پاکستانی عورت کہاں جائے؟
سرکاری اعدادوشمارکےمطابق پاکستان میں70فیصدسےزائد خواتین روزمرہ زندگی میں ہراساں کی جاتی ہیں۔جبکہ ملازمت پیشہ خواتین کےلئیے مسائل بہت سنگین ہیں۔پاکستان جیسےملک میں گھریلوحالات، غربت، تنگ دستی، محرومیوں اور مہنگائی کےہاتھوں مجبورعورت، جب روزگار کی۔۔+1/11 Image
تلاش میں باہرنکلتی ہےتو وہاں بھی اسے کئی پیچیدہ مسائل کا سامنارہتاہے۔ملازمت کی تلاش سے
ملازمت کےحصول تک ضرورتمند
خاتون کوجن مراحل سےگزرنا
پڑتاہےاسکی ایک جھلک اس وائرل ویڈیومیں دیکھی جاسکتی ہےکہ کیسےکیسےشیطان خواتین کی مجبوریوں کافائدہ اٹھانےکی کوشش کرتےہیں آول توملازمت۔۔۔ +2/11
کےحصول کےلیےبھی سو طرح کےپاپڑ بلینے پڑتے ہیں اور فرض کیجیےکہ ملازمت مل بھی جائے توبھی سماج میں موجود مردوں کی حاکمیت کے باعث اسے ہروقت جنسی تفریق کاسامناکرناپڑتا ہے۔خواتین کےگھرسےنکل کر نوکری کرنےکی بھی مخالفت کی جاتی ہے۔پچھلے دنوں ایک بنک کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک۔۔+3/11
بدقماش بنک آفیسرانتہائی دیدہ دلیری سےخاتون ورکرکوحراساں کرتانظرآیا۔جہاں گھریلووجوہات کی بناپرخواتین کےلئیےباہرنکلناکام کرنادشوارہےوہیں انھیں قدم قدم پرجسمانی نفسیاتی اورجنسی
حراسانی کےمسائل کابھی سامنا
ہے۔چناچہ حراساں ہونےوالی بیشتر
خواتین اس وجہ سےبھی خاموش رہتی ہیں کہ.+4/11 Image
خاندان کےمردیہ حالات جاننےکے بعدانھیں کسی صورت کام نہیں کرنےدیں گےاورآوازاٹھانےپرممکن ہےانھیں ملازمت سےبھی برطرف کردیاجائے۔پھراس پدرسری اور
مردوں کی حاکمیت والےمعاشرے
میں عورت کی کہیں شنوائی نہیں ہوتی۔ایک مظلوم عورت کا انصاف کےحصول کی خاطرتھانے
جاناآسان نہیں لہٰذاعورتوں۔۔+5/11
پرہونےوالےظلم وجبرکےاکثر واقعات یاتورپورٹ ہی نہیں ہوتے۔ اوراگرپرچہ درج ہوبھی جائے
توجس اندازمیں تحقیقات ہوتی ہیں، وہ اس نفسیاتی جسمانی جنسی اورذھنی تشددسےکسی طورکم اذیتناک نہیں ہوتی،اکثر متاثرہ خاتون کوہی اس حراسانی پرذمہ دار قراردےدیاجاتاہے۔میشا شفیع کاواقعہ سب کویاد۔۔+6/11 Image
ہوگا،لہذاپاکستان میں ہرسال ہزاروں خواتین مردکارکنوں کی طرف سےہراساں کی جاتی ہیں لیکن اپنی اوراپنےخاندانوں کی عزت اوروقارکی خاطرخواتین خاموش رہنےپرمجبور کر دی جاتی ہیں۔ضرورت اس امرکی ہے کہ ریاست اس معاملےکی سنگینی کے پیش نظرضروری اقدامات اٹھائے اگرچہ ابھی بھی کمپنی یاادارہ.+7/11
دفعہ509 کےتحت اس بات کا پابندہےکہ وہ کام کی جگہ پر
جنسی ہراسانی سےمتعلق معلومات آویزاں کرےاورجنسی ہراسانی کی روک تھام کےلیے سخت ضوابط اپنائےمگرریاست کو مزیدایسےقوانین بنانےکی ضرورت ہےکہ ایسےعیاش آفیسر جن سے
متعلق خواتین کوحراساں کئے
جانےکی شکایات ملیں وہ دوبارہ کسی اھم۔۔+8/11
پوسٹ پرتعنات نہ ہو سکیں۔بدقسمتی سےعورتوں کےساتھ ناانصافی،غیرت کےنام پرقتل، اقتصادیات میں اُنکی عدم شمولیت اورمذہب و سماج کےنام پرکیےجانےوالےامتیازی سلوک کی بناپرپاکستان چھٹےنمبر پرہے۔پاکستان میں آج بھی کاروکاری وٹہ سٹہ بچپن کی شادیاں اور ونی جیسی جاہلانہ رسمیں موجود ہیں۔+9/11 Image
راہ چلتےعورتوں پرآوازیں کسنا، انہیں برے ناموں سےپکارنا،مذاق اڑانا،سوشل میڈیاپران کی تضحیک کرنا،انہیں بلیک میل کرنا اورغیر مہذب الفاظ کااستعمال کرناروز مرہ کامعمول بن چکاہے۔ یعنی آج بھی دور جہالت کے پیروکار موجود ہیں،خواتین کواب ان تمام بےانصافیوں اور زیادتیوں کے لئیےخود +10/11 Image
بھرپورکوشش کرنی ہوگی۔نہ صرف اپنےحقوق کاتحفظ کرنا
ہوگابلکہ دوسری خواتین کاساتھ بھی دیناہوگا۔ایک ماں یابہن کی حثیت سےاپنےگھرکی بچیوں کے
حقوق کی حفاظت،دفاتراورورک پلیسیزپراپنی خواتین کولیگز
کےحق کےلئیےمتحد ہوکرساتھ دیں۔سوشل میڈیاپراگرکوئی خاتون حراساں کی جارہی ہوتو ساتھ دیں۔11/11 Image

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Zahida Rahim

Zahida Rahim Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @zahida_rahim

18 Dec
وقت کرتاہےپرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
بنگلہ دیش کی علیحدگی کے اسباب کاجائزہ لیں توواضح ہوتا ہےکہ اس میں کئی عوامل نےاہم کرداراداکیاجن میں جغرافیائی
معاشرتی اورثقافتی لسانی تفریق کےعوامل جہاں اھم تھےوہاں کئی دیگرکرداربھی تھےجنھوں نے مشرقی پاکستان کےحالات کواس نہج تک+1/11
پہنچادیاتھا۔سیاستدانوں،بیوروکریٹسں،فوجی افسروں،انتظامی افسروں کی ایک
پوری نسل نےقوم کواس مقام پرلا
کھڑاکیا۔مشرقی پاکستان کا
اقتصادی استحصال سول اور ملٹری سروس میں بنگالیوں سے عدم مساوت مشرقی پاکستان کا اقتصادی استحصال، سول اور ملٹری سروس میں بنگالیوں سے عدم مساوات پرمبنی+2/11
رویہ،آئین سازی میں اختلافات،یہ وہ تمام عوامل تھےجوبالآخر مشرقی پاکستان کےسقوط اور بنگلہ دیش کےقیام پرمنتج ہوئے۔بیوروکریسی کابنگالیوں سےہتک امیز رویہ بھی علیحدگی پسند تحریک کاسبب بنا۔قیام پاکستان کےبعدجوسرکاری آفیسرمشرقی پاکستان گئیےانھوں نےبنگالیوں سےبہتررویہ اختیارنہ کیا۔+3/11
Read 11 tweets
16 Dec
"جس چیز کی حفاظت تم مردوں کی طرح نہیں کرسکے،اس کے چھن جانےپرعورتوں کی طرح آنسوبہانےسےکیافائدہ۔"
ابوعبداللہ نےمڑکرغرناطہ پرآخری نگاہ ڈالی اوراسکی آنکھ سے آنسوٹپک کرغرناطہ کی زمین میں جذب ہوگیا۔وہ غرناطہ جس کی چابیاں فرڈینندکےحوالےکرکےاب وہ جلاوطن ہورہاتھا۔لیکن ہمارے +1/15
ابوعبداللہ کےپاس توکوئی ماں نہیں تھی جو اس پسپائی کاطعنہ دےسکتی۔اور ہمارےابوعبداللہ جواپنےغرناطہ کی حفاظت نہ کرسکےانکی آنکھ سے آج تک کوئی آنسو نہیں ٹپکا۔انکاسرِپُرغرورآج بھی اسی طرح بلندہےاوراسی بلندی سےہی آج بھی اپنےزیرنگیں مخلوق کو دیکھتےہیں۔سولہ دسمبرمیرےملک کی تاریخ کا+2/15
بدترین اورمنحوس ترین دن ہے۔دوباراس دن نےہمیں ذلّت رسوائی کےپاتال میں لاپھینکاسن 2014
میں اسی تاریخ کوہماری ہی قوم کےکچھ درندوں،جنہیں ہم نےہی دودھ پلایاتھا،ہمارےننھےپھولوں اور معصوم کلیوں کوخاک و خون میں نہلادیاتھااورایک ایسازخم دےگئےتھےجوسینےمیں آج بھی تازہ ہےاورآج بھی لہو+3/15
Read 15 tweets
7 Dec
کوٹہ سسٹم سے متعق تاریخی حقائق کاجائزہ اور ذوالفقارعلی بھٹو کا کردار۔۔
شہری سندھ والوں نےکوٹہ سسٹم کوایک جماعت کےنعرےکےطورپر
توسناہےمگرشائداس کی تاریخی حقیقت سےبلکل بےخبر ہیں۔کوٹہ سسٹم سےمتعلق اکثریت کی معلومات محض سنی سنائی باتوں اورپرپیگنڈےتک محدود ہےاور اس کوبنیاد بنا۔+1/16
کرساراملبہ بھٹوصاحب پر
ڈالاجاتارہاہے۔اگرکوٹہ سسٹم کی تاریخ اورحقائق کاجائزہ لیں تو
معلوم ہوگاکہ کوٹہ سسٹم تو
برطانوی دورکےمتحدہ ہندوستان
میں بھی رائج تھابرطانوی دور
حکومت میں ہندوستان کی ان
ریاستوں میں جہاں مسلمان اقلیت میں تھےجیسےکہ یوپی،سی پی،
بہاروغیرہ میں مسلمانوں کا+2/16
ملازمتوں میں کوٹہ 30فیصد اورہندوں کاکوٹہ 70فیصدتھا۔ اسی طرح غیرمنقسم ہندوستان کی وہ ریاستیں جہاں مسلمان اکثریت میں اور ہندواقلیت میں تھے،مثال کے طورپر بنگال اور
سندھ ،وہاں مسلمانوں کا کوٹہ 70فیصد اور ہندوئوں کےلئے 30فیصد تھا۔اور یہ صورتحال پاکستان اور ہندوستان کی آزادی تک+3/16
Read 16 tweets
6 Dec
دیہی اور شہری تقسم یعنی کوٹہ سسٹم توبھٹو صاحب سے بھی پہلے پاکستان کےپہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے اس کوٹہ سسٹم کا پاکستان میں آغازکیاتھا اور 15نومبر 1948میں کوٹہ سسٹم کا پہلا نوٹی فکیشن جاری ہوا۔اس کے مطابق اس میں 15فیصد ان مہاجرین کےلئیے کوٹہ رکھا گیا تھا جو ابھی۔۔+1/4
ہندوستان سے ہجرت کرکےپاکستان آئے ہی نہیں تھے،اس وقت کراچی کی آبادی چند لاکھ تھی اور اس شہر کوبھی دوفیصد کوٹہ دیا گیااور دوسرا نوٹی فکیشن ذوالفقار علی بھٹوکی حکومت سےبھی پہلےجنرل یحیٰی کےدور میں 16جنوری 1971 میں جاری ہوا۔رخمان گل صاحب نے شہری دیہی کوٹے کانفاذ کیا۔۔+2/4
جِس میں کراچی، حیدر آباد اور سکھر کی 40 فیصد نمائندگی اور باقی صوبے کی60 فیصد مقرر ہوئی۔ آگے چل کر اِس کو ذوالفقار علی بھٹو نے1972 میں 10 سال کی مدت کے لئے نافذ کیا۔جسے بعد میں جنرل ضیاءالحق نے 10 سال کے لئیے مزید بڑھا دیا۔اس کے بعد آنے والی سول حکومتوں اور آمر جنرل ۔۔+3/4
Read 4 tweets
6 Dec
ذوالفقارعلی بھٹوسیاست کو خواص کےڈرائنگ رومزسےنکال کرپاکستان کی غریب عوام
مزدوروں کسانوں اورپسےہوئے طبقات تک لےآئے۔عوام کوپہلی بارعلم ہواکہ انکےووٹ کی قدرو قیمت کیاہے۔
جہاں تک جنرل گل حسن کا معاملہ ہےبھٹوسول بالادستی کے قائل تھےمگرفوجی افسران اقتدار کےاس قدرعادی ہوگئےتھے۔+1/8
کہ کسی سویلین کوحاکم تسلیم کرنامشکل ہوگیاتھااوروہ ایک اور فوجی بغاوت کرناچاہتےتھےلیکن بھٹوصاحب کی بروقت حکمت عملی سےناکام و نامرادہوئے۔(وقت ملےتوبلال غوری کےیوٹیوب چینل ترازو پراس واقعے سےمتعلق تمام تفصیلات جانئیے۔👇
)
اسی طرح بھٹوصاحب پر الزام۔۔+2/8
لگایاجاتاہےکہ انھوں نےسینر فوجی افسران کو چھوڑ کرجنرل ضیا الحق کو آرمی چیف کیوں بنایا۔۔بھٹو صاحب کی کوشش تھی کہ ملک و قوم کو فوجی آمریت سے بچایا جائے اور ملک میں جمہوریت پھلے پھولے اور ملک پرعوام کی منتخب حکومت ہو۔اس سلسلے میں بھٹو صاحب جتنی احتیاط کر سکتے تھے کی مگر ۔۔+3/8
Read 8 tweets
3 Dec
استاددامن عوامی اور مزاحمتی شاعرتھےایوب خان کے دور میں نظم لکھی
’’اتوں اتوں کھائی جا
وچوں رولا پائی جا‘‘
اس پر انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ بھٹو دور میں جب اپنی مشہور نظم ’’
ایہہ کیہ کری جانا ایں،
کدی شملے کدی مری جانا ایں‘‘ کہی تو پنجاب پولیس نےاُن کے حجرےمیں سےدو ریوالور..+1/5
اورتین دستی بم برآمدکرلیے۔
استاددامن نےجیل کاٹی،باہر نکلےتواگلےمشاعرےکوایک ہی شعر سےلوٹ لیا
نہ کڑی،نہ چرس،نہ شراب دامن
تے شاعر دے گھر چوں بم نکلے
ضیاءدورکی بدترین امریت پہ یہ نظم کہی
میرے ملک دے دو خدا
لا الہٰ تے مارشل لاء
اک رہندا اےعرشاں اُتے
اک رہندا اے فرشاں اُتے
۔۔+2/5
اوہدا ناں اےاللہ میاں
ایہداناں اےجنرل ضیاء
واہ بھئی واہ جنرل ضیاء
کون کہنداتینوں ایتھوں جا
اور
ساڈےملک دیاں موجاں ای موجاں
جدھر ویکھو فوجاں ای فوجاں
حکمرانوں کی امریکہ سے"نیازمندی" یاغلامی پراستاد نےکہا
امریکہ زندہ بادامریکہ
ہر مرض نوں ٹیکہ
زندہ بادامریک
استادکورخصت ہوئے
+3/5
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!