جنرل رانی کون تھی؟
اقلیم اختر کو جرنل رانی کا خطاب ذوالفقار علی بھٹو نے دیا تھا۔
اقلیم اختر 1931 کو گجرات میں ایک چھوٹے سے زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئیں فرسودہ اور روایتی گھرانے میں پیدا ہونے کے باعث جرنل رانی میٹرک بھی نہیں کر پائ کہ کمسنی میں ہی ایک تھانیدار سے ان کی شادی
کر دی گئی۔پھر یکے بعد دیگرے ان کے چھ بچے ہوئے۔ اس دوران جرنل رانی کے تھانیدار شوہر کا تبادلہ مری میں ہوگیا یوں جرنل رانی بھی بچوں کے ہمراہ مری شفٹ ہو گئیں۔
ایک دن جرنل رانی برقعہ اوڑھے اپنے شوہر کے ہمراہ مری مال روڈ پر پیدل کہیں جا رہی تھی کہ اچانک تیز ہوا کا ایک جھونکا آیا اور
جرنل رانی کے چہرے کے سامنے سے برقعہ ہٹ گیا اور دوسرا جھونکا جرنل رانی کے چہرے پہ کیا لگا جرنل رانی کی زندگی ہی بدل کر چلا گیا تھانیدار نے غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رانی کو ڈانٹا کہ اپنا چہرہ ڈھانپو مگر جرنل رانی کی زندگی ہوا کا وہ جھونکا بدل چکا تھا برسوں کی محرومیاں بغاوت کا
دیش کا المیہ یہی ہے کہ بہتر سال بعد بھی آمریت کے سائے سے نجات ممکن نہیں ہوسکی۔12اکتوبر کو آئین کی پامالی کا جو سلسلہ شروع ہوا۔وہ آج بھی جاری و ساری ہے۔جمہوریت **
ایک خواب کی طرح لگتی ہے۔پہلے آمریت سامنے آکر وار کرتی تھی۔اب کسی کی پشت پناہ بنی ہوئی ہے۔
12اکتوبرکی کہانی دن دس بجے شروع ہوتی ہے۔وزیراعظم نواز شریف شجاع آباد کیلئےروانہ ہوتے ہیں۔اس دوران وہ ہدایت کرتے ہیں کہ واپسی پروہ سیکرٹری دفاع جنرل ریٹائرڈ افتخارعلی سے ***
ملاقات کرینگے۔طیارےمیں انکے ساتھ حسین نواز،پرویزرشیدجو چیرمین قومی ٹیلی ويژن تھےاور نذیرناجی اکٹھےسوارہوتےہیں۔
طیارےمیں نذیرناجی کو حسین نوازکی لکھی انگریزی تقریر دکھائی جاتی ہے۔وہ اسکا اردو ترجمہ کرتےہیں۔اس مسودےمیں جنرل مشرف کوبرطرف کرنے کا کوئی **