پاکستان اسوقت ایک تاریخی دور
سےگزر رہاھے #تاریخ میں پہلی بار پاکستان تحریک انصاف اقتدار میں ہے #تاریخ میں پہلی بار ڈالر بھی177روپے کی سطح کوچھو رہاھے #تاریخ میں پہلی بار پٹرول146روپے فی لیٹر ہوچکاہے
سٹیٹ بینک کےاعدادوشمار کےمطابق پاکستان کا اندرونی اور
👇1/20
اور بیرونی قرضہ بھی جون2021ء میں41 ہزار859 ارب روپےپر پہنچ چکا ہے۔ایک #تاریخ ساز صدارتی آرڈیننس
کےذریعےبجلی کےبلوں میں5 سے
35 % تک ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کیاگیاھے
پروفیشنل شعبوں سےوابستہ نان فائلرز کےبجلی بلوں میں ایڈیشنل ٹیکس لاگو
ہوگا بجلی کی قیمتوں میں سال 2018ء سےاب تک
2/20
40 % ہونےوالا اضافہ اسکےعلاوہ ہے بجلی کےبنیادی نرخ 2018ء میں
11روپے72 پیسےفی یونٹ تھےجو اضافےکےبعد22 روپے44 پیسےفی یونٹ ہو چکےہیں۔سرکاری ریٹیل ریٹ کےمطابق ایک کلو چینی بھی 125 روپے ہے مارکیٹ میں اس قیمت پر چینی ڈھونڈ لانیوالےعام صارف خوش قسمت تصور ہوتے ہیں۔
ادارہ شماریات
👇3/20
نےگزشتہ ہفتےکےاعدادوشمار میں گھی کی فی کلو قیمت410 روپے70پیسے بتائی
20 کلو آٹےکا تھیلا1280 روپےکا ہے یعنی ایک کلو آٹا تقریبا70 روپےمیں پڑتا ہےاس سال ہونےوالی گندم کی تاریخی اور ریکارڈ پیداوار کےباوجود آٹا سستا نہیں مل پارہا
ریکارڈ پیداوار کےباوجود گندم درآمد کرنا پڑ رہی ھے
👇4/20
تحریک انصاف کی حکومت کامیابی سےاپنے3سال گزار چکی ہے3سال مکمل ہونےپر وفاقی سطح پرایک بڑا جشن بھی منایاگیا جس میں حکومت کی کامیابیاں گنوائی گئیں۔ پاکستان میں آبادی کےلحاظ سےسب سےبڑے صوبہ پنجاب کی حکومت نےبھی
3سال مکمل ہونےپر اپنی کارکردگی کا بھرپور پرچارکیا
اب آٹے، گھی چینی
👇5/20
پٹرول اور ڈالر کی3 سال پہلےکی قیمتوں کی بات کریں تو زمین آسمان کا فرق ہے۔عام آدمی کی آمدن نہیں بڑھی جبکہ مہنگائی دوگنا ہو چکی ہے
اس تاریخ ساز مہنگائی نےعام آدمی کیلئےگھر کا چولہا جلانا دوبھر کردیا ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی حالیہ آؤٹ لک رپورٹ کےمطابق 2022ء میں پاکستان کی
👇6/20
گروتھ 4 % رہےگی
اسی آؤٹ لک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہےکہ انفلیشن ریٹ ڈبل فگر 15 % تک رہےگا
گندم، چینی اور اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کا باعث بنےگا
خیر ہمارےہر دلعزیز وزیراعظم نہایت مثبت رویہ رکھتےہیں،کھلاڑی ہیں سپورٹس مین سپرٹ رکھتےہیں
اپنی پارٹی اور عوام
👇7/20
سےبھی اسی رویےکا تقاضا کرتےہیں جہاں اپنی ٹیم کو سخت محنت کرنے کیلئےزور دیتےرہتےہیں‘وہیں قوم کو سخت حالات میں نہ گھبرانےکا مشورہ بھی بارہا دےچکےہیں
وزیراعظم کےاس بیان پر سوشل میڈیا پر عوام کےدلچسپ ردعمل بھی سامنے آتےرہتےہیں
بڑھتی مہنگائی پر کچھ ہلکےپھلکے عوامی سےانداز میں
👇8/20
بنی ویڈیوز میں شہری یہ التجا کرتے نظر آتےہیں کہ'وزیراعظم صاحب!
اب ہمیں گھبرا لینےدیں‘
سوشل میڈیا پر کچھ ظالم ایسےبھی ہیں جو نہ جانےکہاں سےوزیراعظم اورانکی ٹیم کےسرکردہ رہنماؤں
کےماضی کےبیان اور ٹویٹس ڈھونڈنے میں لگےرہتےہیں۔ادھر پٹرول ذرا سا مہنگا ہوا تو جھٹ سےکوئی پرانا
👇9/20
ٹویٹ اور بیان سوشل میڈیا پر ڈال دیا جس میں پٹرول کی قیمت میں اضافے کو چور حکمرانوں کی چوری ثابت کیا گیاتھا یا پٹرول کی اصلی قیمت اور ٹیکس کا موازنہ تھا
اپنےاپوزیشن کےدنوں میں خان صاحب سول نافرمانی کی تحریک چلانےکی بھی کوشش کرچکےہیں
ایسےمیں انہوں نےعوام کےسامنےبجلی کے بل
👇10/20
کو بھی آگ لگائی تھی
تاہم اب انکےدور حکومت میں بجلی کی قیمت جہاں تک پہنچ چکی ہےایسے میں عوام منتظر ہیں کہ وزیراعظم انہیں کس چیز کو آگ لگانےکا مشورہ دیں گے؟
وزیر خزانہ شوکت ترین مہنگائی کا ذمہ دار'کورونا وائرس‘کو قرار دیتےہیں
انکا ماننا ہےکہ عالمی وبا سےدنیا کی سپلائی لائن
👇11/20
متاثر ہوئی اور دنیا بھر میں اشیا کی قیمتیں بڑھیں
رواں ہفتےمیڈیا سےگفتگو کرتےہوئے
انہوں نےبتایاکہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی اسوقت قیمت430 ڈالر فی ٹن ہےجبکہ2018ء میں240 ڈالر فی ٹن تھی
انہوں نےیہ دعوی بھی کیاکہ بھارت، سری لنکا، نیپال اور ویتنام ہم سےمہنگا پٹرول بیچ رہےہیں
👇12/20
اب بھارت سےپاکستان کا موازنہ کریں تو پاکستانی2 روپے30پیسےایک بھارتی روپیہ بنتےہیں
بھارت کی فی کس آمدن 2200ڈالر ہے
مہنگائی کی شرح 5.6 % ہےاور پٹرول کی اوسط فی لٹر قیمت 105روپےہے پاکستان کی فی کس آمدن 1190 ڈالر اور مہنگائی کی شرح 5۔13% ہے
ایسےمیں موازنہ کرنا کچھ مناسب نہیں
👇13/20
تاہم دیگر حکومتی ترجمان بھی پٹرول کی قیمت میں اضافےپر کچھ ایسی ہی تاویلیں پیش کرتےرہتےہیں
مہنگائی اور حکومتی اعداد و شمار اپنی جگہ شاید کہیں نہ کہیں درست ہوں مگرعام آدمی بھی تاریخی طور پر ایک مشکل معاشی دور سےگزر رہاھے
تبدیلی سرکار کی خوش نصیبی دیکھیں کہ انکو اپنے
👇14/20
اس دور میں اپوزیشن بھی ایسی ملی ہےجو تاریخ میں کم ہی کسی کو نصیب ہوئی ہوگی
حکومت کی پالیسیاں کتنی عوام دوست یا دشمن ہیں اس پرعوام کی ترجمانی کرتےہوئےاپوزیشن کو آواز بننا ہوتاھےلیکن اپوزیشن اب تک یہ ہی
طےنہیں کرپائی کہ اسےحکومت
کےخلاف آواز بننا کیسےہے؟
مسلم لیگ(ن) اپوزیشن
👇15/20
کی سب سےبڑی جماعت ہےحکومت کو ٹف ٹائم دینےکیلئےوہ ابھی تک مخمصےکا شکار ہےکہ ووٹ کو عزت دینی ہےیا کارکردگی کو،
بیانیےکی اس الجھن سےانکےبڑے چھوٹےرہنما بھی اکثر پریشان رہتےہیں مسلم لیگ(ن) کےرہنما رانا ثنااللہ تو کہہ چکےہیں کہ مہنگائی کےخلاف تحریک چلانےکا فیصلہ بعد میں کرینگے
👇16/29
ابھی عوام کو تبدیلی کا کچھ اور مزہ لینےدیں
پیپلز پارٹی PDM سےجدا ہونےکےبعد ابھی تک خود شناسی کےایک نئےعمل سےگزر رہی ہے
اسلئےوہ بھی مہنگائی جیسےاہم ترین عوامی مسئلےپر عوام کی آواز نہیں بن سکی۔مولانا فضل الرحمن پیپلزپارٹی کےڈسےہیں اسلئےمسلم لیگ ن
کےساتھ بھی پھونک پھونک کر
👇17/20
قدم رکھ رہےہیں
شاید حکومتی رہنماؤں کی جانب
سےبارہا کی گئی تنبیہ انکےدل و دماغ کےکسی گوشے میں تھوڑی سی جگہ بناچکی ہےکہ کہیں پیپلز پارٹی کی طرح مسلم لیگ ن بھی انہیں کسی موڑ پر تنہا نہ چھوڑ جائےجماعت اسلامی نےمہنگائی کےخلاف اپنےمظاہرےشروع تو کئےہیں؛ تاہم اب تک وہ نقارخانےمیں
👇18/20
طوطی کی آواز ہی ثابت ہورہےہیں حکومت کی غلط پالیسیوں پر عوامی مفاد میں اسکی راہ میں کھڑےہونا ہی حقیقی اپوزیشن کا کام ہوتاھے
خیر ہم چونکہ ایک #تاريخي دور میں جی رہےہیں
شاید اسی لئےاپوزیشن بھی تاریخی کردار ادا کرتی نظر آ رہی ہےحکومتی معیشت دانوں کےمعاشی اشاریےچاہے جو بھی ہوں
👇19/20
فی الحال بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری اور روپےکی روز بروز گرتی قدر اس بات کےاشارے ضرور ہیں کہ ایک عام پاکستانی ہر گزرتے دن کے ساتھ غریب ہورہا ہے اور یہ #تاريخي دور عام آدمی کیلئے #تاریکی کا دور بنتا جا رہا ہے
End
وقار شاہ واٹس ایپ مرسول
شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#آرمی_پبلک_اسکول کےایک شہید صاحبزادہ عمرخان کےوالد فضل خان ایڈوکیٹ کا #آرمی_چیف کےنام کھلا خط
باجوہ صاحب! آپ نےخود ہی کہہ دیاھے کہ قومی امور پر کھل کر بات کریں
تو چلیں اج کھل کےبات کر دیتےہیں
پہلی بات آخرکار آپ خود مان گئےکہ ملک مشکل معاشی صورتحال
سےدوچار ھے ورنہ ابھی تک
👇1/10
تو آپ کا موقف تھا کہ پاکستان معاشی و معاشرتی لحاظ سے بہترین ٹریک پر آگیا ہے
دوسری بات اس وقت آپکی اور آپکے ادارے کی یہ سوچ کہاں تھی جب ملک معاشی لحاظ سےتاریخ کی بلند ترین سطح پر جارہاتھا اسوقت آپ سیمنار منعقد کراکے کہتےتھے کہ ملک کی معیشت اگر بری نہیں تو اچھی بھی نہیں،
👇2/10
اپنی #ڈاکٹرائن کےذریعےآپ نےسارے اداروں کو حکومت وقت کےخلاف لگائے رکھا
سپریم کورٹ اور نیب کی وجہ
سےنظام حکومت مفلوج ہوکر رہ گیاتھا
حکومت کےخلاف مذہبی کارڈ کھیلاگیا
مولانا گالوی کو فیض اباد پر چڑھا دیا
پھر ہزار ہزار کےانعامات دیکر چڑھاوا دیا
یہ آپ ہی تھےجس نے ریاست
کےباغیوں
👇3/10
#امریکی_ایجنڈا
پاکستان اور چین کےمابین CPEC معاہدہ خفیہ تھا
اسکےمطابق دونوں ملک اس بات
کےپابند تھےکہ معاہدےکی تفصیلات کسی تیسرے فریق پر عیاں نہیں کی جائیں گی-اسےانگریزی میں "Non disclosure clause" کہتے ہیں
پی ٹی آئی حکومت نےاس شق کی خلاف ورزی کرتےہوۓ اس معاہدےکی تمام تر
👇1/6
تفصیلاتIMFکےحوالےکر دیں
جب یہ خلاف ورزی حزب اختلاف اور میڈیا تک پہنچی اور شور مچا تو حکومت نے18جولائی2019 کو سینیٹ کی خصوصی کمیٹی
براےCPEC کو ایک تحریری بیان میں یہ واضح کیاکہ وزارت پلاننگ و منصوبہ بندی اور وزارت خزانہ کی طرف سےCPEC سےمتعلق کوئی بھی تفصیلاتIMF کیساتھ شیئر
👇2/6
نہیں کی گئیں
اس تحریر میں وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کیطرف سے یہ بھی لکھاگیا کہ یہ بیان مکمل ذمہ داری کیساتھ لکھا جارہاھے
سینیٹ کی کمیٹی نےیہی بات میڈیا کو بتا دی
لیکن جھوٹ کا بھانڈہ تب پھوٹا جب پاکستان میںIMF کی نمائندہ مس ٹریسا ڈیبن سانچیز نے5 اگست2019 کو اسلام آباد کے
👇3/6
جرنل مشرف اور دوسرےجرنیلوں کی جائیدادوں کےقصےسن کر آپکے رونگٹےکھڑے ہوجائیں گےان جائیدادوں کو بیچ کر کئی بڑے ڈیم بنائےجاسکتے ہیں نیب کو ثبوت پیش ـ نیب نےسابق ڈکٹیٹر پرویزمشرف کےخلاف اختیارات کےغلط استعمال اوراپنےپسندیدہ آفیسرزکوکئی مہنگےاور قیمتی پلاٹس
👇1/18
جن کی مالیت1000کھرب روپےتک ہے،انکی غیرقانونی الاٹمنٹ کےحوالےسےنئےثبوت
ثبوتوں میں کھربوں روپےمالیت کی 10اہم پراپرٹیز کی ایک فہرست شامل ہےجو مشرف اورانکےخاندان کےافراد کےنام پرتھی۔ یہ تازہ ثبوت ایک ریٹائرڈآرمی افسرکرنل ایڈووکیٹ انعام رحیم نےمنگل کوقومی احتساب بیورو راولپنڈی
👇2/18
کےڈپٹی ڈائریکٹرکوآرڈینشن میں جمع کرائے
نیب کےایک اہلکار نےدی نیوزکو تصدیق کی کہ بیورو سابق فوجی حکمران کےخلاف اختیارات کاناجائزاستعمال کرنےکےحوالےسےایک انکوائری میں ثبوتوں کاجائزہ لےرہا ہے اس سےقبل نیب کےڈپٹی ڈائریکٹر کوآرڈ ینیشن ناصررضا نےنیب آرڈیننس 1999کےتحت کرنل انعام
👇3/18
تین بار وزیر اعظم رہنے والے "غدار" نواز شریف اور اجیت دوول کے بارے میں حکومتی پارٹی کے شاہ دولے لیڈروں اور یوتھیانِ وطن کے فتوے تو سن رکھے ہوں گے۔ اجیت دوول کے حوالے سے عامر گمریانی بھائی کی اس پوسٹ اور پیش کی گئی دلیل پر غور ضرور کریں، غداری والی مداری تو چلتی ہی رہے گی
1/5
اجیت دوول نےآن کیمرہ کہاہےکہ پچھلے بارہ مہینوں میں انکی پاکستان
کےتقریباً بیس لیفٹیننٹ جنرلز سے ملاقاتیں ہوئی ہیں
جی ہاں بارہ مہینےاور بیس لیفٹیننٹ جنرلز۔ یہ انہوں نے واضح نہیں کیا کہ یہ جنرل صاحبان ریٹائرڈ تھے یا حاضر سروس۔ ملاقاتیں یقینا خفیہ ہوئی ہیں کہ اجیت دوول سےپہلے
👇2/5
کسی نےمیڈیا میں اس بارےنہیں سنا
نوازشریف سمیت کوئی بھی سیاسی لیڈر اسی اجیت دوول سےملےتو نہ صرف میڈیا پر بڑی بڑی شہہ سرخیاں بنتی ہیں بلکہ غداری کےفتوے بھی لگائے جاتےہیں۔ اصولی طور پر سیاسی لیڈر اس طرح کی ملاقاتیں کرنے کے مجاز ہیں، وزیراعظم یا متعلقہ وزیر ایسی ملاقاتوں سے
👇3/5
بشری ریاض وٹو #پنکی_پیرنی نےسب کو مات دےدی
موسی مانیکا علی موسی گیلانی
سےبھی بڑا سیاستدان نکلا
بہت سےتھانے ضلع ایسےہوتےہیں جہاں پرSHO یا ضلع میںSP پیسے دےکر تعینات ہوتےہیں
کیونکہ وہاں پر مال کمانےکےبڑے مواقع ملتےہیں
جو بندہ پیسےدے کر آنچارج لگتاھے پھر اس سےکسی اچھےکام کی
👇1/11
امید نہیں رکھتے
کیونکہ وہ پیسے دےکر انچارج لگاہوتا ہے اور اسکا مقصد پیسےکمانا ہوتاھے
یہی حال عثمان بزدار پنجاب میں
آزاد کشمیر کےوزیراعظم میں اور باقی بڑی وزارتوں میں ہوا ہےاور یہ سب کچھ آپکےسامنےہیں کسطرح
ندیم بابر ظفر مرزا عامر کیانی عثمان بزدار رزاق دائود اور دوسرے وزیر
👇2/11
عوام کو لوٹ رہےہیں
اب عبدالقیوم نیازی بھی یہی کام کریگا کیونکہ پیسےدےکر وزیراعظم لگاھے
پنکی پیرنی کا اصلی نام بشری ریاض وٹو ہے
بشری کی شادی خاور حیات مانیکا سےہوئی جس کےبعد بشریٰ مانیکا بنی
عمران خان کےساتھ شادی کےبعد بشریٰ نیازی تو نہیں کہلواتی شاہد بشریٰ بیگم کو
👇3/11