لوگ کہتے ہیں کہ
اماں ابا مر جائیں تو
دنیا ویران ہو جاتی ہے
گھر سونا لگتا ہے
لیکن مجھے لگتا ہے
اماں اباہمیشہ زندہ رهتے ہیں
اور ہمارے ساتھ رهتے ہیں
بھول تو ہم ان کو جاتے ہیں
حقیقت یہ ہے کہ
کسی بھائی کی آنکھیں بابا جیسی ہوتی ہیں
کسی بہن کا چہرہ امی جیسا ہوتا ہے
کوئی بابا۔۔۔
👇👇👇
کی طرح مسکراتا ہے
اور کسی بہن کے ہاتھ میں امی کے جیسی لذت ہوتی ہے
اماں ابا کب مرتے ہیں
وہ کب چھوڑ کے ہمیں جاتے ہیں
اماں ابا کی پرچھائیاں تو ان کے بچو ں میں پائی جاتی ہیں
وہ دنیا سےجاکر بھی ھمارے ساتھ رهتے ہیں
کبھی اماں ابا کی یاد آے تو
سب بہن بھائی مل کے بیٹھ جاؤ
کسی کے۔۔۔
👇👇👇
چہرے میں ما ں مسکراتی نظر آے گی
کسی کی باتوں میں ابا کا لہجہ سنائی دے گا
اماں ابا آس پاس ہی نظر آئیں گئے
بھلا جس باغ کو اماں ابا نے اپنے خون جگر سے سینچا ہو
وہ کب اجڑ سکتا ہے
تباه تو ہم اس کو کردیتے ہیں
نفرتوں
حسد
خود غرضی
اور
مطلب پرستی کے ہاتھوں
اماں ابا تو زندہ رهتے ہیں
👇👇👇
اماں ابا سے پیار کیجیے
بہن بھائیو ں سے پیار کیجیے
اور اس پیار کو ہمیشہ قائم و دائم رکھیں
یقین جانئے دنیا جنّت بن جائے گی 🙏 #پیرکامل #قلمکار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
1/ آپ اکثر کہتے ہیں
"قارون کا خزانہ"
لیکن کیا آپ جانتے ہیں
قارون کون تھا؟
قارون،
حضرت موسٰی علیہ السلام کے چچا کا بیٹا تھا
بہت خوش آواز تھا
تورات بڑی خوش الحالی سے پڑھتا تھا
اس لئے اسے لوگ منور کہتے تھے
چونکہ بہت مالدار تھا،
اس لئے اللہ کو بھول بیٹھا تھا۔
قوم میں۔۔۔
👇👇👇
2/ عام طور پر جس لباس کا دستور تھا اس نے اس سے بالشت بھر نیچا بنوایا تھا جس سے اس کا غرور اور تکبر اور اس کی دولت ظاہر ہو۔
اس کے پاس اس قدر مال تھا کہ اس کے خزانے کی کنجیاں اٹھانے پر قوی مردوں کی ایک جماعت مقرر تھی۔
اس کے بہت سے خزانے تھے ہر خزانے کی کنجی الگ تھی جو۔۔۔
👇👇👇
3/ بالشت بھر کی تھی۔
قوم کے بزرگوں نے قارون کو نصیحت کی کہ اتنا اکڑ مت تو قارون نے جواب دیا کہ
"میں ایک عقلمند، زیرک، دانا شخص ہوں اور اسے اللہ بھی جانتا ہے، اسی لئے اس نے مجھے دولت دی ہے۔"
قارون ایک دن نہایت قیمتی پوشاک پہن کر رزق برق عمدہ سواری پر سوار ہوکر۔۔۔
👇👇👇
یہ پہلا کسٹمر تھا جس نے شہد کی واپسی کے لئے کال کی، ان کی کال نے مجھے تذبذب میں ڈال دیا ،پالیسی کے تحت رقم بھی واپس کرنا تھی، لہذا ذہن پہ نقصان کا بوجھ ڈالنے کی بجائےتھوڑا دل بڑا کیا اور بولا
"برادر... قریب کی جامع مسجد میں۔۔👇👇
2/ شہد کا ڈبہ پہنچا دیجئے ، امام صاحب سے میری بات کروائیے، انہیں میرا اور مجھے ان کا نمبر دے دیجئے اور اپنی رقم واپس وصول کر لیجئے"
لمحہ بھر کے لئے انہیں بھی چپ سی لگ گئی
"بھائی اس طرح آپ کا نقصان نہیں ہوگا؟ اور پتہ نہیں وہ امام مستحق بھی ہو یا نہیں ؟"
"بھائی دیکھئے!۔۔👇👇👇
3/ جہاں تک نقصان کی بات ہے وہ تو ہوچکا چاہے آپ واپس بھی بھیج دیں، لیکن ڈبہ کھل چکا ہے، محفوظ پیکنگ مشکل ہوگی، آپ کے لئے بھی وقت نکال کر یہ سارے مرحلے مشکل سے طے ہوں گے اسی لئے آپ کی پریشانی کے پیش نظر آسان حل بتایا ہے اگر تو پیکنگ، پیکجنگ، کورئیر بکنگ تک کے مرحلے طے کر سکتے۔۔👇👇
1/ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پہلے نواسے اور حضرت علی ابن ابیطالب و سیدہ زہراء سلام اللہ علیہا کے پہلے فرزند، حضرت امام حسن علیہ السلام 15 رمضان المبارک 3ھ کو خانوادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم میں اس دنیا میں تشریف لائے۔
اس موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ
👇👇
2/ وآلہ وسلم خود تشریف لائے، آپ کا نام "حسن" فرمایا اور آپ کے دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں اقامت فرمائی ۔
حضرت امام حسن علیہ السلام نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سات سال گزارے، بیعت رضوان اور نجران کے عیسائیوں کے ساتھ مباہلہ میں اپنے نانا کے ساتھ شریک
👇👇
3/ ہوئے۔
خلیفہ دوم کی طرف سے خلیفہ منتخب کرنے کیلئے بنائی گئی چھ رکنی کمیٹی میں آپ بطور گواہ حاضر تھے۔ اس کے علاوہ خلیفہ اول اور دوم کے زمانے میں آپ کی زندگی کے بارے میں کوئی خاص بات تاریخ میں ثبت نہیں ہوئی ہیں
خلیفہ سوم کے دور میں ہونے والی بعض جنگوں میں بھی آپ کی شرکت کے
👇👇
1/ آج کل کی نسل "امام ضامن" سے ناواقف ہیں، لیکن کچھ عرصہ قبل تک ہر شیعہ سنی کے ہاں "امام ضامن" کا استعمال معمول تھا۔
ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺟﺐ ﮐﮩﯿﮟ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﮐﭙﮍﮮ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ کترن میں ﮐﭽﮫ ﺭﻗﻢ ﺑﺎﻧﺪﮪ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺎﺱ ﺍﻣﺎﻡ ﺿﺎﻣﻦ۔۔۔
👇👇👇
2/ ﮐﯽ ﻧﯿﺖ ﺳﮯ ﺭﮐﮫ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﻫﻤﺎﺭﮮ ﯾﮩﺎﮞ ﺩﻟﮩﺎ ﺩﻟﮩﻦ ﮐﻮ نظر بد سے ﺑﭽﺎﻧﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﻬﯽ ﺍﻧﮑﮯ ﺑﺎﺯﻭﺅﮞ ﭘﺮ ﺍﻣﺎﻡ ﺿﺎﻣﻦ ﺑﺎﻧﺪﮬﺎ ﺟﺎﺗﺎ رہا ﻫﮯ
اس ﺭﺳﻢ ﮐﯽ ﺍﺑﺘﺪﺍﺀ ﺍﻣﺎﻡ ﺭﺿﺎ علیہ السلام۔۔
👇👇👇