الیکشن 1993
چارسدہ کی اکلوتی نشست این۔اے 5 پر پیپلزپارٹی کے مرحوم میجر مختیار اور اے این پی کے اسفندیار خان کے مابین مقابلہ تھا۔ عام تاثر یہی تھا کہ پیپلزپارٹی جیت رہی ہے۔
ان دنوں مسلم لیگ کا مرکزی سیکرٹریٹ مارگلہ روڈ اسلام اباد میں تھا۔
1✍️
مرکزی سکریٹری جنرل سرتاج عزیز ، گوہر ایوب، شیخ رشید اعجازالحق وغیرہ بھی موجود تھے۔ انتخابات کی تیاریاں عروج پر تھی۔ میاں نوازشریف پورے ملک ملک میں طوفانی جلسوں سے خطاب کرتے تھے۔ روزانہ 3 جلسے منعقد ہوتے تھے۔ اے این پی اور مسلم لیگ میں قربتیں بڑھ گئے تھے۔
2✍️
قائدین اپس میں منصوبے بنارہے تھے کہ اچانک اے این پی کا ایک وفد دفتر کے صدر دروازے سے داخل ہوکر آگئے۔ وفد کی قیادت بیگم نسیم ولی خان کررہی تھی۔۔وفد میں مرحوم اجمل خٹک، مرحوم عبدالخالق خان، بشیر مٹہ، اعظم ہوتی، غلام بلور، وغیرہ شامل تھے۔
3✍️
سرتاج عزیز اور دوسروں نے انکا استقبال کیا اور زحمت کی وجہ پوچھی۔
اعظم ہوتی نے کہا ہم میاں صاحب سے چارسدہ میں جلسہ کے لیے وقت مانگنے آئے ہیں۔ سرتاج عزیز نے پوزیشن کے بارے میں پوچھا تو ایک نے کہا کہ ہمیں پیپلزپارٹی سے شکست کا امکان ہے کہا کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار پوٹینشل ہے۔
4✍️
اگر میاں صاحب کی ایک تقریر سے پانسہ پلٹ سکتا ہے۔
اعجازالحق نے کہا کہ ہم احسان اللہ خان کے لیے ایک صوبائی نشست مانگ رہے تھے تو آپ کہتے تھے کہ چارسدہ اے این پی کا گڑھ ہے اور کہتے ہیں کہ ہم مسلم لیگ کے حمایت کے بغیر نہیں جیت سکتے۔
5✍️
بہرحال اسی اثناء میں میاں صاحب تشریف لے آئے۔ چارسدہ جلسہ کے لیے وقت طے کرلیا گیا۔اور چارسدہ میں میاں صاحب نے تاریخی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
مجھے پتہ ہے اپ لوگ اے این پی سے ناراض ہیں لیکن میں ووٹ مانگنے آیا ہوں آپ کی خدمت میں کرونگا۔
6✍️
آپ نے اسفندیار خان کو ووٹ نہیں دینا ہے۔ بلکہ نوازشریف کو ووٹ دینا ہے۔ پھر میاں صاحب نے عوام سے پوچھا کہ کیا آپ نوازشریف کو ووٹ دینگے۔؟
لوگوں نے چادریں اور ٹوپیاں ہوا میں اڑادیئے اور یک زبان ہوکر جواب دیا ،، ہاں ہم نوازشریف کو ووٹ دینگے۔
7✍️
الیکشن میں اسفندیار خان جیت گئے۔ اور اسی وقت میں نوازشریف کو کال کرکے شکریہ ادا کیا۔ اور کہا کہ ہم یہ احسان کھبی نہیں بھولیں گے۔
اور اب۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟
سفایت اللہ خان
پتلی گر
8✍️🔒

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ShafiqUrRehman

ShafiqUrRehman Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @u39399460

8 Apr
صرف ان کیلیے جو لاہور سے دلچسپی رکھتے ہیں

اکبر اور شاہجہاں کے دور میں لاہور نیل کی دنیا کی سب سے بڑی منڈی ہوتا تھا
شہنشاہ اکبر نے لاہور کے قلعے سے ذرا فاصلے پر ہندوستان میں نیل کی پہلی باقاعدہ منڈی قائم کی یہ منڈی اکبر کے نام پر اکبری منڈی کہلائی اور اس سے ملحق علاقہ رنگ محل
1✍️
لاہور کے مضافاتی علاقے موجودہ ساہیوال میں میلوں تک نیل کے پودے تھے اسی نسبت سے اسے آج بھی نیلی بار کہتے ہیں، لوگ ان پودوں کا ست نکالتے تھے، ست کو بڑی بڑی کڑاہیوں میں ڈال کر پکایا جاتا تھا، اس کا پاؤڈر اور ڈلیاں بنائی جاتی تھیں،
2✍️
یہ ڈلیاں ٹوکریوں اور بوریوں میں بند ہو کر اکبری منڈی پہنچتی تھیں، تاجروں کے ہاتھوں بکتی تھیں، گڈوں کے ذریعے ممبئی (پرانا نام بمبئی) اور کولکتہ (پرانا نام کلکتہ) پہنچتی تھیں، وہاں سے انھیں فرانسیسی اور اطالوی تاجر خریدتے تھے، جہازوں میں بھرتے تھے،
3✍️
Read 13 tweets
3 Apr
فرعون کی ممی کا باریک بینی سے معائنہ کرنے والا انگریز سائنسدان پکار اٹھا ۔

اللہ سچا ہے قرآن سچا ہے اور اللہ کا نبی حضرت محمدؐ سچا ہے.

1✍️
1891ء سے پہلے اس دنیا کا کوئی انسان نہیں جانتا تھا کہ خدائی کا دعویٰ کرنے والے فرعونوں کی لاشوں کا کیا ہوا تھا یا ان کی باقیات کہاں ہیں یا کہیں ہیں بھی یا نہیں۔ الہامی کتابوں تورات، بائبل اور قرآن پاک میں اس واقعہ کا ذکر تفصیل سے ملتا تھا کہ
2✍️
حضرت موسیٰؑ اور بنی اسرائیل قوم کا پیچھا کرتا ہوا فرعون پانی میں غرق ہو کر اپنی فوج سمیت مر گیا تھا جبکہ حضرت موسیٰؑ اور ان کی قوم کو پانی نے اللہ کے حکم سے گزرنے کا راستہ دے دیا تھا۔
اس کے بعد اس کا کیا ہوا تھا اس بارے میں بائبل اور تورات خاموش ہیں
3✍️
Read 27 tweets
3 Apr
اسٹیبلشمنٹ اپنے ھی بچھائے ھوئی جال میں پھنس چکی ھے، تاریخ کے نکمے اور نااھل ترین سیٹ اپ کو قائم کر کے اور باقی تمام سیاسی قوتوں کو دیوار کے ساتھ لگا کے وہ اپنے ھاتھ کاٹ چکے ھیں، ن لیگ نے اس صورتحال کا کافی پہلے سے ادراک کر لیا تھا
1
اسی لئیے وہ خود اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے کوئی تبدیلی لانے میں معاون نہیں بننا چاھتے، جب نواز شریف نے یہ کہا تھا کہ کسی بھی قسم کی تبدیلی سے پہلے سلیکٹرز کو اپنی غلطیوں کا سرعام اقرار کرنا ھو گا تو لوگوں نے اسے دیوانے کا خواب قرار دیا تھا مگر آج یہ ممکن نظر آتا ھے
2
بظاہر اس وقت پی پی اسٹیبلشمنٹ کو ریسکیو کرنے کے لئیے تیار نظر آتی ھے مگر یہ بھی کسی مسئلے کا حل نہیں ہو گا کیونکہ گورنس کے لحاظ سے پی پی بھی ایک مسلمہ اور مصدقہ نااھلی کا مجسمہ ھے انکے اسٹیبلشمنٹ کو کندھا پیش کرنے سے اصل تبدیلی کچھ دور جا سکتی ھے مگر اسے کوئی روک نہیں سکتا،
3
Read 5 tweets
3 Apr
' جو بولتا ہے اسے اٹھا لو'

ٹویٹر پر تاریخی حقائق لکھنے والے سرمد سلطان جمعرات کے روز سے غائب ہیں، پہلے گھریلو ذرائع سے مشکوک خبریں آئیں کہ وہ کسی فوتگی پر گئے ہوئے ہیں لیکن اکاؤنٹ اور موبائل نمبر کے بندش کے بعد یہ حقیقت کھل گئی کہ اسے اٹھا لیا گیا ہے،
1🔗
سرمد کا گناہ صرف یہ تھا کہ وہ گمشدہ تاریخ لکھ رہا تھا،
کیا تاریخی حقائق لکھنے والوں کو اٹھانے سے وہ تاریخ درست ہو جائے گی، ہر گز نہیں،
تاریخ ایک گزرا ہوا کل ہے ، جو کچھ ہم آج کررہے ہیں وہ آنے والے نسلوں کے لیے تاریخ ہے،
2
آج اپنے کرتوت ٹھیک کرنے سے آنے والی تاریخ درست ہو سکتی ہے، پر وہ کام تو آپ نے کرنا نہیں،
جس تاریخ کو آپ آج بزور قوت دبا رہے ہیں یہی تاریخ آپ کے آباؤ اجداد نے بزور شمشیر رقم کی تھی۔
اس وقت بھی ساری ریاستی مشینری استعمال کرکے نظام کو مفلوج کردیا گیا تھآ۔
3
Read 6 tweets
3 Apr
کچھ دن پہلے سلیکٹڈ وزیراعظم فرما رہے تھے کہ یہ ملک اس لئے نہیں بنایا کہ یہاں ٹاٹا اور برلا کی طرح لوگ امیر ہو جائیں۔
ٹا ٹا برلا گروپ کیا ہیں ہندوستان کے دو بڑے تجارتی گروپ
1🔗
ٹاٹا گروپ نے تقریبا ساڑھے سات لاکھ ہندوستانیوں کو روزگار دے رکھا ہےاور برلا گروپ نے ایک لاکھ بیس ہزار کو
ٹاٹا گروپ ایک سو چھ ارب ڈالر کا بزنس کرتا ہے جو پاکستان کے بیرونی قرضوں سے بھی زیادہ ہے
برلا گروپ تقریبا 48ارب ڈالر کا سالانہ بزنس کرتا ہے

2🔗
پاکستان میں 70 کی دہائی میں اگر 22 خاندانوں کو نیچا دکھانے کے لئے ان کے کاروبار کو قومیایا نہ گیا ہوتا تو یہ خاندان بھی آج 22 ملٹی نیشنل کمپنیز بن چکے ہوتے۔۔۔
جو لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرتیں اور کئی سو ارب ڈالر کا ریونیو کما کر اس پر ٹیکس ادا کرتیں۔۔۔
3🔗
Read 4 tweets
1 Apr
آئی ایم ایف نے آپکو شروع میں ہی بتا دیا تھا کہ ہمارے پیسوں سے چین کا قرض واپس نہیں کیا جاسکتا۔ آئندہ مالی سال سے سی پیک کے قرضوں کی قسطیں بھی شروع ہو جائیں گی۔ اس وقت وفاقی حکومت اپنے جاری بجٹ اخراجات کا 46 فیصد ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کر رہی ہے۔
1✍️
اگر معیشت اور نئے اور پرانے قرضوں کی صورتحال ایسی ہی رہتی ہے تو یہ تناسب 60 فیصد تک چلا جائے گا۔ 20 فیصد فوج لے جائے گی اور بقیہ صرف 20 فیصد میں وفاقی حکومت چلانا تقریباً ناممکن ہو جائے گا۔
✍️2
ایسی صورتحال میں ہو سکتا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی آپکو آفر کریں کہ اپنے تمام قرضے معاف کروالو اور ایٹمی پروگرام سرینڈر کردو، ویسے بھی آپکی انڈیا سے پہلے ہی صلح کروائی جا چکی ہے، ورنہ یوگوسلاویہ کی طرح تحلیل ہونے کیلئے تیار ہوجاو۔
3✍️
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!