آج انسانیت کا دن ہے۔
آج انسان نے آگ، بولی، لکھائی، پہیے، پرنٹنگ مشین اور کمپیوٹر جتنا بڑا قدم اٹھایا ہے۔
آج انسان پورے پروٹوکول کے ساتھ اپنی اور ایلینز کی کھوج میں نکلا ہے۔
شام پانچ بجے ناسا نے دنیا کی سب سے جدید دوربین خلا میں بھیج دی،
ہبل سپیس ٹیلی سکوپ کی جگہ لینے والی جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ تیس سال میں تیار ہوئی ہے ، دس ارب ڈالر مالیت کی یہ دوربین اب تک کی سب سے قیمتی خلائی مشین ہے، یہ لگ بھگ کائنات کے آغاز تک دیکھ سکتی ہے، یہاں تک کہ پہلا ستارہ اور پہلی کہکشاں بھی، فرض کریں آج سے کروڑوں کلومیٹر دور
کسی سیارے پر اگر زندگی ہوئی تو یہ دور بین اسے بھی دیکھ لے گی، نا صرف زندگی کو دیکھنے بلکہ یہ سیاروں اور ستاروں کے کیمیائی اجزا کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے، بالفرض اگر چند نوری سال یا چند سو نوری سال دور کسی ایلین لائف کا سراغ مل گیا تو انسان کیلیے ان سے رابطہ کرنا
انہیں سمجھنا، کسی ممکنہ خطرے کے پیش نظر ان سے اپنا دفاع کرنا یا انکے سیارے کے ریسورسز سے فائدہ اٹھانا ممکن ہو سکے گا۔
ہبل زمین سے صرف ساڑھے پانچ سو کلومیٹر دور زمین ہی کے گرد گھومتی تھی جب کہ 2کلو واٹ طاقت استعمال کرنے والی جیمز ویب کی عجیب بات یہ ہے کہ یہ
زمین سے 15 لاکھ کلومیٹر دور زمین کے گرد گھومنے کے بجائے زمین کے ساتھ چلتے ہوئے سورج کے گرد گھومے گی، جہاں اسکے لیے بہترین اندھیرا اور موزوں ماحول موجود ہے۔
یہ 29 دنوں میں اپنے مدار میں پہنچ جائے گی، یقیناً اگلے کچھ سال ہمارے لیے تہلکہ خیز ہونگے۔
سعودی عرب کے ایک شخص نے کسی فلپائنی عورت سے چھپ کر شادی کی چونکہ وہ پہلے ہی شادی شدہ تھا اور پہلی بیوی کے ساتھ اولاد بھی تھیں، جب اس شخص کو بیماری لاحق ہوئی تو اس نے اپنے پہلے بیوی کیساتھ جو اولاد تھیں ان کو وصیت کیلئے جمع کیا اور ان میں سے اپنے بڑے بیٹے کو بتایا
"بیٹا میں نے چھپ کے کسی فلپائنی عورت سے بھی شادی کی ہوئی ہے۔ میرے بعد انکا خیال رکھنا اور وراثت میں انکو بھی حق دینا اور ساتھ ہی انکا مکمل پتہ بھی دیا جہاں وہ رہتی تھی، کچھ دن بعد وہ شخص وفات پا گیا تو ان کے بیٹے قاضی کے پاس گئے اور پوری تفصیلات بتا دی، قاضی نے فیصلہ رکوا دیا اور
یہ حکم دیا کہ فلپائنی عورت کو بھی یہاں پیش کریں تو بڑا بیٹا اپنے والد مرحوم کے دیئے ہوئے ایڈریس کے مطابق فلپائن پہنچا بڑی مشکل سے اس گلی میں پہنچا جہاں وہ رہتی تھی!!
دوسری طرف وہ عورت جو اس کے والد کی زوجہ تھی انہیں دیکھ کر ہی بتا دیا، "میں وہی عورت ہوں جس کو تو تلاش کر رہا ہے
کہتے ہیں اللہ تعالیٰ ہر انسان سے اس کی توفیق اور اہلیت کے مطابق ہی امتحان لیتا ہے
قائداعظم کوئی مولوی نہیں تھے، وہ انگریزی زبان بولنے والے، انگریزی سوٹ پہننے والے، سگار پینے والے شخص تھے مگر ان سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کا کام لیا گیا کیونکہ اللہ کی ذات جانتی تھی کہ
اگر پاکستان بنانے کی اہلیت کسی میں ہے تو وہ صرف اور صرف قائداعظم محمد علی جناح میں ہی ہے
اسی طرح تاریخ کا ایک واقعہ ہے کہ سلطان نورالدین زنگی کے خواب میں آ کر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے دو لوگوں کی طرف اشارہ کیا کہ یہ دو لوگ مجھے ستا رہے ہیں اور نورالدین زنگی نے
ان دو اجنبی لوگوں کو پکڑنے کا پلان بنایا اور جب وہ دو لوگ گرفتار ہوئے تو معلوم ہوا کہ وہ روضہِ انور کی طرف ایک سرنگ کھود رہے تھے۔ اس قدر بھیانک پلان جب سامنے آیا تو نورالدین زنگی نے ان دونوں بدبختوں کے سر قلم کر دیے
پراسرار رنی کوٹ دنیا کا سب سے بڑا قلعہ ہے۔
اسے #دیوارِسندھ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے کس نے اسے تعمیر کیا اور مقصد کیا تھا؟ ان سوالات کے جوابات ہم سب کو چکرا دیتے ہیں۔ #RanikotFort #TheGreatWall of #Sindh) #قلمکار
مصنف ازوبیل شا تحریر کرتی ہیں "قلعہ رنی کوٹ کا حجم تمام وجوہات کی تردید کرتا ہے، یہ ایسی جگہ کے درمیان ہے جہاں کچھ نہیں. پھر یہاں یہ کس چیز کے دفاع کے لیے تعمیر کیا گیا؟"
26کلومیٹر پر پھیلا یہ قلعہ ہے مگر اس کے باوجود حکام یہاں سیاحت کو فروغ دینے میں ناکام رہے ہیں.
کراچی سے اس قلعے تک رسائی نہایت آسان ہے اور قومی شاہراہ کے ذریعے یہاں پہنچا جا سکتا ہے. کراچی سے نکلنے کے بعد دادو کی جانب انڈس ہائی وے پر سفر کریں۔ اس سڑک کی حالت بہترین ہے اور سندھی قوم پرست جی ایم سید کے آبائی قصبے سن تک ایک گھنٹے کا سفر ہے۔ اس قصبے سے کچھ آگے دوراہا آتا ہے
پاکستان کے بہت بڑے عوامی لیڈر اور تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم جو گوالمنڈی لاہور کے ایک چھوٹے سے تنگ و تاریک مکان میں پلے بڑھے جب جمہوریت کی خدمت کرنے کے ارادے سے سیاست میں آئے تو کمال ہی کردیا۔ ان کے ہاتھ اللّٰہ کے فضل و کرم سے بالکل صاف ہیں اور انہوں نے عوام کی خدمت کا
جو معاوضہ وصول کیا ہے اس کی ایک جھلک دیکھنے کو ملی تو شئر کر رہا ہوں اگر کوئی اعتراض ہو تو نیچے دیے گئے پتہ پر نوٹس بھیجا جا سکتا ہے
Please know this also
*نوازشریف پاکستان کی لوٹی ہوئی دولت سے کیسے مالا مال ہوا شروع سے آخر تک پڑھیں*
نواز صاحب کو کیوں نکالا۔
یہ تمام تفصیل گوگل، لائیکوز، یاہو، وکی لیکس اور وسل بلوئر پر تصدیق کی گئیں ھیں اور جناب مشتاق احمد جو فرانسیسی نژاد ھیں نے پاکستانیوں کے لیے محنت کر کے مرتب کی ھیں۔
رپورٹ درج زیل ھے
پاکستانیو ذرا دیکھ لو آپ کتنے مالدار ہو ذرا دو منٹ لگا کر اپنی دولت کا حساب کر لو۔
ایک بچہ پرائمری سکول لائف میں پڑھائ سے جی چرا چرا کر والدین کو پریشان کرتا رہتا ہے۔ پھر ایلیمنٹری اور سیکنڈری سکول لائف میں تھوڑا سنبھل کر پڑھتا ہے تو کاروباری باپ اس کو مستقبل میں اپنے بزنس ایمپائر کا شہنشاہ بنانے کے لیے
کاروباری تعلیم دلوانے انگلستان بھیجتا ہے مگر انگلستان پہنچ کر اس من موجی لڑکے کو جو حقیقی معنوں میں من کا راجہ تھا اور جسے مستقبل میں کروڑوں دلوں پر راج کرنا تھا کو خوبئ قسمت سے ایسے دوست مل جاتے ہیں جو اسے بار بار برطانوی پارلیمنٹ کی سیر کرانے لے جاتے ہیں ۔
پھر برطانوی پارلیمنٹ میں قانون ساز پارلیمینٹیرینز کے باوقار انداز نشست و گفتار کو دیکھ کر ایسا متاثر ہو جاتا ہے کہ کاروباری تعلیم کو خیر باد کہ کر قانونی تعلیم کے حصول کی راہ پر نکل جاتا ہے پھر وہ لڑکا انگلستان سے ساہوکار محمد علی کی بجائے بیریسٹر محمد علی جناح بن کر واپس آتا ہے۔
"دسمبر او دسمبر... اٹھ جا نکمے دیکھ سات بج گئے ہیں اور ابھی تک تیری صبح بھی نہیں ہوئی اور 5 بجتے ہی تیری رات شروع ہو جاتی ہے، نہ خود کچھ کرتے ہو نہ کسی اور کو کرنے دیتے ہو،، نکمے، کام چور، ہڈ حرام. مئی جون کو دیکھو صبح 4 بجے ہی اٹھ جاتے ہیں، سارا دن کام کرتے ہیں پسینہ بہاتے ہیں
ایک تم ہو مفلر لپیٹ کر اور شال اوڑھے پورا مہنہ گزار دیتے ہو...
جرسیوں کوٹوں کا خرچہ الگ سے کرواتے ہو...ایک جون ہے جو پورا مہینہ نیکر اور بنیان میں گزار دیتا ہے...
ایسا کب تک چلے گا یار، گھر میں دو جوان بہنیں جنوری اور فروری بیٹھی ہیں، انکے ہاتھ پیلے کرنے ہیں..
کچھ تو خیال کرو...
اس بے تکی عاشقی کو چھوڑو اور کسی کام پر لگ جاو... بہنوں کی عمریں نکلی جا رہی ہیں... جنوری تو اکتیس کی ہو چکی ہے، اب تو اسکے بالوں میں بھی چاندی نظر آنے لگ گئی ہے، خیر سے فروری بھی اٹھائیس کی ہو گئی ہے...
تمہیں اپنا نہیں تو بہنوں کا ہی خیال ہونا چاہئے... آخر کب تک