ٹائی ٹینک اور باجوہ پروڈکشنز کی فلم "تبدیلی سرکار"
ٹائی ٹینک پر تقریبا 2230 لوگ سوار تھے،جن میں سے 706 بچا لیا گیا تھا اس کا مطلب ہے کہ 1500 سے زیادہ ڈوب گئے تھے
فلم میں تقریباً سارے ڈوب کر مرجاتے ہیں جبکہ ہیرو چند گھنٹے بعد سردی کی شدت سے مرتا ہے ڈوب کر نہیں یہ فلم کے واقعات
⬇️
ہیں۔ جس نے بھی یہ فلم دیکھی ڈوبنے والے سینکڑوں بچوں اورخواتین کیساتھ کسی کو ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا حالانکہ یہ خواتین اور بچے بڑی بے بسی سے ڈوبتے ہوئے مرے. یہ فلم دیکھنے والے ہر شخص کی تمنا تھی کہ بس ہیرو اور ہیروئن ڈوبنے سے بچ جائیں۔
کیا آپ میں سے کسی نے کبھی
⬇️
اپنے آپ سے پوچھا ہے کہ اس چور، شرابی اور جواباز ہیرو کے ساتھ فلم دیکھنے والا ہر شخص ہمدردی کا اظہار کرتا ہے جبکہ بے بسی میں ڈوب کر مرنے والے سینکڑوں بچوں اور خواتین کے ساتھ فلم دیکھنے والا کوئی بھی شخص ہمدردی کا اظہار نہیں کرتا. بلکہ دل تھام کر ہیرو اور ہیروئن کے اوپر ہی فوکس
⬇️
کرتا ہے ..!
جواب: کیونکہ پروڈیوسر کا فوکس اور توجہ اس ہیرو اور ہیروئن پر ہے کیمرہ گھوما پھرا کر انہی کو دکھاتا ہے ڈائیلاگ انہی کے دکھائی جارہے ہیں گویا کہ اس کشتی میں یہی دو سوار ہیں اس لیے فلم دیکھنے والے ہر شخص بھی ان کو ہی بھر پور توجہ سے دیکھتا ہے ان ڈوبنے والے سینکڑوں
⬇️
بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو خاطر میں نہیں لاتا۔
بلکل اسی طرح اعلیٰ عدلیہ کو PTI کی بھارت و اسرائیل جیسے ممالک سے فارن فنڈنگ نظر نہیں آتی،
جرنیلوں کا سیاسی نظام کو یرغمال بنا کر بکسے چوری کرنا نظر نہیں آتا،
نیب نیازی گٹھ جوڑ نظر نہیں آتا،
تو حکمرانوں اور جرنیلوں کی وہ
⬇️
کرپشن کیسے نظر آسکتی ہے جس کیلئے پروڈیوسر باجوہ صاحب نے اجازت ہی نہیں دے رکھی۔
─•<⊰✿❣✿⊱>•─
تحریر سے متفق ہیں تو ریٹویٹ کریں
مجھے فالو کریں فالو بیک حاصل کریں @Arshe530
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
سلطان محمود غزنوی کی یہ عادت تھی کہ کبھی کبھی رات کو لباس تبدیل کرکے شہر میں پھرا کرتےتھے ایک شب ایسا اتفاق ہوا کہ ایک ویرانے میں 4 آدمی کھڑے نظر آئے سلطان نے پوچھا کہ تم کون ہو؟ انہوں نےجواب دیا کہ ہم چور ہیں سلطان نے کہامیں بھی تو چور ہوں
⬇️
چلو آج ملکر چوری کرتےہیں لیکن پہلے آپ اپنے اپنے اوصاف بیان کریں ایک چور بولا میں جانوروں کی بولی سمجھتا ہوں دوسرے نےکہا میں قوت شامہ سے خزانہ کی جگہ معلوم کرلیتا ہوں، تیسرے نےبغیر چابی کے تالا کھولنے کو اپنا ہنر بتایا، چوتھےنے رات کی تاریکی میں دیکھے کسی بھی شخص کو صبح ہزاروں
⬇️
کے مجمع میں پہچاننے کا دعویٰ کیا اب سلطان کی باری آئی تو وہ بولے مجھ میں تو یہ کمال ہے کہ اگر کسی مجرم کو پھانسی ملنی ہو اور میں ذرا سر ہلا دوں تو فوراً اسےرہائی مل جاتی ہے
چور یہ بات سن کر بہت خوش ہوئے اور کہنےلگے بھائی تیرا کمال سب سے بڑھ کر ہےجب تو ہمارے ساتھ ہے تو پھر کیسا
⬇️
باس نے سیکرٹری کو دفتر بلاکر ہدایت کی10تاریخ کو ہم ایک ہفتے کیلئے کاروباری دورے پر ہانگ کانگ جارہے ہیں ضروری انتظامات کرلو
سیکرٹری نے اپنے شوہر کو بتایا
10تاریخ کو میں اپنے باس کیساتھ ایک ہفتے کیلئے کاروباری دورے پر ہانگ کانگ جارہی ہو تم اپنا
⬇️
اور گھر کا خیال رکھنا
شوہر نے اپنی خفیہ محبوبہ کو فوراً پیغام بھیجا 10تاریخ کو میری بیوی اپنے باس کیساتھ ایک ہفتے کیلئے کاروباری دورے پر ہانگ کانگ جارہی ہے تم میرے پاس آجانا ملکر انجوائے کریں گے
خفیہ محبوبہ جو کہ ایک پرائیویٹ ٹیوٹر تھی نے سٹوڈنٹ بچے کو اطلاع دی 10تاریخ سے
⬇️
سے میں ایک ہفتے کیلئےشہر میں نہیں ہوں اسلئے تمھیں پڑھانے نہیں آسکوں گی
ننھےسٹوڈنٹ نے فوراً اپنے دادا(جو کہ باس تھا)کو فون ملایا، داداجان 10 تاریخ کو میری ٹیچر ایک ہفتےکیلئے شہر سےباہر ہے آپ میرے پاس ایک ہفتےکیلئےآجاؤ خوب انجوائےکریں گے
دادا (باس) نے فوراً اپنی سیکرٹ کو
⬇️
صحیح احادیث میں وارد ہے کہ دجال مدینہ منورہ میں داخل نہیں ہوسکےگا بلکہ مدینہ منورہ سےباہر جبل احد اور جُرف نامی وادی کے درمیان ہی گردش کرتا رہےگا اور مدینہ منورہ میں داخل ہونےکی کوشش پر اسےفرشتےمدینہ سے دھکیل دیں گےمتعدد روایات میں ہے کہ وہ مدینہ منورہ میں
⬇️
حضرت جبریل امین علیہ السلام کو دیکھےگاجو تلوار سونتےکھڑے ہوئے دِکھائی دیں گےجبکہ بعض روایات میں حضرت میکائیل علیہ السلام کا ذکر ہے
جبل احد تک دجال کی آمد کا پتا چلتا ہےجہاں سےوہ واپس مدینہ کی شور زدہ زمین یعنی جُرف کے مقام پرچلا جائےگا اور وہیں اپنا خیمہ گاڑےگا اکثر روایات میں
⬇️
اس شور زدہ زمین کو سرخ ٹیلہ بھی کہاگیاہے۔اگر روایات میں تطبیق کی جائےتو اندازاً یہ کہاجاسکتا ہے کہ وہ مدینہ منورہ میں داخلےکی بار بار کوشش کرےگاکیونکہ خیمہ گاڑنےسے مراد یہی ہےکہ اگروہ پہلی بار ناکام ہوجائےتو شہر مدینہ کو چھوڑجائے البتہ خیمہ گاڑنےکی روایت سےمعلوم ہوتا ہےکہ اسکی
⬇️
عمران خان نے جو قرضے لئے وہ کہاں خرچ ہوئے اور کیسے یہ معمہ اپنی جگہ لیکن نوازشریف نےٹوٹل قرض 25 ارب ڈالر لیا قرضے لیکر ڈالر کی قیمت 100 سےنیچے رکھنے حج سے لیکر آٹےتک سبسڈی دےکر اشیاء کی قیمتیں کم رکھنےکہ علاوہ درج زیل منصوبے مکمل کئے 1) نیلم جہلم 2) گولن گول
⬇️
نیوکلئیر: 1) چشمہ1 جو بنا 1999 2) چشمہ 4 جو بنا 2017
نیچرل گیس 1) حویلی بہادرشاہ پلانٹ 2) بھکی(LNG)پلانٹ
ونڈ انرجی: 1) 3 نئے ونڈ انرجی پلانٹ
⬇️
2) 4 پرانےپلانٹس کی ریپئرنگ اور گورنمنٹ تحویل
سولرپراجیکٹس 1) پاکستان پارلیمنٹ کو سولر بجلی کی فراہمی
2)قائد اعظم سولر پارک 3) اسلحہ فیکٹری واہ کو سولر بجلی پر منتقل کیا
آئیں اب بات کریں ان پراجیکٹس کی جو نواز شریف نےشروع کیئے اور عمران نے اگر نہ روکے تو20_2019 تک پورے ہونگے
⬇️
1974میں جب قومی اسمبلی میں فیصلہ ہوا کہ قادیانیت کو موقع دیا جائےکہ وہ اپنا موقف اوردلائل دینے قومی اسمبلی میں آئیں تو مرزا ناصر قادیانی سفید شلوار کرتےمیں ملبوس طرےدار پگڑی باندھ کر آیا۔ متشرع سفید داڑهی۔قرآن کی آیتیں بهی پڑھ رہے تهے اور آپﷺ
⬇️
کا اسم مبارک زبان پر لاتے تو پورے ادب کیساتھ درودشریف بهی پڑھتے۔ مفتی محمود صاحب فرماتےہیں ایسےمیں ارکان اسمبلی کہ ذہنوں کو تبدیل کرنا آسان کام نہ تها۔ یہ مسئلہ بہت بڑا اور مشکل تها۔ اللہ کی شان کہ پورے ایوان کیطرف سےمفتی محمود صاحب کو ایوان کی ترجمانی کا شرف ملا اور مفتی صاحب
⬇️
نے راتوں کوجاگ جاگ کر مرزا غلام قادیانی کی کتابوں کا مطالعہ کیا۔حوالےنوٹ کیئے۔سوالات ترتیب دیئے اسی کا نتیجہ تها کہ مرزاطاہرقادیانی کےطویل بیان کےبعد جرح کا جب آغاز ہوا تو مفتی صاحب فرماتے ہیں:”ہمارا کام پہلے ہی دن بن گیا“
اب سوالات مفتی صاحب کیطرف سے اورجواب مرزاقادیانی کیطرف
⬇️