*ایف بی آر کے سابق چیرمین شبر زیدی کے تہلکہ خیز اور چونکا دینے والے انکشافات*
*جب ہم خود بدلنا نہیں چاہتے تو چایے فوج آئے یا عمران ،چاہے صدارتی نظام ہو یا شریعت، کوئ مائ کا لعل ہمیں بدل نہیں سکتا.*
*جھوٹ، دھوکہ، چوری، ملک سے غداری اور خود غرضی، ہم بس ایسے ہی ہیں*
*میں سات انڈسٹریز پہ ٹریک اینڈ ٹریس لگانے کی کوشش میں تھا جیسے سیمنٹ، سیگریٹ وغیرہ، لیکن ہم ناکام ہو گئے، سیگریٹ پہ لگایا گیا تو عدالت سے سٹے آرڈر آ گیا، شبر زیدی*
*دوسری میری کوشش تھی ایف بی آر کو بینکنگ ڈیٹا تک رسائی حاصل ہو، پاکستان میں بزنس اکاونٹ 4 کروڑ ہیں لیکن
ٹیکس میں 1 کروڑ ڈیکلئیر ہیں، ایک کروڑ روپے اکاونٹ میں ہونے پر NTN لگنا چاہیے، شبر زیدی*
*بجلی کے ساڑھے تین لاکھ انڈسٹرئیل کمرشل کنکشن ہیں لیکن سیلز ٹیکس میں 40 ہزار رجسٹرڈ ہیں، میں نے ہر ڈسکو کو ڈیٹا کے لئے خط لکھا، ڈیٹا نہیں دیا گیا، پھر لاہور چیمبر آف کامرس سے
پریشر آنا شروع ہوگیا کہ ہاتھ ہولا رکھیں، شبر زیدی*
*زراعت: پاکستان میں آڑھتی اتنا پاور فل ہے جس کی مرضی وہ قیمت بڑھائے یا کم کرے، مہنگائی کی اصل وجہ صرف آڑھتی ہے، وہ اتنا طاقتور اسلئے ہے کہ کرپشن کا پیسہ اسکا پارکنگ لاٹ ہے، میری آڑھتیوں سے بھی میٹنگ ہوئی تھی مجھے کہا گیا
آپکے بس کا روگ نہیں، شبر زیدی
*گوشت (بیف) کی اتنی بڑی ٹریڈ ہے ایک گوشت والا مجھ سے زیادہ پیسہ کما رہا، لیکن سرکار کو ایک پیسہ نہیں جاتا، پولٹری کس کی ہے سب کو پتہ ہے، پولٹری پہ کتنا پیسہ سرکار کو جاتا ہے؟پولٹری پہ ٹوٹل انکم ٹیکس پورے پاکستان سے30-40کروڑ سے زیادہ نہیں ہے،شبر زیدی
پاکستان میں سلک کی ایک بھی ملز نہیں چل رہی، نہ ہی پاکستان سلک امپورٹ کر رہا ہے، تو اندازہ لگائیں پاکستان میں سلک کا کپڑا کہاں سے آ رہا ہے ؟ سارا کچھ یہاں سمگلنگ سے چل رہا ہے، شبر زیدی
کراچی چیمبر میں سراج قاسم تیلی کو کہا تھا کہ ٹیکس سے متعلق ساری مشکلات ختم کر دوں گا،
لیکن شرط یہ ہے کل سے آپ کراچی میں سمگل گڈز نہیں بیچیں گے، لیکن انہوں نے انکار کر دیا، یہ ہمارے رویے ہیں، شبر زیدی*
*مہنگائی ختم کرنے اور معشیت ٹھیک کرنے کا پہلا علاج یہ ہے کہ پانچ ہزار کا نوٹ بند کر دیں، بڑے نوٹ نہیں ہونے چاہیں، دوسرا مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنائیں،
آڑھتی مڈل مین خودبخود ختم ہو جائے گا، اس میں چھ سات بڑے آئیٹم لائیں، شبر زیدی*
*انڈر انوائسنگ تقریبا 8 ارب ڈالر کے قریب تھی، جسے کم کر کے 3 ارب ڈالر کے پاس لایا گیا ہے، عمران خان کی حکومت کو اگر کوئی کریڈٹ جاتا ہے تو وہ یہ ہے، اس وجہ سے امپورٹر مجھ سے بہت ناراض ہوئے،
میں نے کسٹم کلئیرنس پرائس کو ریٹیل پرائس کردیا، شبر زیدی*
*میں نے پوزیشن لی، عمران خان نے بھی لی، میرا سوال ہے بڑے خرچے پر شناختی کارڈ کے شرط کہاں گئی؟ وہ معاملہ کہاں پہنچا، چاہے اسکی لمٹ پچاس ہزار کی بجائے دو لاکھ کر دیں، لیکن معاملہ کہاں پہنچا ہے آج ؟ شبر زیدی*
*میں نے ایک اکاونٹ دیکھا جس میں اربوں روپے آ جا رہے ہیں لیکن اسکا NTN کیوں نہیں ہے؟ سٹیٹ بینک یہ کیوں نہیں کرتا جس کے اکاونٹ میں اتنی بڑی رقوم ہوں وہ NTN رکھے گا، لمٹ ایک کروڑ کر لیں، دس کروڑ کر لیں، لیکن نمبر تو ہونا چاہیے، شبر زیدی*
*جہانگیر ترین کے علاوہ کسی سیاستدان کی کمپنی لسٹڈ نہیں ہے، وہ لوگ ڈاکومینٹیشن چاہتے ہی نہیں، میں خبر دے رہا ہوں، فرٹیلائزر ڈاکومنٹڈ ہے لیکن کوئی ڈیلر رجسٹرڈ نہیں ہے، شوگر کا کوئی ڈسٹری بیوٹر رجسٹرڈ نہیں ہے، شبر زیدی*
*مجھے بزنس کمیونٹی کی طرف سے بہت زیادہ دباو کا سامنا کرنا پڑا ہے، کوئی ایک فیصد بھی ڈاکومینٹیشن کے لئے انٹرسٹڈ نہیں ہے، وہ ہر وہ کوشش کرتے ہیں جس میں ڈاکومینٹیشن نہیں ہو، شبر زیدی*
*یہ ایشو منظم اور غیرمنظم کا ہے کہ اگر میں کمپنی میں آکے بزنس کروں گا تو ٹیکس ریٹ بھی زیادہ ہوگا
ریکوائرمنٹ بھی زیادہ، پریشانی بھی زیادہ، انفرادی میں یہ سب نہیں ہوگا، تو یہ تصور غلط ہے، شبر زیدی*
*بات سیاسی ہوجائے گی، ذاتی کاروبار کا یہاں جو سلسلہ ہے اسکا منبہ نوازشریف ہیں انکی پالیسی دیکھ لیں، انکے گروپ میں کوئی کمپنی لسٹڈ نہیں ہے،
کسی سیاستدان کی کمپنی لسٹڈ نہیں، سوائے ایک جہانگیر ترین کے۔ اسلئے کہ انکو ڈاکومینٹیشن نہیں چاہیے، یہ پورا مافیا نواز شریف کے دور میں بناہے۔
*حضرت جي مولانا یوسف صاحب رحمة الله* کے زمانے کا قصہ ھے کہ ان کے زمانے میں *مہنگائی* بہت بڑھ گئی۔ کچھ لوگ *مولانا* کے پاس آئے اور *مہنگائی* کی شکایت کی اور کہا کہ : کیا ہم *حکومت* کے سامنے مظاہرے کرکے اپنی بات پیش کریں؟
*حضرت* نے ان سے فرمایا : مظاہرے کرنا اھل باطل کا طریقہ ھے۔
پھر سمجھایا کہ دیکھو! انسان اور چیزیں دونوں *الله تعالیٰ* کے نزدیک ترازو کے دو پلڑوں کی طرح ھیں ، جب انسان کی قیمت *الله تعالیٰ* کے یہاں ایمان اور *اعمال صالحہ* کی وجہ سے بڑھ جاتی ھے تو چیزوں کی قیمت والا پلڑا خودبخود ہلکا ھوکر اوپر اٹھ جاتا ھے اور *مہنگائی* میں کمی *آجاتی* ھے۔
اور جب *انسان* کی قیمت *الله تعالیٰ* کے یہاں اس کے گناہوں اور *معصیتوں* کی کثرت کی وجہ کم ھوجاتی ھے تو چیزوں والا پلڑا وزنی ھوجاتا ھے اور چیزوں کی *قیمتیں* بڑھ جاتی ھیں۔
لہٰذا تم پر ایمان اور *اعمال* صالحہ کی *محنت* ضروری ھے تاکہ *الله پاک* کے یہاں تمہاری قیمت بڑھ جائے اور
مولانا رومؒ نے لکھا ہے ایک دفعہ ایک شخص نے اللہ کی عبادت کرنا شروع کر دی اور پروردگار کی عبادت میں اتنا مشغول ھوا کہ دنیا میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر سب کچھ بھلا دیا اور سچے دل سے اللہ کی رضا میں راضی رھنے کے لئے انسانیت کے رستے پر چل پڑا.
مولانا روم ؒ کہتے ہیں ایک وقت وہ آیا کہ اس کے گھر میں کچھ کھانے کو بھی نہ بچا اور ھوتے ھوتے وہ وقت بھی آیا کہ گھر باہر سب ختم ھو گیا اور وہ شخص چلتے ھوئے موت کے انتظار میں گلیاں گھومتا اب تو بچا کچھ نہیں تو انتظار ھی کر سکتا ھوں اللہ سنبھال لے۔
ایک دن بیٹھا ھوا تھا دیکھا اس کے قریب سے ایک لمبی قطار میں گھوڑے گزرے ان گھوڑوں کی سیٹ سونے اور چاندی سے بنی ہوئی تھی اور ان کی پیٹوں پر سونے کے کپڑے پہنے ھوئے تھے۔
ان گھوڑوں پر جو لوگ بیٹھے تھے وہ کسی شاھی گھرانے سے کم نہ لگتے تھے ان کے سروں پر سونے کی ٹوپیاں تھیں اور
لعنت ہے ویسے۔۔ آج PTM کے شر پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پھر سے پروپگنڈہ 🖐️🖐️🖐️ سچ بتاتے منہ میں چھالے پڑتے کہ میرانشاہ (ہمزوئی) میں مقامی لوگوں کی درخواست پر سرچ آپریشن شروع ہوا کیونکہ مصدقہ اطلاعات تھیں کہ TTP کے چوہے حال ہی میں افغانستان سے آ کر اس گاؤں میں چھپے ہیں
مزید یہ کہ یہاں سے فوج پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
سرچ آپریشن میں سویلین آبادی کو نقصان سے بچانے کیلئے گاؤں میں ایکطرف جمع کرکے حفاظتی گھیرے میں رکھا گیا ہے تاکہ مقامی افراد کو جانی نقصان سے بچایا جا سکے
مگر ایسا کرنے سے لاشیں نہیں ملیں گے کلام صاحب کو لہذا سلگے گی تو سہی
اس سرچ آپریشن کے دوران 1 دہشتگرد ہلاک اور 2 فوجی زخمی جبکہ باقی دہشتگردوں کی تلاش جاری۔
گزشتہ دنوںPTM کی جانب سے ایک بار پھر سیکورٹی چیک پوسٹوں کے خلاف محاذ آرائی کی گئی اور یہ مطالبہ سامنے آیا کہ یہ چیک پوسٹیں "مقامی لوگوں" کی "آزادانہ" نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالتی ہیں۔
خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاک فوج اور پیرا ملٹری فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں اور فورسز نے گزشتہ چند روز کے دوران ٹی ٹی پی، دائش اور بلوچ مزاحمت کاروں کے تقریبا ً دو درجن افراد کو ٹھکانے لگا دیا ہے۔اعلی ٰ عسکری حکام کے مطابق ان کارروائیوں کا مقصد۔۔۔
افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے ممکنہ اثرات اور اسپائلرز کی متوقع کاروائیوں سے ان علاقوں کو محفوظ بنانا ہے تاکہ ماضی کے تجربات کے تناظر میں ان سرحدی علاقوں کو پھر سے منفی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا مرکز بننے نہیں دیا جائے اور امن کو بحال رکھا جاسکے۔
اس ضمن میں ہفتہ رفتہ کے دوران جنوبی #وزیرستان میں #دہشتگردوں کی موجودگی کی #خفیہ اطلاعات پر ایکشن لیتے ہوئے 4 اہم کمانڈروں سمیت 10 مطلوب دہشتگرد وں کو ہلاک کیا۔ یہ تمام افراد شہریوں کی ہلاکتوں اور بم #دھماکوں میں #حکومت کو مطلوب تھے۔ ان کے ٹھکانے سے بڑی تعداد میں
شمالی #وزیرستان میں منگل کے روز #میرعلی کے قریب سیکورٹی #فورسز نے #دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے ایک سرپرائز چیک پوسٹ لگائی جس نے کامیابی سے #TTP دہشتگردوں کے ایک اہم سہولت کار عمران کو گرفتار کیا۔
عمران ولد جمیل کا تعلق بدنام زمانہ خوشحالی گاؤں سے ہے جو #ضربِ_عضب سے پہلے #دہشتگردوں کا گڑھ رہا ہے اور یہاں سے #سیکورٹی_فورسز پر متعدد حملے کیے جا چکے ہیں۔
اس کارندے کی گرفتاری کے ساتھ ہی TTP کے سیاسی ونگ PTM کی جانب سے سوشل میڈیا پر "ایک بے گناہ پشتون" کی گرفتاری کا واویلا شروع
کرنے سے مطلب؟ یہ عجیب اتفاق ہے کہ PTM ہر وقت دہشتگردوں کی موجودگی کا شور مچاتی ہے لیکن آج تک کسی دہشتگردی کا نشانہ نہیں بنی،
جبکہ فوج جو روز دہشتگردی کا نشانہ بنتی ہیں ان پر ہمیشہ "بے گناہ پشتونوں" کے اغواء کا الزام لگتا۔۔۔
ایسے کیسے بغیرتو ایسے کیسے؟؟