1. میں ایک کلرک ہوں میری تنخواہ پچیس ہزار روپے ہے میں ہر ماہ اپنی تنخواہ میں سے محلے کے قصاب سے چھ سو روپے کا آدھا کلو چھوٹا گوشت لے کر اپنے کسی عزیز رشتے دار کے گھر بھیج دیتا ہوں۔ یہ گوشت ہماری طرف سے صدقہ ہوجاتا ہے۔
⬇️
2. میرا ایک چھوٹا سا کریانہ سٹور ہے میں روزانہ پچاس روپے کاروبار سے نکال کر گولک میں ڈال دیتا ہوں ہر ماہ پندرہ سو روپے اپنے محلے کی ڈسپینسری میں دے آتا ہوں وہاں معائنہ فیس پچاس روپے کے عوض مریضوں کو ادویات دی جاتی ہے۔ میری طرف سے ایک مہینے میں تیس مریضوں کا علاج ہو جاتا ہے۔
⬇️
3. میں اپنے کاروبار سے روزانہ سو روپے الگ کر کے اپنی بیوی کے پاس جمع کرواتا ہوں مہینے کے بعد ہم تین ہزار روپے کا راشن بیگ ایک غریب گھرانے کو بھجوا دیتے ہیں۔
4. میں محکمہ تعلیم سے وابستہ ہوں سینئر سبجیکٹ سپیشلسٹ ہوں
میں ہر ماہ باقاعدگی سے اپنی تنخواہ میں سے پانچ ہزار روپے الگ
⬇️
کرتا ہوں ہم ہر سال ماہ رمضان میں اپنے شہر کے یتیم خانے میں قیام پذیر بچوں کو عید کے نئے کپڑے لے دیتے ہیں۔ ہمارے بجٹ سے ساٹھ پینسٹھ بچوں کے لیے تین دن کے دیدہ زیب کپڑوں کا انتظام آسانی سے ہوجاتا ہے۔
5. میری کپڑے کی دکان ہے میں ہر ماہ باقاعدگی سے اپنی آمدنی میں سے دس ہزار روہے
⬇️
الگ کرتا ہوں یہ سال کے ایک لاکھ بیس ہزار روپے بنتے ہیں میں ہر سال ایک یتیم بچی کی شادی و رخصتی کا بندوبست کرتا ہوں۔
6. میں ڈاکٹر ہوں میرا معمول ہے کہ میں اپنی آمدنی میں سے کینسر سوسائیٹی کے ذریعے روزانہ ایک غریب مریض کے لیے کیموتھراپی کا انجیکشن ڈونیٹ کرتا ہوں۔
⬇️
7. ہم دونوں میاں بیوی سرکاری سکول میں پڑھاتے ہیں ہم اپنی تنخواہ میں سے ایک معقول حصہ الگ کرکے ہر ماہ کے پہلے سنڈے کو اپنے محلے کے دینی مدرسے میں پڑھنے والے ہاسٹلائز بچوں کو مدرسے میں جاکر کھانا پیش کرتے ہیں۔
8. میری پوش علاقے میں ایک بیکری ہے میں نے اپنے علاقے کے گرلز اینڈ بوائز
سکولوں کے ہیڈ ماسٹرز کو کہہ رکھا ہے کہ یتیم طلبا و طالبات کی یونیفارم اور جوتے میرے ذمہ ہیں یہ کام کئی سال سے جاری ہے۔ الحمد للہ اس مقصد کے لیے دو سو روپے روزانہ الگ کردیتا ہوں۔
9. میرا ریسٹورنٹ ہے میں روزانہ 50 لوگوں کو اپنے ریسٹورنٹ سے رات کا معیاری کھانا پارسل میں دیتا ہوں
⬇️
تاکہ وہ غریب لوگ گھر جاکر اپنی فیملی کے ساتھ سیر ہوکر کھائیں۔
10. میں انجنیئر ہوں میں ایک نجی کمپنی میں جاب کرتا ہوں میری بیوی بھی ایک بڑے تعلیمی ادارے میں تدریس کے فرائض سرانجام دیتی ہے۔ ہم دونوں اپنی تنخواہ سے ہر ماہ باقاعدگی سے ایک مخصوص رقم الگ کرکے معزور افراد کے لیئے
⬇️
قائم ایک ادارے کو ہر ماہ ایک ویل چیئر عطیہ کرتے ہیں جو کسی مستحق معذور کو دے دی جاتی ہے۔
یہ سب میں اور آپ بھی کر سکتے ہیں
آئیں آج سے ہم بھی عزم کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے دیۓ ہوئے رزق سے مستحق لوگوں کا حصہ نکالیں گے ..
ریٹویٹ کریں
مجھے فالو کریں فالو بیک حاصل کریں @Arshe530
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مصر کےایک مشہور بزرگ شرف الدین بوصیری گزرے ہیں انہوں نے ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھلی جیسا کہ والدین بچوں کو سکولوں مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیجتے ہیں اسی طرح بوصیری کو بھی والدین نے مدرسے بھیجنا شروع کیا جلد ہی آپ نے قرآن پاک حفظ کرلیا اس
⬇️
کے بعد آپکے والد صاحب کی خواہش تھی کہ اب آپ کچھ کام کاج کریں تاکہ گھر سے غربت کا خاتمہ ہو
جبکہ بوصیری ابھی مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے۔ وہ ایک زیادہ روشن مستقبل چاہتے تھے۔ گھر میں باپ بیٹے کے درمیان کھینچا تانی شروع ہوگئی
آخرکار بوصیری نے اپنی والدہ کو اپنے ساتھ ملا کے والد
⬇️
سے مزید پڑھنے کی اجازت لے لی
اس کے بعد آپ نے تجوید، فقہ اور باقی ضروری مضامین کو پڑھا اور بچوں کو پڑھانا شروع کردیا
اس وقت تک آپ ایک دنیادار شخص تھے اور مادی کامیابیوں کو ہی ترجیح دیتے تھےآپ غربت سے نجات حاصل کرنا چاہتے تھے۔شاعری کا وصف آپ کو اللہ کی طرف سے ودیعت کیا گیا تھا
⬇️
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس گیلری کو تالے لگ گئے۔
پاکستان کی تاریخ کی سب سے مہنگی ترین ایل این جی خرید کی گئی۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کنٹونمنٹ الیکشن میں صوبائی اور مرکزی حکمران جماعت کو 224میں سے 164 نشستوں پر شکست۔
⬇️
آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے وزیر اعظم کو چھوٹے چھوٹے شہروں میں جا کر الکیشن مہم کے جلسے کرنا پڑے جو کشمیر کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اشتہارات عمران خان اور بزدار کے باپ کے پیسوں سے چھپے۔
⬇️
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فارن فنڈنگ سے حکومت قائم کرائی گئی۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مودی کی جیت کیلئے عمران نیازی کی جانب سے دعائیں کی گئیں۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ذیادہ تر سول محکموں کی سربراہی فوج کے ریٹائرڈ جرنیلوں کو سونپی گئی۔
⬇️
ہم پروپیگنڈے کے دور میں جی رہے ہیں جہاں بات کو سمجھنے یا سوچنے کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ یہ دیکھا جاتا ہے یہ بات کتنے لوگ کہہ رہے ہیں ذرائع ابلاغ کی فراوانی اور آسانی نے عقل کو دیس نکالا دیدیا ہے اس سلسلے میں چند باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں
⬇️
پہلی بات یہ کہ تحریک والےسخت اسلامی قوانین نافذ کریں گے یہ بات غیرمسلم اور نام نہاد مسلمان سبھی کہہ رہےہیں مگرسوال یہ ہے کہ اسلامی قانون کیساتھ سخت کی قید کیوں لگائی جارہی ہے؟ کیا اس طرح کہنا درست کہ سخت امریکی قانون یاسخت برطانوی قانون؟ قانون صرف قانون ہوتا ہے اسکے ساتھ سخت
⬇️
کا لفظ صرف خوف پیدا کرنے کے لئے لگایا جارہا ہے۔
دوسری بات یہ کہ عورتوں کے حقوق کی کیا ضمانت ہوگی؟ تحریک والے ایک نہیں ہزار بار کہہ چکے کہ شریعت کے دائرے میں عورت کو سارے حقوق حاصل ہوں گے۔ اب جو لوگ شریعت کے منکر ہیں، ان کی جانب سے تو اعتراض کی گنجائش ہوسکتی ہے لیکن
⬇️
ایک پاگل شخص عمارت کی چھت پر چڑھ گیا اور چیخنے لگا "مَیں کُدّن لگا جے."
لوگ اکٹھے ہوگئے. پولیس والے آگئے. ایمبولینس بھی پہنچ گئی پولیس والا سپیکر میں زور سے بولا "نیچے آ جا .. گرجاؤ گے"
"میں یہاں کوئی آم لینے نہیں آیا.. کودنے کے لیے آیا ہوں.. پچھے پچھے ہٹ
⬇️
جاؤ.. میں کُدّن لگا جے." وہ پاگل بولا.
"مگر تُم کیوں کودنے لگے ہو؟" پولیس والے نے کہا.
"مجھے بادشاہ بنا دو ورنہ مَیں کُدّن لگا جے." پاگل نے دھمکی لگائی.
"ٹھیک ہے وزیراعظم سلامت. نیچے تشریف لے آئیں.. رعایا استقبال کی منتظر ہے" پولیس والا کسی بھی طرح اُسے نیچے اتارنا چاہتا تھا.
⬇️
اُس نے مجمع کی جانب خفیف سا اشارہ کیا.
لوگ شور مچانے لگے "ساڈا بادشاہ زندہ باد.. ساڈا بادشاہ زندہ باد.."
"مَیں نیچے نہیں آسکتا.. مَیں کُدّن لگا جے.." پاگل پھر اَڑ گیا.
"مگر کیوں.. اب تو آپ بادشاہ سلامت بھی بن گئے ہیں!" پولیس والے نے پریشان ہو کر ادب سے کہا.
⬇️
یہ ایک ایسے لیجنڈ پاکستانی بمبار پائلٹ کی داستان ہے جو ہیرو تو بنا لیکن آج تک کوئی اس کا نام نہ جان سکا اور یہ ہیرو تاریخ میں گمنامی میں ہی دفن ہوگیا۔ پاک بھارت جنگ شروع ہوئی تو پاکستان کے بی 57بمبار طیاروں نے رات کےاندھیرے میں بھارتی ہوائی
⬇️
اڈوں پر ہلہ بول دیا۔بمبار طیارے عام طور پر بہت بھاری بھرکم ہوتے ہیں اور وہ دشمن کی توپوں اور طیاروں سے بچنے کے لیے زیادہ پھرتی نہیں دکھا پاتے اس لیے ان کے حملے رات کے اندھیرے میں ہوتے اور یہ طیارے زمین کے پاس پاس ریڈار کی نگاہ سے بچ کر اڑتے ہوئے اپنے ہدف تک پہنچتے۔ ہدف پر پہنچ
⬇️
کر پائلٹ یکدم طیارہ اوپر کھینچ کر ہدف پر ڈائیو کرتے اور ایک ہی حملے میں اپنے تمام بم گراتے ہوئے دشمن کے ہشیار ہونے سے پہلے اس کی توپوں کی رینج سے باہر ہو جاتے۔ پاکستانی بی 57 طیارے 500پاؤنڈ کے آٹھ بم لے کر جاتے تھے اور اسی طریقہ کو فالو کرتے ہوئے ایک ہی حملے میں آٹھوں بم گراتے
⬇️
جو شخص 2013 میں 6 ارب ڈالر کے اوپننگ بیلینس سے حکومت شروع کرتا ہے اور 2018 میں 18 ارب ڈالر کے فارن ریزروز کے ساتھ اپنی مدت پوری کرتا ہے۔ تقریبا 20 ہزار پوائنٹس سے سٹاک مارکیٹ کو چلانا شروع کرتا ہے اور 54 ہزار تک پہنچاتا ہے۔
جوشخص 2013 سے 2018 کے
⬇️
درمیان کل 42 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیتا ہے اور اسی مدت میں 70 ارب ڈالر کے قرضے واپس بھی کرتا ہے۔
سی پیک کے ذریعے تقریبآ 60 ارب ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں لاتا ہے۔
جو شخص 2013 سے 2018 تک 500 کلومیٹرز کی موٹرویز کو 2500 کلو میٹرز تک بڑھاتا ہے.. جو شخص 18
⬇️
گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ورثے میں حاصل کرتا ہے اور 2018 میں پاکستان کو سرپلس بجلی دے کر جاتا ہے۔
قدرتی گیس کی 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ورثے میں حاصل کرتا ہے سرپلس قدرتی گیس چھوڑ کر جاتا ہے۔
دہشت گردی، بدامنی اور بھتہ خوری والا پاکستان وراثت میں حاصل کرتا ہے اور پرامن پاکستان بنا دیتا ہے۔
⬇️