RH Riaz Profile picture
Feb 20 27 tweets 6 min read
#سبسڈی نہیں #مراعات ختم کیجئے
تحریر: وجیہ احمد صدیقی
جناب وزیراعظم صاحب دوسروں کو چور کہنےسےمسئلہ حل نہیں ہوگا عوام کو آپ ٹیکس چورکہتےہیں، اپنےسیاسی مخالفین پر آپ قومی خزانہ لوٹنے کا الزام لگاتے ہیں ۔ان پر مقدمات قائم کرتے ہیں لیکن ثابت کچھ نہیں کرپاتےلیکن اس بیوروکریسی
👇1/27
پر آپ ہاتھ نہیں ڈالتےجو روزانہ قومی خزانے پر ڈاکہ ڈال رہی ہےآئیے ذرا موٹا موٹا حساب لگاتے ہیں پہلے موبائل فون سروس کو لیتے ہیں PTA کے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں موبائل فون کے 18کروڑ32لاکھ صارفین ہیں ،اگر انکا اوسط نکالا جائےتو روزانہ 100 روپےکی رقم فی صارف موبائل فون
👇2/27
کمپنیو ں کو وصول ہورہی ہے،جس پر وہ25 روپےیا اس سےبھی زیادہ ٹیکس کی مد میں منہا کرتی ہے۔اس25 روپےکو18کروڑ32لاکھ سےضرب دےد یں۔وہ رقم جو اس مد میں روزانہ 4 ارب 58کروڑ روپے اندازاً حاصل ہوتے ہیں انکو 30 دنوں پر ضرب دیجیئےتو آپکےہوش اڑ جائیں گے۔یہ رقم پاکستان کےکل بجٹ سےکہیں
👇3/27
زیادہ ہوگی۔ہزاروں لٹر پٹرول اورڈیزل روزانہ فروخت ہوتا ہے۔اس میں عملا حکومت50 روپےٹیکس کی مد میں حاصل کرتی ہےایک محتاط اندازےکےمطابق پاکستان میں پانچ لاکھ 56 ہزار بیرل یعنی88کروڑ40 لاکھ 4ہزار لٹرپٹرول کو 50 روپے سے ضرب دے کر جو رقم روزانہ حاصل ہوتی ہے وہ کہاں گئی
👇4/27
44 ارب 20 کروڑ2 لاکھ روپے پٹرول کی آمدنی میں ٹیکس کی مد میں روزانہ وصول کئےجاتےہیں ۔اسکو بھی 30 سے ضرب دے دیجئے بجلی گیس اور ٹیلی فون کےبلوں
سےحاصل ہونےوالے ٹیکس اوربینکوں میں لین دین پر ٹیکس،وغیرہ الگ ہیں۔عوام کی جیب سے روزانہ یہ رقم نکلتی ہےچاہے انکے پاس اپنی ذاتی سواری
👇5/27
ہویا نہ ہو۔ یعنی ٹیکس کی مد میں عوام سے کم سے کم اندازاً روزانہ50 ارب روپے وصول کیےجارہےہیں۔لیکن خرچ کہاں ہورہے ہیں؟

انسٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ آف اکنامکس (پائیڈ) کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہےکہ سیکرٹری تعینات ہونےکےبعد گریڈ22کے افسر کی تنخواہ اقوام متحدہ کےافسر

👇6/27
سے بھی زیادہ ہو جاتی ہےجبکہ سرکاری ملازمین کو گھر، ملازمین اور الاؤنس تنخواہ کا حصہ شمار نہیں ہوتے۔انسٹی ٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ آف اکنامکس کی رپورٹ کے
مطابق محض بی اے کی ڈگری رکھنے والےسول سرونٹ پرائیوٹ سیکٹر کے مقابلے میں ساڑھے 9 فیصد زیاہ تنخواہ وصول کررہے ہیں۔صرف ایم فل اور
👇7/27
پی ایچ ڈی کرنے والوں کو نجی شعبے میں پرکشش ملازمتیں مل پاتی ہیں۔سول سرونٹ کی آمدن نجی شعبے کی نسبت 20 فیصد زیادہ جبکہ گریڈ 22 کے افسر کی تنخواہ دوسرے افسروں کی تنخواہوں سے دس گنا زائد ہے۔پائیڈ رپورٹ کے مطابق بیوروکریسی خفیہ طورپربہت زیادہ مالی فوائد حاصل کررہی ہے، سرکاری
👇8/27
ملازمین کو گھر، ملازمین اور الاؤنس تنخواہ کا حصہ شمار نہیں ہوتے۔گریڈ 20 کے ملازم کی تنخواہ ایک لاکھ 660 روپے ہے تاہم اس میں مختلف الاؤنسز، گاڑی، میڈ یکل اور گھر کی سہولت شامل کر لی جائے تو ماہانہ آمدن 7 لاکھ 30 ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔اسی طرح گریڈ 21 کے افسر کی تنخواہ
👇9/27
ایک لاکھ 12 ہزار کے قریب ہے جو سہولتیں شامل کرنے کے بعد 9 لاکھ 80 ہزار ماہانہ بنتی ہےجبکہ گریڈ 22 کےافسر کی تنخواہ ایک لاکھ23 ہزار 500کےقریب ہےجو دوسری سہولتیں ملانےکےبعد11 لاکھ روپے بن جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق افسران تمام سہولتوں کے باوجود تنخواہوں میں اضافہ چاہتےہیں
👇10/27
جبکہ سرکاری افسروں کو مختلف سہولتوں پرماہانہ 2 ارب 30 کروڑ روپے کے اخراجات آتے ہیں۔(پائیڈ نے محتاط اندازہ لگایا ہے اخراجات اس سے کہیں زیادہ ہوں گے )۔ ہوائی سفر اوردیگر جگہوں پر بعض افسران کو 75 فیصد تک رعایت ملتی ہے ۔قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر قومی اسمبلی کے اراکین
👇11/27
ماہانہ 44 کروڑ88 لاکھ 19 ہزار روپے سے زیادہ کی رقم تنخواہ اورسفری اخراجات کی مد میں لیتے ہیں ۔ایک رکن قومی اسمبلی ہر ماہ سرکاری خزانے سے ایک لاکھ 88 ہزارروپے اوراگر وہ کسی قائمہ کمیٹی کا چیرمین ہوتو2لاکھ 13 ہزارروپے وصول کرتا ہے ۔ سینیٹ کے رکن کی تنخواہ 76 ہزار روپے ہے
👇12/27
سالانہ3لاکھ روپےٹریول الائونس ہےاور کھانے پینے کیلئے90 ہزار سالانہ الگ سے دیےجاتے ہیں ۔ یہ قومی اسمبلی سے کم ہے ۔اسپیکر ڈپٹی اسپیکر ، چیرمین سینٹ اور ڈپٹی چیرمین سینٹ کی تنخواہیں اس میں شامل نہیں ہیں ۔وزراء کی تنخواہیں اس میں شامل نہیں ہیں ۔بھارت میں رکن پارلیمنٹ اور
👇13/27
وزیرکی تنخواہ برابر ہے، پہلے یہ تنخواہ ایک لاکھ تھی اب اسے کم کرکے 70 ہزار کردیا گیا ہے ۔پاکستان میں رکن پارلیمنٹ کی تنخواہ ایک لاکھ 50 ہزار روپے ہے۔گزٹییڈسرکاری ملازمین کو ریٹائر منٹ کے بعد بھی پنشن کی مد میں جو رقم ملتی ہے وہ نجی شعبے کے ملازمین کی تنخواہوں سے کئی گنا
👇14/27
زیادہ ہےاور قومی خزانےکےٹیکس دھندگان پر بوجھ ہے۔صدر پاکستان کی تنخواہ 8لاکھ 46 ہزار روپےہے۔وہ ٹیکس اور بل بھی ادا کرتے ہیں ۔وزیر اعظم کی تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ ہے ۔لیکن ان دونوں کے ماہانہ اخراجات ان کی تنخواہوں سے کئی گنا زیادہ ہیں ۔ جبکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو
👇15/27
10لاکھ روپےماہانہ پنشن دیجاتی ہےجو
انکی تنخواہ کا 85% ہےتین ہزار ٹیلی فون کال ماہانہ مفت ہے2ہزار یونٹ بجلی ماہانہ مفت ہے،25 ہیکٹو میٹرز یونٹ گیس مفت ہے،پانی فراہمی مفت ہے اورماہانہ 300 لیٹر پٹرول مفت فراہم کیا جاتاھےاسکے علاوہ انہیں ڈرائیور،اردلی کی تنخواہ بھی دیجاتی ہے
👇16/27
اور 24 گھنٹےایک گارڈ کی ڈیوٹی بھی انکے لئےموجود ہے۔اسی جیسی مراعات بہت سے سابق سیکریٹریز حاصل کرتے ہیں ۔جبکہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے تمام رعایات چھین لی گئی تھیں BBC کی ایک رپورٹ کے مطابق جس میں اس نے پائیڈ کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق سے گفتگو کی تھی
👇17/27
اور یہ سوال کیاتھا کہ مراعات پاکستان
کےنظام میں کیسےاور کہاں سے آئیں؟پاکستان میں سرکاری شعبےمیں اصلاحات کےحوالے سےماضی میں کئی کوششیں کی گئیں تاہم وہ زیادہ کامیاب نہیں ہو پائیں
ان کوششوں میں بنیادی طور پر سرکاری ملازمین اور خصوصا افسران کو ملنےوالی مراعات ہمیشہ زیرِ بحث
👇18/27
رہی ہیں۔پائیڈ کےوائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق کےمطابق سرکاری ملازمین کو ملنےوالی مراعات بنیادی طور پر نو آبادیاتی میراث ہے۔ (یعنی دور غلامی کی یاد گار ہے )’ایسٹ انڈیا کمپنی یا انگریز جب برصغیر میں قابض ہوئے تھے تو انھوں نے یہاں کام کرنے والے اپنے افسران کو خوش رکھنےکیلئے
👇19/27
اچھی تنخواہ کےساتھ مراعات بھی دینےکا آغاز کیا تھا۔‘ڈاکٹر ندیم الحق کےمطابق ان افسران کیلئےبڑے گھر اور بنگلےبنائےگئےکئی نوکر چاکر اور ملازمین انھیں ذاتی کاموں کیلئے دیےجاتے تھے اور انکے رہن سہن اور علاج معالجے کا تمام تر خرچ حکومت برداشت کرتی تھی۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان
👇20/27
میں ابتدا ہی سے اسی نو آبادیاتی
میراث کے تحت سرکاری افسران کو تنخواہ کے ساتھ ساتھ یہ مراعات دی جاتی رہی ہیں جو کہ اب نظام کا حصہ بن چکی ہیں۔اگر اعلیٰ افسران کو ملنے والی مراعات کو دوسرے زاویے سے دیکھا جائے تو ان کو ملنے والی ماہانہ تنخواہ میں سےاگر مراعات کو نکال دیاجائے
👇21/27
تو ان کی بنیادی تنخواہ بظاہر بہت کم رہ جاتی ہے۔ تو یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنی کم تنخواہ میں اس درجے کا افسر گزارا کیسے کر سکتا ہے؟پائیڈ کے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ سرکاری ملازمین یا افسران کی تنخواہ کم نہیں ہونی چاہیے یعنی انکی جیب
👇22/27
میں پیسےہونےچاہییں ورنہ’کرپشن جنم لیتی ہے
تاہم انکے خیال میں’بنیادی تنخواہ کو بڑھاکر مراعات کو ختم کر دینا چاہیےاگر ایک افسر کی تنخواہ کم ہوگی تو وہ بچوں کی تعلیم کا خرچ کیسے برداشت کرے گا
نہیں کر پائےگا تو رشوت لےگا۔ اسلیے اسکی جیب میں تنخواہ کےاچھے پیسے ہونا ضروری ہیں
👇23/27
تاہم ان کا کہنا تھا کہ غیر ضروری مراعات جسے کے مکمل طور پر سرکاری خرچ پر چلنے والی گاڑیاں اور سرکاری گھر ایسی مراعات ہیں جن پر حکومت کو سالانہ
اربوں روپے خرچ کرنا پڑتا ہےیوں انھیں مراعات دینے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔ پلاننگ کمیشن میں ہم نے ایک دفعہ یہ تخمینہ لگایا تھا
👇24/27
کہ اگر اعلٰی درجےکےسرکاری افسران سےتمام تر مراعات واپس لےلی جائیں اور انکی بنیادی تنخواہ کئی گنا بھی بڑھا دیجائےتو حکومت کو سالانہ اربوں روپےکی بچت ہو گی
اسکی مثال دیتےہوئےڈاکٹر ندیم کا کہناتھا کہ ’صرف ان افسران کو ملنے والے وہ گھر جو مکمل طور پر سرکاری خرچ پر چلتے ہیں
👇25/27
جن میں کام کرنےکیلئےملازمین بھی فراہم کئےجاتےہیں،انکا خرچ کئی ارب روپے بنتا ہےانکےخیال میں اگر بنیادی تنخواہ بڑھا دی جائےتو سرکاری افسران کو کیش ملنے والی رقم کئی گنا بڑھ جائے گی اور اس سے وہ اپنی بنیادی ضروریات بھی پوری کر پائیں گے۔‘یہ تو ڈاکٹر ندیم الحق کا مشورہ ہے
👇26/27
جو نہایت صائب ہےقوم کی قسمت کافیصلہ کرنیوالےافسران کوبجلی گیس،پانی،پٹرول ٹیلیفون کی مفت فراہمی بند ہونی چاہیےتاکہ انہیں احساس ہوکہ قوم جو ٹیکس بھی دے رہی ہےاس پر کیا گزرتی ہےاگر یہ مراعات ختم کردیجائیں توIMF کی شرائط پوری کرنے کےقوم کا تیل نہیں نکالنا پڑے گا
End
فالو شیئر رائے🙏

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with RH Riaz

RH Riaz Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @riazhussain1080

Feb 22
#طلاق_کےکاغذ

رونگٹے کھڑے کر دینے والا
سچا واقعہ

کل رات ایک ایسا واقعہ ہوا جس نےزندگی کے کئی پہلوؤں کو چھو لیا۔
قریب شام کے7بجےہونگےموبائل کی گھنٹی بجی
اٹھایا تو ادھر سے رونے کی آواز
میں نے چپ کرایا اور پوچھا کہ بھابی جی آخر ہوا کیا؟
ادھر سے آواز آئی آپ کہاں ہیں؟
👇1/18
اور کتنی دیر میں آ سکتےہیں؟
میں نےکہا آپ پریشانی بتائیں

لیکن ادھر سےصرف ایک ہی رٹ کہ آپ فوراً آجائیے
میں اسے مطمئن کرتے ہوئے کہا کہ ایک گھنٹہ لگےگا پہنچنے میں۔جیسے تیسےگھبراہٹ میں پہونچا

دیکھا کہ بھائی صاحب(جو ہمارے جج دوست ہیں)سامنے بیٹھےہوئےہیں
بھابی جی رونا چیخنا
👇2/18
کر رہی ہیں

12سال کا بیٹا اور 9سال کی بیٹی بھی کچھ کہہ نہیں پا رھے

میں نےبھائی صاحب سے پوچھاکہ
"آخر کیا باتھے؟
بھائی صاحب کچھ جواب نہیں دےرہےتھے

پھر بھابی نے کہا؛ یہ دیکھیے طلاق کے کاغذات

کورٹ سے تیار کرا کر لائےہیں
مجھےطلاق دینا چاہتے ہیں

لیکن میں نے بچوں سےپوچھا
👇3/18
Read 19 tweets
Feb 22
#غداری_کا_گول_چکر
ہم بہتر سالوں سےایک گول چکر میں محو سفر ہیں
میرجعفر کا پڑپوتا اسکندر مرزا لیاقت
علیخان کا ہمراز تھا
قائد ملت نےحسین شہید سہروردی کو کتا اور بھارتی ایجنٹ کہہ کر اسےپاکستان کے پہلے غداری ایوارڈ سے نوازا
دو سال بعد لیاقت علیخان کو قائد ملت سے شہید ملت
👇1/15
بنادیا گیا
ایسا ضرب کاری کہ قاتل کا نشان تک مٹا دیا گیا
ایوب خان اسی اسکندر مرزا کا دست بازو تھا
دونوں نےملکر ہر سویلین وزیراعظم کو غدار اور کرپٹ ثابت کیا
آخر کار ہمہ یاراں دوزخ نے آئین اور جمہوریت کی لکیر ہی ختم کی
بیس دن بعد اسی لاڈلے ایوب خان نےاپنے محسن اسکندر مرزا کا
👇2/15
تختہ الٹا،اسکندر مرزا اور ناہید مرزا کو انتہائی ذلالت کےساتھ ملک بدر کیا
سلطنت برطانیہ اسوقت بھی معتوب لوگوں کی آخری پناہ گاہ تھی
اسکندر مرزا لندن میں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں مر گیا'یحییٰ خان نے اسکی لاش پاکستان لانے کی اجازت نہ دی ، ناہید مرزا کے ذاتی تعلقات کام آئے
👇3/15
Read 15 tweets
Feb 22
#فوج_کا_سیاست_سے_کوئی_تعلق_نہیں
عسکری ترجمان

مقبوضہ کشمیر بھارت قبضہ کر چکاھے
مہنگائی کا اژدھا پھن پھیلائے ھے
مسائل کا انبار ہے
فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔

وزیراعظم اور عسکری قیادت کا امتحان ہےکہ وہ طوفان کے بھنور میں گھرے ملک کو باہر کس تدبر سے نکالتے ہیں
👇1/4
نالائق اعظم ناکام ہو چکا ھے اور عوام عسکری قیادت خصوصا آرمی چیف کو اس بربادی کا ذمہ دار سمجھتی ھے

آئی ایس آئی کےسابق سربراہ جنرل(ر) حمید گل مرحوم سہیل وڑائچ کی کتاب ’جرنیلوں کی سیاست‘ میں فرماتے ہیں کہ عمران خان کو آئیڈیل لیڈر مانتے ہیں
ضروری ہےکہ نئی قیادت ابھاری جائے
👇2/4
کیوں کہ ہماری پرانی قیادت ناکام ہو چکی ہے، پرانے رہنما اپنی تلخیوں کو ختم نہیں کر سکے اور نہ ہی ملک و قوم کے لیے کچھ کر سکے ہیں۔ یہ لوگ ایک ہی چیز کو بار بار پریکٹس کر رہے ہیں جس کی وجہ سے قوم مایوسی کے گڑھے میں گر رہی ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم ایک نئی قیادت کو سامنے لائیں
👇3/4
Read 4 tweets
Feb 21
#کرونا کی مد میں ملنےوالے1290 ارب روپے غائب
سعودیہ کے6 ارب ڈالر غائب
چین کے7 ارب ڈالر غائب
آئی ایم ایف کے5 ارب 97 کروڑ ڈالر غائب
یو ای اے کے3 ارب ڈالر غائب
بی آر ٹی کے24 ارب روپے غائب
پی آئی اے کے40 ارب روپے غائب
مالم جبہ کے19 ارب روپےغائب
بلین ٹری کے20 ارب روپےغائب
👇1/4
ڈیم فنڈ کے 14 ارب روپے غائب
سابقہ زرمبادلہ سے 16 ارب ڈالر غائب
نئے ترقیاتی منصوبے کوئی نہیں
نئی ملازمتوں کے مواقع کوئی نہیں
پٹرول گیس کی مد میں عوام کی جیب پر 25 سو ارب روپے کا ڈاکہ
یوٹیلٹی بلز کی مد میں 700 ارب روپے کا ڈاکہ
چینی کی مد میں 24 ارب روپے کا ڈاکہ
👇2/4
گھی مہنگا آٹا مہنگا کپڑے مہنگے کفن مہنگا
دالیں چاول مصالحے مہنگے
جرائم کی شرح میں ہوشرباء اضافہ
تعلیمی بجٹ 117 ارب سے کم ہو کر محض 9 ارب رہ گیا
صحت کا بجٹ 110 ارب سے 40 ارب رہ گیا
خط غربت نے 1 کروڑ افراد سے نکل کر 9 کروڑ 80 لاکھ افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا
👇3/4
Read 4 tweets
Feb 21
پاکستان میں #اقتدار_کی_جنگ کبھی سیاسی قوتوں کے درمیان نہیں ہوتی
یہ لڑائی ہمیشہ GHQمیں لڑی جاتی ھے
یہ جنگ دو گروپوں کے درمیان تھی
ایک گروپ جنرل باجوہ کاتھا جبکہ دوسرا گروپ جنرل سرفراز ستارکا تھا جو باجوہ کی ریٹائرمنٹ چاہتا تھا
سرفراز ستار اسوقت باجوہ کےبعد سینیئر جرنیل تھے
👇1/14
اس گروپ میں وہ تمام تھری سٹار جرنیل شامل تھے جو بطور آرمی چیف جنرل باجوہ کی ملازمت میں توسیع کی صورت میں فور سٹار جنرل بننے سے محروم رہتے ہوئے ریٹائر ہو جاتے
مصدقہ اطلاعات کےمطابق سرفراز ستار گروپ نےمولانا فضل الرحمان کےذریعے ایک سیاسی احتجاج کروایا تاکہ باجوہ کی توسیع
👇2/14
دینےوالی حکومت پر دبائو پڑےاور وہ اس فیصلےپر نظرثانی کرنے پر مجبور ہو جائے
دوسری طرف سپریم کورٹ میں جنرل باجوہ کی توسیع کے خلاف درخواست داخل کروائی گئی اور جسٹس کھوسہ کی مدد سے قانونی اعتراض اٹھاتے ہوئے آرمی چیف کی توسیع کو متنازعہ بنوا کر پارلیمنٹ میں قانون سازی سےمشروط
👇3/14
Read 14 tweets
Feb 20
پردے کے پیچھے چھپے #جرنیلی_راز

چند ماہ پہلےایبٹ آباد میں ایک تاریخی شخصیت 106 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ وہ کون سی شخصیت تھی جو گمنام رہی
وہ اس سید اکبر کی بیوی تھی جس نے1951 میں ہمارے پہلے پی ایم لیاقت علیخان کا لیاقت باغ میں قتل کیا تھا
👇1/7
اس سید اکبر کو تو موقع پر ہی پکڑنےکی بجائےقتل کیاگیا مگر اسکے چار بیٹوں اور بیوہ کو ایبٹ آباد کنج قدیم میں ایک گھر آلاٹ کیاگیا اور سخت پہرےمیں اسوقت کی جدید ترین سہولیات بھی مہیا کی گئی تھیں۔ اسکا بڑا بیٹا دلاور خان جو اسوقت
8سال کاتھا آج بھی85 سال کی عمر میں زندہ سلامت
👇2/7
اپنےذاتی بہت بڑےگھر میں شملہ ہل بانڈہ املوک میں رہائش پزیر ہےکیونکہ جو گھر
انکو اور اسکی ماں کو آلاٹ کیا گیا وہ بیوہ کےنام پہ تھا اور انکا بچپن وہاں گزرا

اسی دوران پہرہ دینےوالےسپاہی سےانکی ماں نے شادی کر لی اور اسکے ہاں5 بچےیعنی چار بیٹے اور ایک بیٹی کی مزید پیدائش ہوئی
👇3/7
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

:(