قومِ یوتھ کے عظیم ترین لیڈر اور ان کے نجات دہندہ عمران نیازی کے وہ جھوٹ جنہیں سن کر قومِ یوتھ اپنا دماغی توازن برقرار نہ رکھ سکتے ہوئے پاگل ہوگئی تھی۔
1_ میں وزیر اعظم ہاؤس میں نہیں رہوں گا۔
2_ میں کبھی پروٹوکول نہیں لوں گا۔
⬇️
3_ میں صرف دوذاتی ملازم رکھوں گا۔
4_ پہلے تین ماہ کوئی بیرونی دورہ نہیں کروں گا۔
5_ بیرونِ ملک دوروں کیلئے عام پرواز سے سفر کروں گا۔
6_ وزیراعظم ہاؤس اور تمام گورنر ہاؤسز کو لائبریریز اور تعلیمی اداروں میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
7_ پورے ملک میں دو نہیں ایک نظام رائج ہوگا۔
⬇️
8_ تمام وزراء, منسٹرا انکلیو استعمال نہیں کریں گے۔
9_ہر ہفتے قومی اسمبلی میں سوالات کے جواب دوں گا۔
10_مہنگائی کا خاتنہ کرکے غریبوں کی زندگیوں میں خوشحالی لائیں گے۔
11_ کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا دوسرے ممالک اور آئی ایم ایف سے بھیک مانگنے سے پہلے خودکشی کر لوں گا۔
⬇️
12_ 100 روزہ پلان میں تبدیلی کی واضح جھلک نظر آئے گی۔
13_ میری کابینہ مختصر ترین اور صرف 20 وزیروں پر مشتمل ہوگی
14_ میں آپ سے کبھی جھوٹ نہیں بولوں گا ڈرامے نہیں کروں گا۔
تاریخ گواہ ہے عمران نیازی نے اپنے ہر قول کے بلکل الٹ فیصلے کرکے تباہی مچائی اور قوم کے جیبوں پر ناصرف
⬇️
ڈاکے مارے بلکہ انتہائی بیشرمی اور ڈھٹائی کیساتھ قوم کو تبدیلی کا لارا بھی لگائے رکھتے ہوئے کبھی کہتا ہے،
بس اگلے تین مہینے مشکل ہیں یا پھر اگلا ایک سال مشکل ہے لیکن سب سے پہلے ”آپ نے گھبرانا نہیں ہے“
تحریر اوپر ٹائٹل سے ریٹویٹ کریں
مجھے فالو کرکے فالو بیک حاصل کریں @Arshe530
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور موجودہ وزیراعظم عمران خان سے پارٹی میں مبینہ اندرونی کرپشن اور سیاسی فنڈنگ سے متعلق قوانین کے غلط استعمال پر اختلاف کے بعد PTI کے منحرف بانی رکن گزار اکبر ایس بابر نے 2014 میں ECP میں غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق کیس
⬇️
دائر کیا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ غیر قانونی غیر ملکی فنڈز میں تقریباً30لاکھ ڈالر2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے اکٹھے کیے گئے اور یہ رقم غیر قانونی طریقے 'ہنڈی' کے ذریعے مشرق وسطیٰ سے PTIملازمین کے اکاؤنٹس میں بھیجی گئی۔ ان کا یہ بھی الزام تھا کہ جو فنڈز بیرون ملک
⬇️
موجود اکاؤنٹس حاصل کرتےتھے اسے الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی سالانہ آڈٹ رپورٹ میں پوشیدہ رکھا گیا۔ بعد ازاں ایک سال سے زائد عرصے تک اس کیس کی سماعت ECP میں تاخیر کا شکار رہی تھی کیونکہ PTI کی جانب سےاکتوبر 2015 میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی کہ اس کے
⬇️
عوام کاہجوم ہو نعرے لگاتامجمع ہو تو جذبات ویسے بھی عروج پر آجاتے ہیں ایسےموقعوں پر سیاستدان عوام سے وہ وعدے بھی کرگزرتے ہیں جن کی تکمیل وہ خود بھی جانتے ہیں کہ ممکن نہیں مگر جوش خطابت میں ایسےجملےبول جاتےہیں جو وقت گزرنے کیساتھ ضرب المثل
⬇️
بن جاتےہیں ایسے ہی کچھ یادگار جملوں کےبارے میں آپ کو بتاتے ہیں۔
”یہ کرسی بہت مضبوط ہے“
ذوالفقار علی بھٹو
بھٹو صاحب کا شمار پاکستان کے طاقتور ترین حکمرانوں میں ہوتاہے وہ ایک عوامی لیڈر تھے جنہوں نے پیپلز پارٹی کی ناصرف بنیاد رکھی بلکہ اس کو پاکستان کی مقبول ترین جماعت بنایا
⬇️
روٹی کپڑا اور مکان کےنعرے سے شہرت پانے والی یہ پارٹی جب الیکشن میں جیت کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آئی تو ٹی وی پر پہلے خطاب میں بھٹو صاحب نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بہت کمزور ہوسکتا ہوں مگر یہ کرسی بہت مضبوط ہے اس وقت ان کے لہجے میں جو گرج اور غرور تھا وقت نے
⬇️
یوگنڈا کی فوج نے اپنے عوام کو ہمیشہ یہی کہا ہے کہ یوگنڈا کی فوج اور ایجنسی دنیا کی نمبر ون ہیں۔
اس کے ثبوت کے طور پہ انٹرنیٹ کی کچھ غیر معروف ویب سائٹ کے لنکس دے دیئے جاتے ہیں کہ انٹرنیشنل سروے کے مطابق ہماری فوج اور ایجنسی نمبر ون ہے اور
⬇️
عیدی امین جیسا بہادر جری جرنیل کبھی پیدا ہی نہیں ہوا۔
حقیقت یہ ہے کہ ایسا کوئی انٹرنیشنل سروے کبھی ہوا ہی نہیں جس میں کسی فوج کو لمبر ون کہا گیا ہو۔ انٹرنیٹ پہ جو لنکس ہیں وہ ساری غیر معروف ویب سائٹس کے ہیں جن کا کھرا ففتھ جنریشن والے مجاہدین کے کمپیوٹرز سے ہی نکلے گا۔
⬇️
جو واقعی دنیا کی نمبر ون افواج ہیں وہ کام پہ دھیان دیتی ہیں اور اتنی ویلی نہیں ہوتی کہ اپنے عوام کو ففتھ جنریشن کی بتی کے پیچھے لگا کے ان کو بتائیں کہ ہم لمبر ون فوج ہیں یا لمبر ون ایجنسی ہیں۔ یوگنڈا کی عوام کو جاہل رکھا گیا ہے اور ان کو یہی چورن پچھلے کئی دھائیوں سے کھلایا
⬇️
کہتے ہیں کہ ریڈ انڈینز کے اپاچی قبیلے کا بزرگ سردار مرگیا تو قبیلے کے ایک جدید یونیورسٹی سے پڑھے نوجوان نے دیگر نوجوانوں کو ساتھ ملا کر سرداری پر قبضہ کرلیا چند ماہ بعد خزاں کا موسم آیا تو قبیلے والے اسکےپاس آئے اور پوچھنے لگے کہ سردار اگلی سردیاں عام سردیوں
⬇️
جیسی ہوں گی یا زیادہ برف پڑے گی؟ اب اس نوجوان کے پاس قدیم بزرگوں کی دانش و تجربہ تو تھا نہیں جو زمین آسمان دیکھ کر بتاسکتے تھے کہ کیسا موسم آنے والا ہے وہ تو یونیورسٹی سے پڑھ کر آیاتھا اس نے سوچا اگر کہہ دیا کہ عام سی سردی ہوگی اور زیادہ برف پڑگئی تو قبیلہ مارا جائےگا اس لیئے
⬇️
اس نے ازراہِ احتیاط کہہ دیا کہ تھوڑی سخت سردی ہوگی
لکڑیاں جمع کر لو قبیلے کے جوان لکڑیاں اکٹھی کرنے میں جُت گئے
ہفتہ بھر سردار بے چین رہا قبیلے کی زندگی کا دار و مدار اس کے فیصلے پر تھا اور وہ تُکا لگا کر فیصلہ کر چکا تھا لیکن وہ یونیورسٹی کا اتنا پڑھا لکھا تھا کہ اسے جدید
⬇️
سوال نمبر 1_ کرہشن احتساب اور ریمافرز کےنام پر نوازشریف حکومت کا خاتمہ کرکے سلیکٹڈ عمران کو حکومت دلائی گئی اور پھر تمام تر حمایتی طاقتوں کو اسکی جھولی اور مخالف طاقتوں کو جیل میں ڈال کر کارکردگی دکھانے کیلئے آئیڈیل گراؤنڈ دیا گیا۔
⬇️
کیا بطور محافظ پاکستان آپ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں ..؟
سوال نمبر2_ شریف خاندان اور انکی مقبول سیاست کے خاتمے کیلئے جو بھاری قیمت ملک و قوم سے وصول کی گئی اس کے عوض کیا شریف خاندان یا ان کی سیاست ختم کرنے کی کوشش کامیاب ہوچکی ..؟
سوال نمبر3_ نوازشریف بطور وزیراعظم
⬇️
اپنی خارجہ پالیسی جمہوری اصولوں پر چلانے کیلئے آپ سے الجھتا تھا اس کو گھر بھجوانے کے بعد کیا آپ عسکری خارجہ پالیسی کی بدولت ملک کے مسائل سلجھا پائے ..؟
اگر آپ اپنی لائی حکومت کی کارکردگی پر سرشار ہیں تو پھر آپ یا "وتعزو من تشاء وتزل من تشاء" کی ٹویٹ کرنے والا آپ کا نمائندہ
⬇️