#قلمکار

گمنام مجاہد بتاتا ہے کہ
حاجی خاندان. جو حاجی نزیر کا نائب کمانڈر تھا. مولوی نزیر امیر نیک محمد کی وفات کے بعد جنوبی #وزیرستان کے طالبان کا امیر بنا. اس وقت امیر نیک محمد کو امریکن ڈرون اٹیک میں مارے جانے کے بعد پاکستانی #فوج اور #طالبان میں جنگ چھڑی ہوئی تھی!
قبائلی مجاہدین #افغانستان میں #امریکہ کا #اتحادی ہونے کیوجہ سے پاک فوج پر حملے اس لئے کر رہے تھے کہ ان کے علاقوں پر امریکہ ڈرون اٹیک کرتا رہتا تھا. #ہندوستان نے بہت سے #ازبک اور #تاجک قبائلی علاقوں میں #مجاھدین کے روپ میں داخل کروا دیئے تھے. اس کے علاوہ امریکہ بہت سے امریکن نیشنل
عرب ایجنٹ بھی #افغانستان سے #پاکستان میں داخل کر چکا تھا. جن کو #امریکی جنگ کی وجہ سے لوکل #قبائلی لوگوں نے پناہ دے رکھی تھی. یہ تمام ایجنٹ کیسٹ اور پمفلٹ کے ذریعے مقامی #زبان میں #پاک_فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے اور سیدھے سادے #قبائل کو پاک فوج کے خلاف لرنے پر اکساتے رہے۔۔
رہی سہی کثر امریکی ڈرون حملے پوری کر دیتے. جس میں بےگناہ لوگ #شہید ہوتے۔ ایسے میں لوگوں میں غم وغصہ پیدا ہونا ایک فطری عمل تھا۔ شہروں میں خودکش حملے کرواۓ جاتے تاکہ عوام کو فوج کے خلاف اکسایا جا سکے اور #پاکستان کو #عراق اور #شام کیطرح تباہ کیا جاسکے، پاک فوج اور پاکستان کی
ایجنسیوں کے لئے یہ بہت مشکل وقت تھا کہ وطن عزیز کی بیرونی دفاع کے ساتھ اندرونی دفاع کو کیسے منظم کیا جائے اور پاکستان کے خلاف جو سازشیں ہو رہی تھیں ان کا توڑ کیسے کیا جائے۔ ایسے میں پاکستان کی ایجنسیوں کے گمنام ہیروز نے اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھ کر طالبان کا بھیس اپنایا، تاکہ
دشمن کے ایجنٹوں کی نہ صرف پہچان ہو بلکہ انکو قبائلی علاقوں سے نکالا جاسکے اور اپنے لوگوں کو ان کے زہریلے پروپیگنڈہ کے اثر سے نکالا جائے. پاک فوج پر خودکش حملوں کا سلسلہ قبائلی علاقوں میں جاری رہا. اور شہروں میں معصوم لوگوں کو بھی شہید کیا جاتا رہا۔ حاجی خانان شہید جو شکئی
جنوبی وزیرستان کا رہنے والا تھا اور حاجی نزیر کا نائب تھا اس کے ساتھ پاک فوج نے رابطہ کیا اور شمالی وزیرستان میں طالبان کے امیر گل بہادر کو جنگ بندی کی پیشکش کی گئی. کیونکہ دشمن #سوات کے علاقے میں قدم جما چکا تھا اور #پاکستان کی فوج کے لئے بہت سے محاذوں پر ایک وقت میں لڑنے میں
بہت سی مشکلات کا سامنا تھا اس لئے امن معاہدے جو 2003ء میں پاکستانی #طالبان کے ساتھ کئے گئے تھے وہ دشمن کی سازشوں کی وجہ سے ٹوٹ چکے تھے. ان کو دوبارہ کرنا بہت ضروری ہو گیا تھا۔ تین چار سال کی مسلسل جنگ سے قبائلی اور فوج دونوں کا بہت نقصان ہو چکا تھا. 2007ء کو
جنوبی #وزیرستان میں امن مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد عصر نو مولوی نزیر اور حاجی خانان کو اعتماد میں لیا گیا اور جنوبی وزیرستان میں ازبک/تاجک اور جعلی عرب اور دوسرے غیرملکی ایجنٹوں کے خلاف جنگ میں حاجی خانان شہید نے بسم اللہ کی. ان غیرملکی دہشتگردوں کی تعداد کوئی 3000 سے اوپر تھی
اور انکے خلاف کوئی لوکل مالک بھی آواز نہیں اٹھا سکتا تھا. ان کے پاس بے شمار پیسہ اور ماڈرن اسلحہ تھا اور انہوں نے قبائلی علاقوں (فوجی نقطہ نظر سے اہم پہاڑیوں) میں اپنی پوسٹیں بنا رکھیں تھیں۔ حاجی خانان شہید نے 300 قبائلی جوانوں کے ساتھ آپریشن شروع کیا. پاک فوج نے توپ خانے اور
ہوائی سپورٹ مہیا کی اور 17 دن کی مسلسل #جنگ سے ان غیر ملکی دہشت گردوں کے گروپوں کو مار بھگایا، آدھے مارے گئے اور کچھ دوسرے علاقوں میں چھپ گئے۔۔
بیت اللہ #محسود نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور کوئی 1500 سے زائد #ازبک اور #تاجکوں کو اپنے علاقے میں پناہ دے کر #تحریک_طالبان_پاکستان بنا ڈالی اور خود تمام #طالبان کا امیر بن گیا۔۔ #محسودقبائل کا علاقہ #افعان باڈر کے ساتھ ڈائریکٹ نہیں ملتا اور
انہیں #افغانستان جانے کے لئے #وزیروں کے علاقے سے گزرنا پڑتا تھا اور چونکہ یہ تعداد میں #وزیرقبائل سے کم ہیں اس لیے بیت اللہ #محسود نے شمالی اور جنوبی #وزیرستان پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کیلئے ان غیر ملکی دہشتگردوں کو پناہ دے دی جنکو جنوبی وزیرستان میں جنگ کے بعد نکال دیا گیا تھا۔
وزیر #طالبان نے بیت اللہ #محسود کی مخالفت کر دی کہ جن دہشتگردوں کے ساتھ ہم نے جنگ کی انکو کیسے پناہ دیتے ہو؟ بس پھر #وزیر قبائل تحریک طالبان کا حصہ نہیں بنے اور ان میں مخالفت شروع ہو گئی. بیت اللہ #محسود نے ازبک اور تاجک چھوٹے گروپوں میں تقسیم کر کے #فاٹا کی
دوسری ایجنسیوں #کرم #صدا #خیبر #اورکزائی #دیر اور #مالاکنڈ میں بھیجوا دیئے۔۔
بیت اللہ #محسود نے مولوی نزیر اور حاجی خانان پر بہت سے قاتلانہ حملے کروائے. حاجی خانان دو دفعہ شدید زخمی ہوا، لیکن بچ جاتا. تیسرے حملے میں وہ بھی شہید ہوگیا۔۔
جبکہ مولوی نزیر (امیر جنوبی #وزیرستان) کو امریکہ نے #پاکستان کے ساتھ اتحاد کرنے کی یہ سزا دی کہ اس کو بھی #ڈرون حملے میں #شہید کر دیا

اگرچہ حاجی نزیر اور حاجی خانان شہید طالبان لیڈر تھے اور امریکہ کے آنے کے بعد پاک فوج سے لڑتے بھی رہے مگر جب امن معاہدہ کیا تو پھر #پاکستان
فوج کے ساتھ اپنی شہادت تک وفا نبھاتے رہے. آج جنوبی #وزیرستان میں جو امن قائم ہے اس میں مولوی نزیر اور حاجی خانان بھی پاک فوج کے ان تمام گمنام ہیروز میں شامل ہیں جنکی محنت اور قربانیوں کی قوم مشکور ہے. خدا ان سب کے درجات بلند فرمائے اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین

#قلمکار

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with آبی کوثر

آبی کوثر Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @NaikParveen22

6 Oct
میڈیکل اسٹور پر اترتی ابابیلیں۔۔۔🍀

سیلز مین سے دوائیں نکلوانے کے بعد پیسے دینے کے لیے جب کائونٹر پر پہنچا تو مجھ سے پہلے قطار میں دو لوگ کھڑے تھے۔ سب سے آگے ایک بوڑھی عورت، اس کے پیچھے ایک نوجوان لڑکا
میری دوائیاں کائونٹر پر سامنے ہی رکھی تھیں اور ان کے نیچے رسید دبی ہوئی تھی
ساتھ ہی دو اور ڈھیر بھی تھے جو مجھ سے پہلے کھڑے لوگوں کے تھے۔۔۔

مجھے جلدی تھی کیونکہ گھر والے گاڑی میں بیٹھے میرا انتظار کررہے تھے۔۔۔ مگر دیر ہورہی تھی کیونکہ بوڑھی عورت کائونٹر پر چپ چاپ کھڑی تھی۔۔۔

میں نے دیکھا وہ بار بار اپنے دبلے پتلے، کانپتے ہاتھوں سے سر پر چادر جماتی تھی
اور جسم پر لپیٹتی تھی۔ اس کی چادر کسی زمانے میں سفید ہوگی مگر اب گِھس کر ہلکی سرمئی سی ہوچکی تھی۔ پاؤں میں عام سی ہوائی چپل اور ہاتھ میں سبزی کی تھیلی تھی۔ میڈیکل اسٹور والے نے خودکار انداز میں عورت کی دوائوں کا بل اٹھایا اور بولا۔
'980 روپے'۔ اس نے عورت کی طرف دیکھے بغیر
Read 23 tweets
4 Oct
#قلمکار

تیر اندازی کی مشق
۔"" "" "" "" "" "" "" "
تمام وزیر میدان میں تیر اندازی کی مشق کر رہے تھے۔سلطان غیاث الدین بھی ان کے ساتھ شریک تھا۔ اچانک سلطان کا نشانہ خطا ہو گیا اور وہ تیر ایک بیوہ عورت کے بچے کو جا لگا۔ اس سے وہ مر گیا۔ سلطان کو پتہ نہ چل سکا۔
وہ عورت قاضی سلطان کی عدالت میں پہنچ گئی۔ قاضی سراج الدین عورت کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا:”کیا بات ہے؟ تم کیوں رو رہی؟ عورت نے روتے ہوئے سلطان کے خلاف شکایت لکھوائی کہ سلطان کے تیر سے میرا بچہ ہلاک ہوگیا۔ قاضی سراج الدین نے عورت کی شکایت سلطان کو لکھ بھیجا اور کہا کہ جواب دیں"
پھر یہ حکم عدالت کے ایک پیادے کو دے کر ہدایت کی’’’یہ حکم نامہ فوراً سلطان کے پاس لے جاؤ‘‘ پیادے کو یہ حکم دے کر قاضی سراج الدین نے ایک کَوڑا نکالا اور اپنی گدی کے نیچے چھپا دیا۔ پیادہ جب سلطان کے محل میں پہنچا تو اس نے دیکھا کہ سلطان کو درباریوں نے گھیر رکھا ہے اور قاضی کا
Read 9 tweets
28 Sep
اشفاق احمد اکثر کہا کرتے تھے کہ آدمی عورت سے محبت کرتا ہے جبکہ عورت اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے, اس بات کی مکمل سمجھ مجھے اس رات آئی, یہ گزشتہ صدی کے آخری سال کی موسمِ بہار کی ایک رات تھی. میری شادی ہوئے تقریباً دوسال ہو گئے تھے۔ اور بڑا بیٹا قریب ایک برس کا رہا ہوگا.
اس رات کمرے میں تین لوگ تھے, میں, میرا بیٹا اور اس کی والدہ! تین میں سے دو لوگوں کو بخار تھا, مجھے کوئی ایک سو چار درجہ اور میرے بیٹے کو ایک سو ایک درجہ. اگرچہ میری حالت میرے بیٹے سے کہیں زیادہ خراب تھی۔ تاہم میں نے یہ محسوس کیا کہ جیسے کمرے میں صرف دو ہی لوگ ہیں,
میرا بیٹا اور اسکی والدہ....... .*
🤒
بری طرح نظر انداز کیے جانے کے احساس نے میرے خیالات کو زیروزبر تو بہت کیا لیکن ادراک کے گھوڑے دوڑانے پر عقدہ یہی کھلا کہ عورت نام ہے اس ہستی کا کہ جب اسکو ممتا دیت کر دی جاتی ہے تو اس کو پھر اپنی اولادکے سوا کچھ دکھائی نہیں دیتا.
Read 12 tweets
28 Sep
1949 میں بہیج تقی الدین نامی شخص کو لبنان کا وزیر زراعت مقرر کیاگیا۔

انکے بھائی سعید تقی الدین کو جو کہ ایک نامور لکھاری اور صحافی تھے،اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے اپنے بھائی کو مندرجہ ذیل خط لکھا:

میرے بھائی! تمہیں بہت مبارک!

مجھے پتہ چلا ھے کہ تم وزیر بن گئے ہو۔۔
یہ ہمارے خاندان اور علاقے دونوں کیلئے بڑی عزت کی بات یے۔

لیکن میں تمہیں ایک بات یاد دلانا چاہوں گا۔

کہ جب ہم لوگ چھوٹے تھے تو اپنے والد کے ساتھ بستر میں سونے کیلئے ایک دوسرے سے مقابلہ کرتے تھے، کہ والد صاحب کس کو اجازت دینگے۔
اور مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ ہمارے والد اس موقع پر ہمارے ھاتھ سونگھا کرتے تھے تاکہ انہیں یقین ہوجاے کہ ہمارے ھاتھ صاف ستھرے ہیں اور ہم نے کھانا کھانے کے بعد اور کھیل کھود کے بعد اپنے ھاتھ دھو لیے ہیں،اسکے بعد ہی وہ ہمیں اپنے ساتھ سونے کی اجازت دیتے تھے۔
Read 4 tweets
28 Sep
__قومی بیماری__

اسلامی تعلیمات کا بنیادی منبع قرآن کریم، احادیث نبوی ﷺ اور سنت رسول ﷺ ہے۔ قرآن اور احادیث عربی زبان میں ہونے کیوجہ سے عجمی ممالک میں ترجمہ کے ساتھ پڑھا جاتا رہا ہے۔ بد قسمتی سے ہندوستان و دیگر عجمی ممالک کی معاشرتی آداب زندگی بھی اسلامی تعلیمات کا حصہ بنتی رہیں
مثلاً نکاح ایک سادہ سی بات ہے۔ گواہان کی موجودگی میں مرد اور عورت ایک دوسرے کو میاں/بیوی تسلیم کرنا۔ اسکے بعد خاوند کی طرف سے قریبی دوست اور رستہ داروں کو دعوت ولیمہ دینا۔ ہمارے ہاں شادی بیاہ کو معلوم نہیں کیوں اتنا لمبا، مشکل اور مہنگا بنا دیا گیا ہے۔
دوسری وجہ اسلامی تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے مولوی، امام کو بچے کی پیدائش پر، نکاح کے موقعہ پر اور نماز جنازہ کیلئے بلایا جاتا ہے۔ حالانکہ یہ سارے کام ہمیں خود کرنے چاہیں۔
قصور وار ہم سبھی ہیں کہ ہم نے اسلامی تعلیمات کو عرصہ دراز سے ترک کئے رکھا۔ رسموں کا سہارا لیا۔۔۔
Read 4 tweets
28 Sep
#قلمکار

لالہ میلہ رام نے 1872 میں لاہور مال روڈ پر واقع اپنی قیمتی جائیداد میں سے وسیع رقبہ پرندوں (آزاد پرندوں) کی بہبود اور انہیں دانہ ڈالنے کے لئے وقف کیا جو ابتدا میں "مکان چڑیا خانہ" کہلاتا تھا بعد میں "چڑیا گھر" کے نام سے مشہور ہوا۔ "مکان چڑیا خانہ" کی اصطلاح پر ایک
سوال اٹھتا ہے کہ مکان اور خانہ ایک ہی معنی کے دو الفاظ اس میں کیوں ہیں؟ تو ممکن ہے کہ یہ علاقہ جس میں ایک پہاڑی بھی موجود ہے اس کو چڑیا خانہ کہا گیا ہو اور اس کے اندر موجود عمارت کو مکان کہا جاتا ہو اور یوں وہ عمارت مکان چڑیا خانہ کہلائی ہو۔
اس پرند گھر کو چڑیا گھر کہا گیا
جو بعد میں دیگر جانوروں کی بہبود کے لئے بھی استعمال ہونا شروع ہو گیا، لوگ ان جانوروں کی سیوا کرنے اور دیکھنے چڑیا گھر آنا شروع ہو گئے۔ یوں ZOO کے لئے چڑیا گھر کی اصطلاح نے جنم لیا۔
ایک بات یاد رہے کہ لاہور چڑیاگھر دنیا کا چوتھا قدیم ترین زو ہے جس کا رقبہ ابتدا میں کافی زیادہ تھا
Read 7 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(