shahida Profile picture
8 Jul, 16 tweets, 4 min read
*پاکستانی بجلی اچانک کہاں چلی گئی یہ اتنی لوڈ شیڈنگ کیسے شروع ہوگئی؟ جانئیے خطرناک ترین حقائق*

جی وہ تیل(فرنس آئل)سے بجلی بنا رہا تھا۔ دنیا کی سب سے مہنگی بجلی جس کو تھرمل بجلی بھی کہتے ہیں۔ یوں سمجھیں کہ جنریٹر چلا رہا تھا۔
یہ وہ بجلی ہوتی ہے جس کا خرچہ امریکہ، انڈیا اور چین
جیسے بڑے اقتصادی ممالک بھی برداشت نہیں کرسکتے۔ وہ بھی اپنی آدھی سے زائد بجلی کوئلے اور بقایا پانی سے بناتے ہیں۔

اب ذرا توجہ سے پڑھیں۔
پاکستان میں تھرمل پاور پراجیکٹس یا سادہ لفظوں میں جنریٹرز نوے کی دہائی میں بے نظیر صاحبہ نے انسٹال کروائے اور پاکستان کی تباہی کی بنیاد رکھی۔
ان " جنریٹرز" کی کل پیدواری صلاحیت 21000 میگاواٹ ہے اور یہ سارے نجی کمپنیوں کی ملکیت ہیں۔
انتہائی مہنگے ہونے کی وجہ سے دیگر حکومتوں نے ان سے کم ہی بجلی بنائی۔ لیکن اس کے باؤجود 2013ء تک پاکستان تھرمل بجلی کے ضمن میں 480 ارب روپے کا مقروض ہوچکا تھا۔
2013ء میں نواز شریف آیا اور
آتے ہی ان نجی کمپنیوں کو یک مشت 480 ارب روپے کی ادائیگی کر کے قومی خزانہ خطرناک حد تک خالی کردیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ جنریٹرز ( آئی پی پیز ) زیادہ تر میاں منشاء کی ملکیت ہیں جس کو نواز شریف کا فرنٹ مین کہا جاتا ہے۔ لہذا بہت سے لوگوں کو یقین ہے کہ درحقیقت تیل سے بجلی بنانے والی
یہ کمپنیاں نواز شریف کی ہی ہیں اور خزانہ خالی کروا کر نواز شریف نے خود اپنے پیسے وصول کیے ہیں۔
ان پاکستانی آئی پی پیز کی نمایاں خوبی یہ ہے کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی تھرمل بجلی بنائی جاتی ہے یہ ان سب سے مہنگی ہیں تقریباً دگنی قیمت پر بجلی بناتے ہیں۔
اب آگے چلیں
جو 480 ارب
روپے نواز شریف نے آئی پی پیز کو ادا کیے ان میں کوئی بھی بڑا ڈیم بنایا جا سکتا تھا جو پاکستان کو ہمیشہ کے لیے محتاجی سے نجات دلا دیتا اور سب سے بڑھ کر پانی کی ضرورت بھی پوری کرتا۔

480 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد ان کا قرضہ 0 ہوگیا۔
لیکن اس کے بعد نواز شریف نے اپنے پانچ سالوں
میں پچھلی حکومتوں کے بجلی کے لیے شروع کروائے گئے تمام منصوبے ایک ایک کر کے ناکام بنا دئیے۔
نندی پور پاور پراجیٹ ناکام
تھرکول پاور پراجیکٹ ناکام
قائداعظم سولر پارک ناکام
اور نیلم جہلم پر کام اتنا سست کروا دیا کہ تقریباً روک دیا۔ جس دوران انڈیا نے کشن گنگا ڈیم بنوا کر نیلم جہلم ک
استعداد پر کاری ضرب لگائی یوں اس پر کئی گئی تمام محنت اور بے پناہ سرمایہ کاری تقریباً ضائع ہوگئی۔
( نواز شریف نے نیلم جہلم ڈیم پر کھڑے ہوکر کہا تھا کہ " ہم بھارت سے بجلی خریدیں گے" )
جبکہ تربیلا، منگلا اور دیگر فوجی ڈیموں کی صفائی کا عمل روک دیا گیا
جس کی وجہ سے ان کی پیداواری صلاحیت کم ہوتی چلی گئی۔
جب بجلی کے متبادل منصوبے نہ رہے تو پاکستان نے تھرمل بجلی ہی بنانی تھی۔
تب نواز شریف نے دبا کر ان کمپنیوں کو بجلی بنانے کا سگنل دیا اور صرف پانچ سالوں میں ان کمپنیوں کی بدولت پاکستان 1100 ارب روپے مقروض ہوگیا۔ جو رقوم ان کو ادا
کی گئیں ہیں وہ ان کے علاوہ ہیں۔
اگر یہ کمپنیاں عدم ادائیگی کی وجہ سے آج بجلی کی سپلائی معطل کر دیں تو پورا پاکستان یکلخت اندھیروں میں ڈوب جائیگا کیونکہ بجلی کا کوئی متبادل بندوبست نہیں کیا گیا۔
نواز شریف نے بیک وقت دو بڑے فائدے حاصل کیے۔
پہلا ۔۔ ان آئی پی پیز کی مدد سے سینکڑوں
ارب روپے اس کے غیر ملکی اکاؤنٹس میں پہچ گئے اور کچھ پہنچنے والے ہیں۔
دوسرا ۔۔۔ عوام خوش ہوگئی کہ " بجلی آرہی ہے" ۔ ان کو اندازہ ہی نہیں کہ ان کے پیروں تلے زمین نکالی جا چکی ہے۔
یہ ہے اصل حقیقت جس کو یہ خوب جانتے ہیں۔ تب ہی یہ " شریف " خاندان بار بار کہہ رہا ہے کہ " ہم نے تو
بجلی پوری کر دی تھی۔ کل کو اچانک بند ہوگئی تو ہمیں نہ کہنا "
ویسے کیا آپ کو اندازہ ہے کہ چند گھنٹے لوڈ شیڈنگ کم کرانے کی نواز شریف نے آپ سے کیا قیمت وصول کی ہے؟
٭ چونکہ تاروں میں کچھ بجلی آرہی تھی اس لیے عوام مطمئن تھی اور ڈیم بنانے کا مطالبہ نہیں کیا۔ تب ڈیم نہیں بنائے گئے اور
انڈیا نے بنا لیے۔ جس کے نتیجے میں پاکستان خشک ہونے جا رہا ہے۔
٭ مہنگی ترین بجلی بنانے کے لیے ریکارڈ ساز قرضے لیے گئے جس کے لیے پاکستان کے موٹر ویز، ائرپورٹ اور دیگر اثاثے تک گروی رکھوائے گئے۔
٭ مہنگی بجلی نے کارخانوں کی پیدواری لاگت اتنی بڑھا دی کہ پاکستان کی اکثر صنعتیں بند
ہوگئیں پاکستانی ریڈی میڈ گارمنٹس یورپ اور پوری دنیا سب سے زیادہ پسند کی جانیوالی آئٹم تھی جو یہاں سے بنگلا دیش شفٹ ہو گئیں جس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، برآمد کم ترین ہوگئیں، بے روزگاری اور مہنگائی تباہ کن سطح پر پہنچ گئی۔
٭ چونکہ پاکستان کی پوری بجلی نجی
کمپنیوں کے ہاتھوں میں جا چکی ہے اس لیے جنگ یا کسی بڑی ایمر جنسی کی صورت میں یہ غیر ملکی کمپنیاں بجلی کی پیدوار روک کر پاکستان کو خطرناک حالات سے دوچار کر سکتی ہیں۔
٭ اس عارضی بجلی کی وجہ سے ایک کرپٹ اور پاکستان دشمن شخص جاہل عوام سے دوبارہ ووٹ لے کر پاکستان کی مزید تباہی کا ساما
ن کر سکتا ہے۔
ایوب خان نے بجلی کے جو منصوبے دئیے وہ اس کے جانے کے پچاس سال بعد بھی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
نواز شریف آخر کہاں سے پاکستان کو بجلی دے رہا تھا جو اس کے جانے کے چوبیس گھنٹے بعد معطل ہوگئی ؟؟

کبھی سوچا ہے؟؟

اگر نہیں سوچا تو اب سوچ لو!

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with shahida

shahida Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @sh_no01

8 Jul
آج کل بڑا ٹرینڈ ہے فنی ٹوئیٹ کا
جو لڑکے لڑکیوں کے برتن دھونے پر مذاق بناتے ہیں ان کو ضرور گندے برتن میں کھانا دیا جاتا ہے
جو لڑکے ، لڑکیوں کو گرل فرینڈ بننے کی آفر کرتے ہیں یا نخرے دکھانے پر اعتراض کرتے ہیں
ان کی ماں ، بہنیں اور بیٹیاں سب کے لئے دستیاب ہیں؟؟؟
جو لڑکے کپڑے دھونے پر اعتراض کرتے ہیں وہ خود ویک اینڈ پر بیویوں اور ماوں کو کپڑے دھو کر دیتے ہیں 😅😅😅
Read 4 tweets
9 Feb
نو منتخب صدر جو بائیڈن نے صدارت کے پہلے دن ایک کمال کا ایگزیکٹو آرڈر پاس کیا. وہ صدر ٹرمپ کے چار سالہ دور صدارت کے بالکل برعکس تھا. بائیڈن نے کہا کہ "وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والے اور نئے امریکی حکومت کے ہزار سے زائد عہدیداروں کو میرا واضح حکم ہے کہ تمام افراد ہر صورت میں ایک
دوسرے کا احترام کریں گے. میں مذاق نہیں کر رہا ہوں. اگر میرے علم میں آیا کہ تم میں سے کسی نے اپنے کولیگ کے ساتھ بدتمیزی کی ہے یا دھونس جمائی ہے تو میں تمہیں فوری طور پر، کھڑے کھڑے نوکری سے نکال دوں گا. کوئی اگر مگر نہیں چلے گا "
چونکہ اپنے ہاں بھی ٪80 زندگی دھونس کے زور پر گزاری
جاتی ہے تو سوچا آپ کو اس دلچسپ ضابطے سے روشناس کراؤں جو بائیڈن نے استعمال کیا اور شاید پچاس، سو سال بعد ہم بھی استعمال کر سکیں.

دنیا کی مشہور ترین یونیورسٹیوں میں سے ایک، سٹینفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر رابرٹ سٹن نے 2007 میں کمال کی کتاب لکھی. جس کا نام بہت اچھوتا تھا. "نو ایزہول
Read 7 tweets
14 Aug 20
اکبر بادشاہ کے دور میں شیعوں اور سنیوں کا جھگڑا ہوگیا،
سنیوں نے بات بادشاہ تک پہنچا دی،
بادشاہ نے اپنے دربار میں ہی ایک مناظرہ کا حکم دیا،
تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔

شیعوں نے یہ شرط رکھی کہ مناظرہ میں ملاں دوپیازہ (جو بادشاہ کا وزیر تھا) نہیں بولے گا،
جسے
منظور کر لیا گیا۔

مناظرہ والے دن ملاں دوپیازہ سب سے پہلے دربار میں آیا اور اپنے جوتے بادشاہ کے تخت پر رکھ دیے۔
جب تمام شیعہ اور سنی حاضر ہوچکے تو بادشاہ سلامت بھی تشریف لے آئے...

لیکن اپنی مسند پر جوتے دیکھ کر حیران ہوئے اور پوچھا کہ یہ کس نے رکھے ہیں؟
سب نے ملا دوپیازہ کی طرف
اشارہ کیا، بادشاہ نے ملاں سے اس کی وجہ پوچھی۔
ملا نے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر یاد دلایا کہ مجھے بولنے کی اجازت نہیں ہے۔
بادشاہ نے سٹپٹا کر کہا، تم بس یہ بتا دو کہ جوتے یہاں کیوں رکھے ہیں؟
ملاں دوپیازہ نے کہا:
"اصل میں نبی اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں جب سنی نماز پڑھنے
Read 6 tweets
14 Jul 20
"جیسے تمہارے اعمال ہیں ایسے ہی حکمران" تمہیں ملیں گے، اس کہاوت کے ذریعے وہ امت کو یہ بتانےکی کوشش کرتے ہیں کہ مسئلہ حکمرانوں کےاندر نہیں تمہارے اندر ہے، تم ٹھیک ہوگے تو حکمران خود ٹھیک ہوں گے، حالانکہ بات ایسی نہیں بلکہ جب
بھی لوگ راہ راست سے ہٹ جاتے رہے الله نے ان کے لیے ایک مصلح، حکمران اورقائد کا بندوبست کیا، تمام انبیاء کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں، رسول الله ﷺ کوجس وقت مبعوث کیا گیا اس وقت لوگوں کی حالت کیا تھی! پھر آپ ﷺ نے جب تھوڑے سے مومنوں کولےکراسلامی ریاست قائم کی اس وقت دنیا کی حالت کیا
تھی! اسی طرح عمر بن عبد العزیز کےاقتدارسنبھالنےسےایک دن پہلے لوگ تو اچھے نہیں ہوئے تھے کہ ان کو اتنا اچھا حکمران ملا! یا صلاح الدین ایوبی کے آنے سے چند دن پہلےمسلمانوں نے کوئی اجتماعی توبہ کی تھی! جیسا کہ کچھ لوگ مشورہ دیتے ہیں، اسی طرح محمد الفاتح، محمد بن قاسم، محمودغزنوی، احمد
Read 5 tweets
17 Jun 20
میکڈونلڈز کی ڈرائیو تھرو کی قطار میں آدھے گھنٹے سے اپنی باری کے انتظار میں تھا. جب میری باری آئی تو آرڈر دینے میں مجھے کچھ زیادہ وقت لگ گیا.
پچھلی کار والی خاتون نے غصے میں ہارن بجانا شروع کردیا، جس کا مطلب تھا کہ میں جلدی کروں.
غصہ تو مجھے بہت آیا مگر میں نے جواب دینے کا منفرد
طریقہ ڈھونڈا.
آرڈر دینے کے بعد میں اگلی کھڑکی پر پیمنٹ کیلئے پہنچا تو میں نے کہا کہ پچھلی کار والی خاتون کا بل بھی میں ہی دوں گا. کاونٹر گرل نے کیش لے کر دونوں رسیدیں مجھے تھما دیں. جب وہ خاتون پیمنٹ کرنے آئی تو کاونٹر گرل نے بتایا کہ آپکی پیمنٹ اگلی کار والے صاحب نے کردی ہے.
میں
اپنے ریر ویو مرر میں دیکھ رہا تھا. خاتون میری طرف شکرگزار آنکھوں سے دیکھتے ہوئے مسکرائی. میں نے بھی مسکرا کر ہاتھ ہلا دیا.
شرمندگی خاتون کے چہرے پر صاف نظر آرہی تھی.
مگر میرا مقصد انہیں شرمندہ کرنا نہیں تھا.
اگلے کاونٹر پر، جہاں مجھے آرڈر وصول کرنا تھا، میں نے دونوں رسیدیں دے کر
Read 5 tweets
16 May 20
اسکا نام عمرو بن عبدود تھا۔ یہ اگرچہ نوے برس کا خرانٹ بڈھا تھا مگر ایک ہزار سواروں کے برابر بہادر مانا جاتا تھا اور کٹر یہودی تھا۔ جنگ بدر میں زخمی ہو کر بھاگ نکلا تھا اور اس نے یہ قسم کھا رکھی تھی کہ :
" جب تک مسلمانوں سے بدلہ نہ لے لوں گا بالوں میں تیل نہ ڈالوں گا اور نہ جی بھر
کھانا کھاؤنگا ... "

جنگ خندق میں یہ آگے بڑھا اور چلا، چلا کر مقابلہ کی دعوت دینے لگا تین مرتبہ اس نے کہا کہ
کون ہے جو میرے مقابلے میں آتا ہے "

تینوں مرتبہ شیر خدا حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم نے اُٹھ کر جواب دیا
میں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرما یا کہ
رحمت اللعالمین جناب رسالت مآب حضرت محمّد مصطفٰی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلَّم نے آپ علی کرم اللہ تعالٰی علیہ وجہہ الکریم کو روکنا چاہا اور فرمایا کہ :
اے علی یہ عمرو بن عبد ہے "
حضرت علی آگے بڑھے
" جی ہاں میں جانتا ہوں کہ یہ عمرو بن عبدود ہے، لیکن میں اس سے لڑوں گا .
Read 10 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(