"چمڑے کی کمائی اگر حلال کی ہو بہت با برکت ہوتی ہے".
میں نے پشاوری چپلوں کی فروخت کا پچھلے سال کام شروع کیا تو پہلا جوتا 3 ہزار کا خرید کر 3500 کا فروخت کیا۔ نہ جاٹوں سے متعلق آگاہی تھی نہ ہی چمڑے کی پہچان۔ اور اوپر سے یہ کہ پشاور سے لڑکا خرید کر ڈسپیچ کرتا تھا میں وہ جوتا👇
دیکھتا تک نہیں تھا۔ بہت شکایات بھی ملیں اور کئی مخلص احباب نے اچھے مشورے بھی دیے۔
پھر اس سیزن میں گھر سے نکلا اور چارسدہ اور پشاور خود جا کر ان جوتوں کی تیاری کے تمام مراحل دیکھے۔ زیادہ تر کارخانہ والے "بی پئیر" چمڑے سے جوتے تیار کرتے پائے گئے۔ جو اعلی کوالٹی چمڑہ استعمال کرتے👇
ان کی قیمتیں بہت زیادہ۔ خیر کچھ ہول سیلرز سے جوتے خریدے اور کچھ کا آرڈر دیا۔ مگر میں مطمئن نہیں تھا۔ میں چاہتا تھا اعلی کوالٹی چمڑہ سے تیار ہوئے جوتے نقاب قیمت میں مہیا کر سکوں۔ اس سلسلے میں لاہور اور قصور چمڑہ کے کارخانوں تک پہنچا اور ساری معلومات حاصل کیں۔ پھر فیزیبیلٹی بنائی👇
کہ اگر میں خود اعلی کوالٹی چمڑہ خرید کر اسے پراسیس کروا کر جوتے بنواوں تو کس قیمت میں پڑے گا۔
حیران ہوا کہ جس قیمت میں مجھے بی پئیر چمڑے کے جوتے مل رہے اس سے معمولی سی زیادہ قیمت پر بہترین گائے کے چمڑے سے جوتے تیار کروائے جا سکتے ہیں۔
میں نے چمڑہ پراسیس کروا لیا ہے۔ والدہ کی 👇
طبیعت خرابی کے باعث چارسدہ نہیں جا پایا ان شاءاللہ ایک دو روز میں نکل رہا ہوں۔
چمڑے کی پراسیسنگ میں سب سے اچھی پالش اور دیگر میٹرئل استعمال کروایا گیا ہے۔ سفید رنگ کی بہت مانگ تھی وہ بھی تیار کروا لیا ہے۔ اب ان شاءاللہ آپ احباب کو اعلی کوالٹی مناسب قیمت میں دستیاب ہو گی۔👇
فی الحال پشاوری چپلیں بنوا رہا ہوں مگر ان سردیوں میں کیزوئل شوز ، لوفرز اور پارٹی شوز وغیرہ بھی بنواوں گا۔
آپ احباب کی دعاؤں اور تعاون کا طالب ہوں🙏🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ترغیبی تھریڈ 👇
چاچا چپس والا سے خیال ڈیجیٹل مارکیٹنگ سروسز کا سفر۔۔۔
آج سے چند سال پہلے ہی کہ بات ہے میں رینالہ میں ہی ایک کریانہ و جنرل سٹور کی دکان چلاتا تھا۔ اچھی آمدنی ہو جاتی تھی گذر بسر بہترین چل رہی تھی۔ پھر والدہ کو کینسر تشخیص ہوا اور دو سال تقریباً ان کے علاج معالجے👇
کی وجہ سے مالی حالات بہت خراب ہوئے مقروض ہو گیا۔
پھر کئی جگہ نوکری ڈھونڈنے کی کوشش کی مگر نہ مل پائی۔
دکان میں فرنیچر وغیرہ موجود تھا مگر سودا ڈالنے کے پیسے نہ تھے۔
پھر ٹویٹر فیملی سے ایک بھائی نے مجھے کچھ بجٹ آفر کیا کہ اتنے پیسوں میں کیا ڈالوں جس سے خاندان کی کفالت ہو سکے۔👇
دکان کے سامنے دو سکول تھے جس میں خاصی تعداد میں بچے پڑھتے تھے۔ سوچ بچار کے بعد میں نے ان پیسوں سے آلو چپس اور سموسے وغیرہ فرائی کرنے کا سامان خریدا اور اللہ کا نام لے کر دکان کے باہر تھڑے پر چپس کا اڈہ لگا لیا۔
پہلے دو تین دن ہچکچاہٹ رہی۔ پھر ایک دن ایک اللہ کے بندے سے بات 👇
چند روز پہلے بائیکیے کے ساتھ سفر کر رہا تھا جوہر ٹاؤن میں ایک اشارے پر چند مزدور دیکھے جنہوں نے بیلچے اور کدالیں اٹھا رکھی تھیں۔ ان میں دو بلند آواز میں فریاد کر رہے تھے کہ جناب اسیں پردیسی مزدور آں اج دیہاڑی نئیں لگی 5 بندیاں نے روٹی کھانی کچھ مدد کرو۔
کئی لوگ انہیں پیسے دے 👇
رہے تھے میں نے بھی حسب توفیق دے دیے۔
پھر ایک دن اسی روٹ سے دوبارہ سفر کا اتفاق ہوا اتفاقاً وقت بھی وہی تھا جس وقت میں پہلے وہاں سے گذرا۔ پھر وہی ہٹے آدمی وہی حلیے اور وہی فریاد۔ میں نے بائیکئے سے کہا بائیک سائیڈ پر لگائے اور خود اتر کر ان کے پاس گیا۔ اتنے میں اشارہ کھل کھل گیا 👇
اور وہ سب ایک جگہ جمع ہو گئے۔ میں اس آدمی کو بلایا جسے میں نے پچھلی بار رقم دی تھی۔ وہ بھاگ کر میری طرف لپکا کہ شاید میں اسے رقم دوں گا۔ میں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور سائیڈ پر لے گیا جیسے ہی میں نے اسے کہا کہ میں پہلے بھی تمھیں پیسے دے چکا ہوں اور تم لوگ یہ ڈرامہ بازی کیوں کرتے ہو👇
پچھلے چند روز سے سوشل میڈیا سے دور ہوں۔
کچھ والدہ کے چیک اپ کی مصروفیت رہی اور کچھ لاہور ہربنس پورہ روڈ پر اپنا چھوٹا سا "خیال مال" کا سیٹ اپ بنانے میں مصروف رہا۔
الحمدللہ آج سامان وغیرہ شفٹ کر لیا ہے پیر سے باقاعدہ مردانہ و زنانہ ملبوسات، پشاوری چپلیں، شوز، بیڈ شیٹس، شہد،👇
دیسی گھی، ہئیر آئل اور کھجوروں کی آنلائن فروخت کا آغاز ہو جائے گا۔
میں یہ کام @sher_aslam شیر اسلم بھائی کے ساتھ مل کر شروع کر رہا ہوں۔ سبھی اعلی کوالٹی پراڈکٹس کا کم مقدار سٹاک میرے پاس موجود ہو گا اور یہیں سے معزز احباب کو کورئیر ہو گا۔
امید کرتا ہوں ہمیشہ کی طرح آپ احباب 👇
کا تعاون اور دعائیں میرے ساتھ ہوں گی۔
یو کے میں رہنے والے احباب کے لئے بھی 7 دن کے اندر انتہائی کم ڈیلیوری چارجز پر سبھی مصنوعات ان کے گھر ڈیلیور ہوں گی ان شاءاللہ۔
اس دوران کئی احباب نے بہت سے آرڈر کر رکھے تھے اور کچھ نے تصاویر اور معلومات کے لئے حکم کر رکھا تھا جو کہ انہی 👇
وزیر اعظم نے عوام کے سوالات سنے اور جوابات دیے۔
کئی سوالات کے جوابات سے وہ عوام کو مطمئن نہیں کس سکے۔
مہنگائی ختم کرنے کا کوئی "تبدیل شدہ" طریقہ؟
معاشی ترقی کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے کا طریقہ؟
نئے پاکستان میں گھر سرکاری ملازمین کو ہی ملنے غریب مستری، مزدور، ریڑھی والا وغیرہ👇
کیسے اپنے گھر کا خواب پورا کر سکے گا؟
گاڑیوں اور سیمنٹ کی ریکارڈ سیل سے اپر کلاس کی مزید ترقی تو ظاہر ہو رہی ہے مگر غریب کب اور کیسے ترقی کر سکتا ہے؟
آئیں چند حل تجویز کرتے ہیں۔
فوری طور پر گھی، دالوں اور پولٹری پر لگے نئے ٹیکسسز میں کمی کریں۔ کیونکہ ملک اب دیوالیہ پن کے خطرے👇
سے نکل چکا ہے۔ بجلی و گیس بلوں میں ایک سلیب مقرر کر کے ان سے ٹیکسسز نہ لئے جائیں۔ مثلاً مڈل کلاس بغیر اے سی گھرانہ کے 300 یونٹس تک بجلی خرچ ہوتی ان کو ٹیکس سے مستثنیٰ کریں اس سے سبسڈی سے جسم چھوٹ جائے گی۔
احساس پروگرام کے تحت بے روزگار جوانوں کو اپنا کاروبار کے لئے نقد رقم👇
پچھلے دو گھنٹے سے ٹھوکر بسچاڈہ پر رینالہ جانے کے لئے کھڑا ہوں۔
عام دنوں میں منتیں کر کے 100 روپے میں بھی لے جاتے مگر ویک اینڈ پر 250 مانگ رہے اور سیٹ بھی نہیں ملنی۔
موٹر وے پولیس کو کال کر کے ان کا انتظار کر رہا ہوں۔
میں اکیلا نہیں بیسیوں سواریاں جنہوں نے اوکاڑہ ساہیوال تک👇
جانا انہیں بھی نہیں بڑھایا جا رہا۔
راجپوت اڈہ اور ہارون اڈہ دونوں پرائیوٹ اڈے ہیں۔ موٹر وے پولیس کی باتوں سے لگ رہا ہے وہ ان کے خلاف "بوجوہ" کوئی کاروائی نہیں کرنا چاہتے۔
ہو ویک اینڈ اور خاص مواقع کی چھٹیوں پر پنجاب بھر کے اڈوں میں یہی صورتحال ہوتی ہے۔ کون سی اتھارٹی انہیں 👇
کنٹرول کرتی کچھ معلوم نہیں۔
موٹر وے سارجنٹ کی ٹویٹ لکھنے کے دوران کال آئی کہ آپ جناح بس ٹرمینل پر آ جائیں وہاں موجود عملہ آپ کو بٹھا لے گا۔ میں تو چلا جاؤں گا مگر سینکڑوں مزدور جو ویک اینڈ پر اپنے خاندانوں میں واپس جاتے ان کا کیا بنے گا؟
ان سے ڈبل کرایہ وصول کر کے انہیں کھڑا 👇
بھولا خان۔۔۔
دنیا بھر کی آسائشات چھوڑ کر قوم کا درد لئے 22 سال جدو جہد کرکے کرسی اقتدار پر بیٹھتا ہے۔
سوچا تھا شاید اپنی جماعت کے مخلص کارکنان اور عہدیداران کے ساتھ مل کر ملکی اداروں کو ٹھیک کرے گا، غریب کا معیار زندگی بلند کرے گا، ملکی اداروں سے بدعنوانی ختم کر کے انہیں 👇
مضبوط بنائے گا، دیوالیہ ہونے کے قریب ملک کی معیشت کو سنبھال کر قوم کو قرضوں سے نجات دلائے گا، دنیا میں پاکستان کو ایک بلند مقام دلائے گا، بے گھروں کو گھر اور بے روزگاروں کو روزگار دینے میں مدد کرے گا، اس ملک کے باسیوں کو عشق رسول صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف راغب کرے گا👇
ریاست مدینہ کی طرز پر پاکستان کو ایک مثالی مملکت بنائے گا، دفاعی طور پر پاکستان کو ناقابل تسخیر بنائے گا۔
مگر شاید بھول گیا کہ۔۔
فرقوں میں بٹے مسلمان جو ایک دوسرے کی مسجد میں نماز تک نہیں پڑھتے اور مساجد کے دروازوں پر "یہاں فلاں جماعت کا داخلہ منع ہے" انہیں کیسے "ایک مسلمان" 👇