My Authors
Read all threads
ستمبر 2019 میں جاتی امراء میں ایک ڈیسک بنایا گیا اور دنیا بھر کے ماہر سائنسدانوں کو ہائیر کیا گیا. ان سائنسدانوں کا کام ایک ایسا وائرس تیار کرنا تھا جو موجودہ سلیکٹڈ حکومت کو ایسی مشکل میں ڈال دے جس سے وہ بآسانی نہ نکل سکے. پھر سائنسدانوں کی دن رات کی محنت سے کووڈ 19 تخلیق ہوا.
اب مسئلہ یہ تھا کہ اگر اسے براہ راست پاکستان میں چھوڑ دیاجاتا تو تھوڑی تحقیق کےبعد اس کی جائےپیدائش کا پتہ چل جاتا. بالآخربہت سوچ بچار کےبعد چین کےشہر ووہان کا انتخاب ہوا اور وہاں وائرس کو پھیلنے کےلیے چھوڑ دیا گیا.
دوسرے مرحلے میں پہلے سے تیار طلباء کی ٹیم نے احتجاج شروع کر دیا.
طلباء وباء زدہ علاقے سے واپس پاکستان آنا چاہتے تھے. خیر! یہ ترکیب ناکام ہوئی کیونکہ حکومت نے وبائی علاقے سے طلباء کو لانے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی. اس دوران کورونا وائرس چین سے نکل کر ایران اور دنیا کے دیگر ممالک میں پھیل چکا تھا.
وائرس کو پاکستان کیسے لائیں؟
اب اس پر مزید سوچا گیا اور پھر چند بلیک میلر جاسوس ہائیر کیے گئے جنہوں نے زلفی بخاری کو بلیک میلنگ کے ذریعے مجبور کیا کہ وہ ایران کے وائرس انفیکٹیڈ ایریاز سے آنے والے زائرین کو پاکستان کے مختلف علاقوں میں پہنچانے کا بندوبست کرے.
زلفی بخاری ان پروفیشنل بلیک میلرز کی بلیک میلنگ سےمجبور ہوگیا اور اس طرح ایران سے انفیکٹیڈ زائرین پاکستان بھر میں پھیل گئے اور پاکستان میں وائرس کاپھیلاؤشروع ہوا. جاتی امراء میں قائم ڈیسک کی کہانی یہیں ختم نہیں ہوجاتی بلکہ یہاں سے عامل، پیر اور کالاجادو کرنےوالے بھی ہائیر کیےگئے.
ان کالے عاملین کے عمل کی وجہ سے سلیکٹڈ حکومت کا ذہن اس حد تک ماؤف ہو گیا کہ 15جنوری سے وائرس کا علم رکھنے کے باوجود وہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کوئی قابلِ عمل اور مؤثرپالیسی نہ بناسکی. اس ڈیسک میں ٹیلی پیتھی کےماہرین بھی رکھے گئے جنہوں نے عمران خان کےذہن کو کنٹرول میں لے لیا.
وہ جب تقریر کرتا یا کوئی میڈیا ٹالک تو وائرس سے متعلق مزید کنفیوژن پھیلا دیتا. سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ اس ڈیسک میں شامل مختلف جاسوس، بلیک میلر، کالے علم کے ماہر اور ٹیلی پیتھی ماہرین نے پاکستان بھر کے سرکردہ افراد اور عمران خان کے قریبی دوستوں کوبھی اپنےشکنجے میں جکڑا ہواہے.
یہی وجہ ہے کہ ایک کے بعد ایک بحران سیم پیج سلیکٹڈ سرکار کو ناکام بنانے پر تلا ہوا ہے. جیسے ماسک کی سمگلنگ، آٹا چینی سکینڈل، پیٹرول کا نایاب ہونا اور مہنگائی و بیروزگاری جیسے دوسرے عذاب.
آپ کیا سمجھتے ہیں یہ سیم پیج سلیکٹڈ سرکار کی نالائقی ہے؟
جی نہیں! یہ اس ڈیسک کے کمالات ہیں جو مریم نوازشریف نے جاتی امراء میں بنا رکھا ہے. ابھی سیم پیج سلیکٹڈ سرکار کو ناکام بنانے کا یہ سلسلہ ختم نہیں ہوا بلکہ مزید مشنز اور پلانز پر سوچ بچار جاری ہے. دیکھتے رہیں کہ اس ڈیسک کی پٹاری سے مزید کیا نکلتا ہے؟

ختم شد
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with ندیّا اطہر

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!