وہ 9 مہینے ایک عذاب سے گزرتی ہے
گرتی کے تو پیٹ کے بل نہیں گرتی
پہلو کے بل گر کر ھڈی تڑوا لیتی ہے تجھے
بچا لیتی ہے ،
ضرور پڑھئے گا.
سارے رشتے پیدا ہونے کے بعد بنتے ہیں،
اِس زمین پر ایک واحد ایسا رشتہ ہے
جو ہمارے پیدا ہونے سے نو ماہ پہلے بن جاتا ہے،
وہ بس وہی کھاتی ہے
جاری ہے👇
جس سے ہمیں نقصان نہ ہو
وہ بڑے سے بڑے درد میں بھی عذاب بھگت لیتی ہے
مگر
درد مارنے کی دوا نہیں کھاتی
کہ
کہیں وہ دوا ہم کو نہ مار دے
ہم اُس کی پسند کے کھانے اُس سے چھڑا دیتے ہیں
ہم اس پر نیند حرام کر دیتے ہیں
وہ کسی ایک طرف ہو کر چین سے سو نہیں سکتی
وہ سوتے میں بھی جاگتی
جاری ہے👇
رہتی ہے،
9 مہینے ایک عذاب سے گزرتی ہے
گرتی ہے تو پیٹ کے بل نہیں گرتی پہلو کے بل گر کر ہڈی تڑوا لیتی ہے تجھے بچا لیتی ہے
اُس نے ابھی تیری شکل نہیں دیکھی
لوگ شکل دیکھ کر پیار کرتے ہیں
وہ غائبانہ پیار کرتی ہے
لوگ تصویر مانگ کر سلیکٹ کرتے ہیں
دنیا کا کوئی رشتہ اس خلوص کی
جاری ہے 👇
مثال پیش نہیں کر سکتا،
خدا کو اُس پر اتنا اعتبار ہے
کہ
اُس کو اپنی محبت کا پیمانہ بنا لیا
اور
جنتی ہے تو قیامت سے گزر کر جنتی ہے
اور ہوش آتا ہے تو پہلا سوال تیری خیریت کا ہی ہوتا ہے
خدا کے بعد وہ واحد ہستی ہے جو عیب چھپا چھپا کر رکھتی ہے
تیری حمایت میں وہ عذر تراشتی ہے
جاری ہے👇
کہ
تیرے باپ کو مطمئن اور تجھے حیران کر دیتی ہے
باپ کھانا بند کرے تو وہ اپنے حصے کا کھلا دیتی ہے
باپ گھر سے نکال دے تو وہ دروازہ چوری سے کھول دیتی ہے
خدا کے سوا کوئی تیرا اتنا خیال نہیں رکھتا جتنا ماں رکھتی ہے
خدا نے بھی جنت اٹھا کر اِس ماں کے قدموں میں رکھ دی
جاری ہے 👇
اور پھر تیرے لئیے اور ماں کے لئیے ایک ہمیشہ کا نگران بھی رکھ دیا
جو کڑی دھوپ میں محنت کرتا
اور تیرے آنے کی خوشی میں اوور ٹائم
تک کرتا ہے کہ تیری ضرورت کی چیزیں آجائیں،
تیری ماں کا خیال رکھتا ہے اور حقیقت میں تیرا ہی خیال رکھ رہا ہوتا ہے
تیری ماں کی ہر خوشی کا خیال
جاری ہے 👇
رکھتا ہے
تیرے اچھے مستقبل کے لئیے اپنی جوانی
کام کی بھٹی میں جونک دیتا ہے
اور تُو
ہاں تُو
جب بڑا ہوتا ہے تو کہتا ہے میں ہی سب کچھ ہوں
آپ لوگوں نے کِیا ہی کیا میرے لئیے
جس کے بارے خصوصی رب تعالیٰ نے فرمایا
خبردار اُن کے آگے
اُف
بھی نہ کرنا
اور تو ان کے ساتھ اونچی آواز
جاری ہے 👇
میں بات کرتا ہے
تُھو ہے تجھ پر اور تجھ جیسی ہر
اولاد پر
ماں باپ کا احترام کریں
یہ ایسی فصل ہے
آج جو بوئیں گے
کل کاٹیں گے
مطلب کل آپ کی اولاد
بھی آپ کا خیال رکھے گی،
یاد رکھیں
باپ کی رضا مندی میں اللّٰه نے اپنی رضا مندی رکھی ہے
اور باپ کی ناراضگی میں رب کی ناراضگی ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
یہ 1282 ہجری کی بات ہے
یعنی آج سے 160 سال پہلے کی سعودی عرب کے بُریدہ شہر میں
منیرہ نامی ایک نیک و صالح خاتون نے مرنے سے پہلے اپنے زیورات بھائی کے حوالے کئے
کہ
میری وفات کے بعد ان زیورات کو بیچ کر ایک دکان خرید لیں
پھر اُس دکان کو کرائے پر چڑھائیں اور آمدن کو محتاجوں پر
جاری ہے👇
خرچ کر دیں.
بہن کی وفات کے بعد بھائی نے
وصیت پر عمل کرتے ہوئے اُن کے زیورات بیچ کر بہن کے نام پر 12 ریال میں ایک دکان خرید لی
(اس زمانے میں 12 ریال کی بڑی ویلیو تھی)
اور اُسے کرائے پر چڑھا دیا
اور کرائے کی رقم سے
محتاجوں کیلئے کھانے پینے کی اشیاء خرید کر دی جاتی رہیں
جاری ہے 👇
یہ سلسلہ پورے 100 سال جاری رہا.
100 سال بعد دکان کا ماہانہ کرایہ 15 ہزار ریال تک پہنچ چکا تھا
اور اس رقم سے ضرورت مندوں کیلئے اچھی خاصی چیزیں خرید کر دی جاتی تھیں
پھر وہ دن آیا کہ سعودی حکومت نے
بریدہ کی جامع مسجد میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ دُکان توسیع کی زد
جاری ہے 👇
باقاعدہ اہتمام کے ساتھ
شام تک جب بھی وقت مِلے
اِسے پہلی ترجیح بنا کر پڑھیں
اِس پر زیادہ سے زیادہ بات کی جائے
سیرت النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم
پر زیادہ پوسٹس کی جائیں،
آقا علیہ الصلوۃ والسلام کے
مناقب بیان کیے جائیں،
جاری ہے 👇
اِس میں کوئی مشکل تو نہیں؟
چلیں پھر شروع کرتے ہیں،
جذباتی پوسٹس اور فرانس کو گالی دینے کی بجائے عملی کام
مجھے تو یہی لگتا ہے کہ ایسے ہر سانحے کو تجدیدِ عشق رسول اللّٰه ﷺ
کا موقع بنا لیا جائے
وہ ایسی حرکات ہماری محبت چیک کرنے کے لئے کرتے ہیں تو کیوں نا ہم جواب میں
جاری ہے 👇
عملی اقدامات کریں
یاد رہے
محبت رسول اللّٰهﷺ کے اظہار کا
سب سے عمدہ طریقہ
درود ابراہیمی پڑھنا ہے
کیونکہ یہ اللّٰه کی سنت ہے
دوسرا کام اخلاق نبوی ﷺ
کا اپنی زندگی پر اطلاق ہے
یہ تھوڑا لمبا اور صبر آزما ہے
لیکن آج کے دن کسی پر غصہ آئے تو
صرف اس لئے معاف کر دیجئے گا
جاری ہے 👇
یہ بات اُس زمانہ میں فرمائی گئی تھی
جب کوئی شخص یہ سوچ بھی نہ سکتا تھا
کہ
جس فردِ فرید کے ساتھ گنتی کے چند آدمی ہیں
اور
وہ بھی صرف شہر مکّہ تک محدود ہیں
اُس کا آوازہ دنیا بھر میں کیسے بلند ہو گا
اور
کیسی ناموَری اُس کو حاصل ہو گی
لیکن
جاری ہے 👇
اللّٰه تعالیٰ نے اِن حالات میں
اپنے رسول محمدﷺ کو یہ خوشخبری سنائی اور
پھر عجیب طریقہ سے اُس کو پورا کیا
سب سے پہلے ﷺ کے رفعِ ذِکر کا کام
اُس نے خود آپ ﷺ کے دشمنوں سے لیا
کفّارِ مکّہ نے آپ ﷺ کو زَک دینے کے لیے جو طریقے اختیار کیے اُن میں سے ایک یہ تھا کہ حج کے
جاری ہے👇
موقع پر جب
تمام عرب سے لوگ کھِچ کھِچ
کر اُن کےشہر میں آتے تھے
اُس زمانہ میں کفّار کے وفود حاجیوں کے ایک ایک ڈیرے پر جاتے
اور
لوگوں کو خبر دار کرتے
کہ
یہاں ایک خطرناک شخص محمد ﷺ نامی ہے جو لوگوں پر ایسا جادو کرتا ہے
کہ
باپ بیٹے
بھائی بھائی
اور
شوہر اور بیوی میں جدائی پڑ
جاری ہے👇
انبیاء علیہم السلام ہی فی الحقیقت حق تعالیٰ کی شانِ خالقیت وکریمیت کو پوری طرح سمجھتے ہیں
وہ مانگتے بھی ہیں
تو اللّٰه تعالیٰ ہی سے مانگتے ہیں
فریاد بھی کرتے ہیں تو اللّٰه تعالیٰ ہی سے کرتے ہیں
کسی مصیبیت کی شکایت بھی کرتے ہیں تو دربارِخداوندی ہی
جاری ہے 👇
میں کرتے ہیں
ہر چیز میں اللّٰه تعالیٰ ہی سے رجوع کرتے ہیں
حضرت زکریا علیہ السلام کا واقعہ سب کو معلوم ہے
کہ
انہیں بیٹا مانگنے کی ضرورت پیش آئی تاکہ اُن کی نبوت کا مشن آگے چلے اور بڑھے تو
اللّٰه تعالیٰ سے بیٹا مانگا
کس طرح مانگا؟
اُس مانگنے کو حق تعالیٰ نے قرآن کریم کی
جاری ہے 👇
سورہ مریم میں نقل فرمایا
دراصل مانگنا بھی ہر کسی کا کام نہیں ہے
مانگنے کا ڈھنگ بھی
حقیقتہً انبیاء علیہم السلام ہی کو آتا ہے
اُس کے بتلانے ہی سے دوسروں کو آتاہے
غرض حضرت زکریا علیہ السلام نے بیٹا مانگا اور اس ڈھنگ سے مانگا کہ رحمت ِخداوندی جوش میں آئی
ساتھ ساتھ
جاری ہے 👇
اپنی بیویوں کے ساتھ بھلے طریقے سے
زندگی بسر کرو
اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں
تو ہو سکتا ہے
کہ
ایک چیز تمہیں پسند نہ ہو
مگر اللّٰه اُسی میں
بہت کچھ بھلائی رکھ دے۔۔ القرآن
غور کریں سب
یعنی اگر عورت خوبصورت نہ ہو
یا
اُس میں کوئی ایسا نقص ہو
جس کی بنا پر شوہر کو پسند نہ آئے
جاری ہے 👇
تو یہ مناسب نہیں ہے کہ
شوہر فوراً دل برداشتہ ہو کر اُسے
چھوڑ دینے پر آمادہ ہو جائے
حتی الامکان اُسے صبر و تحمل سے
کام لینا چاہیے
بسا اوقات ایسا ہوتا ہے
کہ
ایک عورت خوبصورت نہیں ہوتی
مگر اُس میں بعض دُوسری
خوبیاں
ایسی ہوتی ہیں جو ازدواجی زندگی میں حُسنِ صُورت سے زیادہ
جاری ہے 👇
اہمیت رکھتی ہیں
اگر اُسے اپنی اُن خوبیوں کے اظہار کا
موقع ملے تو وہی شوہر جو ابتداءً
محض اس کی صُورت کی خرابی سے
دل برداشتہ ہو رہا تھا
اُس کے حُسنِ سیرت پر فریفتہ ہو جاتا ہے
اِسی طرح بعض اوقات ازدواجی زندگی کی ابتداء میں عورت کی بعض باتیں شوہر کو ناگوار محسُوس ہوتی ہیں
جاری ہے 👇