"بے چینی"
بے چینی اب اس لئے بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ سے فاصلے بڑھ گئے ہیں، اللہ تعالیٰ کو کھو کر ہم انسانوں کو تلاش کرتے ہیں۔ ہر ٹھکانے سے بے خبر، در بدر بھٹکے ہوئے ہم، وہ پرانی رسم عبادت، وہ اشرف المخلوقات کا مقام، وہ چہکتی ہوئی صبحیں اور اپنوں کے ساتھ چائے کی ایک شام، کہاں 👇
گئیں وہ نادانیاں؟
کہاں گئیں وہ بے لوث اور بے غرض محبتیں ؟
کہاں آ گئے ہیں ہم ؟
جہاں میں بھی نہیں اور تم میں بھی نہیں، یوں لگتا ہے جیسے لمحے ٹھہر سے گئے ہوں اور ہم بھاگے چلے جا رہے ہوں، نا منزل کی خبر ہے نہ راستوں کا پتا ہے عجب ماجرا ہے!
لیکن کیا ماجرا ہے؟
کیوں ہے یہ اتنی بھاگ 👇
دوڑ ؟
کیوں ہر کوئی سکون کی آس میں اتنا بے سکون ہے؟
عجیب سی جنگ اس دل میں جاری ہے، کسی سے کیا مطمئن ہونا؟
ہم تو خود اپنی ذات سے بھی مطمئن نہیں۔ اللہ تعالیٰ سے تو یہ سوال ہم بے خوف ہو کر کرتے ہیں ہم ہی کیوں؟
"میرے ساتھ ہی ایسا کیوں؟"
کبھی یہ سوچا ہے کہ اگر وہ سوال کرے کہ تمہیں 👇
تو اپنے لئے بنایا تھا میں نے تو پھر اس دل میں کیوں نہیں میں؟ میں نے تو بے پناہ محبت دی تمہیں، تم نے مجھ سے محبت کیوں نہیں کی؟
اس بات کے اعتراف کے بعد بھی کہ "اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں"
ہے کوئی جواب؟
ہے کوئی دلیل؟
ہے کوئی ایسا لمحہ جب اللہ تعالیٰ کو اپنی غرض کے بغیر👇
پکارا ہو تم نے؟
ہے دامن میں کوئی ایسی چیز جس سے تم اپنے جرم کا ازالہ کر سکو؟
خالی دامن اور خالی ہاتھ ہو، اعمال ایسے کہ اس کی رحمت کے طالب بھی نا بن پاؤ۔
کردار ایسے کہ خود کو مسلمان بھی تصور نا کر پاؤ۔ تو پھر کیا ہے تمہارے پاس جو کل کو تمہاری شفاعت کر سکے؟
جو رب العالمین کے 👇
سامنے سرخرو ہونے میں تمہارا مددگار ہو؟
مت بھولو کہ یہ تو اللہ رب العزت کا تم پر احسان ہے کہ تمہیں امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کا پیروکار بنایا، پھر تم پر اپنی رحمتوں اور نعمتوں کا نزول فرمایا تا کہ تم اس کا شکر بجا لاؤ۔ تم اپنے پروردگار کے احسانات کبھی گن ہی نہیں سکتے 👇
وہ لاکھ برائیوں کے باوجود تمہیں لوگوں میں معزز بنا دیتا ہے۔ تم جیسوں کی پردہ پوشی وہ تب بھی کرتا ہے جب کسی دوسرے کے لئے اس کو بھلا دیتے ہو۔
تمہارے پاس سب سے بڑا "Edge" یہ ہے کہ تمہارا رب بہت مہربان ہے دوسرا اس نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی امت ہو جو ہر رات تہجد میں روتے👇
ہوئے دعا کرتے کہ یا اللہ ! " میری امت کو بخش دے"
غور کرو، سوچو تم کہاں کہاں غلط ہو، اپنا احتساب کرو، اپنی کمزوریوں کو دور کرو، کبھی خود کو بھی ضمیر کی عدالت کے کٹہرے میں لاؤ۔
جانتے ہو اس دگر گوں حالت میں اس بے چینی و بے سکونی میں مبتلا کیوں ہو؟
کیونکہ تم نے شکر ادا کرنا چھوڑ 👇
دیا ہے رب ذوالجلال سے نعمتیں اپنا حق سمجھ کر وصول کرتے ہو مگر اس کا شکر ادا نہیں کرتے، نعمتوں کے ثمرات سے خوشیاں کشید کرتے ہو مگر اپنی جبیں سجدہ ریز کر کے ان نعمتوں کا حق ادا نہیں کرتے
رب العالمین کی طرف قدم بڑھاؤ اس کا شکر ادا کرو اور شکر ادا کرنے👇
ذرا سوچئے!
ہلاکو خان کی بیٹی بغداد میں گشت کر رہی تھی کہ اسے ایک ہجوم نظر آیا۔ ہلاکو خان کی بیٹی نے پوچھا لوگ یہاں کیوں جمع ہیں؟
جواب دیا گیا: لوگ ایک عالم کے گرد جمع ہیں
اس نے کہا عالم کو میرے سامنے پیش کیا جائے۔
عالم کو تاتاری شہزادی کے سامنے لا کھڑا کیا گیا۔
شہزادی مسلمان 👇
عالم سے سوال کرنے لگی: کیا تم اللہ پر ایمان نہیں رکھتے؟
عالم: یقیناً ہم ایمان رکھتے ہیں۔
شہزادی: کیا تمہارا ایمان نہیں کہ اللہ جسے چاہے اسے غالب کر دیتا ہے؟
عالم: یقیناً ہمارا اس پر ایمان ہے۔
شہزادی: تو کیا اللہ نے ہمیں تم پر غالب نہیں کر دیا؟
عالم: یقیناً کر دیا ہے۔
شہزادی: 👇
تو کیا یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ خدا ہمیں تم سے زیادہ چاہتا ہے؟
عالم: نہیں
شہزادی: نے حیران ہو کر پوچھا کیسے؟
عالم: تم نے کبھی چرواہے کو دیکھا ہے؟
شہزادی: ہاں دیکھا ہے۔
عالم: کیا چرواہے نے اپنے ریوڑ کے پیچھے کچھ کتے رکھے ہوتے ہیں؟
شہزادی: ہاں رکھے ہوتے ہیں۔
عالم: اچھا تو اگر 👇
قرآن اور عزت
جب ہم بڑے ہو رہے تھے تو دیکھا کہ ہمارے گھروں میں قرآن پاک کو بہت زیادہ عزت دی جاتی تھی، اونچا کر کے جزدان میں لپیٹ کر رکھا جاتا تھا، کرسی یا اسٹول رکھ کر اتارا جاتا تھا بہت احتیاط کی جاتی تھی کمر اس کی طرف نا ہو کہیں بے ادبی نا ہو جائے، پھر ہوتے ہوتے ہوں ہوا کہ👇
احترام تو بہت ہوا لیکن ہر روز کرسی رکھ کر اتارنا اور پھر واپس رکھنا مشکل لگنے لگا کون اس کو اتنے اہتمام سے اتارے لہذا جس کو خاص رغبت ہوتی اتار کے پڑھ لیتا ورنہ وہیں پڑا رہتا اور ویسے بھی گھروں میں خواتین قرآن خانی کا اہتمام کرتی تو قرآن پاک بھی اتار لیتیں مل کر بیٹھتیں اور👇
یوں قرآن پاک پڑھا جاتا۔
بعد میں کھانا اور گپ شپ بھی ہو جاتی یا پھر کسی کے انتقال، رمضان، یا عبادت کی طاق راتوں میں قرآن پاک کی باری آ جاتی۔
وقت بدلا، حالات بدلے، انسان بدلا، لوگوں کو سمجھ آنے لگی کہ خالی قرآن پاک پڑھ کر کیا ثواب حاصل کریں جب کہ قرآن پاک کے آغاز میں 👇
محبت!
محبت دیکھنی ہے تو " ابابیل " کو دیکھ لیجئے کیسے ہاتھی والوں کو تباہ کر کے اپنے ہونے اور محبت کا حق ادا کیا۔
وہ "فاختہ" بھی محبت ہے اور اس کے انڈے بھی محبت ہیں جس نے اللہ کے " کن" کی طاقت سے دشمنان نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کو دھوکے میں مبتلا کر دیا۔
محبت تو وہ 👇🏼
" مکڑی " اور اس کا "جالا" بھی ہے جس دشمنان نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم ضعف العقلی پر منطق کا اور پردا ڈال کر یہ ثابت کر دیا کہ عشق اور نام نہاد عقل ہر گز اکٹھے نہیں رہ سکتے۔
وہ " درد " محبت ہے جس کو یار غار ابو بکر صدیق ساری رات اپنے پاؤں پر بخوشی سہتے رہے کہ کہیں ان کے👇🏼
محبوب کے آرام میں خلل پیدا نا کرے۔
وہ " اونٹنی قصواء" محبت ہے جو محبوب الٰہی کی جدائی میں کھانے پینے سے بے نیاز ہو گئی اور اپنی جان سے گئی۔
وہ "چاند" محبت ہے جو ایک اشارہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم سے دو ٹکڑے ہو گیا۔
اس کائنات کا ذرہ ذرہ محبت ہے کیونکہ اسے محبت سے تخلیق کیا👇🏼
استبراء کیا ہے ؟
پیشاب کے مکمل خشک کرنے کو استبراء کہتے ہیں اور یہ واجب ہے۔ جس طرح نماز میں کوئی واجب جھوٹ جائے تو نماز سجدہ سہو کے بنا مکمل نہیں ہوتی ایسے ہی اگر پیشاب کرنے کے بعد اس کو مکمل خشک نا کیا جائے تو طہارت کامل نہیں ہوتی۔
اگر طہارت کامل نہیں تو وضو کامل نہیں
وضو کامل
نہیں تو نماز نہیں ہوتی۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے اکثر لوگوں کی عبادتیں ان کی طہارت کی وجہ سے منہ پر دے ماری جائیں گی، اکثر عذاب قبر پیشاب کی بے احتیاطی کی وجہ سے ہو گا۔
پرانے وقتوں میں لوگ پیشاب کو خشک کرنے کے لئے خشک مٹی کا استعمال کیا کرتے تھے
آج کل ٪95 مرد و خواتین پیشاب خشک کئے بنا ہی جلد بازی میں پانی بہا کر کپڑے پہن لیتے ہیں وہی ناپاک پانی کپڑوں کو بھی لگ جاتا ہے۔
جیسے پانی کا نل بند بھی کر دیا جائے تو کچھ دیر تک قطرے گرتے رہتے ہیں یہی حال انسانی جسم کے مثانے کا ہے۔
پیشاب کی نالی کے اندر کچھ قطرے رہ جاتے ہیں جیسے
جب 2017 میں ٹویٹر جوائن کیا تو بہت سے پرموشن گروپس، ٹیمز، وغیرہ نے مجھے شامل ہونے کی آفر کی جو آج تک جاری ہے مگر میں نے ہمیشہ انکار کیا اور کسی گروپ یا ٹیم کا حصہ نہیں بنی
سوشل میڈیا پر نئے آنے والے لڑکے لڑکیاں جلدی فالورز اکھٹے کرنے کے لالچ میں ان گروپس کا حصہ بنتے ہیں اور وہیں
سے ایک دوسرے کی مخالفت شروع ہوتی ہے جو بلآخر کردار کشی، سکرین شارٹس، گالی گلوچ کا آغاز ہو جاتا ہے آج ہر چند دن بعد گروپس میں شامل کسی لڑکی یا لڑکے کی کردار کشی کی مہم ٹائم لائن پر نظر آتی ہے تو اپنے اس فیصلے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں
میری تمام بہنوں سے درخواست ہے کہ
تھوڑا صبر رکھیں اچھا لکھیں گے تو خود بخود فالورز اکھٹے ہوتے جائیں گے مگر جو غلط الزامات آپ پر لگ جائیں ان کی لاکھ صفائی دینے پر بھی لوگ یقین نہیں کریں گے بھلے آپ بے قصور ہی کیوں نا ہوں
آج کل ایک نئی بیماری اسپیس کے نام سے ٹویٹر پر متعارف کرا دی گئی ہے اس کا انجام بھی ویسا ہی
اپنی چھاتی کور کرنے کیلئے ٹیکس ادا کرنا پڑتا تھا لوئر کاسٹ کی ہندو عورتوں کو ٹراونکور کنگڈم میں جب انگریز کی حکومت تھی، اور ٹیکس کلیکٹر اپنے ہاتھ سے چھو کر عورت کی چھاتی کے سائز کے مطابق ٹیکس وصول کیا کرتا تھا۔
پہلی بار ایک لوئر کاسٹ سے ننگیلی نام کی لڑکی نے اپنی چھاتی کاٹ
کر کلیکٹر کو دی اور کہا یہ لو ٹیکس اس لڑکی کی موت ہو گئی جس کی وجہ سے لوگوں میں غم و غصہ ابھرا اور احتجاج شروع ہوا جس کے نتیجے میں 1924 میں انگریر کو یہ ٹیکس ختم کرنا پڑا
ایک ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والی عورت میں بھی اتنی غیرت تھی کہ اس کے جسم کا یہ پرائیویٹ حصہ کوئی نا دیکھے
مگر پاکستان میں پیدا ہونے والی مسلم لبرل فاحشائیں اور ان کے بروکر اس قدر بے غیرت ہیں کہ قرآن مجید کے پردے کے بارے میں واضح حکم کے باوجود اسے متنازعہ بنا کر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں
تھو ہے ایسے تمام لوگوں کی پیدائش اور سوچ پر جو امر بلمعروف و نہی المنکر سے ہی انکاری ہوئے بیٹھے