سلطان رکن الدین بیبرس

عالم اسلام کا ایک نایاب اور نامور سلطان جو ان گنت زبانوں پر عبور رکھتا تھا عربوں سے عربی میں منگولوں اور تاتاریوں سے تاتاری میں یونانیوں سے یونانی میں حبشیوں سے ان کی زبان میں اور اس طرح دوسری اقوام سے ان کی زبان میں گفتگو کرنے کی مہارت رکھتا تھا سلطان
⬇️
بننےسے پہلے وہ جگہ جگہ ایک غلام کی حیثیت سےدھکے کھاتا پھرتا تھا لہذا اس نے اس دوران میں مختلف زبانیوں میں مہارت حاصل کر لی تھی وقت کی آنکھ نے اسے کبھی ایک گڈریے کی صورت میں "دشت قپچاق" میں بھیڑ بکریاں چراتے ہوئے دیکھا آسمان نے اسے کبھی دمشق شہر میں برده فروشوں کی منڈی میں ایک
⬇️
غلام کی حیثیت سےبکتےدیکھا کبھی اس نےدمشق اور مصر کےامراء کی نوکری و چاکری کرتےہوئےوقت گزارا اورکبھی رزمگاہ میں ایک صف شکن لشکری کےسنگ میں بھی دیکھاگیا اور کبھی وقت کی تیز آنکھ نے اسے اسلامی لشکر کےسالار اعلی کی حیثیت سےبھی دیکھا مشہور امریکی مؤرخ ہئیر لڈیم اس کے متعلق لکھتا ہے
⬇️
اسےاپنے سوا کسی پر اعتبارنہ تھا اس لیےوہ بھیس بدل کرخودگشت لگاتااور اپنے لیےخود ہی دشمنوں کی مخبری کرتاتھا وہ اپنے ہم پیالہ ہم نوالہ ساتھیوں کو چھوڑ کر تنہانکل جاتا کبھی اسےمصر میں دیکھا جاتاتو کبھی وہ فلسطین میں نمودار ہوتاچار دن بعدلوگ اسےعرب کےریگزاروں میں دیکھتےاور اسکےچند
⬇️
دن بعدوہ خانہ بدوشوں کی سی تیز رفتاری سےکسی دوسری جگہ لوگوں کو دکھائی دیتاجن دنوں وہ عالم اسلام کا سلطان بنا ان دنوں منگولوں نے مسلمانوں پر حملہ آور ہو کر ان کے بیشتر علاقوں کو تباہ و برباد کر دیا تھا اور ہلاکو خان مسلمانوں کے علاقوں میں دندناتا پھرتا تھا ایکبار ایک منگول مغنی
⬇️
کے بھیس میں وه اکیلا تنہا ہلاکو کی سلطنت میں داخل ہوا اور قریہ قریہ چل پھر کہ جاسوسی کرتا رہا چونکہ وہ مختلف زبانوں پر عبور رکھتا تھا اور جاسوسی میں بھی مہارت کا حامل تھا اس لیے کسی کو شک نہ ہوا کہ وہ مسلمان ہے یا مسلمانوں کا سلطان! ایک دن اس نے منگولوں کے ایک شہر میں ایک دکان
⬇️
میں کھاناکھایا اور اپنی انگوٹھی جان بوجھ کرایک محفوظ جگہ پررکھ آیا اس کے بعد وہ اپنے علاقے میں آ گیا اور ایک قاصد بھیج کر ہلاکو خان کو کہلایا میں تمہاری مملکت میں حالات کا معائنہ کرنےفلاں فلاں جگہ گیا تھا فلاں شہر میں فلاں دکان پر اپنی شاہی انگوٹھی بھول آیا ہوں مہربانی کرکے وہ
⬇️
انگوٹھی تلاش کرکےمجھے بھجوادو کیونکہ وہ انگوٹھی مجھے بےحد عزیز ہے ہلاکو خان مسلمانوں کےسلطان کی اس جرأت اورجسارت پر ششدر رہ گیااور وه اس کی دلیری سےایسا مرعوب ہوا کہ اسکی انگوٹھی تلاش کرکےاسکی طرف بھیجوا دی منگولوں کوجب خبر ہوئی کہ مسلمانوں کا سلطان خود بھیس بدل کران کے علاقوں
⬇️
میں داخل ہواتھاتو ان پرسلطان کی ہمت و شجاعت کی وجہ سےایک دہشت اورخوف طاری ہوگیاتھا اور وہ سوچنےلگےتھے کہ جس سلطنت کاحکمران اس قدر جری و جراتمند ہو اس کےلشکریوں کا کیا عالم ہوگا اور ہم انکا مقابلہ کیسےکریں گے ان دنوں بحیره روم کےساتھ ساتھ مغرب کے صلیبیوں نے اپنے بڑے بڑے اڈے بنا
⬇️
لیئےتھے جہاں سے نکل کر وہ مسلمانوں کےخلاف صلیبی جنگ کی ابتدا کرتےتھے ان میں ذیادہ نامور انطاکیہ کا حاکم بوہمینڈ تھا سلطان ایک مرتبہ ایک نصرانی زائر کا بھیس بدل کر صلیبیوں کےمقبوضہ علاقوں میں جا داخل ہوا اور کئی ماہ تک ان کے عسکری استحکامات قلعوں اور دوسرے کئی مقامات کا جائزہ
⬇️
لیتا رہا وہ تقریباً بائیںس ایسے قلعے دیکھنے میں کامیاب ہو گیا جو ان دنوں صليبيوں کی عسکری قوت کا مرکز تھے اور یہ سارا کام اس نے تن تنہا کیا اور اس کے بعد اس نے ایک عجیب ستم ظریفی کی
اس نے ایک قاصد اور ایلچی کا روپ بدلا اور جنگل میں ایک ہرن کا شکار کرکے وہ ہرن لے کر انطاکیہ کے
⬇️
بادشاہ بوہیمینڈ کےدربار میں حاضر ہوا اور اسےوہ شکار پیش کرکے کہنے لگا؛ عالی جاه! مجھے مصر کے سلطان "الملک الظاہر" نےبھیجا ہے آپ شکار کا بہت شوق رکھتے ہیں اور ان دنوں شکار کے قابل نہیں لٰہذا انہوں نے یہ تازه شکار بطور ہدیہ بھیجا ہے اسےقبول فرمائیے میرے آقا آپ کے شکر گزار ہوں گے
⬇️
سلطان جب گفتگو کرنے اور شکار بادشاه انطاکیہ کے حوالے کرنے کے بعد وہاں سے نکل گیا تو چند دن بعد انطاکیہ کے بادشاہ پر کسی نے انکشاف کیا کہ جو شخص تمہارے پاس ہرن کا شکار لے کر آیا تھا وہی مسلمانوں کا سلطان تھا اس انکشاف پر نصرانیوں کے بادشاہ بوہیمنڈ پر خوف اور لرزه طاری ہوگیا تھا
⬇️
ایسے ناقابل یقین معرکےسرانجام دینے اور عین الجالوت پر پہلی بار منگولوں کو عبرت ناک شکست دے کر مسلمانوں پر اپنی دہشت کا سکہ جمانے والے منگولوں کو سربازار گھماکر ذلت ورسوائی عطا کرکے مسلمانوں کےقلوب سےمنگولوں کے خوف و دہشت کا غلبہ زائل کرنے والی اس نادر و نایاب اور جاہ و جلال کی
⬇️
سے مزین ہستی کا نام "رکن الدین بیبرس" تھا- رکن الدین بیبرس منگولوں کی فتوحات اور مسلمانوں پر مظالم ڈھا کر اپنی دہشت کا سکہ جما کر حکومت کرنے والے ہلاکو خان کےمتعلق کہا کرتے تھے کہ وقت آنے پر ہم ان کو بتا دیں گے کہ اللہ کیلئے لڑنے والے کبھی شکست تسلیم نہیں کیا کرتے اور پھر وقت
⬇️
ثابت کیا کہ سلطان رکن الدین بیبرس اپنے قول وقرار کاکس قدر پاسدارتھا باوجود اس کے کہ دیگر نامور اسلامی شخصیات کی طرح تاریخ سے اس ذہین و فطین اور دلیر و بےباک ہستی کےنقوش بھی ایک منظم سوچ و سازش کےتحت بڑی سنگ دلی مہارت اور عیاری سےممکنہ حد تک مٹا دئیے گئے لیکن کچھ مدھم نقوش ابھی
⬇️
بھی سلامت ہیں لیکن اس سے بھی ذیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ ہم عشق و محبت اور شادی بیاہ کی کہانیوں کے دلدادہ ہیں اور جو اصل اثاثہ ہیں ان کو بڑی ہی خود غرضانہ سفاکی سے فراموش کر رکھا ہے ہم سب نے-

کیا آپ اسلامی تاریخ کا شاندار ماضی دوسروں تک پہنچانے کا زمہ نہیں اٹھا سکتے
شیئر کریں پلیز

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Arshad Mehmood ( Defender Of Pakistan ) ™®

Arshad Mehmood ( Defender Of Pakistan ) ™® Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Arshe530

3 May
عمران نیازی کا جہاز

ایک انجینئرنگ کالج کے تمام اساتذہ کو سیر پر لے جانے کے لیے ایک جہاز میں بٹھایا گیا- جب تمام اساتذہ بیٹھ گئے تو پائلٹ نے خوشی اور جوش بھرے لہجے میں اعلان کیا- ’’آپ تمام محترم اساتذہ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ جس جہاز میں آپ بیٹھے ہیں اسے آپ ہی کے کالج کے
⬇️
ذہین طالبعلموں نے بنایا ہے-
بس پھر کیا تھا، اتنا سنتے ہی تمام اساتذہ اس خوف سے نیچے اتر گئے کہ کہیں جہاز حادثے کا شکار نہ ہو جائے- لیکن پرنسپل صاحب بیٹھے رہے یہ دیکھ کر پائلٹ ان کے پاس گیا اور دریافت کیا سر ..! تمام اساتذہ اپنے شاگردوں کا نام سنتے ہی ڈر کر اتر گئے لیکن آپ کیوں
⬇️
نہیں اترے ..؟
کیا آپ کو ڈر نہیں لگتا..؟
پرنسپل نے دل کو چھو جانے والا جواب دیا:
مجھے اپنے کالج کے اساتذہ سے بھی زیادہ اپنے طالب علموں پر اعتماد ہے
دیکھ لینا
"یہ جہاز سٹارٹ ہی نہیں ہوگا"
🤪
نئے پاکستان کے جہاز میں بھی ہر وزیر باتدبیر اپنی کرسی سے اتارا گیا ماسوائے ایک نیازی کے
⬇️
Read 4 tweets
3 May
قصائی تے نیازی

جب تابعدار نیازی نے گوشت مارکیٹ کا دورہ کیا انتہائی صاف و شفاف مارکیٹ میں چہل قدمی کرتے ہوئے وزیراعظم ایک قصائی کے پاس جاکر کھڑے ہوئے اور ان سے بات چیت کے بعد ان کے پاس موجود صاف و شفاف گوشت دیکھ کر تعریف کی اور پوچھا گوشت تو خوب بکتا ہوگا؟
⬇️
قصائی: گوشت تو واقعی اچھا ہے لیکن آج ابھی تک صبح سے ایک کلو بھی فروخت نہیں ہوا۔
وزیراعظم: فروخت نہ ہونے کی کیا وجہ ہے؟
قصائی: کیونکہ آپ کے آنے کے سبب خریداروں کو مارکیٹ آنے ہی نہیں دیا گیا۔
وزیراعظم: اوہو پھر تو میں چار کلو خرید لوں گا۔
قصائی: میں آپ کو گوشت نہیں دے سکتا۔
⬇️
وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ آپ کی حفاظت کے لئے ہم سے چھریاں لے لی گئی ہیں۔
وزیراعظم: تو تم بغیر کاٹے بھی مجھے دے سکتے ہو۔
قصائی: نہیں میں نہیں دے سکتا۔
وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ میں سیکیورٹی ادارے کا آفیسر ہوں، قصائی نہیں۔
⬇️
Read 4 tweets
3 May
کامل ذندگی:

کچھ دیر قبل بیٹھے تاریخ اسلام پڑھ رھا تھا کہ پڑھتے پڑھتے ذہن میں اچانک خیال آیا دُنیا کے اندر بڑے بڑے لوگ آئے,
کوئی جرنیل بنا، کوئی سپہ سالار بنا تو کوئی حکمران، فلاسفر، ڈاکٹر اور سائنسدان بنا، کوئی قاضی یا جج بنا تو کوئی دین سے رغبت کی وجہ سے عالم فاضل بن گیا
⬇️
ان سب نے دنیا میں اپنی قابلیت کا لوہا منوایا، اور خوب منوایا، کسی نے سائنس کے میدان میں، کسی نے شاعری اور فلاسفی کے میدان میں تو کسی نے ادب و لغت کے میدان میں تاریخ پہ ان مٹ نقوش چھوڑے، لیکن جب ان کی زندگیوں کو پڑھتا ھوں تو ان سب میں ایک بات یکساں نظر آتی ھے-
⬇️
اور وہ بات یہ ھے کہ اگر ھم نے کسی فاتح کی حالات زندگی کا مطالعہ کیا
تو آخر میں یہ بات پڑھنے کو ملتی ھے کہ صاحب نے تو اور بھی علاقوں کو فتح کرنا تھا لیکن زندگی نے وفا نہ کی اور یوں مزید علاقوں کو فتح نہ کرسکے ... سکندر اعظم کی صورت میں اس کی بہترین مثال آپ کے سامنے ہے..
⬇️
Read 9 tweets
2 May
ہماری صحت اور خوراک

مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ہے اس کے برعکس سِلور، سٹیل، اور پریشر کُکر میں کھانا جلدی جلدی تیار ہوتا ہے لیکن یہ کھانا پکتا نہیں بلکہ گلتا ھے
تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں جن لوگوں نے برتن بدل لیے اُن کی زِندگی بدل گئی۔
⬇️
2- کُوکِنگ آئل
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں جو کبھی نہ جَمے دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں وہ زیتون کا تیل ہے،لیکن یہ مہنگا ھے ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے سرسوں کا تیل ہے سرسوں کا تیل جمتا نہیں، یہ وہ واحد تیل ہے جو ساری عُمر نہیں جمتا اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ہے
⬇️
ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات بھی اسی لیے کی جاتی ہے کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے اس کو جمنے نہیں دیتا، اس کی زندہ مثال اچار ہےجو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ہے اس کو جالا نہیں لگتا
اور اِن شاءالله جب یہ
⬇️
Read 11 tweets
2 May
نعمتوں کے دوست

ڈاکٹر نے جب میرے والد کے حقے پر پابندی لگائی تو والد نے حقہ گودام میں رکھوا دیا یوں دکان کی بڑی اٹریکشن اچانک ختم ھو گئی انھیں دنوں ایکسچینج کی اپ گریڈیشن بھی شروع ھو گئی اور ہمارا فون بھی عارضی طور پر کٹ گیا یوں دکان کی دوسری اٹریکشن بھی ختم ھو گئی
⬇️
وہ لوگ جو روز صبح سویرے ہماری دکان پر آکر بیٹھ جاتے تھے اور ان کی شام بھی اسی دکان پر ھوتی تھی وہ بھی اچانک غائب ھو گئے ھم جن کو والد کا انتہائی قریبی دوست سمجھتے تھے جو لوگ ھمارے چاچا جی ھوتے تھے جو گلی میں داخل ھو کر اونچی آواز میں چوہدری صاحب کا نعرہ لگاتے تھے اور جو گھنٹوں
⬇️
ہمارے والد کی تعریفیں کرتے تھے وہ سب بھی غائب ھو گئے ھم ان کی شکلیں تک بھول گئے میرے والد سارا دن دکان پر اکیلے بیٹھے رہتے میں اس وقت پرائمری اسکول میں پڑھتا تھا میرے کچے ذہن کے لیے یہ صورتحال ہضم کرنا مشکل تھا
میں ایک دن والد کے پاس بیٹھا اور میں نے ان سے پوچھا؛ "ابا جی آپ
⬇️
Read 8 tweets
2 May
تم لوگ وہ کرو جو یہ کرنا چاہے گا

ایک جنازے سے فارغ ہوتے ہی ایک بابا جی قبر کے قریب آکر کھڑے ہوگئے اور پوچھنے لگے؛ بیٹا بتاؤ اگر یہ شخص ابھی دنیا میں واپس آجائے تو کیا کرے گا..؟
بابا جی کے اس سوال پر ایک دفعہ تو سب کو جھٹکا لگا کہ کیا بات بابا جی کہنے والے ہیں بابا جی مسکرائے
⬇️
اور بولے میں انسان ہی ہوں سوال کا جواب کوئی دینا چاہے گا- ایک دو شخص ہم آواز ہو کر بولے نیک کام کرے گا اچھائی کے کام کرے گا اتنے میں پیچھے سے آوازیں گونجنے لگ گئیں جیسے عموماً ہوتا ہے کہ ایک آدمی بولا تو سب ہی اپنی اپنی رائے
دینے لگے ایک آواز بابا جی کہ کان میں
⬇️
پہنچی دین کا کام شروع کر دے گا- ایک آواز آئی قرآن و سنت کو پکڑ لے گا- ابھی یہ سلسلہ چل رہا تھا کہ بابا جی کہنے لگے ساری باتوں کا خلاصہ ایک ہی ہے کہ یہ اللہ کی نافرمانی سے دور ہو کر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا فرمانبردار بن جائے گا لیکن پتر بات یہ ہے کہ یہ کبھی نہیں آئے گا،
⬇️
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!