اسد منیر، میرے دوست کا کزن، بیوہ والدہ کا اکلوتا بیٹا، 24 سال عمر، شماریات بیورو کا ملازم جس کو والد کی وفات کے بعد نوکری ملی تھی، پارٹ ٹائم @inDriver کے ساتھ اپنی گاڑی چلاتا تھا، 5 ستمبر کو اسکے دوست کی کال آئی کہ رائڈ ہے پشاور تک چھوڑ آو اچھا ٹرپ ہوجائیگا
1n
بحریہ فیز 4 کے باہر سے 3 سواریاں لے کر پشاور گیا، انہوں نے کہا کہ ابھی واپس جانا ہے، انکی مشکوک حرکات دیکھ کر اسد نے والدہ کو اپنی لائیو لوکیشن بھیجی اور بتایا کہ گھر سے 5 لوگ نکل کر میری طرف آرہے ہیں مشکوک ہیں جو اس کا والدہ سے آخری رابطہ تھا، @ICT_Police میں گمشدگی رپورٹ
2n
درج کروائی، موبائل بند ہوچکا تھا، 6 تاریخ کی صبح پشاور پولیس کو کسی نے بتایا کہ رنگ روڈ کے پاس نامعلوم لاش پڑی ہے، اہلخانہ پشاور تک گئے، کافی پولیس اسٹیشنز گھومنے کے بعد لاش ملی، پوسٹ مارٹم ہوا تو پتہ چلا دل کے مقام پر 1 ہی گولی ماری گئی، بیوہ ماں کا اکلوتا سہارا @DigIslamabad
3n
منوں مٹی تلے چلا گیا، @PeshawarCCPO تحقیقات کررہی ہے، مقتول کی آخری لوکیشن پلوسائی روڈ موجود ہے جو کہ بند گلی محسوس ہوتی ہے، جبکہ بک کروانے والے شخص عدنان کی آئی ڈی فیک ہے، دعا ہے کہ اس مظلوم نوجوان کے قاتل پکڑے جائیں، لیکن بیوہ ماں کا آخری سہارا کبھی واپس نہیں آسکے گا۔
4
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کیا آپ نے کبھی ڈالرز کیلیے پاگل شخص دیکھا ہے؟ میں آپکو دکھاتا ہوں.
یہ سماء نیوز کے اینکر علی حیدر ہیں, انکے ہاتھ میں جو کاغذہے وہ فیسبک اور وٹس ایپ پر کورونا سے متعلق وائرل ہونے والی ایک سازشی تحریر کا پرنٹ ہے جس کو یہ رائٹرز کی تحقیق بتارہے ہیں, اس وڈیو نے 1 ملین ویوز لیے ہیں
جب علی حیدر نے کسی فیسبکی جھوٹے جعلی دانشور کی وائرل تحریر سے 1 ہزار ڈالرز سے زائد کما لیے پھر سوچا کہ بے عزتی نہ ہو, تو اگلی وڈیو میں اچھا صحافی بن کر کیا کہانی گھڑی زرا یہ بھی سنیے, انکی پہلی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے, کورونا کو سازش سمجھنے والی عوام کو نئی دلیل مل گئی ہے
علی حیدر کی اس حرکت نے کورونا کے خلاف جنگ کو کس قدر نقصان پہنچایا ہے ان کو ڈالرز کی ہوس میں اس کا اندازہ ہی نہیں, دن رات ہم جن لوگوں کو کورونا کی اصلیت و ہولناکی کا یقین دلاتے ہیں ماسک اور سماجی فاصلے پر قائل کرتے ہیں, ان کو اس شخص نے اپنے ڈالرز کیلیے پھر گمراہ کردیا, یہ دیکھیے
ایک زمانہ تھا کہ بخشش ہوٹل کے بیروں اور چپڑاسیوں کے لئے مخصوص تھی۔نواز شریف سیاست میں آیا تو بخشش کا معیار بہت بلند ہو گیا, ججز کے بعد صحافیوں کو بخششوں سے نوازا جانے لگا, صحافیوں کی فہرست بہت لمبی ہے۔ عرفان صدیقی کو وفاداری پر مشیر کی سیٹ بخشش (جاری)
میں ملی, عطاالحق قاسمی کو قصیدے لکھنے پر سفارت کی بخشش ملی۔ بعد ازاں چیئرمین پی ٹی وی کی بخشش ملی, میرشکیل الرحمان کو ایل ڈی اے کے پلاٹس بخشش میں ملے, جبکہ چالیس سالہ سیاست میں اربوں روپے کے اشتہارات اور اربوں کی ٹیکس چھوٹ الگ سے بخشش میں ملی, مشتاق منہاس کو آزاد کشمیر (جاری)
میں وزارت اطلاعات بخشش میں ملی, محمد مالک کو پی ٹی وی چیئرمینی بخشش میں ملی, لاہور میں لبرٹی کے سامنے پٹرول پمپ 15ہزار سالانہ لیز پر مجیب الرحمن شامی کو بخشش میں ملا۔ عدالت نے 22 پٹرول پمپس کی لیز منسوخ کر کے نیلامی کا حکم دیا۔نیلامی میں صرف لبرٹی کا پٹرول پمپ (جاری)
لاہور ہائیکورٹ کا جج جسٹس ملک قیوم, بھٹو کو سزائے موت سنانے والے جسٹس اکرم کا بیٹا, شریفوں کا ذاتی خادم تھا, صلے کے طور پر اسکے
بھائی پرویزملک, بھابھی شائستہ ملک اور بھتیجے علی پرویز ملک کو قومی اسمبلی کی نشستیں باقاعدگی سے ملتی ہیں, یہ ہوتا ہے بادشاہ سلامت سے وفاداری کا صلہ
جسٹس ملک قیوم سپریم کورٹ کا وکیل تھا, شریفوں نے ہائیکورٹ کا جج لگوایا, ساتھ ہی پنجاب لوکل الیکشن کمیشن کا ممبر بھی نامزد کیا, اسکے علاوہ مزید عہدوں سے بھی نوازا, 2001 میں سپریم کورٹ نے جسٹس راشد عزیز اور ملک قیوم سے شریفوں کے وفادار ہونے کی وجہ سے استعفیٰ لے لیا
ایک زمانہ تھا کہ بخشش ہوٹل کے بیروں اور چپڑاسیوں کے لئے مخصوص تھی۔نواز شریف سیاست میں آیا تو بخشش کا معیار بہت بلند ہو گیا۔سپریم کورٹ کے جسٹس ر رفیق تارڑ جو جسٹس سجاد علی شاہ کو نکلوانے کے ماسٹر مائنڈ تھے انہیں اس خدمت کے عوض صدارت بخشش میں ملی,جسٹس سعید الزماں صدیقی کی
(جاری)
رؤف کلاسرہ کا پروگرام بند کیوں ہوا
*تھریڈ*
انڈس گروپ نے آفتاب اقبال کے ساتھ مل کرنیوز چینل لانچ کرنےکافیصلہ کیا, آفتاب اقبال کی گڈوِل کو استعمال کرنےکیلیے اسے 30 فیصد شیئرزکامالک بنایاگیا,چینل لانچنگ کا فیصلہ ہو گیا تو سامان کی خریداری کافیصلہ ہوا,آفتاب اقبال کا بھائی ایم ڈی
بنایاگیا, اس نے چینل کیلیےسامان خریدنے کی بجائے کرائے پرلینے کافیصلہ کیا, پی سی آر کاسامان, گاڑیاں,کیمرے وغیرہ کرائے پرحاصل کرلیےگئے, ساتھ ہی ایم ڈی نے اپنے رشتہ دار اورجاننے والے اہم پوسٹوں پرلگادیے اورانکی تنخواہیں لاکھوں میں, مثال کے طور پرٹرانسپورٹ ہیڈ اس کا رشتہ دارتھا ڈیڑہ
لاکھ سیلری لگائی, کچھ فریش لوگ لاکھ روپے سے زائدپر بھرتی کرلیےگئے, ٹیسٹ ٹرانسمیشن سے اب تک تقریباً ایک سال میں کمپنی نے 2 ارب کانقصان کیاتو مالک کے کان کھڑےہوئے, تحقیقات کیں توانکھیں کھل گئیں, معلوم ہوا کہ آفتاب اقبال کےبھائی نے جو سامان چینل کیلیے جس کمپنی سےکرائے پرلیا, وہ