پاک فوج کی کاروباری سرگرمیوں کا سب سے بڑا اسکینڈل رواں سال سامنے آیا
امریکا میں مقیم پاکستانی صحافی #احمد_نورانی نےاپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا کہ سی پیک اتھارٹی
کےچیئرمین ریٹائرڈ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور اسکےپانچ بھائی تین بیٹےاور اہلیہ #عاصم_سلیم_باجوہ_چور_ھے
👇1/7
چار ممالک میں99کمپنیوں پر مشتمل ایک سلطنت قائم کرنےمیں کامیاب ہوگئے
رپورٹ میں انکشاف کیاگیاتھاکہ 130سےزائد فرنچائز15تجارتی اور رہائشی املاک،امریکا میں شاپنگ سینٹرز اور دو مکانات
اسکےعلاوہ،اسکی بڑھتی ہوئی کاروباری سلطنت میں #پیزا_فرنچائز #عاصم_سلیم_باجوہ_تیرے_باپ_کا_مال_ھے
👇2/7
انسانی وسائل،ٹیلی کام،کان کنی تعمیر،رئیل اسٹیٹ،اور یہاں تک کہ ایک عوامی رائےاور تحقیقاتی کمپنی بھی شامل ہیں
انکشاف کےمطابق،باجوہ خاندان کی ملکیت میں چلنےوالی کمپنیوں
نےاپنےکاروبار کو تیار کرنےکیلئے
$ 52.2 ملین اور امریکہ میں جائیدادوں کی خریداری کیلئے 14.5 ملین ڈالرخرچ کئے
👇3/7
باجوہ خاندان کےکاروبار کو مختلف کمپنیوں کےذریعےباجوکو گروپ
کےنام سےمنسوب کیاگیا
باجوہ کےچھوٹے بھائیوں نےاپنا پہلا پاپا جان کا پیزا ریستوران2002 میں کھولا
جس سال ریٹائرڈ جنرل نےلیفٹیننٹ کرنل کی حیثیت سےجنرل
پرویزمشرف کےساتھ کام کیا
53سالہ ندیم باجوہ #عاصم_سلیم_باجوہ_چور_ھے
👇4/7
جس نےپیزا ریستوراں کی فرنچائز کیلئےڈیلیوری ڈرائیور کی حیثیت سےآغاز کیاتھا
انکےبھائی اور عاصم باجوہ کی اہلیہ اور بیٹےایک بزنس ایمپائر ہیں جس نےچار ممالک میں99کمپنیاں قائم کیں
جس میں پیزا فرنچائز سمیت
393ملین ڈالر کے133ریستوران شامل ہیں۔99 کمپنیوں میں
سے 66مرکزی کمپنیاں ہیں
👇5/7
جبکہ33کمپنیاں کچھ اہم کمپنیوں کی برانچ کمپنیاں ہیں
اور پانچ اب کام نہیں کررہی ہیں
اس اسکینڈل کےسامنےآنےکےبعد سی پیک اتھارٹی کےچیئرمین ریٹائرڈجنرل عاصم سلیم باجوہ جو اسوقت پاکستان کےویزراعظم عمران کےمشیر بھی تھےنےمشیرکے عہدےسےاستعفی دیدیا #عاصم_سلیم_باجوہ_تیرے_باپ_کا_مال_ھے
👇6/7
پرویزمشرف کی کہانی
بزبان عظمی حمید گل
میں خود فوجی گھرانےسےہوں
میرے والد جنرل حمید گل فوج
سےاور میرے خاوند پاکستان ائرفورس سےریٹائرڈ ہیں
میرےوالد جنرل حمید گل مشرف کے کورکمانڈر اور انسٹرکٹر رہ چکے تھے اختلاف رائےپر والد صاحب کا میڈیا بائیکاٹ کرایا
👇1/21
فوج کےکسی بھی فنکشن میں انہیں مدعو کرنےپر پابندی لگائی کسی بھی فوجی میس میں
رہنےسےمنع کردیا
جنرل حمید گل نےکبھی انکےخلاف اس بات پر شکایت نہیں کی کیونکہ ادارےکو نقصان ہوتا
آج یہ سب کچھ اسلئےبتایا کہ مشرف کی اصلیت عوام کو معلوم ہو
ISIکی تاریخ پر مشرف نےکتاب لکھوائی
👇2/21
اور کمال یہ کہ اس میں جنرل حمید گل کا ذکر ہی نہیں تھا
بغیر کسی جرم کےایمرجنسی پلس کےبعد جنرل حمید گل کو اڈیالہ جیل میں ڈالا
انکی ادویات بند کردیں
دل کےمریض70سال کےہونےکے باوجود سردیوں کی راتوں میں انہیں جیل کمرے کےباہر گنتی
کےبہانےگھنٹوں کھڑا رکھا جاتاتھا
میرا کاروبار بھی
👇3/21
جب سےعمران نیازی الیکٹ ہو کر وزیراعظم بنےہیں کچھ بدفطرت بدذات ناہنجار لوگ کہہ رھےہیں کہ اسے ووٹ چوری سےسلیکٹ کیاگیا ھے
اور یہ سب آپ نےکیاھے
سر میں نے آپنی عمر ادارے کو دی ھے
میرا خون کھول جاتا ھےدل چاہتا ھے کچھ کر گزاروں @rajawaseem1511
👇1/5
اگر دلیل سے جواب دو تو کہتےہیں نوازشریف کو نااہل کروانےمیں بھی آپکا اور جنرل فیض حمید کا کردار ھے
میں نےکہا ہمارےحلف میں ھےکہ سیاست میں حصہ لینا غداری ھے
میرا چیف ایسا نہیں کرسکتا
کہتےہیں جنرل ایوب جنرل ضیاء اور جنرل پرویزمشرف بھی یہی کہتےتھے
کہنےلگےکہ ملک پھر کون چلا
رہاھے
2/5
وزیراعظم کا نام لیا تو کہنے لگے کہ سعودیہ قرض لینے
آرمی چیف کیوں گئے
چائنہ کیوں گئے قطر اور UAE کیوں گئے
درحقیقت ملک آپ چلا رھےہیں
میرے سو انکار کےباوجود کہنےلگے ملک کی موجودہ صورت حال اور #دیوالیہ_پن کی وجہ آپ ہیں
سر میرا خون کھول جاتا ھے
بلڈ پریشر کی دوائیاں لینا پڑتی ہیں
👇3/5
لیفٹیننٹ جنرل ندیم تاج ISI
کےسربراہ تھے
امریکہ کو اعتراض تھا کہ یہ دہشت گردی کی جنگ میں ڈبل گیم کھیل رہےہیں
امریکہ، جنرل کیانی اور آصف علی زرداری کےباہمی رضامندی سے
29ستمبر 2008 کو لیفٹیننٹ جنرل آحمد شجاع پاشا ISI
کےسربراہ بنا دیئےگئے
وہ اس سےپہلے
👇1/12
قبائلی علاقوں میں القائدہ اور طالبان کےخلاف منصوبہ بندی
کےانچارج تھے
اس لحاظ سےامریکیوں کیلئےقابل قبول تھے
اسکےعلاوہ وہ کیانی کےقابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتےتھے
کیونکہ اس سےپہلے والےمشرف
کےنامزد کردہ تھے
18 مارچ 2010 کو جنرل پاشا کی ریٹائرمنٹ تھی لیکن قومی مفاد، ملکی
👇2/12
و بین الاقوامی اسٹبلشمنٹ کی منشاء صدر زرداری کی رضامندی سےانہیں ایکسٹینشن دےدیگئی پاشا جی ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور میموگیٹ اسیکنڈل کےروح رواں تھے
یہ وہ دور تھا جب اعلی حضرت
نےمستقبل کےنقشہ بندی کیلئے
تبدیلی کےگھوڑوں کی افزائشِ میں بنیادی کردار ادا کیا
صدر زرداری خوش تھے
👇3/12
ملک کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہواھے
کہ اشٹبلشمنٹ نےکسی سیاستدان کےآگےگھٹنے ٹیکےہوں
آپنی غلطیاں تسلیم کی ہوں
صحافی اسدطور کےمطابق جنرل باجوہ نےپانچ سویلین
سےملاقات میں مانا کہ
عمران کو لانےوالی ہم سےغلطی ہوئی
ڈان لیکس کو ہماری طرف سےغلط ہینڈل کیاگیا #ریجیکٹڈ والاٹویٹ جنرل
👇1/4
بلال اکبر نےکرایا تھا
میں نےختم کرایا اور نوازشریف
کےچوتھی بار وزیراعظم بننےپر مجھےکوئی مسئلہ نہیں وہ محب وطن ہیں
جنرل باجوہ اس سےقبل بھی
نوازشریف کو محبِ وطن ہونےکی سند جاری کرچکےہیں
لیکن اگر انکا باجوہ ڈاکٹرائین کامیاب ہوجاتا اور انکی کٹھپتلی حکومت کوئی ایک آدھ کارنامہ
👇2/4
سرانجام دینےمیں کامیاب ہوجاتی تو نوازشریف آج بھی غدار ہوتا
حب الوطنی کےسرٹیفیکیٹ اسوقت جاری کئےجا رہےہیں جب نوازشریف کی کہی باتیں مشورےگلےمیں آرہےہیں اور باعزت واپسی کا کوئی راستہ دکھائی نہیں دےرہا۔آپ نوازشریف کو ٹریپ کرنےکیلئےاسکی شان میں زمین و آسمان بھی ایک کرلیں #نواز_آرہا_ھے
گھمن ایک آرمی فیملی #باجوہ
سےتعلق رکھتاھےپاکستان کی ایک طاقتور شخصیت ہےاورDGفنانشل کرائمزانویسٹی گیشن ونگ(FCIW)
تھا
برطانوی حکومتی دستاویزات
سےظاہر ہوتاھےکہ کچھ انتہائی طاقتور پاکستانی شخصیات اور براڈ شیٹ
👇1/21
سےوابستہ مرکزی کرداروں
کےدرمیان کاروباری روابط ہیں برطانوی حکومتی دستاویزات سےثابت ہوتاھےکہ نیب کا مرکزی کردار براڈ شیٹ فیاسکو طلعت محمود گھمن سابقDG فنانشل کرائمز نیب پاکستان کی ایک طاقتور شخصیت نے2014 میں یونائیٹڈ کنگڈوم میںSTAT (UK)PLCنام سےایک کمپنی قائم کی #فیکٹ_فوکس
👇2/21
براڈشیٹ وہ کمپنی ہےجس نے
20جون2000 کو پاکستانی فوج کےجرنیلوں کےساتھ دوسرےممالک میں پاکستانیوں کےپوشیدہ اثاثوں کی تلاش کیلئےایک مشکوک معاہدہ کیامعاہدےکےمتن میں براڈ شیٹ کا ایک ایسی کمپنی کےطور پر ذکر کیا گیاھےجو اسطرح کےاثاثوں/گمشدہ فنڈز کی بازیابی میں مہارت رکھتی ہے
👇3/21
1954میں پاکستان کےچیف جسٹس مقرر ہوئےفیڈرل کورٹ
کےچیف جسٹس مقرر ہوئےپاکستان کےپہلے مارشل لا کےوقت چیف جسٹس تھے1960مئی میں ریٹائرڈ ہوئےجسٹس منیر کا پاکستان کی آئینی اور سیاسی تاریخ میں ایک اہم کردار ھے وہ عدالتی نظریہ ضرورت کےبانی تھے
👇1/10
مشرقی بازو کےوزیراعلی جناب نورالامین نےسندھ کےوزیراعلی جناب عبدالستار پیرزادہ کےساتھ مل کر دستور اسمبلی ترمیم پیش کرنےکی کوشش کی تاکہ گورنر جنرل کےاختیارات میں کمی کی جائےگورنر جنرل غلام محمد کو جب ان حالات کا علم ہوا تو انہوں نے24 اکتوبر1954کو فوری طور پر دستور سازاسمبلی
👇2/10
کو برخواست کر دی
یہ اعلان اسوقت ہوا جب دستور ساز اسمبلی نےآئین کےبنیادی اصولوں کی کمیٹی کی رپورٹ منظور کر لی تھی اور ملک کےپہلے آئین کا مسودہ چھ روز بعد ایوان میں پیش کیا جانےوالا تھا
دستور ساز اسمبلی کےسپیکر مولوی تمیزالدین نےاس برطرفی کوسندھ چیف کورٹ میں چیلنج کیا
👇3/10