کچھ عام سوالات جو اکثر ہمارے ذہنوں میں ابھرتے ہیں، ان کے جوابات قرآن و احادیث اور مختلف مکتبہ فکر کی کتابوں سے اخذ کرکے مرتب کئے گئے ہیں، امید ہے آپ لوگ سمجھ کر پڑھیں گے🙏
سوال: جنّت کہاں ہے؟
جواب: جنت ساتوں آسمانوں کے اوپر ساتوں آسمانوں سے جدا ہے، کیونکہ ساتوں آسمان۔۔۔
👇👇👇
قیامت کے وقت فنا اور ختم ہونے والے ہیں، جبکہ جنت کو فنا نہیں ہے، وہ ہمیشہ رہے گی، جنت کی چهت عرش رحمٰن ہے.
سوال: جہنم کہاں ہے؟
جواب: جہنم جنت کے بازو میں نہیں ہے. بلکہ جہنم ساتوں زمین کے نیچے ایسی جگہ ہے جسکا نام "سجین" ہے. جس زمین پر ہم رہتے ہیں یہ پہلی زمین ہے، اس۔۔۔
👇👇👇
کے علاوہ چھ زمینیں اور ہیں جو ہماری زمین کے نیچے ہماری زمین سے علیحدہ اور جدا ہیں.
سوال: سدرةالمنتهیٰ کیا ہے؟
جواب: سدرة عربی میں بیری/ بیری کے درخت کو کہتے ہیں، المنتہیٰ یعنی آخری حد، یہ بیری کا درخت وہ آخری مقام ہے جو مخلوقات کی حد ہے،اس سے آگے حضرت جبرائیلؑ بهی نہیں۔۔۔
👇👇👇
جا پاتے.
سدرةالمنتهی ایک عظیم الشان درخت ہے،
اس کی جڑیں چهٹے آسمان میں اور اونچائیاں ساتویں آسمان سے بھی بلند ہیں، اس کے پتے ہاتهی کے کان جتنے اور پهل بڑے گهڑے جیسے ہیں، اس پر سنہری تتلیاں منڈلاتی ہیں.
یہ درخت جنت سے باہر ہے. رسول اکرمؐ نے جبرائیلؑ کو اسی درخت کے پاس۔۔۔
👇👇👇
ان کی اصل صورت میں دوسری مرتبہ دیکھا تها، جبکہ آپؐ نے انہیں پہلی مرتبہ اپنی اصل صورت میں مکہ مکرمہ میں مقام اجیاد پر دیکها تها.
سوال: حورعین کون ہیں؟
جواب: حورعین جنت میں مؤمنین کی بیویاں ہوں گی، یہ نہ انسان ہیں نہ جن ہیں اور نہ ہی فرشتہ ہیں، اللہ تعالیٰ نے انہیں مستقل۔۔۔
👇👇👇
پیدا کیا ہے، یہ اتنی خوبصورت ہیں کہ اگر دنیا میں ان میں سے کسی ایک کی محض جھلک دکھائی دے جائے تو مشرق اور مغرب کے درمیان روشنی ہو جائے.
حور عربی زبان کا لفظ ہے اور حوراء کی جمع ہے، اس کے معنی ایسی آنکھ جس کی پتلیاں نہایت سیاه ہوں اور اس کے اطراف نہایت سفید ہوں اور۔۔۔
👇👇👇
عین عربی میں عیناء کی جمع ہے اس کے معنی ہیں بڑی بڑی آنکھوں والی.
سوال: ولدان مخلدون کون ہیں؟
جواب: یہ اہل جنت کےخادم ہیں، یہ بهی انسان یا جن یا فرشتے نہیں ہیں، انہیں اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کی خدمت کےلئے مستقل پیدا کیا ہے، یہ ہمیشہ ایک ہی عمر کے یعنی بچے ہی رہیں گے، اس لیے۔۔
👇👇
انہیں "الولدان المخلدون" کہا جاتا ہے. سب سے کم درجہ کے جنتی کو دس ہزار ولدان مخلدون عطا ہوں گے.
سوال: اعراف کیا ہے؟
جواب: جنت کی چوڑی فصیل کو اعراف کہتے ہیں. اس پر وہ لوگ ہوں گے جن کے نیک اعمال اور برائیاں دونوں برابر ہوں گی، ایک لمبے عرصہ تک وہ اس پر رہیں گے اور۔۔۔
👇👇👇
اللہ سے جنت میں داخلے کی امید رکهیں گے. انہیں وہاں بهی کهانے پینے کے لیے دیا جائے گا، پهر اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے جنت میں داخل کردے گا.
سوال: روزِقیامت کی مقدار کتنی ہے؟
جواب: پچاس ہزار سال كے برابر.
جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
👇👇👇
"تعرج الملئكة و الروح اليه في يوم كان مقداره خمسين الف سنة."
ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ "قیامت کے پچاس موقف ہیں، اور ہر موقف ایک ہزار سال کا ہو گا."
جب آیت "یوم تبدل الأرض غیر الأرض و السماوات" نازل ہوئی تو
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ۔۔۔
👇👇👇
جب یہ زمین و آسمان بدل دئیے جائیں گے تب ہم کہاں ہوں گے؟
آپؐ نے فرمایا:
تب ہم پل صراط پر ہوں گے اور پل صراط پر سے جب گزر ہوگا اس وقت صرف تین جگہیں ہوں گی۔۔۔ 1. جہنم 2. جنت 3. پل صراط
سوال: پل صراط کی تفصیل کیا ہے؟
جواب: قیامت میں جب موجودہ آسمان اور زمین بدل دیئے جائیں گے۔۔
👇👇
اور پل صراط پر سے گزرنا ہوگا وہاں صرف دو مقامات ہوں گے
جنت اور جہنم
جنت تک پہنچنے کے لیے لازماً جہنم کے اوپر سے گزرنا ہوگا. جہنم کے اوپر ایک پل نصب کیا جائیگا، اسی کا نام "الصراط" ہے، اس سے گزر کر جب پار پہنچیں گے وہاں جنت کا دروازہ ہوگا.
پل صراط کی صفات؛ 1- بال سے زیادہ۔۔
👇👇
باریک ہوگا
2-تلوار سے زیادہ تیز ہو گا 3- سخت اندھیرے میں ہوگا،
اس کے نیچے گہرائیوں میں جہنم بهی نہایت تاریکی میں، سخت بپهری ہوئی اور غضبناک ہوگی. 4- گناہگار کے گناہ اس پر سے گزرتے وقت مجسم اس کی پیٹھ پر ہوں گے، اگر اس کے گناہ زیادہ ہوں گے تو اس کے بوجھ سے اس کی رفتار۔۔۔
👇👇👇
ہلکی ہو گی، اور جو شخص گناہوں سے ہلکا ہوگا تو اس کی رفتار تیز ہوگی. 5- اس پل کے اوپر آنکڑے لگے ہونگے اور نیچے کانٹے لگے ہونگے جو قدموں کو زخمی کرکے اسے متاثر کریں گے. لوگ اپنی بداعمالیوں کے لحاظ سے اس سے متاثر ہوں گے. 6- جہنم کے گڑهے میں گرنے والے لوگوں کی بلند چیخ پکار سے۔۔
👇👇
پل صراط پر دہشت طاری ہو گی.
لوگ اپنی آنکھوں سے اپنے سامنے بہت سوں کو پل صراط سے گرتا ہوا دیکھیں گے اور بہت سوں کو دیکھیں گے کہ وہ اس سے نجات پاگئے ہیں.
اے اللہ تعالٰی، اس وقت ہمیں کامیابی عطا فرمانا اور محمد وآل محمد کی شفاعت سے ہمکنار کرنا، آمین #پیرکامل #قلمکار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
لوگ کہتے ہیں کہ
اماں ابا مر جائیں تو
دنیا ویران ہو جاتی ہے
گھر سونا لگتا ہے
لیکن مجھے لگتا ہے
اماں اباہمیشہ زندہ رهتے ہیں
اور ہمارے ساتھ رهتے ہیں
بھول تو ہم ان کو جاتے ہیں
حقیقت یہ ہے کہ
کسی بھائی کی آنکھیں بابا جیسی ہوتی ہیں
کسی بہن کا چہرہ امی جیسا ہوتا ہے
کوئی بابا۔۔۔
👇👇👇
کی طرح مسکراتا ہے
اور کسی بہن کے ہاتھ میں امی کے جیسی لذت ہوتی ہے
اماں ابا کب مرتے ہیں
وہ کب چھوڑ کے ہمیں جاتے ہیں
اماں ابا کی پرچھائیاں تو ان کے بچو ں میں پائی جاتی ہیں
وہ دنیا سےجاکر بھی ھمارے ساتھ رهتے ہیں
کبھی اماں ابا کی یاد آے تو
سب بہن بھائی مل کے بیٹھ جاؤ
کسی کے۔۔۔
👇👇👇
چہرے میں ما ں مسکراتی نظر آے گی
کسی کی باتوں میں ابا کا لہجہ سنائی دے گا
اماں ابا آس پاس ہی نظر آئیں گئے
بھلا جس باغ کو اماں ابا نے اپنے خون جگر سے سینچا ہو
وہ کب اجڑ سکتا ہے
تباه تو ہم اس کو کردیتے ہیں
نفرتوں
حسد
خود غرضی
اور
مطلب پرستی کے ہاتھوں
اماں ابا تو زندہ رهتے ہیں
👇👇👇
1/ 2بنی اسرائیل کے زمانے میں ایک مرتبہ قحط پڑ گیا، مدتوں سے بارش نہیں ہو رہی تھی۔ لوگ حضرت موسیٰؑ کے پاس گئے اور عرض کیا:
یاکلیم اللہ! رب تعالیٰ سے دعا فرمائیں کہ بارش نازل فرمائے۔۔۔
چنانچہ حضرت موسیٰؑ نے اپنی قوم کو ہمراہ لیا اور بستی سے باہر دعا کے لیے آ گئے۔ یہ لوگ۔۔۔
👇👇👇
2/ ستر ہزار یا اس سے کچھ زائد تھے۔ موسیٰؑ نے بڑی عاجزی سے دعا کرنا شروع کی۔۔۔
"میرے پروردگار! ہمیں بارش سے نواز، ہمارے اوپر رحمتوں کی نوازش کر۔۔ چھوٹے چھوٹے معصوم بچے، بے زبان جانور اور بیمار سبھی تیری رحمت کے امیدوار ہیں، تو ان پر ترس کھاتے ہوئے ہمیں۔۔۔
👇👇👇
3/ اپنے دامنِ رحمت میں جگہ دے."
دعائیں ہوتی رہیں مگر بادلوں کا دور دور تک پتہ نہ تھا، سورج کی تپش اور تیز ہو گئی۔
حضرت موسیٰؑ کو بڑا تعجب ہوا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کے قبول نہ ہونے کی وجہ پوچھی تو وحی نازل ہوئی:
"تمہارے درمیان ایک ایسا شخص ہے جو گزشتہ چالیس سالوں۔۔۔
👇👇👇
1/ آپ اکثر کہتے ہیں
"قارون کا خزانہ"
لیکن کیا آپ جانتے ہیں
قارون کون تھا؟
قارون،
حضرت موسٰی علیہ السلام کے چچا کا بیٹا تھا
بہت خوش آواز تھا
تورات بڑی خوش الحالی سے پڑھتا تھا
اس لئے اسے لوگ منور کہتے تھے
چونکہ بہت مالدار تھا،
اس لئے اللہ کو بھول بیٹھا تھا۔
قوم میں۔۔۔
👇👇👇
2/ عام طور پر جس لباس کا دستور تھا اس نے اس سے بالشت بھر نیچا بنوایا تھا جس سے اس کا غرور اور تکبر اور اس کی دولت ظاہر ہو۔
اس کے پاس اس قدر مال تھا کہ اس کے خزانے کی کنجیاں اٹھانے پر قوی مردوں کی ایک جماعت مقرر تھی۔
اس کے بہت سے خزانے تھے ہر خزانے کی کنجی الگ تھی جو۔۔۔
👇👇👇
3/ بالشت بھر کی تھی۔
قوم کے بزرگوں نے قارون کو نصیحت کی کہ اتنا اکڑ مت تو قارون نے جواب دیا کہ
"میں ایک عقلمند، زیرک، دانا شخص ہوں اور اسے اللہ بھی جانتا ہے، اسی لئے اس نے مجھے دولت دی ہے۔"
قارون ایک دن نہایت قیمتی پوشاک پہن کر رزق برق عمدہ سواری پر سوار ہوکر۔۔۔
👇👇👇