ہماری صحت اور خوراک

مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ہے اس کے برعکس سِلور، سٹیل، اور پریشر کُکر میں کھانا جلدی جلدی تیار ہوتا ہے لیکن یہ کھانا پکتا نہیں بلکہ گلتا ھے
تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں جن لوگوں نے برتن بدل لیے اُن کی زِندگی بدل گئی۔
⬇️
2- کُوکِنگ آئل
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں جو کبھی نہ جَمے دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں وہ زیتون کا تیل ہے،لیکن یہ مہنگا ھے ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے سرسوں کا تیل ہے سرسوں کا تیل جمتا نہیں، یہ وہ واحد تیل ہے جو ساری عُمر نہیں جمتا اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ہے
⬇️
ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات بھی اسی لیے کی جاتی ہے کیونکہ یہ ممکن نہیں ہے سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے اس کو جمنے نہیں دیتا، اس کی زندہ مثال اچار ہےجو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ہے اس کو جالا نہیں لگتا
اور اِن شاءالله جب یہ
⬇️
سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جاۓ گا تو آپ کو کبھی بھی فالج،مِرگی یا دل کا دورہ نہیں ہوگا، آپ کے گُردے فیل نہیں ہونگے، پوری زندگی آپ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے،
اِن شاء الله
کیونکہ
سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف کرتا ہے
جب نالیاں صاف ہوجائیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا۔
⬇️
سرسوں کے تیل کے فائدے ہی فائدے ہیں، ہمارے دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے ہیں تو بزرگ کہتے ہیں کہ ان کو سرسوں کا تیل پلائیں، آج ہم سب کو بھی سرسوں کے تیل کی ضرورت ہے،

3- نمک (نمک بدلیں)
نمک ہوتا کیا ھے؟ نمک اِنسان کا کِردار بناتا ھے، ہم کہتے ہیں بندہ بڑا نمک حلال ھے، یا پھر
⬇️
بندہ بڑا نمک حرام ھے، نمک انسان کے کردار کی تعمیر کرتا ھے، ہمیں نمک وہ لینا چاہئے جو مٹی سے آیا ہو اور وہ نمک آج بھی پوری دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ھے، پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90 گرام یعنی 4000 روپے کا نوے گرام اور چالیس ہزار روپے کا 900 گرام بِکتا ھے
⬇️
اور ہمارے یہاں دس تا بِیس روپے کلو ھے،
بدقسمتی دیکھیں ہم گھر میں آیوڈین ملا نمک لاتے ہیں،جس نمک نے ہمارا کردار بنانا تھا،وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔
اس لیئے میری آپ سے گذارش ھے کہ ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں،

4- مِیٹھا
ہم سب کے دماغ کو چلانے کے لیئے میٹھا چاہیئے اور میٹھا
⬇️
الله پاک نے مٹی میں رکھا ہے یعنی گَنّا اور گُڑ، اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر رکھی ہے خدارا گُڑ استعمال کریں۔

5- پانی
انسان کے لیے سب سے ضروری چیز پانی ہے،جس کے بغیر انسان کا زندہ رہنا ممکن نہیں،پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہوا ہی پینا چاہئے پوری دنیا میں آب زمزم
⬇️
کا پانی سب سے بہترین ہے اس کے بعد وادی سوات اور پنچاب کا پانی ہے۔

اہم بات!

کبھی بھی گندم کو چھان کر استعمال نہ کریں گندم جس حالت میں آتی ہے اسے ویسے ہی استعمال کریں یعنی سُوجی، میدہ اور چھان وغیرہ نکالے بغیر
کیونکہ
ہمارے آقا کریم حضرت محمد ﷺ بغیر چھانے أٹا کھاتے تھے،
⬇️
تو پھر طے یہ ہوا کہ ہمیں یہ پانچ کام کرنے چاہئیں
1- مٹی کے برتن،
2- سرسوں کا تیل،
3- گُڑ،
4- پتھر والا نمک،
اور
5- زمین کے اندر والا پانی،
یاد رہے یہ پانی مٹی کے برتن میں رکھ کر مٹی کے گلاس یا پیالے میں پئیں،
اس کے علاوہ گندم کا اَن چھنا آٹا،
اب سوال یہ ہے کہ ہم یہ ساری چیزیں
⬇️
کیوں لیں ؟ یہ ساری چیزیں ہم نے اس لیے لینی ہیں کہ اسی میں ہماری صحت ہے،
ہم پیدا بھی مٹی سے ہوئے ہیں اور واپس دفن بھی اسی مٹی میں ہونا ہے ..
─•<⊰✿❣✿⊱>•─

تحریر اچھی لگی ہو تو ریٹویٹ ضرور کریں
مجھے فالو کریں اور فالو بیک حاصل کریں
@Arshe530

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Arshad Mehmood ( Defender Of Pakistan ) ™®

Arshad Mehmood ( Defender Of Pakistan ) ™® Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Arshe530

3 May
عمران نیازی کا جہاز

ایک انجینئرنگ کالج کے تمام اساتذہ کو سیر پر لے جانے کے لیے ایک جہاز میں بٹھایا گیا- جب تمام اساتذہ بیٹھ گئے تو پائلٹ نے خوشی اور جوش بھرے لہجے میں اعلان کیا- ’’آپ تمام محترم اساتذہ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ جس جہاز میں آپ بیٹھے ہیں اسے آپ ہی کے کالج کے
⬇️
ذہین طالبعلموں نے بنایا ہے-
بس پھر کیا تھا، اتنا سنتے ہی تمام اساتذہ اس خوف سے نیچے اتر گئے کہ کہیں جہاز حادثے کا شکار نہ ہو جائے- لیکن پرنسپل صاحب بیٹھے رہے یہ دیکھ کر پائلٹ ان کے پاس گیا اور دریافت کیا سر ..! تمام اساتذہ اپنے شاگردوں کا نام سنتے ہی ڈر کر اتر گئے لیکن آپ کیوں
⬇️
نہیں اترے ..؟
کیا آپ کو ڈر نہیں لگتا..؟
پرنسپل نے دل کو چھو جانے والا جواب دیا:
مجھے اپنے کالج کے اساتذہ سے بھی زیادہ اپنے طالب علموں پر اعتماد ہے
دیکھ لینا
"یہ جہاز سٹارٹ ہی نہیں ہوگا"
🤪
نئے پاکستان کے جہاز میں بھی ہر وزیر باتدبیر اپنی کرسی سے اتارا گیا ماسوائے ایک نیازی کے
⬇️
Read 4 tweets
3 May
قصائی تے نیازی

جب تابعدار نیازی نے گوشت مارکیٹ کا دورہ کیا انتہائی صاف و شفاف مارکیٹ میں چہل قدمی کرتے ہوئے وزیراعظم ایک قصائی کے پاس جاکر کھڑے ہوئے اور ان سے بات چیت کے بعد ان کے پاس موجود صاف و شفاف گوشت دیکھ کر تعریف کی اور پوچھا گوشت تو خوب بکتا ہوگا؟
⬇️
قصائی: گوشت تو واقعی اچھا ہے لیکن آج ابھی تک صبح سے ایک کلو بھی فروخت نہیں ہوا۔
وزیراعظم: فروخت نہ ہونے کی کیا وجہ ہے؟
قصائی: کیونکہ آپ کے آنے کے سبب خریداروں کو مارکیٹ آنے ہی نہیں دیا گیا۔
وزیراعظم: اوہو پھر تو میں چار کلو خرید لوں گا۔
قصائی: میں آپ کو گوشت نہیں دے سکتا۔
⬇️
وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ آپ کی حفاظت کے لئے ہم سے چھریاں لے لی گئی ہیں۔
وزیراعظم: تو تم بغیر کاٹے بھی مجھے دے سکتے ہو۔
قصائی: نہیں میں نہیں دے سکتا۔
وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ میں سیکیورٹی ادارے کا آفیسر ہوں، قصائی نہیں۔
⬇️
Read 4 tweets
3 May
کامل ذندگی:

کچھ دیر قبل بیٹھے تاریخ اسلام پڑھ رھا تھا کہ پڑھتے پڑھتے ذہن میں اچانک خیال آیا دُنیا کے اندر بڑے بڑے لوگ آئے,
کوئی جرنیل بنا، کوئی سپہ سالار بنا تو کوئی حکمران، فلاسفر، ڈاکٹر اور سائنسدان بنا، کوئی قاضی یا جج بنا تو کوئی دین سے رغبت کی وجہ سے عالم فاضل بن گیا
⬇️
ان سب نے دنیا میں اپنی قابلیت کا لوہا منوایا، اور خوب منوایا، کسی نے سائنس کے میدان میں، کسی نے شاعری اور فلاسفی کے میدان میں تو کسی نے ادب و لغت کے میدان میں تاریخ پہ ان مٹ نقوش چھوڑے، لیکن جب ان کی زندگیوں کو پڑھتا ھوں تو ان سب میں ایک بات یکساں نظر آتی ھے-
⬇️
اور وہ بات یہ ھے کہ اگر ھم نے کسی فاتح کی حالات زندگی کا مطالعہ کیا
تو آخر میں یہ بات پڑھنے کو ملتی ھے کہ صاحب نے تو اور بھی علاقوں کو فتح کرنا تھا لیکن زندگی نے وفا نہ کی اور یوں مزید علاقوں کو فتح نہ کرسکے ... سکندر اعظم کی صورت میں اس کی بہترین مثال آپ کے سامنے ہے..
⬇️
Read 9 tweets
2 May
نعمتوں کے دوست

ڈاکٹر نے جب میرے والد کے حقے پر پابندی لگائی تو والد نے حقہ گودام میں رکھوا دیا یوں دکان کی بڑی اٹریکشن اچانک ختم ھو گئی انھیں دنوں ایکسچینج کی اپ گریڈیشن بھی شروع ھو گئی اور ہمارا فون بھی عارضی طور پر کٹ گیا یوں دکان کی دوسری اٹریکشن بھی ختم ھو گئی
⬇️
وہ لوگ جو روز صبح سویرے ہماری دکان پر آکر بیٹھ جاتے تھے اور ان کی شام بھی اسی دکان پر ھوتی تھی وہ بھی اچانک غائب ھو گئے ھم جن کو والد کا انتہائی قریبی دوست سمجھتے تھے جو لوگ ھمارے چاچا جی ھوتے تھے جو گلی میں داخل ھو کر اونچی آواز میں چوہدری صاحب کا نعرہ لگاتے تھے اور جو گھنٹوں
⬇️
ہمارے والد کی تعریفیں کرتے تھے وہ سب بھی غائب ھو گئے ھم ان کی شکلیں تک بھول گئے میرے والد سارا دن دکان پر اکیلے بیٹھے رہتے میں اس وقت پرائمری اسکول میں پڑھتا تھا میرے کچے ذہن کے لیے یہ صورتحال ہضم کرنا مشکل تھا
میں ایک دن والد کے پاس بیٹھا اور میں نے ان سے پوچھا؛ "ابا جی آپ
⬇️
Read 8 tweets
2 May
تم لوگ وہ کرو جو یہ کرنا چاہے گا

ایک جنازے سے فارغ ہوتے ہی ایک بابا جی قبر کے قریب آکر کھڑے ہوگئے اور پوچھنے لگے؛ بیٹا بتاؤ اگر یہ شخص ابھی دنیا میں واپس آجائے تو کیا کرے گا..؟
بابا جی کے اس سوال پر ایک دفعہ تو سب کو جھٹکا لگا کہ کیا بات بابا جی کہنے والے ہیں بابا جی مسکرائے
⬇️
اور بولے میں انسان ہی ہوں سوال کا جواب کوئی دینا چاہے گا- ایک دو شخص ہم آواز ہو کر بولے نیک کام کرے گا اچھائی کے کام کرے گا اتنے میں پیچھے سے آوازیں گونجنے لگ گئیں جیسے عموماً ہوتا ہے کہ ایک آدمی بولا تو سب ہی اپنی اپنی رائے
دینے لگے ایک آواز بابا جی کہ کان میں
⬇️
پہنچی دین کا کام شروع کر دے گا- ایک آواز آئی قرآن و سنت کو پکڑ لے گا- ابھی یہ سلسلہ چل رہا تھا کہ بابا جی کہنے لگے ساری باتوں کا خلاصہ ایک ہی ہے کہ یہ اللہ کی نافرمانی سے دور ہو کر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا فرمانبردار بن جائے گا لیکن پتر بات یہ ہے کہ یہ کبھی نہیں آئے گا،
⬇️
Read 5 tweets
1 May
سلطان رکن الدین بیبرس

عالم اسلام کا ایک نایاب اور نامور سلطان جو ان گنت زبانوں پر عبور رکھتا تھا عربوں سے عربی میں منگولوں اور تاتاریوں سے تاتاری میں یونانیوں سے یونانی میں حبشیوں سے ان کی زبان میں اور اس طرح دوسری اقوام سے ان کی زبان میں گفتگو کرنے کی مہارت رکھتا تھا سلطان
⬇️
بننےسے پہلے وہ جگہ جگہ ایک غلام کی حیثیت سےدھکے کھاتا پھرتا تھا لہذا اس نے اس دوران میں مختلف زبانیوں میں مہارت حاصل کر لی تھی وقت کی آنکھ نے اسے کبھی ایک گڈریے کی صورت میں "دشت قپچاق" میں بھیڑ بکریاں چراتے ہوئے دیکھا آسمان نے اسے کبھی دمشق شہر میں برده فروشوں کی منڈی میں ایک
⬇️
غلام کی حیثیت سےبکتےدیکھا کبھی اس نےدمشق اور مصر کےامراء کی نوکری و چاکری کرتےہوئےوقت گزارا اورکبھی رزمگاہ میں ایک صف شکن لشکری کےسنگ میں بھی دیکھاگیا اور کبھی وقت کی تیز آنکھ نے اسے اسلامی لشکر کےسالار اعلی کی حیثیت سےبھی دیکھا مشہور امریکی مؤرخ ہئیر لڈیم اس کے متعلق لکھتا ہے
⬇️
Read 17 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!