, 21 tweets, 5 min read
#جیناذلت_سےھو_تومرنااچھا
#نواز_شریف_چور_ہے
#شہادت_جناب_سکینہؑ
#VoteBenazirJo
#Copyright
تھریڈ: 12کتوبر کی کہانی

دیش کا المیہ یہی ہے کہ بہتر سال بعد بھی آمریت کے سائے سے نجات ممکن نہیں ہوسکی۔12اکتوبر کو آئین کی پامالی کا جو سلسلہ شروع ہوا۔وہ آج بھی جاری و ساری ہے۔جمہوریت **
ایک خواب کی طرح لگتی ہے۔پہلے آمریت سامنے آکر وار کرتی تھی۔اب کسی کی پشت پناہ بنی ہوئی ہے۔
12اکتوبرکی کہانی دن دس بجے شروع ہوتی ہے۔وزیراعظم نواز شریف شجاع آباد کیلئےروانہ ہوتے ہیں۔اس دوران وہ ہدایت کرتے ہیں کہ واپسی پروہ سیکرٹری دفاع جنرل ریٹائرڈ افتخارعلی سے ***
ملاقات کرینگے۔طیارےمیں انکے ساتھ حسین نواز،پرویزرشیدجو چیرمین قومی ٹیلی ويژن تھےاور نذیرناجی اکٹھےسوارہوتےہیں۔
طیارےمیں نذیرناجی کو حسین نوازکی لکھی انگریزی تقریر دکھائی جاتی ہے۔وہ اسکا اردو ترجمہ کرتےہیں۔اس مسودےمیں جنرل مشرف کوبرطرف کرنے کا کوئی **
زکر نہیں ہوتا۔ یہ تقریرنواز شریف کوشام خطاب میں کرنی تھی۔دوران سفر اسکی نوک پلک درست کی جاتی ہے۔اس دوران میں صاحب شجاع آباد جلسےسے خطاب کرتےہیں۔
شجاع آبادجلسےمیں خطاب کے دوران میاں صاحب کوایک چٹ دی جاتی ہے۔چٹ پڑھنےکےبعد میاں صاحب اپنےخطاب کو مختصرکرتےہیں۔
اسلام آباد واپسی کا سفر شروع ہوتاہے۔انکا طیارہ چکلالہ ایئر پورٹ پراترتاہے۔استقبال سیکرٹری دفاع افتخارعلی کرتےہیں۔ہوائی اڈے سے دونوں وزیراعظم کا سفرشروع کرتے ہیں۔
وزیر اعظم ہاؤس جاتےہوئے نوازشریف افتخارعلی کوبتاتےہیں کہ جنرل طارق کی ریٹائرمنٹ کو لیکر فوج اورسول **
حکومت میں تعلقات بگڑرھےہیں۔اس لئے انہوں نےآرمی چیف کو تبدیل کرنےکافیصلہ کیاہے۔افتخار یہ بات سن کرحیران رہ جاتےہیں۔وہ سوچنےکا مشورہ دیتےہیں تو نواز شریف کہتےہیں اسکا وقت گزر چکا ہے۔
وزیر اعظم ہاؤس پہنچنےپر نوازشریف کا استقبال پرنسپل سیکرٹری سعیدمہدی کرتے ہیں۔وہ نواز شریف کےمنصوبےسےآگاہ ہیں۔جیسےمشرف منصوبہ بناکر گئےتھے۔ویسےنوازشریف نےبھی منصوبہ بنایاتھا۔سعیدمہدی وزیراعظم سےنئےآرمی چیف کانام معلوم کرتےہیں تووہ آئی ایس آئی کےچیف جنرل ضیا الدین کا نام لیتےہیں۔
4بجےپرويزمشرف کولمبو سےپاکستان کیلئےروانہ ہوتے ہیں۔فلائٹ نمبر805۔فلائٹ چالیس منٹ لیٹ ہے۔اس دوران وزیراعظم ہاؤس میں سعیدمہدی نئےآرمی چیف کی تقرری کیلئے کاغذی کاروائی شروع کرتے ہیں۔4:20پرڈرافٹ تیارہوتاہے۔جس کےمطابق پرويز مشرف کوبرطرف کرکےجنرل ضیا الدین کوآرمی چیف مقررکردیا گیاہے۔
سعیدمہدی کےترتیب دیئےڈرافٹ پرنوازشریف نے4:30بجےدستخط کئے۔ڈرافٹ منظوری کیلئےصدر رفیق تارڑ کوبھیج دیاگیا۔انہوں نےSeen لکھ کراس پردستخط کردیئے۔یوں جنرل ضیاآرمی چیف بن گئے۔پانچ بجےسرکاری ٹی۔وی پر کشمیری خبر نامہ **
چل رہا تھا۔اسکے دوران آرمی چیف کی تقرری کی خبربطور بریکنگ نیوزجاری ہوئی۔
سرکاری ٹی۔وی کو جنرل ضیا کی آرمی وردی میں تصاویرلینےکا کہاگیا۔آرمی چیف کےبیجز وزیراعظم ہاؤس میں لگائےگئے۔یہ تصاویر اور ویڈیو اس دوران ٹی-وی پر نشر ہوتی رھیں۔جنرل ضیا نے پہلا فیصلہ چیف آف سٹاف جنرل **
عزیزکوتبدیل کرنےکاکیا۔انکی جگہ انجیرنگ کور کےجنرل اکرم کواس عہدےپر تعینات کیاگیا۔
جنرل ضیا الدین نےآرمی ہیدکوارٹر پہنچنے کی بجائے وزیراعظم ہاؤس سے احکامات جاری کرنا شروع کئے۔اس دوران انہوں نےکور کمانڈر ٹین کورجنرل محمودکو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی۔انکی جگہ جنرل سلیم حیدر کو***
مقرر کیاگیا۔سلیم حیدر اسوقت گولف کھیل رھےتھے۔سو رابطہ نہ ہوسکا۔یہی ضیاکی بدقسمتی تھی۔
اسی دوران جنرل ضیا نےکور کمانڈر پشاورجنرل سعیدالظفر سے رابطہ کیا۔جومشرف کی غیر موجودگی میں فوج کی کمانڈ کررھےتھے۔انکوتعاون کرنےکا کہا۔سعید نےیہ بات جنرل عزیز اورجنرل محمودکو بتائی۔جو**
اس وقت ٹینس کھیل رھےتھے۔دونوں آرمی ہیڈکوارٹرکی طرف روانہ ہوئے۔وہاں انہوں نےاپنےفیصلےکرنا شروع کئے۔
آرمی ہیڈکوارٹر پہنچ کر دونوں نے پہلا فیصلہ یہ کیاکہ سرکاری ٹی۔وی کوآرمی چیف کی تبدیلی کی خبر چلانےسے روکاجائے۔اس کام کیلئے پنجاب رجمنٹ کےمیجر ناصرکو پندرہ ***
فوجی جوانوں کیساتھ پی۔ٹی۔وی پرقبضےکیلئے بھیجاگیا۔چھ بجےنوازشریف خبریں سننے گئےتوآرمی چیف تبدیلی کی خبرغائب تھی۔وہ چونک گئے۔
نواز شریف نےاپنےملٹری سیکرٹری برئگیڈير جاویداقبال کو اس بات پر ایکشن لینے کاکہاجنہوں نے پی۔ٹی۔وی پہنچ کرمیجرناصرسے ہتھیارلےلئے۔مشرف برطرفی اور ***
جنرل ضیاکےآرمی چیف بننےکی خبراورویڈیو چھ بجےکےخبرنامے میں دوبارہ چلائی گئ۔جاویداقبال پربعدمیں ساتھی افسر پرہتھیار اٹھانےکامقدمہ درج ہوا۔
اسکے بعد نوازشریف نے قومی ایئرلائن کے سربراہ شائد خاقان اور سول ایویشن کے ڈرائکٹر جنرل امین اللّہ چودھری کو یہ حکم دیا کہ مشرف کے طیارے کو نواب شاہ ائیرپورٹ اتارا جائے۔مگر اس دوران جنرل عثمانی نےکراچی ایئرپورٹ پرقبضہ کرلیا۔امین اللّہ چودھری اور شائدخاقان پر مقدمات درج ہوئے۔
6بجےکےقریب جنرل ضیا آرمی ہیڈکوارٹرجاتےہیں۔وہاں انکوآرمی چیف والاپروٹوکول نہیں ملتا۔واپس آکرصورتحال سے نوازشریف کوآگاہ کرتے۔ساڑھے چھ بجےوزیراعظم ہاؤس پرقبضے کیلئےفوجی ٹرک آتاہے۔اس دوران آئی۔ایس۔آئی اورفوج کےجوان ایک دوسرےپرحملےکیلئےتیارہوتےہیں۔یہ دیکھ کرجنرل ضیاگرفتاری دیتےہیں۔
وزیراعظم ہاؤس سےنواز شریف،شہبازشریف،جاوید اقبال،جنرل ضیا،جنرل اکرم،سیف الرحمان اورانکےبھائی مجیب الرحمان کوگرفتارکیاجاتا ہے۔2:45منٹ پرمشرف قوم سےخطاب کرتےہیں۔حکومت پر قبضےکااعلان بھی۔یہ چوتھاشب خون تھا۔نوازشریف پرہائی جیکنگ کاکیس بنایاگیا۔ایئرپورٹ پرقبضہ جنرل عثمانی نےکیاتھا۔
اس ساری بحث کا مدعا یہی ہے کہ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ پاک فوج پاکستان کا سب سے پروفیشنل ادارہ ہے۔اس میں کوئی شک بھی نہيں۔مگر آٹھ سال تک یہ ادارہ ایک برطرف آرمی چیف یے احکامات مانتا رہا۔جوان اسے سیلوٹ کرتے رھے۔کیا پروفیشنل ازم اسے کہتے ہیں۔۔؟🤔
@threadreaderapp Please compile
Missing some Tweet in this thread?
You can try to force a refresh.

Like this thread? Get email updates or save it to PDF!

Subscribe to Majid khan
Profile picture

Get real-time email alerts when new unrolls are available from this author!

This content may be removed anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!