"بیٹی vs بہو "
ایک زمانے میں ٹاؤن شپ لاہور میں ایک عامل کے پاس بیٹھا کرتا تھا
یہ عامل واقعی کامل تھے،ان کے پاس جنات و موکلات کے علاؤہ کچھ دیگر مستند عملیات بھی تھے
آدمی نہایت سادہ تھے
لالچ نام کو نہیں تھا اور کرائے کے مکان میں رہتے تھے
ان سے کسی کام کے سلسلے میں ملاقات ہوئی 🔻
ان کے علم نے متاثر کیا تو ان کی شاگردی اختیار کر لی
ابتدائی کچھ چیزیں سیکھ لیں تو ہر جمعرات کو ان کے پاس بیٹھ کر سائلین کو دیکھنا شروع کر دیا
ایک دن ایک خاتون آئیں اور کہا کہ انہوں نے دو ہفتے پہلے اپنے بیٹے کی شادی کی ہے اور وہ اپنی بہو کو قابو میں رکھنے کیلئے کوئی تعویذ چاہتی🔻
ہیں۔ انہیں بتایا کہ ہم کوئی جاود یا سفلی نہیں کرتے
وہ مایوس ہو کر چلی گئیں
تین چار دن کے وقفے کے بعد ایک اور خاتون آئیں اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے پندرہ بیس دن پہلے بیٹی کی شادی کی ہے اور اس کی ساس اچھی عورت نہیں ہے،کچھ ایسا کر دیں کہ ساس اس کی تابعدار بن کر رہے
تفصیلات معلوم🔻
کیں تو پتہ چلا کہ ان سے پہلے آنے والی خاتون ہی دراصل ان کی بیٹی کی ساس تھیں، یعنی ایک عورت اپنی بہو کو قابو کرنا چاہتی ہے تو دوسری اپنی بیٹی کو ساس پہ حکومت کروانا چاہتی ہے
اس طرح کے کیسز معمول میں آتے
ہم اگر کسی کا کوئی جائز کام ہوتا تو کر دیتے ،مگر ناجائز کام کے ہر گز قریب🔻
نہ جاتے
استاد محترم اس حوالے سے بااصول اور خوف خدا رکھنے والے تھے
لاہور میں ہی ایک دوست کے گھر آنا جانا رہتا تھا
اس دوست کا بہنوئی ان کے گھر میں ہی رہا کرتا تھا
یعنی گھر داماد تھا
دوست کی والدہ صحن میں جائے نماز پہ بیٹھ کر تسبیح پڑھتی رہتیں
بیٹی کے کمرے سے ہنسنے بولنے کی آوازیں🔻
آتیں تو اللہ کا شکر ادا کرتیں اور خوش ہوتیں
مگر جب ایسی ہی آوازیں بیٹے کے کمرے سے آتیں تو استغفار پڑھتیں
بیٹی اور بہو سے "محبت "کا یہ انداز میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا
ہمارے معاشرے میں بہو کبھی بیٹی کی جگہ کیوں نہیں لے پاتی ؟
یہ عجب تماشا ہے نا ؟
حالانکہ اپنی بیٹی بھی تو اگلے 🔻
گھر جا کر وہی مصائب دیکھتی ہے
جو اپنے گھر میں اپنی بہو دیکھتی ہے ؟
میں نے اپنی والدہ کو بھی اس حوالے سے ہمیشہ ناانصافی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا !
بہو کی غلطی رائی کا پہاڑ
اور بیٹی کی پہاڑ سی غلطی رائی برابر
میں ادب کے دائرے میں رہ کر اس پہ احتجاج کرتا تو "رن مرید" کا ٹائٹل 🔻
ماتھے پہ سجا دیا جاتا
اور اس طرح کی ناانصافی گھر گھر میں پائی جاتی ہے
مگر یہ یکطرفہ نہیں ہوتا
ساس اگر بہو کو بیٹی کا درجہ نہیں دیتی تو بہو بھی ساس کو کبھی ماں کا درجہ نہیں دیتی
اور یہ کشمکش ایک مرد کیلئے ہمیشہ امتحان بنی رہتی ہے
بیوی اور ماں دونوں کو بیک وقت راضی رکھنا راکٹ 🔻
سائنس سے بھی کہیں مشکل سائنس ہے
بہو اور ساس کے درمیان دراصل ہوتی اختیار کی جنگ ہے
ماں بیٹے پہ اپنا کنٹرول کھو کر اس کی کمائی سے محروم نہیں ہونا چاہتی تو بیوی اپنے شوہر پہ اپنا حق مسلط کرنا چاہتی ہے
اور یوں مرد بے چارہ پس جاتا ہے
اس حوالے سے شادی کے شروع کے سال زیادہ مشکل ہوتے🔻
ہیں۔ایک دو بچوں کے بعد تو ایڈجسٹمنٹ ہو ہی جاتی ہے
اگر آپ طلاق کے کیسز کو سٹڈی کریں تو آپ حیران رہ جائیں گے کہ طلاقیں ہونے کی بڑی وجہ ساس بہو کے جھگڑے ہیں، میاں بیوی کے جھگڑوں کی وجہ سے طلاقوں کی شرح اس کی نسبت انتہائی کم ہے
یعنی اگر اندرونی و بیرونی مداخلت نہ ہو تو میاں بیوی 🔻
کا گزارہ عموماً چل جاتا ہے
اس ضمن میں بیٹیوں کی تربیت کرنا بھی نہایت ضروری ہے
جو اج کل مگر مفقود ہوتی جا رہی ہے
پھر بہو کے آتے ہی پورے گھر کا اس سے مقابلے کی فضا پیدا کر دینا معاملے کو گھمبیر بنا دیتا ہے
اس حوالے سے نند کا کردار انتہائی منفی نوعیت کا حامل ہوتا ہے
اگرچہ بیان 🔻
کردہ سب باتیں فارمولا نہیں ہیں
کہیں کہیں صورت حال بہت بہتر بلکہ آئیڈیل بھی ہوتی ہے
مگر زیادہ تر جگہوں پہ معاملات روایتی ہی ہوتے ہیں
بہو اور ساس کی روایتی جنگ میں پیروں اور عاملوں کا دھندہ خوب چلتا ہے اور وہ جی بھر کر کمائی کرتے ہیں
ہماری معاشرت ایک قدیم معاشرت ہے
مگر کچھ چیزیں 🔻
صدیوں بعد بھی بدل نہیں سکی ہیں
بلکہ ساس بہو کے دور حاضر کے فضول ڈرامے کہ جو بنائے ہی گھریلو سیاست پہ جاتے ہیں
انہوں نے ماحول کو اور خراب کر دیا ہے
خواتین کیلئے رول ماڈل سیدہ العالمین جناب فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا ہیں
خواتین کو معلوم ہونا چاہیے کہ سیدہ العالمین جناب فاطمتہ 🔻
الزہرا سلام اللہ علیہا پورے گھر کی ذمہ داری سنبھالتی تھیں
عبادات کی کثرت کے ساتھ ساتھ امور خانہ بھی خود انجام دیتی تھیں
بچوں کی تربیت، شوہر کی خدمت کے ساتھ ساتھ اپنی ساس کی بھی برابر خدمت انجام دیتی تھیں
اس زمانے کے مشقت کا تو آج تصور تک باقی نہیں رہا ہے
تو جب تمام جہانوں کی 🔻
خواتین کی سردار بی بی پاک گھر داری کے کام بخوشی انجام دیتی رہی ہیں تو آج کل کی خواتین و لڑکیوں کو کیا مسلہ ہے ؟ مائیں کیوں اپنی بیٹیوں کی تربیت جناب فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کے طریقے کے مطابق نہیں کرتیں ؟
یہ حقیقت ہے کہ جو محبت بیٹی سے ہوتی ہے وہ بہو سے نہیں ہو سکتی
مگر 🔻
خوف خدا رکھتے ہوئے بہو کو بیٹی جیسی عزت تو دی جا سکتی ہے ؟
آپ کسی کی بیٹی کو عزت دیں گے تو بدلے میں آپ کی بیٹی کو بھی عزت ملے گی، اور یاد رکھیں !
آپ کے نسل کی افزائش آپ کی بہو کرتی ہے، بیٹی تو کسی دوسرے خاندان کا حصہ بن چکی ہوتی ہے
بہو کو اپنے خاندان میں وہ مقام دیں کہ جو اس 🔻
کا حق ہے
پھر دیکھئے وہ آپ کیلئے کیا کچھ کرتی ہے، اور سارا زمانہ عورت کے خلاف چلے مگر اس کا شوہر اس کے ساتھ کھڑا رہے
تو یقین کریں
گھر نہیں ٹوٹتے
اور بیوی سے جو آپ کو عزت پیار ملتا ہے، اس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے
اس تحریر کا مقصد یہی ہے کہ اپنی بہو کو اپنی نہ سہی دوسرے کی بیٹی 🔻
سمجھ کر ہی سہی
مگر عزت اور تحفظ دیں
یہ ایک عمل آپ کے گھر کو جنت بنا دے گا، نئی بیاہ کر آنے والی کو سنبھلنے اور ایڈجسٹ ہونے کا وقت دیں
وہ مختلف ماحول سے آئی ہے
آپ کے ماحول میں ڈھلنے میں وقت لگے گا
گھروں کو جنت بنانا ہے
تو گھروں سے حسد ،بغض اور کینہ نکال دو کہ جنت میں یہ نہیں ہوتا!

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

Feb 12
"سمیولیٹر "
سمیولیٹر ایک جدید ویڈیو ٹیکنالوجی ہے، جس کے ذریعے سے آپ کسی گیم، فلم یا کسی ایکشن کا حصہ بن جاتے ہیں
مثلاً آپ کوئی ہنٹر گیم کھیل رہے ہیں تو آپ خود کو واقعی جنگل میں خطرناک جانوروں کے سامنے محسوس کریں گے اور اگر خلا کی سیر کر رہے ہیں تو آپ خود کو خلا میں اڑتا ہوا🔻
محسوس کریں گے
آپ ستاروں سے آگے کے جہانوں میں سفر کریں گے اور آپ کے محسوسات بالکل وہی ہوں گے جو حقیقت میں سفر کرنے والوں کے ہوتے ہیں
اسے آپ جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنا بھی کہہ سکتے ہیں
اس ٹیکنالوجی کے ذریعے سے آپ حرمین شریفین کی زیارت یوں کرتے ہیں کہ جیسے آپ اصل حالت میں حرم🔻
شریف میں موجود ہوں
فیس بک کی میٹا ورس ٹیکنالوجی اسی کا جدید ترین ورژن ہے
جس میں آپ اپنا ہم شکل ایک روبوٹ خرید کر گھر بیٹھے دنیا میں کہیں بھی جا سکیں گے اور کچھ بھی کر سکیں گے
پچھلی ایک صدی میں دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہوئی ہے
کمپیوٹر ٹیکنالوجی نے دنیا کو گلوبل ویلج کی شکل دے کر🔻
Read 23 tweets
Feb 10
"جہیز ہندوانہ رسم ہے ؟؟"
ایک مذہبی جماعت آج کل اس عنوان سے جہیز کیخلاف ایک مہم چلا رہی ہے کہ جہیز ایک ہندوانہ رسم ہے
پہلی بات تو یہ سمجھ لیں کہ روئے زمین پہ ہندو نام کا کوئی مذہب یا فرقہ نہیں ہے
ہندو ایک جغرافیائی اصطلاح ہے جو ہندوستان میں رہنے والے باشندوں کیلئے برتی 🔻
جاتی ہے، ہندوستان کا نام دریائے سندھ کی وجہ سے پڑا ہے
سندھ کو آج بھی بھارت میں دریائے سندھو کہا جاتا ہے اور اسی کی مناسبت سے بگڑ کر ہندو ہوا اور یہ خطہ ہندوستان مشہور ہوا
اس جغرافیائی تقسیم کے مطابق خطے کے اعتبار سے ہم سب ہندو ہیں
اس حوالے سے ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا ایک مفصل 🔻
لیکچر موجود ہے
جو مزید سمجھنا چاہیں وہ سن سکتے ہیں، اسلام سے پہلے اس خطے میں تین بڑے مذاہب تھے
"جین مت" ، "بدھ مت" اور "برہمن ازم"
جسے ہم ہندو مذہب کہتے ہیں وہ دراصل برہمن ازم ہے
اس خطے کی معاشرت ہزاروں سالوں پر محیط ہے
اسلام اس خطے میں دیگر مذاھب کی نسبت نیا مذہب ہے
اور اسلام 🔻
Read 20 tweets
Feb 9
"ملا کی اذاں اور "
ضیاء دور میں دیت کا ایک مسلہ کھڑا ہوا، جس کا قصہ کچھ یوں ہے کہ کچھ علمائے کرام نے کہا عورت کا چونکہ جائیداد اور گواہی سمیت ہر جگہ نصف حصہ ہے، اس لئے عورت کی دیت بھی آدھی ہو گی
یعنی اگر کوئی عورت قتل کرے یا کی جائے تو اس کے قصاص میں دیت نصف لی یا دی جائے 🔻
اس معاملے پہ کثیر علما کی رائے مگر یہ تھی کہ دیت کی کوئی تخصیص نہیں ہے
عورت ہو یا مرد دونوں انسان ہی ہوتے ہیں اس لئے دیت برابر ہے
انہی دنوں ایک مولوی صاحب جو نئے نئے مارکیٹ میں آئے تھے انہیں کہا گیا کہ مشہور ہونے کا ایک نسخہ ہاتھ لگا ہے
اگر آپ چاہیں تو نصف دیت والی رائے کے حق🔻
میں بیان دے کر مشہور ہو سکتے ہیں
اور پھر چشم عالم نے دیکھا کہ ایک صاحب راتوں رات سٹار بن گئے
حکومت نے انہیں اپنی حمایت میں کھڑا کیا اور نوازشات کی بارش کر دی
یہ واقعہ ملا ازم کی مکمل تفصیل بھی ہے اور تاریخ بھی ہے
میں نے ایک دن موٹا موٹا حساب لگایا تو پاکستان میں تمام مسالک و 🔻
Read 22 tweets
Feb 7
"نئی نسل کو علم ہونا چاہیے"
اس خطے میں اسلام تین طریقوں سے پہنچا،
مسلم فاتحین کے ذریعے
مسلم تاجروں کے ذریعے
اور صوفیائے کرام کے ذریعے
مسلم فاتحین نے صرف اہم جگہوں پر حملے یا قبضے کئے
اور محدود وقت کے بعد واپس چلے گئے
مسلم تاجر بھی تجارتی دوروں پر آتے اور اپنا کام کر کے واپس چلے🔻
جاتے، ان کا دائرہ اثر محدود و مختصر رہا، لوگ ان سے متاثر ہو کر اسلام قبول تو کر لیتے مگر ان کی دینی و اخلاق تربیت کرنے والا کوئی نہ ملتا
اس کمی کو پورا کرنے کیلئے صوفیائے کرام عرب و مشرق وسطی سے اس خطے میں تشریف لائے
ان صوفیائے کرام نے ان علاقوں میں مستقل قیام کیا
کفر و شرک 🔻
کے مراکز پہ ڈیرے ڈالے
اور اللہ توکل دین کی تبلیغ کا کام شروع کیا، ابتدا میں سب کو کڑی مشکلات کا سامنا رہا،ہندو اکثریت کے علاقوں میں جہاں ذات پات کی تفریق رچی بسی تھی وہاں اسلام کی تبلیغ کا فریضہ انتہائی مشکل تھا
بزرگانِ دین نے مقامی لوگوں کے رجحانات کے مطابق تبیلغ کے طریقہ کار🔻
Read 19 tweets
Feb 4
" بھان متی کا کنبہ "
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں 142 سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں
ان میں سے مذہبی سیاسی جماعتوں کی تعداد 24 ہے
ان مذہبی سیاسی جماعتوں کا تعلق مختلف فرقوں اور مسالک سے ہے
کچھ جماعتیں فعال ہیں جب کہ کچھ برائے نام موجود ہیں
سب سے زیادہ جماعتیں اہل سنت سے ہیں جبکہ سب🔻
سے کم اہل تشیع سے ہیں
ان جماعتوں میں سے چند معروف نام یہ ہے :
"اللہ اکبر تحریک" "اسلامی جمہوری اتحاد" "اسلامی تحریک پاکستان" "اتحاد امت پاکستان" "جماعت اسلامی" "جمعیت علمائے اسلام ( پانچ گروہ) " "جمعیت علمائے پاکستان (چار گروہ)" "مجلس وحدت المسلمین" "مرکزی جماعت اہلحدیث" 🔻
"سنی تحریک" "تحریک اہل سنت پاکستان" "تحریک لبیک پاکستان" اور "تحریک لبیک اسلام"
جبکہ ان مذہبی سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں روایتی سیاسی جماعتوں میں "پی ٹی آئی" "ن لیگ" "پیپلز پارٹی" "اے این پی" " بلوچستان عوامی پارٹی" اور "ایم کیو ایم" شامل ہیں
آپ حیران ہوں گے کہ چوبیس مذہبی 🔻
Read 16 tweets
Feb 3
میں نے اس پہ تفصیلی آرٹیکل لکھا ہوا ہے کہ پاکستان میں کتنے مسلک ،کتنے فرقے ،کتنی جماعتیں اور کتنے گروہ ہیں
اہلسنت کے اندر تین بڑے فرقے ہیں
اور ساٹھ فیصد اہلسنت غیر جماعتی ہیں ،یعنی ان کا تعلق کسی جماعت سے نہیں ہے، جماعتی اہلسنت میں بریلوی،دیوبندی اور وہابی بالترتیب بڑے ہیں 🔻
بریلویوں میں سب سے بڑی جماعت دعوت اسلامی ہے اور اس کے بعد جماعت اہلسنت ریاض حسین شاہ گروپ ہے، اس کے بعد اب تحریک لبیک ہے
اگر آپ کل اہلسنت میں سے تحریک لبیک کی شرح معلوم کرنا چاہیں تو یہ محض پانچ فیصد بنے گی
اس کیلئے آپ جیسی چاہیں تحقیق کر لیں، جماعت بنانا چونکہ ایک بڑا دھندہ 🔻
ہے اس لئے کوئی جماعت کسی دوسری جماعت کیلئے اپنی شناخت اور طریقہ ترک نہیں کرتی
کیونکہ یہ الگ پہچان ہی تو بزنس لے کر آتی ہے
آپ مولوی الیاس سے کہیں پچاس ارب لے لے اور تحریک لبیک میں شامل ہو جائے، وہ کبھی نہیں ہو گا
ایسے ہی اگر کسی دیوبندی جماعت سے کہا جائے کہ وہ تحریک لبیک کے 🔻
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

:(