عمران خان نے جو قرضے لئے وہ کہاں خرچ ہوئے اور کیسے یہ معمہ اپنی جگہ لیکن نوازشریف نےٹوٹل قرض 25 ارب ڈالر لیا قرضے لیکر ڈالر کی قیمت 100 سےنیچے رکھنے حج سے لیکر آٹےتک سبسڈی دےکر اشیاء کی قیمتیں کم رکھنےکہ علاوہ درج زیل منصوبے مکمل کئے 1) نیلم جہلم 2) گولن گول
⬇️
نیوکلئیر: 1) چشمہ1 جو بنا 1999 2) چشمہ 4 جو بنا 2017
نیچرل گیس 1) حویلی بہادرشاہ پلانٹ 2) بھکی(LNG)پلانٹ
ونڈ انرجی: 1) 3 نئے ونڈ انرجی پلانٹ
⬇️
2) 4 پرانےپلانٹس کی ریپئرنگ اور گورنمنٹ تحویل
سولرپراجیکٹس 1) پاکستان پارلیمنٹ کو سولر بجلی کی فراہمی
2)قائد اعظم سولر پارک 3) اسلحہ فیکٹری واہ کو سولر بجلی پر منتقل کیا
آئیں اب بات کریں ان پراجیکٹس کی جو نواز شریف نےشروع کیئے اور عمران نے اگر نہ روکے تو20_2019 تک پورے ہونگے
⬇️
1) پنجاب پاور پلانٹ 1263 MW 2) حب کول پاور پراجیکٹ 1320MW 3) گوادر کول پاور پراجیکٹ 300MW 4) گل پور ہائیڈرو کشمیر 102MW 5) جاگراں2 ہائیڈرو کشمیر 48MW 6) نلتر 3 گلگت16MW 7) کروٹ ہائیڈرو پنڈی 720MW 8) شگرتھنگ ہائیڈرو 26MW 9) آزاد پٹن ہائیڈرو کشمیر 700 MW
⬇️
10) کوہالہ ہائیڈرو کشمیر MW 1124
دیامیر/بھاشہ اور مہندڈیم
پروپوزل ریڈی
بھاشہ گرڈ کی زمیں خریدلی گئی
کوئی غلط ثابت کردے اوپن چیلنج ہے
آج ہم ن لیگ کے دور میں مکمل کیئے گئے پراجیکٹس اور وہ پراجیکٹس جو انڈر کمپلیشن ہیں ڈسکس کرتے ہیں
ایجوکیشن : 1) پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ
⬇️
2) سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی 3) ساہیوال میڈیکل کالج 4) غازی خان میڈیکل کالج 5) یونیورسٹی آف ناروال 6) یونیورسٹی کالج آف ایگریکلچر سرگودھا 7) پی ٹی یو ٹی PTUT 8) وومن یونیورسٹی ملتان 9) گورمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ 10) صادق کالج وومن یونیورسٹی 11) غازی یونیورسٹی
⬇️
12) گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی فیصل آباد 13) محمد نوازشریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر 14) انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی لاہور 15) محمد نوازشریف یونیورسٹی لاہور 16) یونیورسٹی آف اوکاڑہ 17) یونیورسٹی آف ساہیوال 18) خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ 19) یو ای ٹی ملتان
⬇️
21) لواری ٹنل 22) گوادر پورٹ اور نئی جدید کرینیں 23) گوادر فری زون 1 24) گوادر واٹر پلانٹ 25) گڑھی شاہو برج رینوویشن لاہور 26) نارووال سپورٹس سٹی 27) ای خدمت مرکز لاہور 28) ای خدمت مرکز گوجرانوالہ 29) ای خدمت مرکز فیصل آباد 30) ای خدمت مرکز ملتان
31)ای خدمت مرکز سرگودھا
⬇️
32) ای خدمت مرکز ساہیوال 33) ای خدمت مرکز بہاولپور 34) ای خدمت مرکز راولپنڈی
42) ملتان انسٹیٹیوٹ آف کڈنی 43) راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی 44) کڈنی اینڈ کارڈیالوجی سینٹر بھاول وکٹوریا ہسپتال 45) شیخ زید میڈیکل و ہسپتالRYK 46) جنرل ہسپتال سمن آباد فیصل آباد 47) اپگریڈیشن DHQ ہسپتال ساہیوال
ہم باتیں نہیں کام کرتے ہیں اور کام بھی وہ جو نظر آتے ہیں
⬇️
یہ وہ کام ہیں جن کی وجہ سے معمار پاکستان نوازشریف ہر غریب کے دل میں رچ بس گئے۔
شکریہ نوازشریف
❤️ نوازشریف
Gov. Databases
Check any project on govt database,
دل کھول کر ریٹویٹ کریں
مجھے فالو کریں فالو بیک حاصل کریں @Arshe530
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
صحیح احادیث میں وارد ہے کہ دجال مدینہ منورہ میں داخل نہیں ہوسکےگا بلکہ مدینہ منورہ سےباہر جبل احد اور جُرف نامی وادی کے درمیان ہی گردش کرتا رہےگا اور مدینہ منورہ میں داخل ہونےکی کوشش پر اسےفرشتےمدینہ سے دھکیل دیں گےمتعدد روایات میں ہے کہ وہ مدینہ منورہ میں
⬇️
حضرت جبریل امین علیہ السلام کو دیکھےگاجو تلوار سونتےکھڑے ہوئے دِکھائی دیں گےجبکہ بعض روایات میں حضرت میکائیل علیہ السلام کا ذکر ہے
جبل احد تک دجال کی آمد کا پتا چلتا ہےجہاں سےوہ واپس مدینہ کی شور زدہ زمین یعنی جُرف کے مقام پرچلا جائےگا اور وہیں اپنا خیمہ گاڑےگا اکثر روایات میں
⬇️
اس شور زدہ زمین کو سرخ ٹیلہ بھی کہاگیاہے۔اگر روایات میں تطبیق کی جائےتو اندازاً یہ کہاجاسکتا ہے کہ وہ مدینہ منورہ میں داخلےکی بار بار کوشش کرےگاکیونکہ خیمہ گاڑنےسے مراد یہی ہےکہ اگروہ پہلی بار ناکام ہوجائےتو شہر مدینہ کو چھوڑجائے البتہ خیمہ گاڑنےکی روایت سےمعلوم ہوتا ہےکہ اسکی
⬇️
1974میں جب قومی اسمبلی میں فیصلہ ہوا کہ قادیانیت کو موقع دیا جائےکہ وہ اپنا موقف اوردلائل دینے قومی اسمبلی میں آئیں تو مرزا ناصر قادیانی سفید شلوار کرتےمیں ملبوس طرےدار پگڑی باندھ کر آیا۔ متشرع سفید داڑهی۔قرآن کی آیتیں بهی پڑھ رہے تهے اور آپﷺ
⬇️
کا اسم مبارک زبان پر لاتے تو پورے ادب کیساتھ درودشریف بهی پڑھتے۔ مفتی محمود صاحب فرماتےہیں ایسےمیں ارکان اسمبلی کہ ذہنوں کو تبدیل کرنا آسان کام نہ تها۔ یہ مسئلہ بہت بڑا اور مشکل تها۔ اللہ کی شان کہ پورے ایوان کیطرف سےمفتی محمود صاحب کو ایوان کی ترجمانی کا شرف ملا اور مفتی صاحب
⬇️
نے راتوں کوجاگ جاگ کر مرزا غلام قادیانی کی کتابوں کا مطالعہ کیا۔حوالےنوٹ کیئے۔سوالات ترتیب دیئے اسی کا نتیجہ تها کہ مرزاطاہرقادیانی کےطویل بیان کےبعد جرح کا جب آغاز ہوا تو مفتی صاحب فرماتے ہیں:”ہمارا کام پہلے ہی دن بن گیا“
اب سوالات مفتی صاحب کیطرف سے اورجواب مرزاقادیانی کیطرف
⬇️
ہنری ٹینڈی Henry Tandy جنگِ عظیم اول میں ایک برطانوی فوجی تھا جس نے اپنی دلیری اور جنگی مہارت کی وجہ سے برطانیہ کے سب سے بڑی عسکری ایوارڈ "وکٹوریا کراس" سمیت کئی اعزازات اپنے نام کئے۔ لیکن اس کی زندگی اور ملٹری سروس کا ایک واقعہ ناقابلِ فراموش ہے۔ 1918 میں وہ شمالی
⬇️
فرانس میں تعینات تھا جہاں اس کی ڈیوٹی رات کے وقت تھی۔
28 ستمبر 1918 کی تاریک دھند آلود اور سرد رات میں ہنری شمالی فرانس کے ایک گاؤں Marcoing کے نزدیک اپنی خندق میں ڈیوٹی پر تھا کہ اس نے مخالف سمت سے کسی وجود کو خندق کی جانب حرکت کرتے دیکھا۔
ہنری نے فوراً اپنی تفنگ سیدھی کی
⬇️
اور شست باندھ کر اس کا نشانہ لینے لگا۔ لیکن اس نے گولی نہ چلائی کیونکہ آخری وقت میں اسے یہ احساس ہوا کہ ممکن ہے یہ کوئی جرمن دشمن نہ ہو بلکہ کوئی زخمی فرانسیسی سپاہی ہو جو واپس اپنی پوزیشن کی تلاش میں بھٹک رہا ہو۔
چنانچہ اس نے تفنگ کا رخ اس کی جانب کئے رکھا لیکن فائر نہ کیا۔
⬇️
جو بھی پاکستان کو سنوارنے کی کوشش کرے گا۔ اس کے لئے پاکستان کی سر زمین تنگ کردی جاتی ھے
میں کرسچن کمیونٹی کا ایک فرد تھا، میں نے PTV کے مشہور ڈرامہ سیریل “دھواں” میں اسد کے نام سے مرکزی کردار ادا کیا! CSS کرکے کسٹمز میں افسر بنا، رشوت ستانی کا بازار گرم تھا،
⬇️
کسٹمز کے بڑوں کو مشورہ دیا کہ رشوت ختم کریں، چیئرمین نے مجھے نظام تیار کرنے کا حکم دیا، میں دن رات ایک کر کے ایسا نظام بنانے میں کامیاب ہوا جس سے رشوت کے راستے بند ہو سکتے تھے! محکمہ کے افسران میرے دشمن بن گئے، NAB کے ذریعے مجھے گرفتارکر لیا گیا، مجھ پر ناجائز کمائی
⬇️
کا الزام لگا اور حساب لیا جاتا رہا، پھر جیل سے رہا ہوگیا میں بضد تھا کہ اپنی بیگناہی ثابت کروں گا اور بحال ہو کر دم لوں گا، بااثر افسران کا خیال تھا کہ رہائی کے بعد میں بھی ملک سے بھاگ جاؤں گا جب ایسا نہ ہوا تو میرے اوپر غداری کے مقدمات اور دشمن ملک کی خفیہ ایجنسیوں سے رابطے
⬇️
ایک شخص جسے لوگ ٹڈا کہتے تھے اپنی بیوی کو لیکر اپنے مقامی گاﺅں سے نکل کر دوسرے گاﺅں میں سیٹل ہوگیا اور فیصلہ کیا کہ اس نئے گاﺅں میں نئی شناخت پیدا کروں گا اب لوگ مجھے ٹڈا نہیں پیر صاحب کہیں گے بیگم نے پوچھا وہ کیسے؟جواب دیا اس گاﺅں کےچوہدری کی بہن کے پاس
⬇️
ایک قیمتث ہار ہے بس تم وہ ہار کسی طرح چرا کر لے آﺅ پھر دیکھتی جاﺅ بیگم نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ہار کمال مہارت سے چرایا اور لاکر ٹڈے کو دے دیا‘دوسری جانب گاﺅں میں ہنگامہ ہوگیا ہار کی چوری کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی ٹڈے نے اپنی بیوی کو کہا جاﺅ جاکر چوہدری کی بہن
⬇️
کو بتا آؤ کہ میرا خاوند بہت بڑا بزرگ ہے لوگوں کی چیزیں برآمد کرتا ہے۔اس بات پر چوہدری اپنے گھرانے اور گاﺅں والوں کو ساتھ لیکر ٹڈے کے ہاں حاضر ہوگیا اور پیر صاحب سے کہا جی بتائیے ہمارا ہار کہاں ہوسکتا ہے ٹڈے نے راتوں رات ہار چوہدری کے گھر کی چھت پر پھینک دیا تھا بتایا آپ کا
⬇️