👈ازلی دشمن اک چالاک ملک ہے
👈نماز کی اجازت اور پولیس کا مسلمانوں سے معافی مانگنا سب دکھاوا ہے
👈اب چونکہ اقلیتوں پر ظلم کی وجہ سے ان پر فیٹف کی تلوار لٹک رہی ہے
👈دوسرا انہیں ڈر ہے کہ مسلمان بھی سکھوں اور آزاد ریاست کی خواہش مند تنظیموں کی طرح کھڑے ہو گئے👇🏻
تو اسے ٹوٹنے سے کوئی نہیں بچا سکتا
👈اگر اتنا ہی مسلمانوں کا ان کو احساس ہے تو اپنےمسلمانوں پر نافذ کیا گیا متنازعہ قانون ہٹائیں اور کشمیر سے کرفیو ختم کریں
👈اور کچھ ہمارے پاکستانی دانشور بھولی عوام بھی انکے جھانسے میں ہمدردیوں کو جگا رہے ہیں👇🏻
👈ہندو کافروں کو کون نہیں جانتا جب انکا مقصد پورا ہو گا تو یہی مسلمانوں کو کاٹنے کے لیئے تیار ہونگے ۔ انسانی ہمدردی کیساتھ انکا چہرہ واضع کرنا اور احساس دلوانا ہی بہتر ہے سوکھی ھمدردی کوئی اس دنیا میں نہیں کرتا مفاد جڑا ہوتا یا اپنی . خوشی مفاد
اکثر پہلے بھی کہہ چکی👇🏻
"کسی کی زندگی اورشرافت کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی"یہ مفاد پرست دنیا ہے
(بابوجی ذرا بیچ کے,رہنا سنبھل کے...)
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
بشیر میمن ایک سچے آفیسر تھے ۔ انھوں نے ہمشیہ وفاداری نبھائی ۔۔
نواز دور میں ذوالفقار چیمہ بشیر میمن کو ڈی جی ایف آئی اے لگوانے کیلئے مریم نواز اور نواز شریف کے پاس لے کر گئے ۔ اس وقت ان سے وعدہ لیا گیا تھا کہ مسلم لیگ کے خلاف کوئی کیس نہیں چلے گا اور👇🏻
خاص کر نواز شریف کے اس وقت کے مشہور کیس اصغر خان کیس کو بشیر میمن بند کریں گے کیونکہ نواز شریف اس کیس میں بری طرح پھنس چکے تھے اور نااہلی کی تلوار لٹک رہی تھی۔
بشیر میمن نے وفاداری نبھائی ۔ انھوں نے اسد درانی کی شہادت کے باجود اس اہم کیس کو ناقابل اعتبار قرار دیا۔👇🏻
یہاں تک کہ خود سپریم کورٹ کو کہنا پڑا کہ ایف آئی اے اس کیس میں نواز شریف کو کیوں بچانا چاہتی ہے اور اس کیس سے کیوں ہاتھ کھینچ رہی ہے۔
جب پانامہ کیس آیا تو ایف آئی اے کے پاس تحقیقات آئیں۔ بشیر میمن نے عدالت کو کہا کہ انہیں نواز شریف اور دیگر کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا۔👇🏻
کیا ساڑھے پانچ ہزار سال پہلے فنا ہونے والی ایک قوم کو ایٹمی تابکاری کے ذریعے عذاب دیا گیا تھا___؟؟؟
تقریبا" ساڑھے پانچ ہزر سال پہلے کی بات ھے ۔ ایک بہت ہی زبردست قوم ہوا کرتی تھی ۔ وہ لوگ سائنسی ترقی اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ترقیوں کی معراج پر تھی ۔👇🏻
وہ لوگ پہاڑوں کو اس خوبصورت طریقے سے تراش کر مضبوط ترین محلات اور تعمیرات کیا کرتے تھے کہ آج کی سائنس ان کی عقل دانش پر اش اش کر اٹھے ۔ وہ لوگ اس قدر زہین اور ماہرین تعمیرات تھے کہ اللہ کے مقابلے (نعوذ باللہ) میں جنت بنا دیا کرتے تھے ۔ وہ انتہائی طاقتور قدآور اور جینیئس تھے ۔👇🏻
اپنی انہی خصوصیات کی وجہ سے وہ اس دور کی سپر پاور کہلاتے تھے۔
اپنی ترقی تعمیرات اور خصوصیات کی وجہ سے سرکش ہوتے چلے گئے ۔ وہ خدائے وحدہ لاشریک کے وجود سے منکر ہوگئے تھے ۔ انبیاء ان کو ہدایت کی بات سمجھاتے تو وہ ان کا مذاق اڑاتے اذیتیں پہنچاتے ، اپنی بستیوں سے تشدد👇🏻
کون کہتا ہے بلوچستان میں ذراعت نہیں ہوتی؟
فائز عیسی کی اہلیہ سرینا عیسی کے مطابق اس نے لندن میں 22 کروڑ مالیت کی تین جائدایں اپنی فصلیں بیچ کر خریدیں یعنی "ذراعت" کی کمائی سے۔
نہ بتانے پر تیار نہیں کہ "فصل" کون سی بیچی تھی👇🏻
اور پیسے کیسے لندن بھجیے؟ سرینا عیسی نے ججز سے سوال کیا کہ اگر کل آپ لوگوں سے سوال کیا گیا کہ دولت کہاں سے آئی تو کیا جواب دینگے؟
جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا کہ قاضی عیسی اور ان کی بیگم سے ان کی دولت کے بارے میں کوئی سوال نہیں کیا جائیگا۔👇🏻
معاملے کا مختصر سال احوال پھر پیش خدمت ہے۔
تحقیقاتی اداروں نے فائز عیسی کی لندن میں خفیہ جائدداوں کا انکشاف کیا۔
صدر مملکت نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے "منی ٹریل" مانگا۔ فائز عیسی نے جواب میں فرمایا کہ میرے خلاف سازش ہورہی ہے، میں نے پاکستان بنایا تھا👇🏻
پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس نے مشترکہ طور پر انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کراچی کے علاقے گودھراکالونی میں کارروائی کرتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خور ی اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گروہ کے انتہائی مطلوب ملزم محمدفیضان عرف فرحان عرف فیضی عرف ماماکو گرفتار کر لیا۔ ملزم👇🏻
سیاسی جماعت کے بدنام زمانہ ٹارگٹ کلر اور بھتہ خور راج الدین عرف بھولو قریشی کا سگا بھتیجا ہے جو2013میں پولیس مقابلے میں مارا جا چکا ہے۔
ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ 2015 سے عابد عرف کلو اور بلاول عرف بلا کے بھتہ گینگ میں رہتے ہوئے👇🏻
نیوکراچی نمبر07کے دُکانداروں اور فروٹ ریڑھی والوں سے بھتہ لینے میں ملوث رہا ہے۔جولائی 2019میں ملزم نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر گلستانِ جوہر،پہلوان گوٹھ میں بسم اللہ ہوٹل کے مالک سے 30لاکھ روپے بھتہ مانگابھتہ نہ دینے پر ملزم اور اس کے ساتھیوں نے ہوٹل پر فائرنگ کی جس کے نتیجے👇🏻
(Short intro)
نام: حمیراراجپوت.
سکونت: بہاوپور / اسلام آباد
مذہب : اسلام
ذات: راجپوت جنجوعہ
رنگ: فئیر
محبت : اللہ والے محبت صرف شادی کے بعد کرتے فضول کے لانجھے الله بچائے (سمجھدار کے لئے اشارہ کافی)👇🏻
اعتبار : بہت جلد کر لیتی اور اسی لئے زیادہ تر دھوکہ ہی کھاتی
غُصہ: انتہائی شدید،
خواہش: والدین کی خدمت، شوہرسے محبت اور بچوں کے لئے ایک اچھا مستقبل/ سوشل ورکنگ
پسندیدہ خوراک: ساگ، بھنڈی، کریلے، اور جو بھی دیسی پیور گھر کی بنی سبزی مل جائے👇🏻
اسلام آباد کا پرانا نام راج شاہی تھا
اسلام آباد میں 85 دیہات شامل تھے جو اسلام آباد کی تعمیر سے متاثر ہوئے۔ جن میں تقریباً 50 ہزار افراد آباد تھے۔
شکر پڑیاں بھی ان میں سے ایک گاؤں تھا یہاں دو سو سے زائد گھر تھے جو بالکل اس جگہ پر تھے جہاں آج لوک ورثہ موجود ہے۔👇🏻
لوک ورثہ کے پیچھے پہاڑی پر اس گاؤں کے آثار آج بھی جنگل میں بکھرے پڑے ہیں۔
85 دیہات کی 45 ہزار ایکٹر زمین جب سی ڈی اے نے حاصل کی تو متاثرین میں اس وقت 16 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے جبکہ انہیں ملتان، ساہیوال، وہاڑی، جھنگ اور سندھ کے گدو بیراج میں کاشت کے لیے 90 ہزار ایکڑ👇🏻
زمین بھی الاٹ کی گئی جس کے لیے 36 ہزار پرمٹ جاری کیے گئے۔
ان میں جو بڑے گاؤں تھے ان میں *کٹاریاں بھی شامل تھا
جو موجودہ شاہراہ ِ دستور اور وزارت خارجہ کی جگہ آباد تھا۔
شکر پڑیاں لوک ورثہ کی جگہ،
بیسٹ ویسٹرن ہوٹل کے عقب میں *سنبل کورک👇🏻