ایک بہت پرانی کہاوت ہے
کہ
اللّٰه تعالیٰ نے جو کچھ نعمتیں تمہیں دی ہیں اُن کو ایک کاغذ پر لکھنا شروع کر دو
یقیناً اُس لکھائی کے بعد تمہاری زندگی
اور زیادہ خوش و خرم ہو جائے گی
اصل میں ہم اللّٰه تعالیٰ کا شکر کرنا ہی بھلائے بیٹھے ہیں
کیوں کہ جو کچھ برکتیں اور نعمتیں ہم
جاری ہے 👇
پر برس رہی ہیں
ہم اُن کو گننا ہی نہیں چاہتے
ہم تو صرف اپنی گنی چنی چند پریشانیاں
یا
کمی اور محرومی دیکھتے ہیں
لیکن
برکتوں اور نعمتوں کو بھول جاتے ہیں
" اپنے ننگے پیروں کو دیکھ کر کُڑھتے ہیں
پر ایک ایسے شخص کو دیکھو جس کے پاؤں ہی نہیں ہیں
کتنے ایسے لوگ ہیں جو
جاری ہے 👇
آپ جیسا گھر
گاڑی
ٹیلیفون
تعلیمی سند
نوکری وغیرہ وغیرہ کی خواہش کرتے ہیں
کتنے ایسے لوگ ہیں
جب آپ اپنی گاڑی پر سوار جا رہے ہوتے ہو
تو
وہ سڑک پر ننگے پاؤں یا پیدل جا رہے ہوتے ہیں
کتنے ایسے لوگ ہیں جن کے سر پر چھت نہیں ہوتی
جب کہ آپ اپنے گھر میں
محفوظ آرام سے سو رہے
جاری ہے 👇
ہوتے ہیں
کتنے ایسے لوگ ہیں جو علم حاصل کرنا چاہتے تھے اور نا کر سکے
اور آپ کے پاس اعلیٰ تعلیم کی سند موجود ہے
کتنے بے روزگار شخص ہیں
جو فاقہ کشی کرتے ہیں
اور
آپ کے پاس
بزنس
یا
ملازمت اور رتبہ موجود ہے
جاری ہے 👇
ہزاروں باتیں لکھی اور کہی جا سکتی ہیں
ہزاروں مثالیں دی جا سکتی ہیں
کیا خیال ہے..
ابھی بھی اللّٰه کی نعمتوں کے اعتراف
اور
اُنکا شکر ادا کرنے کا وقت نہیں آیا ؟
کہ ہم کہہ دیں..
یا اللّٰه تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے
بندیا شکر کر
جتنا شکر کرے گا اتنا زیادہ نوازا
جائے گا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مجھے خود سانس
Sinus
کا مسئلہ تھا اور الرجی کی پرابلم تھی
بار بار چھینکیں آتی تھیں
ناک سے پانی بے انتہا آتا تھا
اور
تقریبا ۱۵ سال تک یہی مسئلہ رہا جو کہ لڑکپن میں ہی شروع ہو گیا تھا
کبھی کبھار ذہن میں آتا تھا
کہ
نہ جانے ہمارے دین نے ہمیں اِن
جاری ہے 👇
بیماریوں سے نجات کا طریقہ بھی بتلایا ہے یا نہیں
ایک دن اتفاق سے ہی ایک مسلمان ڈاکٹر کی وڈیو دیکھی
جس میں اس نے بتایا
کہ
دماغی کمزوری کو دور کرنے کا واحد طریقہ لمبا سجدہ
کرنا ہے
یہ معلومات نئی تھیں
دلیل کے طور پر انہوں نے یہ کہا کہ ہمارا دل کشش ثقل
Gravity
کے خلاف خون
جاری ہے👇
دماغ تک پمپ اتنے ٹھیک طریقے سے نہیں کرتا کہ
جتنا جب ہم سجدے میں چلے جاتے ہیں
تو تب کرتا ہے
یہ بات تو بھلی معلوم ہوئی
پھر کچھ اُن کی وڈیوز دیکھیں تو معلوم ہوا کہ میری اپنی پرابلم رائنائٹس
(Rhinitis)
والی الرجی کا بھی یہی حل ہے
کیونکہ دماغی کمزوری کی ہی وجہ سے ہمیں یہ
جاری ہے 👇
اسٹوڈنٹس نے ٹیچر سے کہا
سر آپ ہمارے ساتھ کرکٹ کھیلیں
5 گیندوں پر ٹیچر نے 2 رن بنائے
چھٹی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے
اسٹوڈنٹس نے شور مچا کر بھرپور خوشی ظاہر کی
کلاس میں ٹیچر نے پوچھا
کون کون چاہتا تھا
کہ
میں اسکی گیند پر آوٹ ہو جاٶں؟
سب باٶلرز نے ہاتھ کھڑے کر دیئے
جاری ہے 👇
ٹیچر ہنس دیئے پوچھا
میں کرکٹر کیسا ہوں؟
سب نے کہا بہت برے
پوچھا میں ٹیچر کیسا ہوں؟
جواب ملا بہت اچھے
ٹیچر پھر ہنس دیئے
صرف آپ نہیں دنیا بھر میں
پھیلے ہوئے میرے ہزارہا اسٹوڈنٹس
جن میں کئی میرے نظریاتی مخالف ہیں گواہی دیتے ہیں
کہ میں اچھا ٹیچر ہوں راز کی بات بتاؤں میں
جاری ہے👇
جتنا اچھا ٹیچر ہوں
اتنا اچھا اسٹوڈنٹ نہیں تھا
مجھے ہمیشہ سبق یاد کرنے میں دشواری
کا سامنا کرنا پڑا
اور بات سمجھنے میں وقت لگا
لیکن کیا آپ بتا سکتے ہیں اسکے باوجود مجھے اچھا ٹیچر کیوں مانا جاتا ہے؟
رزق کے چار دروازے ہیں
پہلے تین تو صرف مسلمانوں کے لیے ہیں
اور
چوتھا ساری دنیا کے لیے ہے
یعنی مسلم
غیر مسلم
بت پرست
دہریے وغیرہ
رزق حاصل کرنے کا
سب سے پہلا دروازہ نماز ہے
جو شخص بھی نماز کا اہتمام کرتا ہے
اللّٰه پاک اس کو برکت والا رزق عطا فرماتا ہے
جاری ہے👇
اہتمام یہ ہے کہ نماز کے وقت سے پہلے یا وقت ہوتے ہی اس کی تیاری میں لگ جانا اور وقت پر نماز ادا کرنا۔
رزق حاصل کرنے کا دوسرا دروازہ
استغفار ہے
جو شخص کثرت سے استغفار کرتا ہے
اللّٰه پاک اُسے غیب سے رزق عطا فرماتے ہیں کیونکہ
ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جو
کثرت سے استغفار کرتا
جاری ہے👇
اللّٰه پاک اسے ہر غم سے نجات عطا فرماتا ہے
ہر پریشانی میں راستہ دیتا ہے
اور
ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتا ہے
کہ
جہاں اس کا گمان بھی نہ ہو
علماء کرام فرماتے ہیں کہ کثرت کا مطلب ہے کہ
کم از کم تین سو مرتبہ
تو جو روزانہ تین سو سے زیادہ مرتبہ استغفار کرے گا
ان شاء اللّٰه اسے
جاری ہے 👇
اللّٰه تعالیٰ کے ہاں
بڑائی
چھوٹائی
عظمت و حقارت
اور
عزت و ذلت
کا دار و مدار " تقویٰ" پر ہے
قرآن پاک میں فرمایا گیا ہے
إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّـهِ أَتْقَاكُمْ
اللّٰه تعالیٰ کے نزدیک تم میں زیادہ معزز اور قابلِ احترام وہ ہے جس میں تقویٰ زیادہ ہے
جاری ہے 👇
اور تقویٰ
درحقیقت خدا کے خوف
اور
محاسبہِ آخرت کی فکر کا نام ہے
اور
ظاہر ہے کہ وہ دِل کے اندر کی
اور
باطن کی ایک کیفیت ہے
اور
ایسی چیز نہیں ہے جسے کوئی
دوسرا آدمی آنکھوں سے دیکھ کر
معلوم کر سکے
کہ
اس آدمی میں تقویٰ ہے یا نہیں ہے
اس لئیے کسی بھی صاحب ایمان کو حق
جاری ہے 👇
نہیں ہے کہ
وہ دوسرے ایمان والے کو
حقیر سمجھے
اور
اُس کی تحقیر کرے
کیا خبر جس کو تم
اپنی ظاہری معلومات یا قرائن سے
قابلِ تحقیر سمجھتے ہو
اُس کے باطن میں تقویٰ ہو
اور
وہ اللّٰه تعالیٰ کے نزدیک مکرم ہو
اِس لئے کسی مسلم کے لئے روا نہیں
کہ
وہ دوسرے مسلم کی
جاری ہے 👇
کہتے ہیں
کسی جگہ ایک مرغا
روزانہ فجر کے وقت ازان دیا کرتا تھا
ایک دن مرغے کے مالک نے اسے پکڑ کر
کہا
آج کے بعد اگر تو نے پھر کبھی آزان دی
تو
میں
ﻧﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﺳﺎﺭﮮ ﭘﺮ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﺍﮐﮭﺎﮌ ﻟﯿﻨﮯ ﮨﯿﮟ
ﻣﺮﻏﮯ ﻧﮯ ﺳﻮﭼﺎ
ﮐﮧ
ضرورت پڑ جائے تو پسپائی میں بھی
جاری ہے 👇
حرج نہیں ہوا کرتا
اور
شرعی سیاست تو یہ ہی ہے
کہ
اگر جان بچانے کے لئیے ازان دینا موقوف
کرنا پڑ رہا تو
جان بچانا مقدم ہے،
اور
پھر میرے علاؤہ بھی تو کئی اور مرغے
ہیں جو ہر حال میں آزان دے رہے ہیں،
میرے ایک کے ازان نہ دینے سے
کیا فرق پڑے گا ؟
جاری ہے 👇
اور مرغے نے ازان دینا بند کردی،
ہفتے بھر کے بعد مرغے کے مالک
نے ایک بار پھر مرغے کو پکڑ لیا
اور کہا
کہ
آج کے بعد تو نے دوسری مرغیوں کی طرح کٹکٹانا ہے
نہیں تو میں نے تیرے پر بھی نوچ
لینے ہیں
اور
تجھے مارنا بھی ہے
ایک عورت کہتی ہے کہ
شادی کے 17 سال بعد میں اس نتیجہ پر پہنچی کہ مـرد اللّٰه کی خوبصورت ترین مخلوق ہے
وہ اپنی جوانی کو اپنی بیوی اور بچـوں کیلئے قربان کـرتا ہے
یہ وہ ہستی ہے جو پوری کوشش کرتا ہے کہ اس کے بچوں کا مستقبل خوبصورت
جاری ہے 👇
اور
اچھا بنے
لیکن اِس قربانی کے بدلے اُس کی سرزنش کی جاتـی ہے
اگر کبھی گھر میں رہے تو سست
اور بیکار
اگـر بچـوں کو غلطی کی بنا پر ڈانٹے
تو وحشی
اگر بیوی کو نوکری سے روکے
تو
متکبر
اور اگر ماں سے دلجوئی کرے تو
ماں کا لاڈلا
اور
اگر بیوی سے پیاری باتیں کرے تو بیوی کا مـرید
جاری ہے 👇
اس کے باوجود مـرد دنیا کی وہ ہستی ہے
جو اپنے بچوں کو ہر اعتبار سے
خود سے بہتر دیکھنا چاہتا ہے
اور
اپنے بچوں سے نا امیدی کے باوجود
عشق کرتا ہے
اور
ہمیشہ اُن کی بہتری کے لئے دعا کـرتا ہے
اُن کی اذیتوں کو برداشت کرتا ہے
جو اپنـی بہترین ثروت
بلکہ
جو کچھ اُس کے پاس ہے اپنی
جاری ہے 👇