پاکستان کیسے ٹوٹا؟ ناقابل تردید حقائق
1971ء میں پاکستان کیوں ٹوٹ گیا تھا؟
کیا پاکستان کےحکمران طبقےنےاپنی ماضی کی غلطیوں سےکوئی سبق نہیں سیکھا
بہت سےحقائق پاکستان میں نئی نسل سے چھپائے جاتےہیں اور 50سال بعد بھی سقوط ڈھاکا پر جھوٹ بولا جارہا ہے
تحریک پاکستان میں بنگالیوں
👇1/25
نے بہت اہم کردار ادا کیا اور 23مارچ 1940ءکی قرار داد لاہور بھی ایک بنگالی لیڈر اے کے فضل الحق نےپیش کی تھی
قیام پاکستان کےکچھ عرصےبعد ہی قائداعظم کی وفات ہوگئی
اردو کو قومی زبان قرار دینےپر
قائداعظم کی زندگی میں ہی مشرقی پاکستان میں بےچینی پیدا ہوئی لیکن مشرقی پاکستان اور
👇2/25
مغربی پاکستان میں نفرتوں کا آغاز 1958ء میں مارشل لا نافذ ہونےکےبعد ہوا
جنرل ایوب نے1956ءکا آئین معطل کر دیا اور جب انہوں نے1962ء میں صدارتی آئین نافذ کرنےکا منصوبہ بنایا تو انکےبنگالی وزیرقانون جسٹس ریٹائرڈ محمد ابراہیم نےجنرل ایوب کو روکنےکی کوشش کی
جنرل ایوب کےساتھ انکی
👇3/25
جسٹس صفدر شاہ
نےبھٹو قتل کیس میں بےگناہ لکھا تو فوجی آمرکو اچانک انکشاف ہوا کہ جسٹس شاہ کی میٹرک کی سندجعلی ھےضیاء کی ایماءپر انکےخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائرکر دیاگیا
👇1/9
جسٹس صمدانی
نےبھٹو کی ضمانت لی تو فوجی امر کو اچانک انکشاف ہوا
کہ جسٹس صمدانی جج بننےکےاہل نہیں لہذا انکو نکال دیاگیا
جسٹس قاضی فائزعیسی
نےفیض آباد دھرنےمیں ایجنسیوں
کےکردار پر فیصلہ دیا تو اچانک انکشاف ہوا کہ انکی بیرون ملک پراپرٹی ہےانکےخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا گیا
جسٹس شوکت صدیقی
نےایجنسیوں کےفیض اباد کیس
👇2/9
اسلام آباد ریڈ زون ایریا پر ریمارکس دئےاور عدلیہ پر اثرانداز ہونےکی بات کی توجوڈیشنل کونسل
نےایکدن میں ٹرائل کرکےنااہل قرار دیکر نوکری ختم کردی گئی
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری
نےمشرف کی ہاں میں ہاں ملانے
سےانکار کیا تو اچانک انکشاف ہوا کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری مس کنڈک کے
👇3/9
چوروں کےدور میں تمام معاشی اعشاریےمثبت تھے
بجلی کی لوڈ شیڈنگ اورCNG کی لمبی قطاریں ختم ہو رہی تھیں
اشیائےخوردونوش کی قیمتوں میں کمی اور عوام کی قوت خرید میں اضافہ ہورہا تھا
لیکن اس سب نےمہربانوں کی نیندیں اڑا دی تھیں
انہیں یہ غم کھائےجارہا تھا کہ اگر جمہور
👇1/10
کا جمہوریت اور سویلین حکمرانی پر ایمان مضبوط ہوگیا تو #قومی_سلامتی کا کیا بنےگا
اسلئےطاہر القادری، عمران نیازی اور خادم حسین کےذریعےنظام کو مفلوج کروایا گیا
پانامہ پر ہنگامہ کھڑا کرکےمیڈیا
کےذریعےکرپشن کرپشن کی فضا بنائی گئی
معیشت پر سیمیناروں کےذریعےعوام کو یہ باور کروانے
👇2/10
کی کوشش کیگئی کہ آپ اس ظاہری معاشی خوشحالی سےخوش نہ ہوں یہ سب کچھ ظاہری اور مصنوعی ہے
حقیقت میں معیشت اندر سےخالی
ملک تباہی کےدہانےپر ہے
عمران کو لاکر بھی یہی ڈھنڈورا پیٹا گیا
ن لیگ کےتمام معاشی کامیابیوں کو تین مفروضات سےضرب دےکر زیرو
کرنےکی کوشش کیگئی
پہلا مفروضہ تاریخی
👇3/10
جنرل نالج
پڑھتا جا شرماتا جا
1955ءمیں کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعدگورنرجنرل غلام محمدنےآبپاشی سکیم شروع کی۔
4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائےیہ افراد زمین کےحقدار پائے:
1962ءمیں دریائےسندھ پرکشمورکےقریب گدوبیراج کی تعمیرمکمل ہوئی
اس سےسیراب ہونےوالی زمینیں جس کاریٹ اسوقت5000-10000روپے
ایکڑ تھا۔عسکری حکام نےصرف500روپےایکڑ
👇2/18
کےحساب سےخریدا
گدوبیراج کی زمین اسطرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔247ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔250ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔246ایکڑ
4:بریگیڈئر سیدانور۔246ایکڑ
دیگر کئی افسران کوبھی نوازا گیا
ایوب خان کےعہدمیں کئ شخصیات کومختلف بیراجوں پرزمین الاٹ کیگئی۔انکی تفصیل یہ ھے
1:ملک خدا بخش بچہ
👇3/18
طالبان کمانڈر احسان اللہ احسان حکومتی تحویل سے رہا یا فرار؟
حقیقت کیاھے
احسان اللہ احسان نے2017 میں خود کو پاکستان کےسیکیورٹی اداروں کے حوالےکیاتھا
کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان
کےسابق ترجمان احسان اللہ احسان
کےحکومتی تحویل سے فرار ہونےکی اطلاعات اور ان کے رشتہ داروں
👇1/6
کے پر اسرار طور پر غائب ہونےکی افواہوں سے لوگوں میں بےچینی پیدا ہوئی ہےدوسری طرف آرمی پبلک اسکول کےسانحے میں مرنےوالے بچوں کےوالدین کی تنظیم کےعہدیدار نےاسے سازش قرار دیاھے
احسان اللہ احسان سرکاری حفاظتی تحویل ( ISI)سےفرار ہوئےجس کے بعد انکے والد، بھائی، چچا اور ایک بھتیجے
👇2/6
کو قانون نافذ کرنےوالے اداروں نے مبینہ طور پر حراست میں لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا
شہداء کے والدین کو یقین ھے کہ پاکستانی سیکورٹی ادارے احسان اللہ احسان کے فرار میں ملوث ہیں
جب وہ سیکورٹی ادارےکی تحویل میں تھا اس کے اہل خانہ کو حیات آباد پشاور میں رہائش اور خصوصی
🌹3/6
ہم بہتر سالوں سےایک گول چکر میں محوسفر ہیں
میرجعفر کا پڑپوتا اسکندر مرزا لیاقت علیخان کا ہمراز تھا
قائد ملت نےحسین شہید سہروردی کو کتا اور بھارتی ایجنٹ کہہ کر
اسےپاکستان کےپہلےغداری ایوارڈ
سےنوازا
دو سال بعد لیاقت علیخان کو قائد
ملت سےشہید ملت بنادیاگیا
👇1/15
ایسا ضرب کاری کہ قاتل کا نشان تک مٹا دیاگیا
ایوب خان اسی اسکندر مرزا کا دست بازو تھا
دونوں نےملکر ہر سویلین وزیراعظم کو غدار اور کرپٹ ثابت کیا
آخرکار ہمہ یاراں برزخ نےآئین اور جمہوریت کی لکیر ہی ختم کی
بیس دن بعد اسی لاڈلےایوب خان
نےاپنےمحسن اسکندر مرزا کا تختہ الٹا،
👇2/15
اسکندر مرزا اور ناہید مرزا کو انتہائی ذلالت کےساتھ ملک بدر کیا
سلطنت برطانیہ اسوقت بھی معتوب لوگوں کی آخری پناہ گاہ تھی
اسکندر مرزا لندن میں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں مر گیا
یحییٰ خان نےاسکی لاش پاکستان
لانےکی اجازت نہ دی ناہید مرزا کےذاتی تعلقات کام آئےاور تہران میں قبر
👇3/15