تو یہ سکھایا جاتا ہے کہ جب نظروں میں حیا ہو تو پردے کی ضرورت نہیں.
اس کا تو یہ مطلب بھی بنتا ہے کہ جب نظروں میں حیا ہو تو پھر کپڑوں کی بھی ضرورت نہیں.
یہ اللہ کا اپنے محبوب کی امت پہ خاص احسان ہے کہ اس نے ہم میں پچھلی قوموں کے تمام گناہ
دیکھ کر بھی ہمیں غرق نہیں کیا.
ورنہ بنی اسرائیل کے لوگ تو بندر بھی بنائے گئے اور خنزیر بھی.
توبہ کے دروازے بند نہیں اور نہ ہی رب کی رحمت مدھم ہو گئی ہے.
جب اللہ کی محبت اور ایمان کی روشنی دل میں آجاتی ہے تو یہ “ نورٌ نورٌ ” ہے
اب ایسے دل میں بےحیائی داخل نہیں ہو سکتی.
ایمان کا نور لینا ہے؟
تو سٹڈی کریں کہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی اجمعین کو ایمان کیسے ملا
قرآن مجید اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سیرت صحابہ کو پڑھیں سمجھیں اور اس پر عمل کریں
اور دین دار نیک صالح لوگوں کی صحبت اختیار کریں
سچی توبہ کریں اور اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری
اختیار کریں تو ان شاء اللہ تعالیٰ دلوں کی بے چینی سجدوں کے سرور میں بدل جائے گی .
اور آج میڈیا اور معاشرہ ہمارے ایمان دین اور آخرت کی کامیابی کو بڑی تیزی سے نگلتا جا رہا ہے
آج ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم اس رب العزت کے غلام ہیں یا اپنے نفس کے۔
اگر آخرت کی فلاح چاہیے تو اللہ
تعالیٰ کی غلامی میں پناہ لے لیں
اللہ تعالیٰ
ہم سب کو دین کو سمجھنے کی اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین
ذیادہ سے ذیادہ شئیر کرین تا کہ کوئی نا کوئی تو ہدایت لےگا انشااللہ
والسلام
#منقول

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ‏حبیــــــبه

‏حبیــــــبه Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @U_HRao1

27 Mar
😎😎😎. ایک دفعہ ایک مولوی صاحب 👲ٹرین میں سفر کررہے تھے بازو میں ایک پروفیسر 👨آکر بیٹھ گیا
اسنے مولانا کو چھیڑنے کے انداز میں کہا مولانا میری عادت ہے میں سفر ہنستے کھلتے طۓ کرتا ہوں
ایک کام کریے آٸیے ہم ایک گیم کھیلتے ہیں
مولانا نے پوچھا کیاگیم ہے؟ اسنے کہا میں آپ سے سوال
کرونگا آپ جواب دینا اور اگر جواب نہیں دینے پاۓ تو آپ مجھے دوسو روپۓ دیں گے اورآپ مجھ سے سوال کرنا میں جواب نہ دے پایا تو میں آپ کو دوسو روپۓ دونگا
مولانا نے کہا میرے پاس تو صرف دوسو ہی روپے ہیں جو ایک ہی بار ہارنے میں ختم ہوجاٸیں گے اور تمکو پورا راستہ اسی گیم میں طۓ کرنا ہے ایک
کام کرو تم ہارنے پر مجھے دوسو روپے دینا اور اگر میں ہار گیا تو میں تم کو پچاس ہی روپے دونگا
پروفیسر مولویوں سے ناآشنا تھا مولوی صاحب کے جھانسے میں آکر حامی بھر لی
مولانا نے کہا پہلے میں سوال کرونگااسنے کہا پوچھۓ مولانا نے سوال پوچھا”اچھا بتاٶ وہ کونسا پرندو ہے جو زمین پر چلتا ہے
Read 5 tweets
25 Mar
💕بھیڑیا واحد جانور ھے جو اپنے والدین کا انتہائی وفادار ھے یہ بڑھاپے میں اپنے والدین کی خدمت کرتا ھے۔ یہ ایک غیرت مند جانور ھے اسلئے ترک اپنی اولاد کو شیر کی بجائے بھیڑیے سے تشبیہ دیتے ھیں
بھیڑیا” واحد ایسا جانور ھے جو اپنی آزادی پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کرتا اور کسی کا
کا غلام نہیں بنتا جبکہ شیر سمیت ہر جانور کو غلام بنایا جا سکتا ھے۔۔۔
بھیڑیا کبھی مُردار نہیں کھاتا اور یہی جنگل کے بادشاہ کا طریقہ ھے اور نہ ہی بھیڑیا محرم مؤنث( والدہ، بہن) پر جھانکتا ھے یعنی باقی جانوروں سے بالکل مختلف بھیڑیا اپنی ماں اور بہن کو شہوت کی نگاہ سے
دیکھتا تک نہیں۔۔۔
بھیڑیا اپنی شریک حیات کا اتنا وفادار ہوتا ھے کہ اس کے علاؤہ کسی اور مؤنث سے تعلق قائم نہیں کرتا۔ اسی طرح مؤنث( یعنی اس کی شریک حیات) بھیڑیا کے ساتھ اسی طرح وفاداری نبھاتی ھے۔۔۔
بھیڑیا اپنی اولاد کو پہنچانتا ھے کیونکہ ان کے ماں و باپ ایک ہی ہوتے ہیں۔۔۔
جوڑے
Read 5 tweets
17 Jan
#پرائیویسی_تھریڈ
ٹیکنالوجی😁

2022 میں پیزا آرڈر کرنا

کالر: کیا یہ پیزا ہٹ ہے؟

گوگل: نہیں جناب ، یہ گوگل پزا ہے۔
کالر: معذرت ، میں نے غلط نمبر ڈائل کیا ہوگا۔
گوگل: نہیں جناب ، گوگل نے پیزا ہٹ کو پچھلے مہینے خریدا تھا۔
کالر: ٹھیک ہے. میں ایک پیزا آرڈر کرنا چاہتا ہوں
گوگل: کیا آپ اپنا وہی پسندیدہ پیزا آرڈر کرنا چاہتے ہو ، جناب؟

کالر: میرا پسندیدہ پیزا تم کیسے جانتے ہو؟

گوگل: ہماری کالر آئی ڈی ڈیٹا شیٹ کے مطابق ، آپ نے پچھلی 12 مرتبہ ایک موٹی پرت پر تین چیزوں ، ساسیج ، پیپیرونی ، مشروم اور میٹ بالز کے ساتھ ایک پیزا منگوایا۔
کالر: بہت خوب! میں یہی آرڈر کرنا چاہتا ہوں۔

گوگل: کیا میں تجویز کرسکتا ہوں کہ اس بار ویجیٹیبل پیزا منگوائیں؟

کالر: کیا؟ میں سبزی والا پیزا نہیں کھانا چاہتا!

گوگل: جناب آپ کا کولیسٹرول اچھا نہیں ہے۔

کالر: تم کس طرح جانتے ہو؟

گوگل: آپ کے میڈیکل ریکارڈ سے ہمارے پاس
Read 8 tweets
5 Jan
#آجکاتھریڈ
فائٹ ٹوگیدر پاکستان
چین کا نیا بیانیہ
پاکستانی بحریہ
ایئر فورس کا دشمن کو پیغام
ایم ایل ون پراجیکٹ
چین ، پاکستان نے بیانیہ ترتیب دیا ہے
جنگی مشقوں کے دوران ( Fight together ) کا بینر استعمال کیا جا رہا ہے
چین ، بہترین ہتھیار رکھتا ہے
پاکستان الحمدللہ بہترین فوج
اس سے
ٹرائیکا کو بہت تکلیف ہے ۔ تکلیف بڑھانے کیلئے ، تین ممالک ایک فوجی یونٹ ٹائپ چیز ڈیزائن کرنے جا رہے ہیں، (روس ، پاکستان ، چین ) ، اس پر کام جاری ہے ، روس پر حملہ پاکستان ، چین پر حملہ تصور کیا جائے گا ، پاکستان پر حملہ روس ، چین پر حملہ تصور کیا جائے گا ، چین پر حملہ روس ، پاکستان
پر تصور کیا جائے گا ۔ ۔ ۔ یہ بات کب منظر عام پر آتی ہے ، یا اسکو پریکٹیکلی کرکے دکھانا ہے میں نہیں جانتا ، مگر میں نے بتا دیا ، ایسا ہو چکا ہے
30 دسمبر کو پاکستان نیوی ، ایئر فورس نے دو پیغامات دشمن کو دئیے ہیں ، پہلا ، پاک بحریہ نے لائیو ایکسرسائزز کیں ، زمیں سے فضا ، زمیں سے
Read 8 tweets
4 Jan
#آجکاتھریڈ
جنرل پرویز مشرف غالباً پاکستان کی تاریخ کا واحد فورسٹار جرنیل ہے جس نے اب تک لڑی جانیوالی تمام جنگوں میں شمولیت اختیار کی
بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ 65 کی جنگ میں مشرف سیالکوٹ اور لاہور کے محاذوں پر اگلے مورچے پر لڑا
اور 1وقت ایسا بھی آیا جب وہ اپنے کیمپ میں اکیلا رہ
گیا تھا، دشمن کی توپوں کے گولے اور فائرنگ مسلسل ہورہی تھی لیکن مشرف نے اپنا کیمپ نہ چھوڑا اور مقابلہ کرتا رہا تاکہ بھارتی فوجوں کو یہ نہ لگے کہ اس محاذ پر پاکستانی فوج نہیں رہی ورنہ شاید 65 کی جنگ کا نتیجہ ہمارے لئے کافی پریشان کن ہوتا
اس وقت مشرف کو گولیاں بھی لگیں اور توپ کے
گولوں سے ہونے والی تباہی کی وجہ سے ذخمی بھی ہوا۔
مشرف کو اس کی اس بہادری پر امتیازی تمغہ بھی ملا اور اس کے کمانڈنگ آفیسر کی سفارش پر اسے سپیشل فورس سکول میں بھیجا گیا جہاں سے وہ سپیشل سروسز گروپ میں کمانڈو ٹریننگ حاصل کرکے نکلا
مشرف نے 71 کی جنگ میں بھی پلاننگ کی حد تک حصہ لیا
Read 17 tweets
24 Nov 20
اسرائیل غیر اعلانیہ نیو کلیئر پاور ہے، اس کی عرب ممالک سے دشمنی رہی جو بتدریج کم ہوتے ہوتے دوستی میں بدل گئی۔ اسے عملی مزاحمت کا سامنا فلسطینیوں اور لبنانی حزب اللہ سے ہے۔ دنیا میں اسے پاکستان سے خطرہ ہے۔ ایران حزب اللہ کا حامی اور ایٹمی طاقت کی منزل کی طرف گامزن پاکستان ایٹمی
قوت بن چکا، پاکستان کے ایٹم بم کو اسلامی بم قرار دیا جاتا ہے اور حقیقت بھی یہی ہے۔ اسرائیل کو یہی خوف لاحق ہے کہ یہ بم اگر بھارت کے علاوہ کہیں استعمال ہوا تو وہ اسرائیل ہی ہو سکتا ہے۔ پاکستان کی صورت میں سر پر لٹکتی تلوار سے اسرائیل چھٹکارا پانے کے لیے ہمہ وقت سرگرم رہتا ہے کئی
بار عراقی تنصیبات پر حملے کی طرز پر ایران اور پاکستان کے خلاف کاروائیوں کے منصوبے بنا چکا ہے
ہندو بنئیے نے تقسیم ہند کو کبھی خوش دلی سے قبول نہیں کیا، وہ پاکستان کا وجود برداشت کرنے پر تیار نہیں اور ایٹمی پاکستان تو خصوصی طور پر اسے کھٹکتا ہے۔ اس لیے پاکستان کی تباہی اور بربادی
Read 15 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!