پاکستان اور اسرائیل کو لیکر ایک تجارتی ڈیل پر پراپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ پاکستان نے اسرائیل کیساتھ تعلقات بحال کرتے ہوئے سرکاری سطح پر تجارت شروع کردی ہے لیکن اس کی حقیقت اسکے بلکل برعکس ہے آئیے ہم آپکو چند حقائق بتاتے ہیں۔
fishel bin khalid
جو ایک
جیوش پاکستانی ہے جس کی والدہ Jewish
Jewish اور والد مسلمان تھا فشل بن خالد 2016 سے اپنے آپکو اسرائیل لیجانے کیلئے حکومتی سطح پر رابطہ قائم کرنے کی کوشش کررہے تھے
جاری ہے۔
@Jew_Pakistani پہلے پاکستانی تھے جن کو بلا آخر بھرپور کوششوں کے بعد 2019 میں @ImranKhanPTI کی حکومت نے اسرائیل جانے کی اجازت دی اور پاکستانی پاسپورٹ کو اسرائیل جانے کیلئے باقاعدہ Valid قرار دیا۔
فشل بن خالد پہلے پاکستانی تھے جنکو باقاعدہ سرکاری سطح پر اسرائیل جانے کی اجازت ملی۔
فشل بن خالد نے اسی دوران اسرائیل کیساتھ تعلقات استوار کرنے شروع کردئیے اور اب کچھ دن قبل پاکستانی ڈرائی فروٹس اور دیگر کھانے پینے کی اشیا جو پاکستان نے دبئی بھجوائی تھی بذریعہ دبئی فشل بن خالد نے اسرائیلی تاجروں کو ایکسپورٹ کردیں۔ اور جس کے بعد اسرائیلی تنظیم امریکن جیوش کانگرس… twitter.com/i/web/status/1…
اس تھریڈ میں بتائی گئی حقیقت کا مقصد صرف یہ تھا کہ جو لوگ پراپیگنڈا کر کے اس ڈیل کو سرکار حکومت و ریاست ساتھ جوڑ کر مرضی کے کیپشن لگا کر بہتان بازی کررہے تھے اس ڈیل سے سرکاری سطح پر کوئی تعلق نہیں اس ڈیل کو @Jew_Pakistani نے پاکستان سے 2019 میں ملنے والی خصوصی اجازت کو استعمال… twitter.com/i/web/status/1…
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
#FactCheck
کچھ دِنوں پہلے ایک سابق برٹش سفیر @CraigMurrayOrg نے ایک ٹویٹ کی کہ عمران خان صاحب کو @CIA نے ڈرون اٹیکس کیخلاف مہم کیوجہ سے ہٹایا۔ جس کو انصافی میڈیا سیل اور Pro PTI صحافی حضرات نے بھرپور شئیر کیااور اُس دعوی کو عمران صاحب کی سازشی تھیوری کے بطور ثبوت پیش کیا۔
جاری
کسی بھی باشعور شخص خصوصاً ایک مسلمان اور پاکستانی ایک متنازعہ شخصیت پر کیسے اعتماد کر سکتا ہے کریگ مرے نے ماضی اور کیرئیر کا جائزہ لیااور پاکستان کی اندرونی سیاست پر تبصرہ کیا تاکہ *عوام میں تنازعات، افراتفری اور کنفیوژن کو ہوا دی جاسکے*۔ craigmurray.org.uk/archives/2006/…
مرے ایک متنازعہ شخصیت ہیں اور سازشی تھیوری تیار کرنے کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔ انہیں 2004 میں برطانیہ کے دفتر خارجہ کے محکمہ نے غیر رسمی طور پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ لوگ انکا پس منظر جانے بغیر انکی بات پر اعتماد کررہے ہیں جو کہ غلط ہے thenational.scot/news/19506508.…
#Thread
نیٹ فلیکس کے نام سے انصافی اکاؤنٹس اور مختلف سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کی جانب سے پراپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ @netflix پاکستان کی کرپشن پر ڈاکیومنٹری بنا رہا ہے
نیٹ فلیکس کی آفیشل سائٹس پر ابھی تک ایسی کوئی ڈاکیومنٹری بنانے کا اعلان نہیں ہوا۔
حتی کے @netflix کے یوٹیوب چینل یا کسی بھی دوسری آفیشل ویب سائٹ سے اس وڈیو کو شئیر نہیں کیا گیا یا اسپانسر نہیں کیا گیا نا ہی اس پر #Netflix کا آفیشل watermark موجود ہے۔
اس وڈیو کو باقاعدہ انصافی حمایت یافتہ صحافی ہی اپنے طور پر چلا رہے ہیں۔
اس ڈاکیومنٹری کو Michael Oswald نامی فلم میکر ڈائریکٹ کررہے ہیں جو مختلف Narrative Base ڈاکیومنٹریز اور Paid narrative building فلمز اسٹوریز بنانے کا کام کرتے ہیں۔
جیسے پہلے امریکہ میں Dawid Fenton کی فرم ہائر کی گئی اور ماہانہ دیا گیا ممکنہ طور پر یہ ڈاکیومنٹری بھی Paid ہے۔
سابق وزیراعظم @ImranKhanPTI نے زیتون کے درختوں کے منصوبے پر اپنی ہی PTI حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اور حقائق کے برعکس کریڈٹ لینے کی غلط کوشش کی ہے۔
زیتون کے درختوں کا منصوبہ پہلی دفعہ @CMShehbaz گورنمنٹ میں شروع ہوا تھا۔
@AlJazeera عرب میگزین کی 2019 کی رپورٹ کیمطابق شہباز شریف گورنمنٹ نے زیتون کے لاکھوں پودے لگوائے جس سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوا۔
زیتون کے تیل کی کاشت کا منصوبہ اٹلی کے تعاون سے 2012 میں پوٹھوہار کے علاقے میں شروع ہوا تھا اور 2017 میں مکمل ہوا ۔ 1500ہیکٹر پر درخت لگائے گئے۔ اس منصوبے کی تفصیلات PARC کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ اس کی کسی بھی بلین ٹری منصوبے سے کوئ تعلق نہیں ۔ parc.gov.pk/index.php/en/o…
اے آر وائی نیوز تحریک انصاف کے سابقہ فنانس سیکرٹری @MuzzammilAslam3 کے دعوی کو بریکنگ نیوز بنا کر غلط سیاق و سباق میں پیش کررہا ہے۔
لنک اوپر کر کے چیک کیجئے۔
حکومت ختم ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد سینئر لیڈران یہ دعوی کرتے تھے کہ پاکستان کے ریزروز میں ہم نے 22 بلین ڈالر چھوڑے ہیں۔
جبکہ اسٹیٹ بینک کیمطابق پاکستان کے ٹوٹل ریزورز حکومت ختم ہونے سے پہلے 11 ارب ڈالر ویب سائٹ پر موجود تھے۔
جس میں سے 3 ارب ڈالر صعودیہ کے تھے۔
بزنس اسٹینڈرڈ کی 27 ستمبر 2021 کی رپورٹ جس میں وہ صعودیہ کے 3 ارب ڈالر پاکستان کے مرکزی بینک میں پارک کرنے کی خبر دے رہے ہیں۔
جو قابل استعمال نہیں تھے۔
صعودیہ کے علاوہ قطر اور یو اے ای نے بھی پاکستان کے سینٹرل بینک میں ناقابل استعمال کیش ڈپازٹ کروائے تھے