یہ بات اُس زمانہ میں فرمائی گئی تھی
جب کوئی شخص یہ سوچ بھی نہ سکتا تھا
کہ
جس فردِ فرید کے ساتھ گنتی کے چند آدمی ہیں
اور
وہ بھی صرف شہر مکّہ تک محدود ہیں
اُس کا آوازہ دنیا بھر میں کیسے بلند ہو گا
اور
کیسی ناموَری اُس کو حاصل ہو گی
لیکن
جاری ہے 👇
اللّٰه تعالیٰ نے اِن حالات میں
اپنے رسول محمدﷺ کو یہ خوشخبری سنائی اور
پھر عجیب طریقہ سے اُس کو پورا کیا
سب سے پہلے ﷺ کے رفعِ ذِکر کا کام
اُس نے خود آپ ﷺ کے دشمنوں سے لیا
کفّارِ مکّہ نے آپ ﷺ کو زَک دینے کے لیے جو طریقے اختیار کیے اُن میں سے ایک یہ تھا کہ حج کے
جاری ہے👇
موقع پر جب
تمام عرب سے لوگ کھِچ کھِچ
کر اُن کےشہر میں آتے تھے
اُس زمانہ میں کفّار کے وفود حاجیوں کے ایک ایک ڈیرے پر جاتے
اور
لوگوں کو خبر دار کرتے
کہ
یہاں ایک خطرناک شخص محمد ﷺ نامی ہے جو لوگوں پر ایسا جادو کرتا ہے
کہ
باپ بیٹے
بھائی بھائی
اور
شوہر اور بیوی میں جدائی پڑ
جاری ہے👇
جاتی ہے
اِس لیے ذرا اُس سے بچ کر رہنا
یہی باتیں وہ اُن سب لوگوں سے بھی کہتے تھے جو حج کے سوا دوسرے دنوں میں زیارت یا کسی کاروبار کے سلسلے میں مکّہ آتے تھے
اِس طرح اگرچہ وہ حضورﷺ کو بدنام کر رہے تھے
لیکن اِس کا نتیجہ یہ ہوا کہ عرب کے گوشے گو شے میں ﷺ کا نام پہنچ گیا
جاری ہے 👇
اور مکّہ کے گوشہ ٔ گمنامی سے نکال کر خود دشمنوں نے آپ کو تمام ملک کے قبائل سے متعارف کرادیا
اِس کے بعد یہ بالکل فطری امر تھا
کہ
لوگ یہ معلوم کریں
کہ
وہ شخص ہے کون؟
کیا کہتا ہے؟
کیسا آدمی ہے؟
اُس کے ”جادو“ سے متاثر ہونے والے کون لوگ ہیں
اور
اُن پر اُس کے ”جادو“ کا آخر
جاری ہے 👇
کیا اثر پڑا ہے؟
کفّارِ مکّہ کا پروپیگنڈا جنتا جنتا بڑھتا چلا گیا لوگوں میں یہ جستجو بھی بڑھتی چلی گئی
پھر جب اِس جستجو کے نتیجے میں لوگوں کو ﷺ کے اخلاق اور آپﷺ کی
سیرت و کردار کا حال معلوم ہوا
جب لوگوں نے قرآن سنا
اور
انہیں پتہ چلا کہ وہ تعلیمات کیا ہیں
جو آپ پیش فرما
جاری ہے👇
رہے ہیں
اور جب دیکھنے والوں نے یہ دیکھا
کہ
جس چیز کو"جادو"کہا جا رہا ہے
اُس سے مُتاثر ہونے والوں کی زندگیاں
عرب کے عام لوگوں کی زندگیوں سے
کس قدر مختلف ہو گئی ہیں
تو وہی بدنامی
نیک نامی سے بدلنی شروع ہو گئی،
حتیٰ کہ ہجرت کا زمانہ آنے تک
نوبت یہ پہنچ گئی کہ دور و نزدیک
جاری ہے 👇
کے عرب قبائل میں شاید ہی
کوئی قبیلہ ہو جس میں کسی نہ کسی شخص
یا
کنبے نے اسلام قبول نہ کر لیا ہو
اور جس میں کچھ نہ کچھ لوگ
رسول اللّٰهﷺ سے اور آپﷺ کی دعوت سے ہمدردی و دلچسپی رکھنے والے پیدا ہو گئے ہوں
یہ حضور ﷺ کے رفعِ ذکر کا پہلا مرحلہ تھا
اِس کے بعد ہجرت سے دوسرے
جاری ہے 👇
مرحلے کا آغاز ہوا
جِس میں ایک طرف منافقین
یہود
اور
تمام عرب کے اکابر مشرکین
رسول اللّٰهﷺ کو بدنام کرنے میں سرگرم تھے، اور دوسری طرف مدینۂ طیبہ کی اسلامی ریاست خداپرستی و خدا ترسی
زہد و تقویٰ
طہارتِ اخلاق
حسنِ معاشرت
عدل و انصاف
انسانی مساوات
مالداروں کی فیاضی
جاری ہے 👇
غریبوں کی خبر گیری
عہد و پیمان کی پاسداری
اور
معاملات میں راستبازی کا وہ عملی نمونہ پیش کر رہی تھی
جو لوگوں کے دلوں کو مسخّر کرتا چلا جا رہا تھا
دشمنوں نے جنگ کے ذریعہ سے حضور ؐ کے اِس بڑھتے ہوئے اثر کو مٹانے کی کوشش کی
مگر ﷺ کی قیادت میں اہلِ ایمان کی جو جماعت تیار
جاری ہے 👇
ہورہی تھی
اُس نے اپنے نظم و ضبط
اپنی شجاعت
اپنی موت سے بے خوفی
اور
حالت جنگ تک میں اخلاقی حدود کی پابندی سے اپنی برتری اس طرح ثابت کر دی
کہ
سارے عرب نے ان کا لوہا مان لیا۔
۱۰ سال کے اندر حضور ؐ کا
رفعِ ذِکر اِس طرح ہوا کہ وہی ملک جس میں آپ کو بدنام کرنے کے لیے مخالفین
جاری ہے👇
نے اپنا سارا زور لگا دیا تھا
اُس کا گوشہ گوشہ
اَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّداً ارَّسُوْلُ اللّٰه
کی صدا سے گونج اٹھا۔
پھر تیسرے مرحلے کا افتتاح
خلافت ِ راشدہ کے دور سے ہوا
جب ﷺ کا نامِ مبارک تمام روئے زمین
میں بلند ہونا شروع ہو گیا
یہ سلسلہ آج تک بڑھتا ہی جا رہا ہے
جاری ہے 👇
اور انشاء اللّٰه قیامت تک بڑھتا چلا جائے گا۔
دنیا میں کوئی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں مسلمانوں کی کوئی بستی موجود ہو
اور دن میں پانچ مرتبہ اذان میں بآواز بلند
محمدﷺ کی رسالت کا اعلان نہ ہو رہا ہو، نمازوں میں حضور ؐ پر درود نہ بھیجا جا رہا ہو
جمعہ کے خطبوں میں ﷺ کا ذکرِ
جاری ہے 👇
خیر نہ کیا جا رہا ہو
اور
سال کے بارہ مہینوں میں سے کوئی
دن اور دن کے 24 گھنٹوں میں سے کوئی وقت ایسا نہیں ہے
جب روئے زمین میں کسی نہ کسی جگہ حضور ؐ کا ذکر مبارک نہ ہو رہا ہو۔
یہ قرآن کی صداقت کا ایک
کھلا ہوا ثبوت ہے کہ جس وقت نبوت کے ابتدائی دور میں اللّٰه تعالیٰ نے
جاری ہے 👇
فرمایا کہ
وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ
اُس وقت کوئی شخص بھی یہ اندازہ نہ کر سکتا تھا کہ یہ رفعِ ذِکر اس شان سے اور اِتنے بڑے پیمانے پر ہوگا
حدیث میں حضرت ابو سعید خُدرِی کی روایت ہے کہ
رسول اللّٰهﷺ نے فرمایا
"جبریل ؑ میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا میرا ربّ اور آپﷺ
کا رب
جاری ہے 👇
پوچھتا ہے کہ
میں نے کس طرح تمہارا رفعِ ذِکر کیا؟
میں نے عرض کیا اللّٰه ہی بہتر جانتا ہے
انہوں نے کہا اللّٰه تعالیٰ کا ارشاد ہے
کہ
جب میرا ذکر کیا جائے گا تو میرے ساتھ تمہارا بھی ذکر کیا جائے گا“
حوالہ۔ابن جریر
ابن ابی حاتم
مُسند ابو یعلیٰ
ابن المُنذِر
ابن حِبّان
جاری ہے 👇
ابن مردویہ
ابو نُعَیم۔۔
پوری تاریخ شہادت دے رہی ہے
اور
تا قیامت شہادت دیتی رہے گی
کہ
یہ بات حرف بحرف پوری ہوئی
کہ
جب اللّٰه سبحانہ تعالیٰ کا نام آئے گا
ساتھ
نبی کریم محمدﷺ کا بھی نام آئے گا،
خاک میں مل جائیں گے خاکے بنانے والے
اپنے محبوب کی عزت کا وہ خدا
خود رکھوالا ہے
جاری ہے👇
اور ہم پاسداری کریں گے
ہر جگہ پر
ہر مقام پر
اپنے نبی کریم محمدﷺ
کا نام اونچا کریں گے۔۔۔
میری پہلی بار آپ سب سے درخواست
ہے اس تھریڈ کو اتنا ری ٹیوٹ کریں
کہ پوری دنیا میں اردو پڑھنے والوں
تک پہنچ جائے۔۔۔۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
انبیاء علیہم السلام ہی فی الحقیقت حق تعالیٰ کی شانِ خالقیت وکریمیت کو پوری طرح سمجھتے ہیں
وہ مانگتے بھی ہیں
تو اللّٰه تعالیٰ ہی سے مانگتے ہیں
فریاد بھی کرتے ہیں تو اللّٰه تعالیٰ ہی سے کرتے ہیں
کسی مصیبیت کی شکایت بھی کرتے ہیں تو دربارِخداوندی ہی
جاری ہے 👇
میں کرتے ہیں
ہر چیز میں اللّٰه تعالیٰ ہی سے رجوع کرتے ہیں
حضرت زکریا علیہ السلام کا واقعہ سب کو معلوم ہے
کہ
انہیں بیٹا مانگنے کی ضرورت پیش آئی تاکہ اُن کی نبوت کا مشن آگے چلے اور بڑھے تو
اللّٰه تعالیٰ سے بیٹا مانگا
کس طرح مانگا؟
اُس مانگنے کو حق تعالیٰ نے قرآن کریم کی
جاری ہے 👇
سورہ مریم میں نقل فرمایا
دراصل مانگنا بھی ہر کسی کا کام نہیں ہے
مانگنے کا ڈھنگ بھی
حقیقتہً انبیاء علیہم السلام ہی کو آتا ہے
اُس کے بتلانے ہی سے دوسروں کو آتاہے
غرض حضرت زکریا علیہ السلام نے بیٹا مانگا اور اس ڈھنگ سے مانگا کہ رحمت ِخداوندی جوش میں آئی
ساتھ ساتھ
جاری ہے 👇
اپنی بیویوں کے ساتھ بھلے طریقے سے
زندگی بسر کرو
اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں
تو ہو سکتا ہے
کہ
ایک چیز تمہیں پسند نہ ہو
مگر اللّٰه اُسی میں
بہت کچھ بھلائی رکھ دے۔۔ القرآن
غور کریں سب
یعنی اگر عورت خوبصورت نہ ہو
یا
اُس میں کوئی ایسا نقص ہو
جس کی بنا پر شوہر کو پسند نہ آئے
جاری ہے 👇
تو یہ مناسب نہیں ہے کہ
شوہر فوراً دل برداشتہ ہو کر اُسے
چھوڑ دینے پر آمادہ ہو جائے
حتی الامکان اُسے صبر و تحمل سے
کام لینا چاہیے
بسا اوقات ایسا ہوتا ہے
کہ
ایک عورت خوبصورت نہیں ہوتی
مگر اُس میں بعض دُوسری
خوبیاں
ایسی ہوتی ہیں جو ازدواجی زندگی میں حُسنِ صُورت سے زیادہ
جاری ہے 👇
اہمیت رکھتی ہیں
اگر اُسے اپنی اُن خوبیوں کے اظہار کا
موقع ملے تو وہی شوہر جو ابتداءً
محض اس کی صُورت کی خرابی سے
دل برداشتہ ہو رہا تھا
اُس کے حُسنِ سیرت پر فریفتہ ہو جاتا ہے
اِسی طرح بعض اوقات ازدواجی زندگی کی ابتداء میں عورت کی بعض باتیں شوہر کو ناگوار محسُوس ہوتی ہیں
جاری ہے 👇
اِس تھریڈ کو سیاسی نہ لیا جائے
میں سیاست اور مسلک پر نہیں لکھتا
یہ ایک تلخ حقیقت ہے بس۔۔
پرانے زمانے کی بات ہے
کہ
ایک بادشاہ سلامت نے رات کو
گیدڑوں
کی آوازیں سنی تو صبح
وزیروں سے پو چھا
کہ
رات کو یہ گیدڑ بہت شور کر رہے تھے
کیا وجہ ہے ؟
اس وقت کے وزیر عقل مند ہوتے تھے
جاری ہے👇
انھوں نے کہا
جناب
کھانے پینے کی چیزوں کی کمی ہوگئی
اس لیے فریاد کررہےہیں
تو حاکم وقت نے آرڈر دیا
کہ
ان کے کھانے پینے کا بندوبست کیا جائے
وزیر صاحب نے مال اکھٹا کیا
کچھ مال گھر بھجوادیا
اور
کچھ رشتہ داروں
اور
دوستوں میں تقسیم کیا
اگلی رات کو پھر وہیں آوازیں آئیں
تو
جاری ہے 👇
صبح بادشاہ نے وزیر سے فرمایا
کہ
کل آپ نے سامان نہیں بھجوایا کیا ؟
تو وزیر نے فوری جواب دیا
کہ
جی بادشاہ سلامت بھجوایا تو تھا
اس پر بادشاہ نے فرمایا
کہ
پھر شور کیوں ؟
تو وزیر نے کہا
جناب سردی کی وجہ سے شور کر رہےہیں
تو بادشاہ نے آرڈر جاری کیا
کہ بستروں کا انتظام کیا جائے
جاری ہے👇
خلیفہ عبدالملک بن مروان
بیت اللّٰه کا طواف کر رہا تھا
اسکی نظر ایک نوجوان پر پڑی
جس کا چہرہ بہت پُروقار تھا
مگر وہ لباس سےمسکین لگ رہا تھا
خلیفہ عبدالملک نے وہاں لوگوں سے پوچھا
یہ نوجوان کون ہے؟
تو اسےبتایا گیا
کہ اس نوجوان کا نام سالم ہے
اور
یہ سیدنا عبداللہ
جاری ہے 👇
بن عمر رضی اللہ عنہ کا بیٹا
اور
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا پوتا ہے
خلیفہ عبدالملک کو دھچکا لگا
اور اس نے اِس نوجوان کو بلا بھیجا
خلیفہ عبدالملک نے پوچھا
کہ
بیٹا میں تمہارے دادا
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ
کا بڑا مداح ہوں
اور
مجھے تمہاری یہ حالت دیکھ کر بڑا دکھ
جاری ہے👇
ہوا ہے اور مجھے خوشی ہوگی
اگر میں تمھارے کچھ کام آ سکوں
تم اپنی ضرورت بیان کرو
جو مانگو گے
تمہیں دیا جائے گا
نوجوان نےجواب دیا
اے امیر المومنین!
میں اس وقت مَیں
بیت اللّٰه
مِیں ہوں اور
مجھے شرم آتی ہے
کہ
اللّٰه کے گھر میں بیٹھ کر کسی اور سے کچھ مانگوں
جاری ہے 👇
لوگ اپنی اپنی حیثیت کے مطابق صدقہ خیرات کرتے رہتے ہیں
کچھ دنیا میں ایسے بھی ہیں
جو سارا سال اجر اکھٹا کرتے ہیں
کچھ ایسے ہیں جو ایک بار صدقہ یا زکوۃ ادا کر کے بیٹھ جاتے ہیں
چلیں سارا سال اجر کے کچھ طریقے بتاتا ہوں
اور ان طریقوں کے لئیے زیادہ امیر ہونا بھی ضروری نہیں
جاری ہے 👇
گھر میں کچھ چھوٹی پلاسٹک کی پانی والی بوتلیں رکھ لیں اور گرمی کے موسم میں جب بھی باہر نکلیں تو ۲-۳ ٹھنڈی کی ہوئی بوتلیں ساتھ رکھ لیں
اور
منزل تک پہنچتے ہوئے
راہ چلتے
سائیکل سوار
یا
کسی دھوپ میں کھڑے چوکیدار
یا
مالی وغیرہ کو پکڑا دیں
اور
اُن سے آسمان کو چھونے والی
جاری ہے 👇
دعائیں لے لیں،
بازار آتے جاتے ایک دو شوارمے خرید لیں
اور کِسی مناسب شخص کو جو اِس کا حقدار لگتا ہو پکڑا دیں
مسجد کے پیش امام کا جِس دوکان میں اُدھار چلتا ہے
وہاں اُس کا پچھلا کھاتا مہینے میں ایک آدھ دفعہ سارا نہیں تو آدھا کلئیر کر دیں
آپ کا کھاتہ اوپر سے کلئیر
جاری ہے 👇