"اَفَلَا يَتَدَبَّرُوْنَ الْقُرْاٰنَ "
سورۂ النساء(4) آیت 176۔۔۔سورہ محمد(47) آیت 38۔
ترجمہ۔۔"پھر کیوں قرآن پر غور نہیں کرتے "۔
"معلوماتَِ القران"
٭لفظ قران 32 سورتوں کی 65 آیات میں  آیا ہے۔لفظ قرآن،قرآن  پاک میں بطور معرفہ پچاس(50) بار اور بطور نکرہ اسی(80) بار آیا ہے۔
یعنی پچاس بار قرآن کا مطلب کلام مجید ہے۔اور اسی بار ویسے کسی پڑھی جانے والی چیز کے معنوں  میں استعمال ہوا ہے۔

٭ قران پاک ۔۔۔

٭ وَقُرْاٰنٍ مُّبِيْنٍ۔۔۔ سورۃ الحجر(15) آیت (1)۔۔سورہ یٰس(36) آیت(69)۔

٭وَالْقُرْاٰنَ الْعَظِيْـمَ۔۔۔سورۃ الحجر(15) آیت (87)۔
٭وَالْقُرْاٰنِ الْحَكِـيْـمِ۔۔۔سورہ یٰس(36) آیت(2)۔

٭وَالْقُرْاٰنِ الْمَجِيْدِ۔۔۔سورہ ق(50)آیت(1)۔۔سورہ البروج(85) آیت (21)۔
٭لَقُرْاٰنٌ كَرِيْـمٌ۔۔۔سورہ الواقعہ(56)آیت(77)۔
۔۔۔
٭قرآن کریم میں اللہ پاک نے اپنی صفت ربوبیت کا ذکر سب سے زیادہ مرتبہ فرمایا ہے۔قرآن کریم میں لفظ رب ایک ہزار چار سو اٹھانوے مرتبہ آیا ہے۔

۔۔۔
٭قرآن کریم میں لفظ الرحمٰن ستاون بار اور الرحیم ایک سو چودہ مرتبہ آیا ہے۔

۔۔
٭قرآن کریم میں لفظ اللہ دو ہزار چھے سو اٹھانوے  بار آیا ہے۔
لَآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ

٭پورا کلمہ طیبہ  قرآن کریم میں کسی ایک جگہ بھی نہیں آیا۔

۔۔۔

٭ "أعوذ بالله من الشيطان الرجيم"  ۔قرآن کریم میں کسی ایک جگہ بھی نہیں آیا۔  ارشادِباری ہے۔

٭سورہ النحل(16)  آیت 98۔
فَاِذَا قَرَاْتَ الْقُرْاٰنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّـٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْـمِ 

ترجمہ ۔“سو جب تم قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کرو" ۔

٭ سورہ فٰصِلت(41) آیت36۔
وَاِمَّا يَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّـٰهِ ۖ اِنَّهٝ هُوَ السَّمِيْعُ الْعَلِـيْمُ 

ترجمہ۔"اور اگر آپ کو شیطان سے کوئی وسوسہ آنے لگےتو اللہ کی پناہ مانگیے،بےشک وہی سب  کچھ سننے والا جاننے والا ہے"۔

۔۔۔
اَعُوْذُ بِاللّـٰهِ ۔۔۔سورہ البقرہ(2) آیت 67۔
مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِـيْمِ۔۔۔ سورہ آلِ عمران(3) آیت 36۔

۔۔۔

٭قرآن پاک میں لفظ اﷲ اکبرنہیں ہے۔

۔۔۔

٭قرآن کریم میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو گیارہ  مقامات پر " يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ " پکارا گیا ہے۔

۔۔۔
٭تین سورتوں  سورة الاحزاب(33) ،سور ة الطلاق(65) اور سورة التحریم (66)کی ابتدا " يَآ اَيُّـهَا النَّبِىُّ"سے ہوتی ہے۔
٭سورہ النور(24) وہ واحد سورت ہے جس کی ابتدا لفظ "سورۃ" سے ہوتی ہے۔
۔'ترجمہ آیت(1)۔"یہ ایک سورت ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور اس کے احکام ہم نے ہی فرض
کیے ہیں اور ہم نے اس میں صاف صاف آیات نازل کی ہیں تاکہ تم سمجھو"۔
۔۔۔ 

٭قرآن پاک میں سب سے زیادہ الف استعمال ہوا ہے اور سب سے کم ظ استعمال ہوا ہے۔

۔۔۔

٭قرآن پاک میں  صحابہ کرام میں سے صرف ایک صحابی حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نام آیا ہے۔(سورۂ الاحزاب آیت 37 )۔
۔
٭قرآن میں کسی عورت کانام نہیں آیاہے فقط”حضرت مریم علیہا السلام“کا۔بی بی ”مریم “کانام قرآن میں 34مرتبہ آیاہے۔
٭ سورۃ یوسف(12) کی  تیسری آیت میں حضرت یوسف علیہ السلام کےقصے کو "احسن القصص" کہا گیا ہے۔
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ اَحْسَنَ الْقَصَصِ
ترجمہ آیت 3۔۔ہم تمہارے پاس بہت اچھا قصہ بیان کرتے ہیں۔
۔۔۔
٭ قرآن پاک میں صرف دو بندوں کی کنیت ذکر ہے۔
ابن مریم ( سورہ النساء(4)،آیت 157)۔
ابی لہب   ۔۔سورۂ لہب(111)۔۔ ابولہب کا اصل نام عبدالعزیٰ تھا جو ایک کہ شرکیہ نام ہے عزیٰ اس بت کا نام تھا جسے قریش کے کفار
پوجتےتھے اور عبدالعزیٰ کا معنی عزیٰ کا غلام۔۔اللہ پاک نے ابولہب کوشرکیہ نام سے پکارنے کی  بجائے  کنیت سے مخاطب کیا۔
۔۔۔

قرآن کریم کے مطابق سیدنا موسٰی علیہ السلام کو نو معجزے عطا فرمائے گئے۔۔۔۔
٭٭٭وَلَقَدْ اٰتَيْنَا مُوْسٰى تِسْعَ اٰيَاتٍ بَيِّنَاتٍ۔۔۔سورۂ بنی اسرائیل(17) آیت 101۔۔اور  ہم نے موسٰی کو نو کھلی نشانیاں 
دی تھیں۔
٭٭٭٭٭فِىْ تِسْعِ اٰيَاتٍ۔۔۔سورة النمل (27) آیت 12۔۔
٭پانچ نبی جن کے نام اللہ رب العزت نے ان کی پیدائش سے قبل بتا دیے تھے۔
٭1)سیدنا عیسٰی علیہ السلام ۔۔۔سورة آل عمران(3) آیت (45)۔
٭2)سیدنا اسحاق علیہ السلام ،3) سیدنا یعقوب علیہ السلام۔سورة ھود (11)آیت (71)۔
٭4)سیدنا یحیٰی علیہ السلام۔۔۔سورة مریم(19) آیت (7)۔
٭5)سیدنا احمد صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔سورة الصف (61)آیت (6)۔
۔۔۔

٭قرآن میں لفظ ابلیس گیارہ مرتبہ آیا ہے۔
۔۔۔

٭ قرآن کریم میں  چھ     فرشتوں کے نام آئے ہیں۔

۔(1) جبریل(3 بار)۔۔سورۂ بقرۂ (2)آیت 97،آیت 98،سورۂ التحریم(66) آیت 4۔
۔(2) میکائیل۔ ۔۔سورۂ بقرۂ (2)آیت 98۔
۔(3) رعد۔۔سورۃ الرعد(13) آیت 13۔ 
۔(4) مالک۔۔سورۂ الزخرف(43) آیت 77۔
۔(5) ہاروت(6) ماروت۔۔سورۂ بقرہ (2) آیت 102۔
۔۔۔

٭قرآن پاک میں چند مومنین کے نام آئے ہیں۔
عمران۔۔سورہ آلِ عمران(3)۔آیت(33)۔
لقمان۔۔سورہ لقمان(31)،آیت(12)۔
،ذوالقرنین ۔۔سورہ الکہف(18)،آیت (83)۔
طالوت۔۔سورہ البقرہ(2)۔آیت(247)۔
۔۔۔
٭قرآن پاک میں چند قبیلوں اور قوموں کے نام آئے ہیں۔
ثمود۔۔سورۃ الاعراف(7)،آیت(73)۔سورہ الفرقان(25) آیت 38۔ 
عاد۔۔1)سورہ ہود(11)،آیت(5)۔ 2) سورہ الفجر(89)۔آیت(6)۔
یاجوج ماجوج ۔۔سورہ الکہف(18)۔آیت(94)۔
قومِ سبا۔۔سورہ سبا(34)۔آیت(15)۔
قومِ تبع۔۔سور ہ الدخان(44)۔آیت (37)۔
قبیلہ" قریش ۔۔سورۃ القریش(106)۔
۔۔۔

٭قرآن کریم میں دو مساجد کا نام آیا ہے۔
الْمَسْجِدِ الْحَرَام, الْمَسْجِدِ الْاَقْصَى(مسجد اقصٰی، مسجد الحرام ) سورہ الاسرا(15) آیت (1)۔
۔۔۔
٭ قران پاک میں دوممالک کا نام آیا ہے۔
مصر ۔سورہ یونس(10)۔آیت 87۔۔سورہ یوسف (12) آیت21۔
روم(سورہ الروم30)۔
۔۔۔
٭ قران پاک میں   دو     وادیوں کا ذکر ہے۔
  ۔بِالْوَادِ الْمُقَدَّسِ طُوًى۔۔سورہ طہٰ(20)آیت 12۔۔ سورہ النازعات(79) آیت (16)۔
الْوَادِ الْاَيْمَنِ۔سورہ القصص(28)۔آیت30)۔
٭قرآن کریم میں  چار شہروں کے نام  ہیں۔
۔1)مکہ۔۔
مکہ۔۔سورۃ فتح(48)آیت 24۔بکہ۔سورہ آلِ عمران(3)آیت 96۔۔البلد۔ سورہ البلد(90)۔

۔2)یثرب (مدینہ منورہ کا قدیم نام)۔۔سورہ الاحزاب (33) آیت13۔
۔3)بابل۔۔سورہ البقرہ(2) آیت 102۔
۔4)مدین ۔۔سورہ القصص (28) آیت 23۔
۔۔۔
٭قرآن کریم میں چار پہاڑوں کا نام آیا ہے۔
کوہ جودی۔۔سورہ ہود(11) آیت44۔
کوہِ صفا۔۔کوہِ مروہ۔سورہ البقرہ(2)آیت 158۔
 کوہِ طور(کوہ سینا،طورِسینا)سورہ البقرہ(2)آیت 93۔سورہ طور(52)۔سورۃ المومنون(23)آیت20۔سورہ  والتین(95) آیت2۔
۔۔۔
٭قرآن پاک میں دو دنوں کے نام آئے ہیں ۔
جمعہ۔ سورہ الجمعہ (62) آیت(9) ۔۔ہفتہ  السَّبْتِ۔(سورہ البقرہ(2) آیت65۔
۔۔۔
٭قران پاک میں  سات پھلوں کے نام ہیں۔۔۔  کھجور،انگور،انار، بیری،کیلا،انجیر،زیتون

کھجور (نَخْلٌ) ۔انگور(اَعْنَابٍ)۔۔سورۂ الانعام(6)آیت 99۔۔سورہ النحل(16) آیت 67۔سورۂ الکہف(18)۔آیت 32۔
انار (رُمَّانٌ)۔۔سورۂ  الرحمٰن55 آیت 68۔۔
بیری(سِدْرٍ)سورۂ واقعہ56۔آیت 28۔
کیلا(طَلْـحٍ)۔۔سورۂ الواقعہ56 ،آیت 29۔
انجیر(التِّيْنِ)،زیتون(الزَّيْتُوْنِ)سورۂ والتین95۔
۔۔۔

٭قرآن کریم میں چار سبزیوں کا ذکر ہے۔سورہ البقرۂ2،آیت61۔۔

بَقْلِهَا(ساگ) وَقِثَّـآئِهَا(لہسن) وَفُوْمِهَا(ککڑی) وَعَدَسِهَا(مسور) وَبَصَلِهَا(پیاز)۔
۔۔۔
٭قرآن کریم میں چار دھاتوں کا ذکر آیا ہے۔
لوہا (الْحَدِيْدَ)۔۔سورۂ الحدید57۔آیت 25۔
سونا(الذَّهَب)چاندی(الْفِضَّةِ) ۔۔سورہ آلِ عمران(3) آیت14۔
تانبا(مُهْلِ)سورۂ الکہف18۔آیت29۔
۔۔۔
٭قرآن کریم کی سات سورۂ مبارکہ حیوانوں کے نام پر ہیں۔

سورۂ البقرة(2) گائے۔۔
سورۂ الانعام(6)مویشی۔۔
سورۂ النحل(16)شہد کی مکھی۔۔
۔سورة النمل(27)چیونٹیاں۔۔
سورۂ العنکبوت(29)مکڑی۔۔
سورةۂ العادیات(100)گھوڑے۔۔
سورة الفیل(105)ہاتھی۔۔
۔۔۔
٭قرآن کریم میں چارپرندوں کا ذکر آیا ہے۔
٭1)وَالسَّلْوٰى(بٹیر)۔۔۔سورۂ البقرہ(2) ۔آیت(57)۔

٭2)غُـرَابً(کوا)۔۔۔سورۂ المائدہ(5)۔ آیت(31)۔
٭3) الْـهُـدْهُدَ (ہدہد)۔۔۔سورۂ النمل(۔ آیت (20) ۔
٭4)اَبَابِيْلَ(ابابیل)۔۔سورۂ الفیل (105)۔
۔۔۔
٭ قران کریم میں پانی والے اور رینگنے والے جانور۔۔
وَالضَّفَادِ( مینڈک) سورہ الاعراف(7) آیت133۔
لْحُوْتَۖ(مچھلی) سورہ الکہف (18)آیت 63۔
ثُـعْبَانٌ۔(اژدھا )۔سورہ الاعراف(7)،آیت 107۔ سورہ الشعرا(32) آیت 26۔
 ۔۔۔
٭ قران پاک میں  درج ذیل چوپایوں کا ذکر ہے۔

٭الْعِجْل(بچھڑا) سورہ البقرہ(2) آیت51۔

٭قِرَدَةً(بندر)سورہ البقرہ (2) آیت 65۔

٭بَقَرَةً،(گائے)سورہ البقرہ(2)۔آیت۔67۔

٭حِمَار(گدھا)سورہ البقرہ(2)۔آیت259۔

٭الْخِنزِيْـرِ(  سؤر)سورہ البقرہ(2)۔آیت۔173۔
٭الْمَعْزِ(بکری)سورہ الانعام(6)۔آیت 143۔

٭الْغَنَـمِ(بکریاں)۔سورہ الانعام(6)۔آیت ۔146۔سورہ الانبیا(21) آیت 78۔

٭الضَّاْن(بھیڑ) سورہ  الانعام(6)۔آیت143۔

٭(اونٹ)۔۔۔
۔٭الْاِبِلِ۔سورہ  الانعام(6)۔آیت144۔الْجَمَلُ ۔۔ سورہ الاعراف(7)  آیت40۔
٭٭الْكَلْبِۚ(کتا)۔سورہ الاعراف(7) آیت 176۔۔سورہ الکہف(18)۔آیت (18)۔

٭الـذِّئْبُا(بھیڑیا)۔سورہ یوسف(12)،آیت13۔۔

٭٭٭٭٭٭٭وَالْخَيْلَ(گھوڑے) وَالْبِغَالَ(خچر) وَالْحَـمِيْـرَ(گدھے)۔۔سورہ النمل(16) آیت(8)۔
٭نَعْجَة(دُنبی (بھیڑ) سورہ ص (38) آیت 23۔
٭٭٭٭قَسْوَرَةٍ (شیر)۔سورہ المدثر(74) آیت 51۔

٭الْفِيْلِ(ہاتھی)سورہ فیل((105)۔

۔۔۔

٭ قران پاک میں  آٹھ حشرات الارض کے نام  ہیں  ۔۔

 بَعُوْضَةً(مچھر )۔۔سورہ البقرہ(2)۔۔آیت26۔

وَالْجَرَادَ وَالْقُمَّلَ (ٹڈی ،جوئیں )۔سورہ الاعراف(7) آیت133۔۔۔سورہ القمر(54) آیت 7۔
النَّحْلِ(شہد کی مکھی)۔۔سورہ النحل(16)۔آیت68۔

الـذُّبَابُ (مکھی) سورہ الحج(22) آیت 73۔

النَّمْلُ(چیونٹی)۔۔سورہ النمل(27)۔ آیت18۔

الْعَنْكَـبُوْتِۚ(مکڑی)۔۔سورہ العنکبوت(29)۔ آیت41۔

الْفَرَاشِ(پروانہ پتنگہ ،تتلی)۔سورہ القارعہ(101) آیت 4۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with saleem Ahmed

saleem Ahmed Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SiaksaS

19 Apr
اسلام ایک ینوورسل﴿تمام عالم کا مذھب ھے اور اس مذھب کو اللہ نے ھم تک جس محترم ھستی کے توسط سے پھنچایا وہ ھمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم
ھیں، ھمارے ماں ، باپ اور ھم سب پر ان پر قربان، اسلام کا پھلے کلمے کا مفھوم بھی یہ ھے
کوئی نھیں معبود سواے اللہ کے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم
اللہ کے رسول ھیں، محمد صلی اللہ علیہ وسلم آخری بنی ھیں اور نبوت کا در ر بند ھوچکا ھے، جس طرح اسلام ینوورسل مذھب ھے اسی طرح محمد صلی اللہ علیہ وسلم بھی ینوورسل نبی ھیں۔
یہ باتیں ھر مسلمان جانتا ھے اور کسی کو اس سے انکار نھیں ھوسکتا۔ اب سوال یہ پیدا ھوتا ھے کہ جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا درجہ اتنا بڑا ھے اور ھم اتنے اھم اور ینوورسل نبی کے پیروکار ھیں اور ان پر نازل قران اور سنتوں کی پیروی کرنے والے ھیں۔
Read 9 tweets
8 Mar


کامیاب زندگی کے اسباق؛ 
جو ہم دوسری مخلوقات سے سیکھ سکتے ہیں

بڑے لوگ وہ نہیں ہوتے جو بڑے بڑے کام کرتے ہیں، بلکہ بڑے لوگ وہ ہوتے ہیں جو چھوٹے کاموں کو بڑے انداز میں کرتے ہیں۔
دنیا بھر کے یوتھ ٹرینرز (Youth Trainers) دیگر مخلوقات سے سیکھنے کی دعوت کیوں دیتے ہیں؟
اس لیے کہ یہ درندے اور پرندے ، چوپائے اور دوپائے فطرت سے ہم رنگ ہیں۔ اور ہم آج مجموعی طور پہ فطرت سے بیگانہ ہیں۔ لہذا یہاں سے ہمیں وہ خالص مثالیں مل جاتی ہیں جو زندگی کو کامیاب بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ لوگ اس نام نہاد مصروف زندگی کے جھمیلوں سے کٹ کر سکون کی
تلاش میں کہیں پہاڑوں پہ جا بسیرا کرتے ہیں، یا جن کے گائوں ہوتے ہیں، وہ اُدھر کا رخ کرتے ہیں۔کوئی ساحل کی ریت کو ٹٹولتا، ہوا کے جھونکوں کو اپنے اندر دخل اندازی کی اجازت دیتا ہے اور پرسکون شور کو دم سادھے سنتا ہے۔
Read 39 tweets
3 Mar
بھیڑیا  کی چند ایسی صفات جو یقینا آپ کے
 لیے حیران کن ہوں گی اور ایسی صفات جو جانوروں میں تو کیا انسانوں میں بھی نایاب ہوتی جارہی ہیں 
بھیڑیا ترکی کا قومی جانور ہے
اور ترک لوگ بھیڑئیے سے بہت پیار کرتے ہیں اور اپنے بچوں کوبھیڑیا سے تشبیہ دے کر باہمت بناتے ہیں
ترکی میں بھیڑئیے کو ابن البار کہا جاتا ہے یعنی نیک بیٹا کیونکہ بھیڑئے کے والدین جب بوڑھے ہو جاتے ہیں تو بچہ ان کے لیے شکار کرتا ہے اور ان کا پورا خیال رکھتا ہے بھیڑیا اپنی آزادی پر کبھی بھی سمجھوتا نہیں کرتا
بھیڑیا واحد جانور جو کسی کا غلام نہیں بنتا
جب کہ شیر سمیت ہر جانور کو غلام بنایا جا سکتا ہے اور اس سے بھی حیران کن بات یہ ہے کہ بھیڑیا واحد جانور ہے جو جنات کو بھی قتل کر سکتا ہے بھیڑیاکی تیز آنکھوں میں جنات کو دیکھنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے اور اگر اسے کوئی جن نظر آ جائے تو
Read 11 tweets
17 Jan
خسارہ یا فایدہ
انسان کے ہونے اور نہ ہونے کے درمیان فقط ایک موھوم ساعت ھے اور اس ساعت کا شمار کایناتی وقت کی ادنی اکای سے بھی نھیں کیا جاسکتا۔ جب حیات و ممات کا مامعلہ ھو تو عجز کے سواہ انسان کے پاس کوی چارہ نھیں رہ جاتا۔لیکن بدنصیب ھیں وہ لوگ جو عجز کی لطافت سے اشنا نھیں ھوسکتے
۔ نادان ھیں وہ جو اپنے قدموں سے زمین کا سینہ کوٹتے ھیں اور اپنی زبان سے کوڑے کا کام لیتے ھیں، صرف ایک بار وہ سر اٹھاکر اسمان کو دیکھ لیں تو شاید انھیں اپنی بے وقعتی کا اندازہ ھوسکے گا۔ زرا دیکھیے تو،
بیکراں کاینات میں لاکھوں، کروڑوں اوارہ کھکشاییں اور ان میں موجود ایک درمیانے درجے کی کھکشاں میں موجود ایک معمولی ستارے کے گرد چکراتی ھماری زمین۔ جس کی حقیقت بقول ایاین اسٹایین کے ساحل کی ریت پر موجود ذروں میں سے ایک ذرے سے زیادہ نھیں۔
Read 12 tweets
16 Jan
انسان اس سیارہ پر پائے جانے والے دوسرے جانداروں سے بہت مختلف ہے۔ اس کا ڈی این اے (DNA)اور جینس (Genes)کی تعداد اس سیّارۂ زمین پر پائے جانے والے دوسرے تمام جانداروں سے بہت مختلف ہے۔
انسان کو زمین پر رہنے کے لیے بہت ہی نرم و گداز بستر کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ زمین کے اصل باشندے یعنی جانوروں کو اس طرح کے نرم بستروں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہ اس چیز کی علامت ہے کہ انسان کے اصل سیّارہ پر سونے اور آرام کرنے کی جگہ انتہائی نرم و نازک تھی جو اس کے جسم کی نازکی کے مطابق
تھی ۔انسان زمین کے سارے دوسرے رہنے والوں سے بالکل الگ ہے لہذا یہ یہاں پر کسی بھی جانور بندر یا چمپینزی وغیرہ کی ارتقائی شکل نہیں ہے بلکہ کسی اور سیّارہ سے اسے زمین پر کسی نے پھینک دیا ہے ۔انسان کو جس اصل سیّارہ پر خلق کیا گیا تھا وہاں زمین جیسا ماحول نہیں تھا ۔
Read 16 tweets
16 Jan
یہ  سائنسدان،  محقق،  مصنف ،  امریکہ کے  نامور  ماہرِ ماحولیات Environmentalist اور ایکولوجسٹ  Ecologistڈاکٹر ایلیس سِلور   Ellis Silverہیں ۔  
ان کا کہنا ہے کہ یہ کرۂ ارض یعنی زمین انسان کا آبائی سیارہ  نہیں ہے،   انسان اس سیارے یعنی زمین کا اصل رہائشی نہیں ہے
بلکہ  انسان اس زمین کے لیے  ایلین  یا مسافر ہے ۔  انسان زمین پر ارتقاء پذیر نہیں ہوا بلکہ اسے کہیں اور تخلیق کیا گیا اور کسی وجہ سے انسان اپنے  اصل مسکن  سے اس زمین پر آگیا ہے۔ 
واضح رہے کہ یہ الفاظ کسی مذہبی عالم کے نہیں بلکہ ایک سائنس دان کے ہیں ۔
ڈاکٹر ایلس سلور  پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حامل ماحولیات  کے ماہر ہیں۔ 
اپنی  کتاب Humans are not from earth  میں     ڈاکٹر ایلس سلور نے لکھا ہے کہ انسان نشوونما کے اعتبار سے زمین کی اعلٰی ترین مخلوق ہے لیکن یہ مکمل طور پر زمین کے ماحول سے مطابقت نہیں رکھتا۔ جیسا کہ دوسرے جانور ہیں۔
Read 49 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(