حضرتِ اویس قرنی رضی اللہ عنہ حضور نبی پاک صل اللہُ علیہ وسلم کى زیارت نہیں کر سکے لیکن دل میں حسرت بہت تھى کے حضور کا دیدار کر لوں بوڑھى ماں تھیں اور انھی کى خدمت آپ کو حضور کے دیدار سے روکے ہوئے تھى ادھر حضور ﷺ یمن کى طرف رُخ کر کے کہا کرتے تھے کے مجھے یمن سے اپنے Image
یار کى خوشبو آ رہی ہے ایک صحابی نے کہا حضور آپ اُس سے اتنا پیار کرتے ہیں اور وہ ہے کہ آپ سے ملنے بھى نہیں آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اُس کى بوڑھى اور نابینا ماں ہے جس کی اویس بہت خدمت کرتا ہے اور اپنی بوڑھی ماں کو وہ تنہا چھوڑ کر نہیں آ سکتا۔
آپ ﷺ نے حضرت
عمرؓ اورحضرت علیؓ سے مخاطب ہوتے ہوئے فرمایا کہ تمہارے دورمیں ایک شخص آئے گا جس کا نام ہو گا اویس بن عامر، قد ہو گا درمیانہ، رنگ ہو گا کالا، اور جسم پر ایک سفید داغ ہو گا۔ جب وہ آئے توتم دونوں نے اس سے دعا کرانا کیونکہ اویس نے ماں کی ایسی خدمت کی ہے جب بھی
وہ دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتا ہے تو اللہ اس کی دعا کبھی رد نہیں کرتا۔
حضرت عمر دس سال خلیفہ رہے اور ہر سال حج کرتے ہر حضرت اویس قرنی کو تلاش کرتے لیکن انہیں اویس نہ ملتے۔ ایک دفعہ حضرت عمر نے سارے حاجیوں کو میدان عرفات میں اکٹھا کر لیا اور کہا کہ تمام حاجی کھڑے ہو
جائیں پھر کہا کہ سب بیٹھ جاو صرف یمن والے کھڑے رہو تو سب بیٹھ گئے اور صرف یمن والے کھڑے رہے۔ پھر کہا کہ یمن والے سارے بیٹھ جاو صرف قبیلہ مراد کھڑا رہے پھر کہا مراد والے سب بیٹھ جاو صرف قرن والے کھڑے رہو تو صرف ایک آدمی بچا اورحضرت عمر نے کہا کہ تم
قرنی ہو تو اس شخص نے کہا ہاں میں قرنی ہوں توحضرت عمر نے کہا کہ اویس کوجانتے ہو؟ تو اس شخص نے کہا کہ ہاں جانتا ہوں وہ تو میرے سگے بھائی کا بیٹا ہے۔ آپ نے پوچھا کہ اویس ہے کدھر؟ تو اس شخص نے کہا کہ وہ عرفات گیا ہے اونٹ چرانے، آ پ نے حضرت علی ؓ کو
ساتھ لیا اورعرفات کی طرف دوڑ لگائی جب وہاں پہنچے تو دیکھا کہ اویس قرنی درخت کے نیچے نمازپڑھ رہے ہیں اور اونٹ چاروں طرف چررہے ہیں۔ آپ دونوں آکربیٹھ گئے اور حضرت اویس قرنی کی نمازختم ہونے کا انتظار کرنے لگے۔ جب حضرت اویس نے سلام پھیرا توحضرت عمر نے
پوچھا کون ہو بھائی؟تو حضرت اویس قرنی نے کہا میں اللہ کا بندہ، تو حضرت عمرؓ نے کہا کہ سارے ہی اللہ کے بندے ہیں لیکن تمھارا نام کیا ہے؟ تو حضرت اویس نے کہا کہ آپ کون ہیں؟ حضرت علی ؓ نے کہا کہ یہ امیرالمومنین عمربن خطاب ہیں اورمیں علی بن ابی طالب ہوں۔
حضرت اویس
کایہ سننا تھا کہ وہ تھرتھر کانپنے لگے اور کہا کہ جی میں معافی چاہتا ہوں میں نے آپ کوپہچانا نہیں تھا میں تو پہلی دفعہ حج پر آیا ہوں۔ حضرت عمر ؓ نے کہا کہ تم اویس ہو؟ تو انہوں نے کہا ہاں میں ہی اویس ہوں۔ حضرت عمرؓ نے کہا کہ ہاتھ اٹھا اور ہمارے لیے دعاکر وہ رونے لگے اور
کہا کہ میں دعا کروں؟ آپ لوگ سردار اور میں نوکر آپ کا اور میں آپ لوگوں کے لیے دعا کروں؟ توحضرت عمرنے کہا کہ ہاں اللہ کے نبی ؐ کا حکم تھا کہ اویس جب بھی آئے تو اس سے دعا کروانا۔ پھر حضرت اویس قرنی نے دونوں کے لیے دعا کی۔⁦🤲🏼⁩⁦🤲🏼⁩⁦🤲🏼⁩
آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب لوگ جنت میں
جا رہے ہوں گے تو حضرت اویس قرنی بھی چلیں گے اس وقت اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کے باقیوں کو جانے دو اور اویس کو روک لو اس وقت حضرت اویس قرنی ؓ پریشان ہوجائیں گے اور کہیں گے کہ اے خدا آپ نے مجھے دروازے پرکیوں روک لیا گیا تو اللہ تعالی ٰ فرمائیں گے کہ
پیچھے دیکھو جب پیچھے دیکھیں گے توپیچھے کروڑوں اربوں کے تعداد میں جہنمی کھڑے ہوں گےتو اس وقت خدا فرمائیں گے کہ اویس تیری ایک نیکی نے مجھے بہت خوش کیا ہے’’ ماں کی خدمت‘‘تو انگلی کا اشارہ کرجدھرجدھرتیری انگلی پھرتی جائے گی میں تیرے طفیل ان کوجنت میں داخل کرتا جاوں گا۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with علـــمـــی دنیــــــا

علـــمـــی دنیــــــا Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Pyara_PAK

7 Jun
ایک بار ایک تاجر غلاموں کی منڈی میں گیا تو اسے ایک ترک بچہ بہت پسند آیا اور اسے تاجر نے فوراً خرید لیا۔ تاجر نے بچے سے پوچھا : تمہارا نام کیا ہے۔ لڑکے نے جواب دیا : جناب میں اپنا نام بتا کر اپنے نام کی توہین نہیں کرنا چاہتا ۔ میں غلام ہوں اس لئے آپ جس نام سے پکاریں گے وہی Image
میرا نام ہوگا ۔ تاجر کو اس جواب پر حیرت ہوئی لیکن اسے یہ بات پسند بھی آئی کہ بچے میں عزت نفس کا احساس باقی ہے۔تاجر نے اس بچے پر خاص توجہ دی اور اسکی تعلیم اور تربیت کا انتظام کیا ۔
بچے نے بہت جلد تیر اندازی، تلوار بازی اور شہسواری میں ایسی مہارت حاصل
کی کہ خود تاجر حیران رہ گیا ۔ غزنی کا بادشاہ شہاب الدین غوری ایک بار گھوڑوں کی دوڑ کا مقابلہ دیکھ رہا تھا ۔ تاجر اپنے غلام کو لے کر اس کے پاس پہنچا اور کہا کہ حضور میرے اس غلام کو گھڑ سواری میں کوئی نہیں ہرا سکتا ۔
بادشاہ نے مسکرا کے لڑکے سے پوچھا :
Read 7 tweets
6 Jun
حضرت بلال حبشیؓ
اتنی شدّت کا عشق مصطفیٰ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم ان کے دل کو عطاء کیا گیا۔ نصیب دیکھیں۔ عشق دیکھیں۔ اور محبوب بھی دیکھیں۔ اللّه اللّه ❤ کس قدر ظلم ڈھائے گئے،تپتی ریت پر رسی سے باندھ کر گھسیٹا گیا۔ جلتے کوئلوں پر لٹایا گیا، گلے میں رسی ڈال کر کھینچا گیا، Image
لیکن جس دل میں عشق مصطفیٰ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کی شمع جل جاۓ، تو کیسے ممکن کہ دنیاوی مظالم اسے پیچھے کر سکیں۔ سوچئے تو سہی کس قدر دل افروز نظارہ ہوگا جب آقا کریم صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے حکم دیا ہوگا۔ بلال اذان دو، بلال نے اذان دی ہوگی اور ہر عاشق
رسول صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کا سینہ اللّه، احد احد کے نور سے بھر گیا ہوگا۔
کیا پرکیف نظارہ ہوگا جب کہا ہوگا اشھد ان محمّد رسول اللّه اور حضرت محمّد رسول اللّه بلالؓ کے برابر کھڑے ہوں گے اس قدر عشق کے اسلام قبول کرنے کے بعد ہر جگہ آپ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کے
Read 7 tweets
2 Jun
پڑھیں اور نبی ﷺ کے امتی ہونے پہ فخر کریں
ایک دفعہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کہا یا رب! میں الواح میں لکھا پاتا ھوں کہ ایک بہترین اُمت ہوگی جو ہمیشہ اچھی باتوں کو سکھاتی رہے گی اور بُری باتوں سے روکتی رہے گی۔۔ اے الله وہ اُمت میری اُمت ھو
تو الله تعالی نے فرمایا: کہ موسیٰ ! وہ تو
احمد ﷺ کی امت ہوگی۔۔۔ پھر کہا یا رب ! ان الواح سے ایک ایسی امت کا پتہ چلتا ہے جو سب سے آخر میں پیدا ہو گی لیکن جنت میں سب سے پہلے داخل ہوگی۔۔ اے الله! وہ میری اُمت ھو۔۔
الله تعالی نے فرمایا: وہ احمد ﷺ کی اُمت ھے۔۔۔ پھر کہا یارب ! اس اُمت کا قرآن ان کے
سینوں میں ہوگا دل میں دیکھ کر پڑھتے ہونگے حالانکہ ان سے پہلے کہ سب ہی لوگ اپنے کتاب پر نظر ڈال کر پڑھتے ہیں دل سے نہیں پڑھتے حتیٰ کہ ان کا کتاب ہٹالیا جائے تو پھر ان کو کچھ بھی یاد نہیں۔۔ اور نہ وہ کچھ پہچان سکتے ہیں۔۔ الله نے ان کو حفظ کی ایسی قوت دی ھے کہ
Read 9 tweets
30 May
خلافت عثمانیہ کو پارہ پارہ کرکے درج ذیل ممالک کی بنیاد رکھی گئی.
١۔ سعودی عرب
٢۔ بلغاریہ
٣۔ یونان
٤۔ سربیا
٥۔ مونٹی نیگرو
٦۔ بوسینیا ھرزیگووینا
٧۔ کروشیا
٨۔ مقدونیا
٩۔ سلوانیا
١٠۔ رومانیہ
١١۔سلواکیہ
١٢۔ ھنگری
١٣۔ مولدووا
١٤۔ یوکراٸن Image
١٥۔ آذر باٸیجان
١٦۔ آرمینیا
١٧۔ قبرص
١٨۔ جنوبی ساٸپرس
١٩۔ روس کے کچھ علاقہ جات
٢٠۔ پولینڈ
٢١۔ اٹلی کے شمالی ساحل
٢٢۔ البانیہ
٢٣۔ بیلاروس
٢٤۔ لتھوانیا
٢٥۔ کوسوو
٢٦۔ لٹوویہ
٢٧۔ ووجودینیہ
٢٨۔ عراقی
٢٩۔ شام
٣٠۔ اسراٸیل
٣١۔ فلسطین
٣٢۔ اردن
٣٣۔ یمن
٣٤۔ عمان
٣٥۔ متحدہ عرب امارات
٣٦۔ قطر
٣٧۔ جارجیا
٣٨۔ بحرین
٣٩۔ کویت
٤٠۔ ایران کے مغربی علاقے
٤١۔ لبنان
٤٢۔ مصر
٤٣۔ لیبیا
٤٤۔ تیونس
٤٥۔ الجیریا
٤٦۔ سوڈان
٤٧۔ اریٹریا
٤٨۔ جبوتی
٤٩۔ صومالیہ
٥٠۔کینیا کے ساحل
٥١۔ تنزانیہ کے ساحل
٥٢۔ چاڈ کے شمالی حصے
٥٣۔ ناٸیجر کا حصہ
Read 5 tweets
27 May
سونے کی خرید و فروخت کو سمجھنے کا حساب!

ایک تولہ سونا میں 11.664 گرام ھوتے ہیں اسی طرح 1 تولہ سونے میں 12 ماشے ھوتے ہیں اگر آپ 1 تولہ زیور بنا سونا فروخت کرتے ہیں تو سنیارا اگر تو اس نے زیور آپ کو خود بنا کر دیا ھے 2 ماشے کٹوتی کرتا ھے اور اگر آپ نے کسی اور سے بنوایا اور
فروخت کسی اور سنیارے کو کر رھے تو وہ ایک تولہ سونے کی 3 ماشے کٹوتی کرے گا
نوٹ: اس اوپر بیان کیے گئے داو کو سنیارا ایک رتی ماشہ یا 2 رتی ماشے کا نام دے گا آپ نے اگر 1 تولہ سونا زیور فروخت کیا تو کٹوتی کے نام پہ آپ کے زیور سے 3 ماشے گئے ایک ماشے کی
اندازہ قیمت 9000 روپے ھے آج کل
یعنی ایک تولہ سونا زیور بیچنے سے سنیارے نے آپ کے 27000 کٹوتی کے نام پہ کاٹ لیے اب دوسری طرف آتے ہیں یعنی اگر آپ زیور بنواتے ہیں تو ایک تولہ سونا 24 قیراط ھوتا ھے پہلے آپ کو سمجھاتا ھوں کہ قیراط کس بلا کا نام ھے قیراط (Carat) سونے
Read 13 tweets
25 May
کہتے ہیں محمود غزنوی کا دور تھا ايک شخص کی طبیعت ناساز ہوئی تو طبیب کے پاس گیا اور کہا کہ مجھے دوائی بنا کے دو طبیب نے کہا کہ دوائی کے لیے جو چیزیں درکار ہیں سب ہیں سواء شہد کے تم اگر شہد کہیں سے لا دو تو میں دوائی تیار کیے دیتا ہوں اتفاق سے موسم شہد کا نہیں
تھا ۔۔اس شخص نے حکیم سے ایک ڈبا لیا اور چلا گیا لوگوں کے دروازے کھٹکھٹانے لگا مگر ہر جگہ مایوسی ہوئی
جب مسئلہ حل نہ ہوا تو وہ محمود غزنوی کے دربار میں حاضر ہوا کہتے ہیں وہاں ایاز نے دروازہ کھولا اور دستک دینے والے کی رواداد سنی اس نے وہ چھوٹی سی
ڈبا دی اور کہا کہ مجھے اس میں شہد چاہیے ایاز نے کہا آپ تشریف رکھیے میں بادشاھ سے پوچھ کے بتاتا ہوں ۔۔ ایاز وہ ڈبیا لے کر بادشاھ کے سامنے حاضر ہوا اور عرض کی کہ بادشاھ سلامت ایک سائل کو شہد کی ضرورت ہے ۔۔ بادشاہ نے وہ ڈبا لی اور سائیڈ میں رکھ دی ایاز کو
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(